جنیوا:اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کو آگاہ کیا گیا ہے کہ گزشتہ چند مہینوں کے دوران ہند و انتہا پسندوں کی طرف سے بھارت میں مسلمانوں پر حملوں کا سلسلہ تیز ہو گیا ہے۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کو جنیوا میں اسکے 41ویں اجلاس کے دوران اس بات سے بھی آگاہ کیا گیا کہ ہندو انتہا پسند بھارت بھر میں گائے کے تحفظ کے نام پر مسلمانوں اور دلتوں کو پیٹ پیٹ کو قتل کر رہے ہیں۔
سینٹر فار افریقہ ڈیولپمنٹ اینڈ پراگراس کے Paul Newmman Kumar Stanisclavasنے اجلاس کو بتایا کہ وہ معاملے کے حوالے سے اس لیے بات کر رہے ہیں کیونکہ بھارت نے بھی شہری اور سیاسی حقوق کے حوالے سے عالمی قوانین تسلیم کر رکھے ہیں اور اس حوالے سے چارٹر پر دستخط کر رکھے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ماضی قریب میں کم از کم دس مسلمانوں کو مارا پیٹا گیا اور ان بڑھتے ہوئے حملوں کے باعث مسلمانوں کے اندر عدم تحفظ کا احساس بڑھ رہا ہے اور مذہبی تناؤ میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قریباً دو ہفتہ قبل جاڑکھنڈ میں ایک چوبیس سالہ مسلمان تبریز انصاری کو ہندو انتہا پسندوں نے ”جے شری رام “ کا نعرہ نہ لگائے پر گھنٹوں مارا پیٹا اور بالآخر ان کی جان چلی گئی ۔Paul Newmman نے کہا کہ حال ہی میں ایک مسلمان پر ریل گاڑی کے اندر حملہ کیا گیا اور جے شری کا نعرہ نہ لگانے پر اسے ریل سے باہر دھکیل دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ہندو انتہا پسند کھل عام پھر رہے ہیں اور کوئی انہیں روکنے والا نہیں اور بھارتی ریاست اقلیتوں پر ہونے والے حملوں پر بالکل خاموش ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ بھارت پر دباؤ ڈالے کہ اپنے آئین میں درج اصول و ضوابط پر عمل درآمد کرے۔
کراکس: اقوام متحدہ نے وینزویلا میں جاری سیاسی بحران اور درجنوں شہریوں کی ہلاکتوں کا الزام حکومت پر عاید کردیا۔
تفصیلات کے مطابق دارالحکومت کراکس سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں حکومت مخالف مظاہروں کا سلسلہ تاحال برقرار ہے، جبکہ اقوام متحدہ نے مظاہرے کے دوران کئی شہریوں کی ہلاکتوں کا الزام ملکی حکومت پر عاید کیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ نے اپنی حالیہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ وینزویلا حکومت جبری طور پر عوامی رائے تبدیل کررہی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حکومت کے ہاتھوں عام شہریوں کے ہلاکتوں کی تعداد چونکا دینے والی ہے، مذکورہ رپورٹ آج اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں پیش کی جائے گی۔
اقوام متحدہ نے یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ پولیس کی جانب سے مخالفین کو گرفتار کرکے ماوارئے عدالت قتل بھی کیا جارہا ہے، اور ردعمل سے بچنے کے لیے ان پر من گھڑت الزامات عاید کیے جارہے ہیں۔
وینزویلا میں اپوزیشن لیڈر جون گائیڈو کی حمایت دن بہ دن بڑھتی چلی جارہی ہے، امریکا سمیت کئی یورپی ریاستوں نے بھی جون گائیڈو کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔
دوسری جانب رواں ماہ کے آغاز میں امریکی محکمہ خزانہ نے وینزویلا کے بجلی کے وزیر لوئس موتا ڈومنگوئئز اور ملک کے نائب وزیر خزانہ یوسٹکیو جوس لگو گومیزا کے خلاف نئی پابندیاں عائد کی ہیں۔
یاد رہے کہ امریکی انتظامیہ نے رواں سال اپریل میں وینزویلا کے مرکزی بینک اور اس کے سربراہ الیانا جوزفا روزا تیران پر پابندیاں لگانے کا فیصلہ کیا تھا۔
واشنگٹن :اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین نے رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ 2014سے لے کر اب تک گمشدہ یا ہلاک ہونے والے بتیس ہزار افراد میں سے قریب سولہ سو بچے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق بین الاقوامی ادارہ برائے مہاجرین (آئی او ایم )نے انکشاف کیا ہے کہ پچھلے پانچ برسوں کے دوران یومیہ بنیادوں پر کم از کم ایک مہاجر بچہ گم یا ہلاک ہوتا آیا ہے۔
بین الاقوامی ادارہ برائے مہاجرین کا کہنا ہے کہ پناہ کی تلاش میں خطرناک راستوں سے گزرنے والے سن 2014 سے لے کر اب تک گمشدہ یا ہلاک ہونے والے بتیس ہزار افراد میں سے قریب سولہ سو بچے ہیں۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق بین الاقوامی ادارہ برائے مہاجرین (آئی او ایم )نے گزشتہ روز جاری کردہ رپورٹ فیٹل جرنیز میں یہ انکشاف کیا ۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ پناہ کی تلاش میں خطرناک راستوں سے گزرنے والے سن 2014 سے لے کر اب تک گمشدہ یا ہلاک ہونے والے بتیس ہزار افراد میں سے قریب سولہ سو بچے ہیں۔ بحیرہ روم سب سے خطرناک روٹ ہے، جس پر اس عرصے میں قریب اٹھارہ ہزار اموات یا گمشدگیاں ریکارڈ کی گئیں۔
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین کا کہنا ہے کہ گزشتہ ایک دہائی میں پناہ گزینوں کی تعداد میں 65 فیصد اضافہ ہوا ہے،گزشتہ برس کے اختتام تک پناہ گزینوں کی تعداد 70.8 ملین تھی جبکہ 2017 میں پناہ گزینوں کی تعداد 68.5 ملین تھی۔
گزشتہ ایک دہائی کے دوران ہر پانچ میں سے تین افراد یا 4 کروڑ 10 لاکھ سے زائد افراد کو کسی نہ کسی مجبوری کے باعث اپنے آبائی وطن کو ترک کرکے کسی دوسرے ملک میں پناہ لینے پر مجبور ہوا ہے۔
نیویارک: اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے امارات کے مقابل چار تیل بردار جہازوں پر حملے کو بین الاقوامی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ قرار دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کی عالمی سلامتی کونسل نے مئی میں امارات کے ساحل کے مقابل چار بحری جہازوں اور رواں ماہ سلطنت عمان کے ساحل کے مقابل دو بحری جہازوں کو نشانہ بنائے جانے کی شدید مذمت کی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ موقف ہونے والے بند کمرے کے اجلاس میں سامنے آیا جو دو گھنٹے تک جاری رہا۔ سلامتی کونسل نے تمام فریقوں سے اپیل کی ہے کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کریں۔
اس سلسلے میں کویت کی جانب سے تیار کیے جانے والے پریس ریلیز کو متفقہ طور پر جاری کیا گیا۔ بیان میں سلامتی کونسل نے تیل بردار جہازوں پر حالیہ حملوں کی مذمت کرتے ہوئے انہیں تیل کی عالمی رسد اور بین الاقوامی سلامتی اور امن کے لیے خطرہ قرار دیا۔
اس موقع پر اقوام متحدہ میں قائم مقام امریکی سفیر جوناتھن کوہین جنہوں نے یہ ہنگامی اجلاس طلب کیا تھا، انہوں نے کونسل کے سامنے اپنی بریفنگ میں بتایا کہ بحری جہازوں پر حملوں کے حوالے سے ان کی تحقیقات جاری ہیں۔
کوہین کے مطابق ابتدائی نتائج سے معلوم ہوتا ہے کہ ان حملوں کا ذمے دار ایران ہے۔ اس کا ثبوت یہ ہے کہ حملے میں استعمال ہونے والی بارودی سرنگیں اس نوعیت کی ہیں جو ایران میں تیار ہوتی ہیں۔ اس کے علاوہ ایرانی کشتی کا نہ پھٹنے والی بارودی سرنگ کی واپسی کے لیے ایک بحری جہاز کی طرف جانا بھی اہم شواہد میں سے ہے۔
علاوہ ازیں سلامتی کونسل نے امریکا اور ایران کے درمیان بڑھتی کشیدگی کے علاج کے واسطے بات چیت کا مطالبہ کیا اور خلیج میں کشیدگی کے خاتمے کے لیے اقدامات پر زور دیا۔ اجلاس میں واضح کیا گیا کہ تمام فریقوں پر لازم ہے کہ وہ اس عسکری تصادم سے پیچھے ہٹ جائیں جس کے واقع ہونے کا اندیشہ ہے۔
عالمی برادری کا یہ مشترکہ موقف امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران پر نئی پابندیاں عائد کیے جانے کے چند گھنٹوں بعد سامنے آیا ہے۔ نئی پابندیوں میں ایرانی سپریم لیڈر علی خامنہ ای اور آٹھ دیگر قائدین کو لپیٹ میں لیا گیا ہے۔ برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے علاحدہ طور پر جارحیت کم کرنے، بات چیت کرنے اور بین الاقوامی قوانین کے مکمل احترام کا مطالبہ کیا ہے۔
آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں پناہ گزینوں کا عالمی دن منایا جارہا ہے، پاکستان گزشتہ 4 دہائیوں سے پندرہ لاکھ سے زائد مہاجرین کی مہمان نوازی کررہا ہے۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے سنہ 2001 میں ایک قرارداد کے تحت ہر سال 20 جون کو پناہ گزینوں کا عالمی دن منانے کا فیصلہ کیا تھا، جس کا مقصد عوام میں پناہ گزینوں سے متعلق شعور اجاگر کرنا تھا جو جنگ، نقصِ امن یا کئی دیگر وجوہات کی بناء پر اپنا گھر بار چھوڑ کر دیگر ممالک میں پناہ گزینوں کی زندگی گزار رہے ہیں۔
ہر سال 20 جون کو عوام میں یہ سوچ پیدا کی جاتی ہے کہ باحالت مجبوری اپنا مسکن و وطن ترک کرنے والے مہاجرین کے حقوق اور ضرورتوں کا خیال رکھیں۔
اقوام متحدہ میں پناہ گزینوں کا ادارہ یونائیٹڈ نیشن ہائی کمشنرفاررفیوجیز اور مختلف انسانی حقوق کی تنظیمیں دنیا کے سو سے زائد مما لک میں اس دن کو خوب جذبہ سے مناتے ہیں۔ پاکستان میں بھی ہر سال 20 جون کا دن پناہ گزینوں کے عالمی دن کے طور پرمنایا جاتا ہے۔
اقوام متحدہ ادارہ برائے پناہ گزین کا کہنا تھا کہ عالمی سطح پر جنگوں، بدامنی، نسلی تعصب، مذہبی کشیدگی، سیاسی تناؤ اور امتیازی سلوک کے باعث آج بھی کروڑوں افراد پناہ گزینوں کی حیثیت سے دوسرے ممالک کے رحم و کرم پر زندگی گزارنے پر مجبور ہیں جو غربت کے ساتھ ساتھ بنیادی حقوق سے بھی محروم رہتے ہیں۔
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے پناہ گزین کا کہنا تھا کہ جنگوں اور دیگر پُر تشدد واقعات کے باعث ابتک 7 کروڑ 10 لاکھ افراد اپنے گھربار چھوڑ کر دوسرے ممالک میں پناہ گزینوں کی زندگی گزار رہے ہیں، بدھ کو جاری کردہ رپورٹ کے مطابق دنیا کے 20 سب سے زیادہ آبادی والے ممالک میں گزشتہ برس 20 لاکھ افراد نے پناہ لی ہے۔
یونائیٹڈ نیشن ہائی کمشنرفاررفیوجیز نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ 7 کروڑ پناہ گزینوں کی حیران کن ہے جو گزشتہ دو دہائی کی نسبت دوگنی تعداد ہے اور ان پناہ گزینوں میں زیادہ تر افراد کا تعلق شام، افغانستان، جنوبی سوڈان، میانمار اور صومالیہ سے ہے۔
یو این ایچ سی آر کا کہنا ہے کہ گزشتہ ایک دہائی میں پناہ گزینوں کی تعداد میں 65 فیصد اضافہ ہوا ہے،گزشتہ برس کے اختتام تک پناہ گزینوں کی تعداد 70.8 ملین تھی جبکہ 2017 میں پناہ گزینوں کی تعداد 68.5 ملین تھی۔
گزشتہ ایک دہائی کے دوران ہر پانچ میں سے تین افراد یا 4 کروڑ 10 لاکھ سے زائد افراد کو کسی نہ کسی مجبوری کے باعث اپنے آبائی وطن کو ترک کرکے کسی دوسرے ملک میں پناہ لینے پر مجبور ہوا ہے۔
افغانستان میں امن و امان کی مخدوش حالت کے پیش نظر پاکستان میں اس وقت لاکھوں کی تعدا د میں افغان بطورمہاجر گزشتہ 37 سال سے پناہ گزین ہیں۔ پاکستان اس وقت جہاں خود امن و امان، معاشی و انرجی بحران مختلف بحرانوں کا شکار ہے ، ایسے حالات میں پناہ گزینوں کی یہ بڑی تعداد پاکستان کے لیے معاشی طور پر مزید مسائل پیدا کرنے کا باعث بن رہی ہے، جب کہ افغانستان کی صورت حال اب بہتری کی جانب گامزن ہے، ایسے میں حکومت پاکستان افغان پناہ گزینوں کو واپس اپنے ملک بھیجنے کے لئے اقدامات کررہی ہے، واپسی پر ان خاندانوں کو معقول وظیفہ بھی دیا جارہا ہے مگر اس کے باوجود لاکھوں افغان پناہ گزین واپس جانے کے لئے تیار ہی نہیں ہیں۔
کانگو میں پناہ لینے افریقی ملک روانڈ کی خواتین عالمی یوم پناہ گزین پر ہاتھ سے بنائی ہوئی اشیاء فروخت کررہی ہیں
شام میں مسلمانوں پر جاری بد ترین مظالم ، بیرونی مداخلت اور اندرونی انتشار کے باعث 20 لاکھ سے زائد افراد کو دوسرے ممالک میں پناہ گزین ہیں اور ایسے افراد اردن، لبنان، ترکی، یورپ اور عراق میں پناہ گزینوں کی زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں۔ جبکہ اسرائیلی جارحیت کے باعث فلسطینی مسلمان اپنا وطن چھوڑ کر دوسرے ممالک کے رحم و کرم پر ہیں اور پناہ گزینوں کے کیمپوں میں رہنے پر مجبور ہیں۔
فلسطین کے بعد مہاجرین کے حوالے سے بڑا ملک افغانستان ہے جس کے 26 لاکھ 64 ہزار افراد مہاجر کی حیثیت سے دوسرے ممالک میں موجود ہیں، عراق کے 14 لاکھ 26 ہزار افراد، صومالیہ کے 10 لاکھ 7 ہزارافراد، سوڈان کے 5 لاکھ سے زائد افراد دوسرے ملکوں میں پناہ گزینی کی زندگی گزار رہے ہیں۔
پناہ گزینوں کے اس عالمی دن کا پیغام ہے کہ اقوام عالم کو چاہئے وہ اقوام متحدہ کے کردار کواس قدر مضبوط بنائیں کہ وہ ملکوں، قوموں کے درمیان تنازعات، شورشوں اور نقص امن کی صورتحال پر اپنا موثر کردار ادا کرسکے، تاکہ دنیا بھر کے ممالک میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہواور کسی کو کسی دوسرے ملک میں پناہ گزینی کی زندگی بسر کرنے پر مجبور نہ ہونا پڑے۔
نیویارک : اقوام متحدہ نے سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کی تحقیقاتی رپورٹ میں کہا ہے کہ سعودی ولی عہدسے تفتیش ہونی چاہیے، شواہد موجود ہیں سعودی حکام قتل میں ملوث ہیں۔
تفصیلات کے مطابق قوام متحدہ کی تحقیقاتی ٹیم نے سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کی تحقیقاتی رپورٹ جاری کردی ، جس میں کہا گیا سعودی ولی عہدسے تفتیش ہونی چاہیے، شواہد موجود ہیں سعودی حکام قتل میں ملوث ہیں، ثبوتوں پر مزید غیرجانبدارتحقیقات ہونی چاہییں۔
تحقیقاتی رپورٹ میں مزید کہا گیا سعودی صحافی کا قتل بین الاقوامی جرم ہے، قتل ماورائے عدالت ہے ذمے دارسعودی عرب ہے، سفارتی مراعات کاغلط استعمال کیاگیا، سعودی عرب کو ترکی سے معافی مانگنی چاہیئے۔
سعودی عرب کوجمال خاشقجی کے قتل کی ذمہ داری قبول کرنی چاہیے
رپورٹ میں کہا گیا سعودی عرب کوجمال خاشقجی کے قتل کی ذمہ داری قبول کرنی چاہیے، سعودی عرب اورترکی قتل کی عالمی معیارکی تحقیقات میں ناکام رہے، قتل سے متعلق سعودی تحقیقات بدیانتی پرمبنی تھیں۔
یاد رہے اقوام متحدہ کی تحقیقاتی ٹیم کی سربراہ نے تحقیقات کے لئے ترکی کے دورے پر میڈیا سے گفتگومیں کہا تھا کہ شواہد نے جمال خاشقجی کے منظم اوربہیمانہ قتل میں سعودی اہلکاروں کے ملوث ہونے کی نشاندہی کی ہے، قتل سے متعلق آڈیوٹیپس کی فورنزک جانچ بھی کی گئی۔
مارچ 2019 میں اقوامِ متحدہ کے ماہرین برائے انسانی حقوق نے مطالبہ کیا تھا کہ سعودی صحافی کے قتل کے الزام میں گرفتار 11 ملزمان کے کیس کی سماعت کو خفیہ نہ رکھا جائے، ماہرین نے کیس کی خفیہ سماعت کو عالمی معیار کے خلاف قرار دیتے ہوئے اوپن ٹرائل کا مطالبہ بھی کیا تھا۔
جمال خاشقجی قتل کی تفتیش کے لیے تشکیل دی جانے والی اقوام متحدہ کی تین رکنی کمیٹی نے حراست میں لیے گئے تمام ملزمان کا نام فوری طور پر سامنے لانے کا بھی مطالبہ کیا تھا۔
خیال رہے بعض حلقوں نے انکشاف کیا تھا کہ رياض حکومت کے ناقد واشنگٹن پوسٹ کے صحافی خاشقجی کے قتل ميں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان براہ راست يا ان کے قريبی افراد ملوث تھے۔
واضح رہے کہ واشنگٹن پوسٹ کے لیے خدمات انجام دینے والے سعودی صحافی جمال خاشقجی گزشتہ سال 2 اکتوبر کو استنبول میں سعودی سفارت خانے میں اپنی منگیتر کے کاغذات لینے کے لیے گئے تھے، جہاں انھیں قتل کر دیا گیا۔
بیس اکتوبر کو سعودی عرب نے با ضابطہ طور پر یہ اعتراف کیا تھا کہ صحافی جمال خاشقجی کو استنبول میں قائم سفارت خانے کے اندر جھگڑے کے دوران قتل کیا گیا۔
بعد ازاں ترک صدر رجب طیب اردگان نے بھی سعودی حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے اقوام متحدہ سے قتل کی تحقیقات کرنے کی درخواست کی تھی۔
سری نگر: حریت رہنماؤں نے اقوام متحدہ اور عالمی طاقتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے کوششیں تیز کریں۔
تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سیدعلی گیلانی نے اقوام متحدہ، امریکا، برطانیہ، فرانس، روس اور چین پر زور دیا ہے کہ وہ تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے اپنی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی کوششوں کو تیز کریں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سیدعلی گیلانی نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں عالمی برادری سے کہا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں ظلم و بربریت، بے رحمانہ قتل عام، سیاسی کارکنوں کی نظربندیاں اور انسانی حقوق کی سنگین پامالیاں بند کرانے کیلئے بھارت پر دباﺅ بڑھائیں۔
حریت چیئرمین نے تنازعہ کشمیر کو برصغیر کے تقسیم کے 1947کے فارمولے پر عمل درآمد نہ ہونے کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے کشمیریوں کو انکا حق خودارادیت دینے کے ذریعے مسئلہ کشمیر کے جلد حل پر زوردیا۔
کشمیریوں کو ان کے حق خودارادیت کی ضمانت اقوام متحدہ نے فراہم کرر کھی ہے۔ جموںوکشمیر مسلم لیگ کے ایک وفد اظہار ہمدردی کیلئے پلوامہ اور اسلام آباد کے اضلاع میں شہید نوجوانوں کے گھر گیا۔
وفد کی قیادت سینئر پارٹی رہنماء محمد رفیق گنائی کر رہے تھے۔ دوران حراست لاپتہ کشمیریوں کے والدین کی تنظیم اے پی ڈی پی سے وابستہ مرد اور خواتین کی بڑی تعداد نے پیر کو اپنے لاپتہ اہلخانہ کیلئے انصاف کی فراہمی کے مطالبے کے حق میں پرتاپ پارک سرینگر میں احتجاجی دھرنا دیا۔
خیال رہے کہ بھارتی فورسز نے پیر کوضلع اسلام آبادکے علاقے اکنگام میں تلاشی اور محاصرے کی کارروئی شروع کرکے گھر گھر تلاشی لی۔ پٹھان کوٹ کی ایک خصوصی عدالت نے ضلع کٹھوعہ میں آٹھ سالہ خانہ بدوش مسلمان بچی آصفہ کی بے حرمتی اور قتل کے مقدمے میں ملوث چھ ملزمان کو مجرم قراردیا ہے۔
خصوصی عدالت نے سرغنہ سنجی رام ،دو پولیس اہلکاروں دیپک کھجوریہ اور سریندر ورما، آنند دتہ، پرویش کمار اور پولیس کے ایک ہیڈ کانسٹیبل تلک راج کو مجرم ٹھہرایا ہے۔ فرقہ پرست گروپوں سے تعلق رکھنے والے ہندوﺅں نے مسلمان خانہ بدوش قبلے سے تعلق رکھنے والی بچی کو گزشتہ سال دس جنوری کو اغوا کرنے کے بعد اسے گاﺅں کے ایک مندر میں بند کررکھا تھا۔
اسلام آباد: اقوام متحدہ نے "کامیاب جوان پروگرام” کی کامیابی کے لئے تعاون کی پیشکش کردی ، حکام نے کہا اقوام متحدہ مالی اورتکنیکی معاونت فراہم کرنے کے لئے تیار ہے جبکہ کا کہنا تھا عثمان ڈاراقوام متحدہ کےساتھ مل کرنوجوانوں کی فلاح وبہبودپرکام کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے "کامیاب جوان پروگرام”کی منظوری کے بعد اقوام متحدہ نےبھی پروگرام کی کامیابی کے لئے تعاون کی پیشکش کردی ہے۔
اقوام متحدہ کے حکام کی وزیراعظم کے معاون خصوصی عثمان ڈار سے ملاقات ہوئی ، ملاقات میں یو این ڈی پی کےریجنل ڈائریکٹر،پاکستان میں ریزیڈنٹ آفیسرشریک تھے۔
ملاقات میں پروگرام کےتحت نوجوانوں کوروزگارکی فراہمی کےمختلف منصوبوں پرغورکیاگیا جبکہ نوجوانوں کو تعلیم کی فراہمی، ہنر مند بنانے کے لئے تجاویز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اقوام متحدہ کے حکام نے کہا پاکستانی نوجوانوں میں بےپناہ ٹیلنٹ ہے، نوجوانوں کی تعمیری صلاحیتیوں کومثبت استعمال میں لاناہوگا، اقوام متحدہ مالی اور تکنیکی معاونت فراہم کرنے کے لئے تیار ہے۔
اس موقع پر وزیراعظم کے معاون خصوصی عثمان ڈار کا کہنا تھا کامیاب جوان حکومت کانوجوانوں کیلئےسب سےبڑامنصوبہ ہے، کم از کم 10لاکھ نوجوان براہ راست مستفیدہوسکیں گے۔
عثمان ڈار نے مزید کہا پروگرام کےتحت نیشنل یوتھ ڈیویلپمنٹ فریم ورک مرتب کیاجاچکاہے، اقوام متحدہ کےساتھ مل کرنوجوانوں کی فلاح وبہبودپرکام کریں گے۔
یاد رہے گزشتہ ہفتے وفاقی کابینہ نے ” کامیاب جوان ” پروگرام کی اصولی منظوری تھی ، عثمان ڈار کا کہنا تھا نوجوانوں حکومتی منصوبے سے فائدہ اٹھانے کے لیےتیار ہو جائیں، کامیاب جوان پروگرام ملک کے نوجوانوں کی قسمت بدل سکتا ہے۔
نیویارک: ماحولیاتی تبدیلیاں چرند پرند کے لیے خطرہ بن گئیں، کئی جان داروں پر معدومیت کا خطرہ منڈلانے لگا.
تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ نے انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ جان داروں کی ایک ملین کے قریب نسلیں ناپید ہونے کے خطرے سے دوچار ہے۔
[bs-quote quote=”جان داروں کی بہت سی نسلیں تو آئندہ چند دہائیوں میں ہی ختم ہو سکتی ہیں،450ماہرین کی تیار کردہ رپورٹ جاری
” style=”style-8″ align=”left”][/bs-quote]
امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کی طرف سے قدرتی ماحول کی گمبھیر صورت حال سے متعلق تفصیلی رپورٹ پیر کو جاری کی گئی.
رپورٹ میں کہا گیا کہ انسان قدرتی ماحول کو انتہائی تیزی سے تباہ کر رہا ہے، انسانی زندگی کا انحصار اسی ماحول کی بقا ہے، مگر اس ضمن میں غفلت برتی جارہی ہے.
دنیا بھر سے تعلق رکھنے والے 450 ماہرین کی طرف سے تیار کی گئی اس رپورٹ کے مطابق ایک ملین کے قریب جان داروں کی اقسام ناپید ہونے کے خطرے سے دو چار ہیں.
نیویارک : اقوام متحدہ نے پناہ کی درخواست مسترد ہونے والے مہاجرین نے متعلق انکشاف کیا ہے کہ ہنگری درخواست مسترد ہونے والے مہاجرین کو کئی کئی روز بھوکا رکھتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق بہتر زندگی کے حصول کی خاطر یورپی ممالک کا رخ کرتے ہیں لیکن بدقسمتی سے یورپی ممالک جانے کےلیے غیر قانونی راستہ اختیار کرتے ہیں جو جان و مال دونوں کےلیے خطرناک ہے اور اگر پناہ کی درخواست مسترد ہوجائے تو دیار غیر میں کس قدر مشکلات و مصائب کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ یورپی ملک ہنگری میں ان مہاجرین کو پانچ دن تک بھوکا رکھا جاتا ہے، جن کی سیاسی پناہ کی درخواستیں مسترد ہو چکی ہیں۔ یہ بین الاقوامی قانون کی صریحا خلاف ورزی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ میں ادارہ برائے انسانی حقوق کی ایک ترجمان راوینا شمداسنی نے کہا کہ ہنگری کی حکومت دانستہ طور پر ان پناہ گزینوں کو خوراک فراہم کرنے سے انکار کر رہی ہے، جن کی سیاسی پناہ کی درخواستیں مسترد ہو چکی ہیں۔
ہنگری حکام کی جانب سے اگست 2018 کے بعد سے ایسے اکیس مہاجرین کو خوراک فراہم کرنے سے انکار کیا گیا، جو ملک سے بے دخلی کا انتظار کر رہے تھے۔
اقوام کے انسانی حقوق کے ادارے کے مطابق یورپی عدالت برائے انسانی حقوق کے ایک عارضی فیصلے کے بعد ہنگری حکام نے وعدہ کیا تھا کہ وہ اس پریکٹس کو ختم کر دیں گے۔
راوینا شمداسنی کا کہنا تھا کہ ہمیں افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ لیگل فریم فرک میں کوئی واضح تبدیلی نہیں لائی گئی۔رپورٹوں سے پتا چلتا ہے کہ یہ مشق ابھی تک جاری ہے۔