Tag: UN Security Council

  • بھارت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا غیرمستقل رکن منتخب

    بھارت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا غیرمستقل رکن منتخب

    نیویارک : بھارت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا غیرمستقل رکن منتخب ہوگیا، پاکستان نےغیرمستقل ارکان کےانتخاب میں بھارت کیخلاف ووٹ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل کا غیر مستقل رکن منتخب ہوگیا۔ بھارت کا انتخاب آئندہ دو سال کیلئے ہوا۔ ووٹنگ کے دوران بھارت نے 193 میں سے 184 ووٹ حاصل کئے۔ تاہم پاکستان نے بھارت کیخلاف ووٹ دیا۔

    بھارت کے علاوہ آئرلینڈ،میکسیکواورناروےبھی دوسال کیلئےسیکورٹی کونسل کےغیرمستقل رکن منتخب ہوئے ہیں۔

    پاکستانی مندوب منیراکرم نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ موجودہ حالات میں بھارت کی حمایت نہیں کرسکتے، بھارت سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی کررہاہے، مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ہورہی ہیں، بھارت سلامتی کونسل کےممبرشپ کیلئے اہل نہیں۔

    یاد رہے کہ ڈاکٹر ملیحہ لودھی کے دور میں پاکستان نے گزشتہ سال بھارت کی حمایت کرتے ہوئے سیکورٹی کونسل کی نشست کیلئے بھارت کی توثیق کی تھی تاہم موجودہ کشیدہ حالات کے مد نظر پاکستان نے فیصلہ تبدیل کرتے ہوئے بھارت کیخلاف ووٹ دیا۔

    خیال رہے پاکستان بھی سات مرتبہ سلامتی کونسل کا غیرمستقل رکن رہ چکا ہے۔

  • اقوام متحدہ کی  سلامتی کونسل  کے غیرمستقل ارکان کا انتخاب آج کیا جائے گا

    اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے غیرمستقل ارکان کا انتخاب آج کیا جائے گا

    نیویارک : اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل کے پانچ غیرمستقل ارکان کا انتخاب آج کیا جائے گا، بھارت ایشیا پیسفک گروپ کیلئےغیرمستقل رکنیت کاامیدوار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل کے پانچ غیرمستقل ارکان کے انتخاب کے لئے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا اجلاس آج ہوگا، بھارت سیکورٹی کونسل کے ایشیا پیسفک گروپ سے غیرمستقل رکینت کا امیدوارہے، یہ سیٹ انڈونیشیا کی رکنیت مکمل ہونے پرخالی ہوئی ہے۔

    پانچ غیرمستقل رکن ممالک کا انتخاب دوسال کے لئے کیا جائے گا، غیرمستقل ارکان کا انتخاب عام طورپراقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی ہال میں خفیہ رائے شماری سے کیا جاتا ہے لیکن اس سال کورونا وائرس کے باعث طریقہ کارمیں تبدیلی کی گئی ہے۔

    طریقہ کار کے مطابق رکن ممالک طے کردہ وقت اورمقام پرووٹ کاسٹ کریں گے، ووٹنگ کے لئے ایک سے زیادہ مقامات پرہوگی۔

    خیال رہے اقوام متحدہ میں کسی بھی ملک کو سیٹ حاصل کرنے کے لیے دو تہائی اکثریت سے ووٹ حاصل کرنے ہوتے ہیں جبکہ بھارت آخری بار 2010 میں سلامتی کونسل کا غیر مستقل رکن منتخب ہوا تھا۔

    یاد رہے پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا تھا کہ سلامتی کونسل کی ممبرشپ کےلئےایک مرحلہ ہوتا ہے، بھارت سلامتی کونسل کا ممبربن بھی گیا تو کوئی قیامت نہیں ٹوٹے گی، بھارت پہلے بھی 7بار سلامتی کونسل کا ممبر بن چکا ہے۔

  • روس کا مسئلہ کشمیرپرسلامتی کونسل کےاجلاس کی مخالفت نہ کرنےکااعلان

    روس کا مسئلہ کشمیرپرسلامتی کونسل کےاجلاس کی مخالفت نہ کرنےکااعلان

    ماسکو : روس ںے مسئلہ کشمیر پر سلامتی کونسل کےاجلاس کی مخالفت نہ کرنےکااعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ سلامتی کونسل طویل عرصے کے بعد کشمیر پر اجلاس کررہا ہے، اجلاس سے پہلے آپس میں بات چیت کریں۔

    تفصیلات کے مطابق روس کے نائب مندوب دمیتری پولیانسکی نے کہا سلامتی کونسل طویل عرصے کے بعد کشمیر پراجلاس کررہا ہے، کشمیر پر سلامتی کونسل کے اجلاس کی مخالفت نہیں کریں گے البتہ اجلاس سے پہلے آپس میں بات چیت کریں گے۔

    خیال رہے گزشتہ روز اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا خط سلامتی کونسل کی صدرکو پیش کیا تھا ، خط میں جموں وکشمیرکی صورت حال پر سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کی درخواست کی گئی تھی۔

    جس کے بعد پاکستان کی درخواست پر مسئلہ کشمیر پر 50 سال بعد سیکیورٹی کونسل کا ہنگامی اجلاس کل طلب کرلیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں : مسئلہ کشمیر پرسیکیورٹی کونسل کا ہنگامی اجلاس کل طلب

    یاد رہے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے روسی ہم منصب سرگئی لاروف سے ٹیلی فون پررابطہ کرکے انھیں مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتحال سےآگاہ کیا۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا تھا بھارتی اقدامات سے مقبوضہ کشمیر کے عوام مشکلات کاشکار ہیں۔ پاکستان مقبوضہ جموں وکشمیر کی آبادی اور ہیت تبدیل کرنےکی مخالفت کرتا ہے، بھارتی اقدام سلامتی کونسل قراردادوں اور عالمی قوانین کے خلاف ہیں۔ بھارتی اقدامات نےخطےکی امن و سلامتی کوداؤپرلگا دیا ہے۔

    وزیر خارجہ نے روسی ہم منصب سے خصوصی تشخص کےخاتمے ،یکطرفہ بھارتی اقدامات کا بھی ذکرکیا۔

  • بھارتی اقدامات سے خطے کے امن کو سنگین خطرہ لاحق ہے: ملیحہ لودھی

    بھارتی اقدامات سے خطے کے امن کو سنگین خطرہ لاحق ہے: ملیحہ لودھی

    نیویارک: اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی کا کہنا ہے کہ بھارتی اقدامات سے خطے کے امن اور سیکیورٹی کو سنگین خطرہ لاحق ہے، بھارت بزور طاقت اور یکطرفہ قانون سازی سے حقائق تبدیل نہیں کر سکتا۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی کی یو این سیکیورٹی کونسل کی صدر جوآنہ ورونیکا سے ملاقات ہوئی، ملیحہ لودھی نے یو این سیکیورٹی کونسل کی صدر کو بھارتی اقدامات کے خطے کے امن پر خطرناک اثرات پر پاکستانی مؤقف سے آگاہ کیا۔

    ملیحہ لودھی کا کہنا تھا کہ بھارتی اقدامات سے خطے کے امن اور سیکیورٹی کو سنگین خطرہ لاحق ہے، بھارت بزور طاقت اور یکطرفہ قانون سازی سے حقائق تبدیل نہیں کر سکتا۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت سیکیورٹی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی کر رہا ہے، بھارتی اقدامات مروجہ عالمی قوانین کی بھی خلاف ورزی ہیں۔

    ملیحہ لودھی نے مزید کہا کہ سلامتی کونسل اپنی قراردادوں پر عملدر آمد کروائے، بھارتی تسلط ختم کروانا سلامتی کونسل اور عالمی برادری کی ذمہ داری ہے۔ پاکستان کشمیریوں کی سیاسی و سفارتی حمایت ہمیشہ جاری رکھے گا۔

    اس سے قبل ملیحہ لودھی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک ٹویٹ میں کہا تھا کہ اگر بھارت کے پاس چھپانے کے لیے کچھ نہیں ہے تو پھر وہ اقوام متحدہ کے خصوصی مشن کو حقیقت کا جائزہ لینے کے لیے مقبوضہ کشمیر جانے سے کیوں روکتا ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ بھارت جو بھی کر لے حقیقت کو چھپایا نہیں جا سکتا۔

  • پاکستان کے اداروں نے انسداد منشیات میں اہم کردار ادا کیا: ملیحہ لودھی

    پاکستان کے اداروں نے انسداد منشیات میں اہم کردار ادا کیا: ملیحہ لودھی

    واشنگٹن: اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی کا کہنا تھا کہ پاکستان کے اداروں نے انسداد منشیات میں اہم کردار ادا کیا۔ منشیات، اغوا اور اسمگلنگ دہشت گردوں کی معاونت کا اہم ذریعہ ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سلامتی کونسل میں منظم جرائم اور دہشت گردی میں ان کے کردار پر مباحثہ ہوا۔ مباحثے میں اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی کا کہنا تھا کہ منظم جرائم اور دہشت گردی کا اشتراک روکنے پر عالمی کوشش ضروری ہے۔

    ملیحہ لودھی کا کہنا تھا کہ پاکستان کے اداروں نے انسداد منشیات میں اہم کردار ادا کیا۔ منشیات، اغوا اور اسمگلنگ دہشت گردوں کی معاونت کا اہم ذریعہ ہیں۔ عالمی برادری کو خطرات سے نمٹنے کے لیے منظم منصوبہ بندی کرنی ہوگی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ معلومات اور تکنیکی صلاحیتوں کے تبادلے سے منظم جرائم کو روکا جا سکتا ہے۔

    اس سے قبل ملیحہ لودھی نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ انسانی حقوق پر اقوام متحدہ کی دوسری رپورٹ اہم پیش رفت ہے جو پاکستان کے مؤقف کو تسلیم کرتی ہے۔

    انہوں نے مطالبہ کیا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی انکوائری ہونی چاہیئے اور اسے روکنے کے لیے اس کا حل تلاش کیا جانا چاہیئے۔

    ملیحہ لودھی کا کہنا تھا کہ عالمی مسائل کا حل نہ ہونا قوانین کا فقدان نہیں ان پر عملدر آمد نہ ہونا ہے، تنازعات کو بڑھنے سے پہلے ہی سفارت کاری اور ثالثی سے حل کر لینا چاہیئے۔

  • اقوام متحدہ کی اسرائیلی فوج کے ہاتھوں بے گناہ فلسطینیوں کی شہادت کی پرزور مذمت

    اقوام متحدہ کی اسرائیلی فوج کے ہاتھوں بے گناہ فلسطینیوں کی شہادت کی پرزور مذمت

    نیویارک : اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں بے گناہ فلسطینیوں کی شہادت کی پرزور مذمت کی گئی اور تحقیقات کیلئے آزاد اور شفاف کمیشن تشکیل دینے کا اعلان کیا۔

    تفصیلات کے مطابق غزہ کی صورتحال پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا بند کمرہ ہنگامی اجلاس ہوا، اجلاس میں کویتی مندوب منصور اَل اوتابی نے غزہ کی صورتحال کو انتہائی مخدوش قرار دیتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری خطے میں امن کیلئے کردار ادا کریں۔

    اس موقع پر مراکش اور قطر کے مندوبین نے فلسطینوں کی پرامن ریلی کو ان کا جمہوری حق قرار دیتے ہوئے اسرائیلی جارحیت کی پرزور مذمت کی۔

    اقوام متحدہ کے جنرل سیکریٹری انتونیو گوتریس نے اپنے بیان میں واقعے کی مذمت کی اور اس کی تحقیقات کیلئے آزاد اور شفاف کمیشن تشکیل دینے کا اعلان کیا۔

    خیال رہے کہ سلامتی کونسل کا بندکمرہ ہنگامی اجلاس کویت کی درخواست پر بلایا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ چھ ہفتوں کے پرامن مظاہرے کے پہلے روز تیس ہزار فلسطینی مظاہرین جمع ہوئے اسرائیلی سرحدکی طرف مارچ کیا تو اسرائیلی فورسز نے فلسطینوں کے خلاف اسنائپرز، ٹینکوں اورڈرون کا اندھا دھند استعمال کیا گیا، جس کے نتیجے میں سترہ فلسطینی شہید اورچودہ سوزخمی ہوگئے۔

    ہزاروں فلسطینی مظاہرین نے اسرائیل سرحدکےقریب کیمپ لگادیے ہیں ، جس کا مقصد فلسطینیوں کا اپنی سرزمین پر واپس لوٹنے کے لیے پُراَمن مظاہرہ کرنا ہے۔

    فلسطینی صدر محمود عباس نے اقوام متحدہ اور عالمی برادری سے تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔

    واضح رہے کہ ہرسال تیس مارچ کو اسرائیل کے غاصبانہ قبضے کے خلاف فلسطینی یوم ارض مناتے ہیں، اسرائیل ایک طویل عرصے سے مظلوم فلسطینیوں پر ظلم و ستم کے پہاڑ توڑ رہا ہے، ایک جانب تو اسرائیل ان کی زمینوں پر قابض ہے دوسری جانب وہ انہیں احتجاج کے جمہوری حق سے بھی محروم رکھنا چاہتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • امریکی صدر ٹرمپ کا ایک اور متنازع فیصلہ، سلامتی کونسل کاہنگامی اجلاس آج طلب

    نیویارک : امریکی صدر ٹرمپ کا ایک اور متنازع فیصلے پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے آج ہنگامی اجلاس طلب کرلیا ہے جبکہ مسلم ممالک سمیت عالمی برادری کی جانب سے مذمتوں کا سلسلہ جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کےمقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے معاملے پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس آج طلب کیا گیا ہے، جس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے متنازع فیصلے پر بات ہوگی۔

    سلامتی کونسل کے پندرہ میں سے آٹھ ممالک نے اجلاس بلانے کی درخواست کی تھی، جس میں برطانیہ، فرانس،اٹلی،مصر،سینیگال اور سویڈن شامل ہیں۔

    میڈیا سے گفتگو میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتوینوگوتریس کا کہنا تھا کہ اسرائیل اور فلسطین تنازعہ کا پرامن حل چاہتے ہیں

    دوسری جانب عرب لیگ نے بھی فلسطین اور اردن کی درخواست پر قاہرہ میں ہنگامی اجلاس ہفتے کو طلب کیا ہے جبکہ ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے بھی او آئی سی کا ہنگامی اجلاس تیرہ دسمبر کو استنبول میں طلب کرلیا۔

    دونوں بین الاقوامی پلیٹ فارمز میں امریکا کے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے خلاف مشترکہ حکمت عملی پر غور کیا جائے گا۔

    یاد رہے اس سے قبل اقوام متحدہ کےسیکریٹری جنرل انتونیوگوٹریس نے کہا مشرق وسطی میں دوریاستی حل کے سوا امن کا کوئی متبادل نہیں ہوسکتا۔

    چین، فرانس،  برطانیہ، روس اور کینیڈا نے بھی امریکی صدر کے فیصلے کی بھرپورمخالفت کی جبکہ مختلف ممالک میں امریکی صدرکے فیصلےکیخلاف احتجاج بھی جاری ہے۔


    مزید پڑھیں : امریکا نے یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرلیا


    یاد رہے کہ امریکی صدرڈونلڈٹرمپ نے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرلیا، ٹرمپ کے فیصلے پر مسلمان ملکوں کی جانب سے شدید ردعمل کا اظہار کیا جارہا ہے جبکہ مختلف شہروں میں مظاہرے کئے جارہے ہیں۔

    مریکا صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ کئی امریکی صدور نے اس اقدام کا سوچا تھا لیکن وہ ایسا نہیں کرسکے اس لیے یہ معاملہ کافی برسوں سے التواء کا شکار تھا جس پر میں آج سخت فیصلہ کرتے ہوئے یروشلم کو اسرائیل کا دارالخلافہ تسلیم کرنے کا اعلان کرتا ہوں اور اس مشکل کام کو انجام تک پہنچانے  پر خوشی محسوس کر رہا ہوں


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • امریکہ نے شام پر دوبارہ حملے کی دھمکی دے دی

    امریکہ نے شام پر دوبارہ حملے کی دھمکی دے دی

    جنیوا : امریکہ نے دھمکی دی ہے کہ شام پرمزید حملے کیے جاسکتے ہیں جبکہ جواب میں روس نے بھی خبردار کیا کہ امریکا نے دوبارہ حملہ کیا تو اسے اس کے سنگین نتائج بھگتنا ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز شام میں امریکی میزائل حملے کے بعد امریکا اور روس کے درمیان کشیدگی میں کافی حد تک اضافہ ہوگیا ہے اور طاقتیں آمنے سامنے آگئیں ہیں۔

    اقوامِ متحدہ میں امریکہ کی مستقل مندوب نکی ہیلی نے خبردار کیا کہ ضرورت پڑی تو امریکہ شام میں مزید کارروائی کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کو روکنا امریکا کے اپنے مفاد میں ہے۔

    یہ بات انہوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، اس موقع پر روسی مندوب نے کہا کہ اگر امریکا نے شام میں دوبارہ کارروائی کی تو اس کے نتائج سنگین ہوں گے، اس حوالے سے چین نے فریقین پر زور دیا کہ شام کے مسئلے کا سیاسی حل نکالا جائے۔

    دوسری جانب برطانیہ، فرانس، جرمنی، اسرائیل، آسٹریلیا، کینیڈا، سعودی عرب اور ترکی نے شام میں امریکی کارروائی کی حمایت کی ہے جبکہ ایران نے اس کا رروائی کی سخت مذمت کی ہے، اقوام متحدہ کا کہنا ہے امریکا اور روس تحمل سے کام لیں۔

  • شام میں مبینہ کیمیائی حملہ‘ سلامتی کونسل کا اظہارِ تشویش

    شام میں مبینہ کیمیائی حملہ‘ سلامتی کونسل کا اظہارِ تشویش

    نیویارک : شام میں مبینہ کیمیائی حملے پراقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس منعقد ہوا۔مبینہ کیمیائی حملے میں جاں بحق ہونے والوں میں زیادہ تعداد بچوں کی ہے

    تفصیلات کے مطابق سلامتی کونسل کے اجلاس میں امریکہ‘ فرانس اور برطانیہ نے قراردادیں پیش کی جبکہ روسی وزیرِدفاع کے مطابق باغیوں کے کیمیائی ذخیرے کو نشانہ بنایا گیا تھا جس میں گیس کا اخراج ہوا۔

    شام کے صوبے ادلب میں مبینہ کیمیائی حملے پر عالمی طاقتوں نے تشویش کا اظہارکردیا، اقوام متحدہ کا کہناہے کہ شواہد اکٹھے کرکے حقائق کا پتہ چلایا جارہاہے۔

    نیو یارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں پریس کانفرنس کے دوران ترجمان کا کہنا تھا ’’کہ کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال خصوصاً شہریوں پر خطرے کی گھنٹی اورانتہائی پریشان کن ہے۔حملہ امن اور سلامتی پرخطرہ اور بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔

    بشارالاسد کا ہر صورت ساتھ دیں گے، آپریشن جاری رہے گا، روس


    روسی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ ادلب کے علاقے خان شیخون میں شامی حکومتی طیاروں نے باغیوں کے کیمیائی ہتھیاروں کے ڈپو کو نشانہ بنایا تھا،جس کے باعث ڈپو میں موجود کیمیائی ہتھیاروں سے زہریلی گیس کا ا خراج ہوا۔

    شامی مبصرین کے مطابق مبینہ کیمیائی ہتھیاروں کے حملے میں ہلاکتوں کی تعداد 72 ہوگئی جس میں بیس بچے اور سترہ خواتین شامل ہیں۔

    شام میں جنگ بندی کا معاہدہ، روس نے فوج میں کمی کا اعلان کردیا


    خیال رہے شام کافی عرصے سے جنگ کی لپیٹ میں تھا جس کے باعث ہزاروں شامی جاں بحق ہوئے اور متعدد زخمی ہوئے جبکہ حالات کے پیش نظر سینکڑوں افراد گھر چھوڑنے پر بھی مجبور ہوئے۔

    واضح رہے شام میں جنگ بندی کے لیے روسی صدر نے گزشتہ برس شامی حکومت اور باغیوں کے درمیان مذاکرات کروائے تھے جس کے بعد روس نے شام میں موجود فوج کی تعداد میں کمی کا بھی اعلان کیا تھا۔

  • نیویارک: اقوام متحدہ نے داعش کیخلاف قرار داد منظور کرلی

    نیویارک: اقوام متحدہ نے داعش کیخلاف قرار داد منظور کرلی

    نیویارک : اقوام متحدہ نے رکن ممالک کو داعش کے خلاف سخت کاروائی کی اجازت دے دی، سلامتی کونسل کے پندرہ ارکان نے داعش کی دہشت گردی سے مقابلہ کرنے کی قرار داد منظور کرلی اور داعش کو دنیا کے لیے خطرہ قرار دے دیا.

    پیرس حملوں پر اقوام متحدہ کے سیکیورٹی کونسل اجلاس طلب کیا گیا، اجلاس میں فرانس کی جانب سے تجویز کردہ قرار داد پیش کی گئی، جسے کونسل کے پندرہ ارکان نے اتفاق رائے سے منظور کرلیا۔

    اجلاس میں پیرس حملوں، مصر میں روسی طیارے کی تباہی ، تیونس، ترکی اور لبنان میں دہشتگردانہ حملوں کی مزمت کی گئی۔

    قرارداد کے تحت شام اور عراق میں داعش کے خلاف جنگ میں تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے جبکہ داعش کے علاوہ دیگر گروپوں کے خلاف بھی بھرپور کارروائی کی جائے۔