Tag: Uncle

  • لاہور: جائیداد کا تنازع، ایک بھائی نے سگے بھائی اور چچا کو قتل کردیا

    لاہور: جائیداد کا تنازع، ایک بھائی نے سگے بھائی اور چچا کو قتل کردیا

    لاہور: پنجاب میں پیش آیا افسوس ناک واقعہ جہاں جائیداد کے تنازعے پر ایک بھائی نے اپنے ہی بھائی اور چچا کو قتل کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں سفاک بھائی نے سگے بھائی اور چچا کو جائیداد کے تنازعے پر گولی مار کرقتل کردیا۔

    لاہور کے علاقے تھانہ سندر کی حدود مراکہ گائوں میں زمین کے تنازے پر ملزم ارشد نے اپنے بھائی اور چچا کو فائرنگ کرکے موت کے گھاٹ اتار دیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کے بھائی مقتول خرم اور چچا مقتول رمضان کی لاشوں کو پوسٹ ماڑٹم کے لیے مردہ خانے منتقل کر دیا۔

    پولیس اور فرانزک کی ٹیمیوں جائے وقوعہ سے شواہد جمع کر کے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

    پولیس کے مطابق دوہرے قتل کی واردات میں فرار ملزم ارشد کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔

    خیال رہے کہ جون 2015 میں حافظ آباد میں جائیداد کے تتازعہ پر والدین اور بیٹوں نے مل کراپنے سگے بھائی کو گلے میں پھندا ڈال کر قتل کردیا تھا۔

    بعد ازاں مقتول عمران کی بیوہ ریحانہ نے اپنے بھائیوں کے سامنے موقع ملنے پر عمران کے قتل کا انکشاف کیا، جنہوں نے اپنے بہنوئی عمران کے قتل کی خبر پولیس کو دی جس کے باعث ملزمان کی گرفتاری عمل میں آئی تھی۔

  • کراچی میں ایک اور کمسن بچی سے زیادتی،  ملزم  چچا نکلا

    کراچی میں ایک اور کمسن بچی سے زیادتی، ملزم چچا نکلا

    کراچی: سچل میں ایک اور کمسن بچی کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا اور زیادتی کرنے والا اس کا چچا نکلا، بچی سے زیادتی کامقدمہ درج کرلیا گیا جبکہ صوبائی وزیر داخلہ سہیل انور سیال نے ملزم کی عدم گرفتاری کا نوٹس لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق زینب واقعے کے بعد بھی ہم نے کوئی سبق نہ سیکھا ، کراچی میں سچل کے علاقے میں ایک اورکمسن بچی کے ساتھ زیادتی کا واقعہ پیش آیا، اہلخانہ نے الزام لگایا کہ زیادتی کسی اور نے نہیں چچا نے کی۔

    بچی کی خالہ کا کہنا ہے کہ پولیس تعاون نہیں کررہی ، سچل پولیس کیس دبانا چاہتی ہے اور مبینہ ملزم کی گرفتاری میں ہچکچاہٹ کا شکار ہے۔

    زیادتی کا واقعہ سچل تھانے کی حدود گبول گوٹھ میں رپورٹ ہوا جبکہ اے آروائی نیوز کی خبر پر صوبائی وزیر داخلہ سہیل انور سیال نے ملزم کی عدم گرفتاری کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی آئی جی سے رپورٹ مانگ لی ہے۔

    دوسری جانب سچل میں مبینہ زیادتی کا شکار ہونے والی بچی کے والدین وزیرداخلہ کے دفترپہنچ گیا، وزیر داخلہ سندھ نے والدین کو بھرپور تعاون کی یقین دہانی
    کرائی۔

    وزیرداخلہ سندھ کا کہنا تھا کہ چاہےکوئی کتنا بھی بااثرکیوں نہ ہوکارروائی کی جائے گی، ڈی آئی جی ایسٹ کوانکوائری افسرنامزد کردیا گیا ہے، ملزمان کوقانون کی گرفت میں لایا جائے، ایسےگھناؤنےفعل میں ملوث ملزمان سے رعایت نہ برتی جائے۔


    مزید پڑھیں :  کراچی : اسکول میں3سالہ بچی سے مبینہ زیادتی کی کوشش، چوکیدار گرفتار


    وزیرداخلہ نےمتاثرہ خاندان کو ڈی آئی جی ایسٹ دفتر جانے کیلئےاپنی گاڑی دی اور اپناپرسنل اسٹاف افسربھی خاندان کےہمراہ روانہ کیا۔

    اس سے قبل کراچی کے علاقے ابراہیم حیدری میں اسکول میں 3سال کی بچی سے زیادتی کی کوشش ناکام بنادی گئی تھی، علاقہ مکینوں نے بچی کے شور شرابے پر ملزم کو پکڑلیا، علاقہ مکینوں نے ملزم کو تشدد کے بعد رینجرز کے حوالے کردیا تھا۔

    واضح رہے کہ قصور واقعے نے سب کے دل دہلا دیئے، کمسن زینب کو چندروز پہلے اغوا کیا گیا تھا، جس کے بعد سفاک درندوں نے بچی کو زیادتی نشانہ بنا کر قتل کردیا تھا، جس کے خلاف ملک بھر میں لوگ سراپا احتجاج ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • لی مارکیٹ سے اغوا ہونے والے بچے کی لاش برآمد

    لی مارکیٹ سے اغوا ہونے والے بچے کی لاش برآمد

    کراچی: لی مارکیٹ سے 12 روز قبل اغوا ہونے والے اکلوتے بیٹے حنیف کی لاش لی مارکیٹ سے ملنے کے بعد ورثا سراپا احتجاج بن گئے۔

    تفصیلات مطابق لی مارکیٹ میں واقع آئی اسپنسر اسپتال کے قریب 9 سالہ بچے کی لاش ملی، ایدھی ترجمان کے مطابق لاش محمد حنیف نامی بچے کی ہے جسے 12 روز قبل لیاری کے علاقے سے اغوا کیا گیا تھا، متوفی کے جسم پر تشدد کے واضح نشانات موجود ہیں۔

    پڑھیں: پولیس کی کارروائی، مغوی بچہ بازیاب خاتون سمیت 3 اغوا کار گرفتار

    بچے کے ماموں طاہر  نے اے آر وائے نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حنیف اپنے والدین کا اکلوتا بیٹا تھا اور چوتھی کلاس کا طالب علم تھا، اس کے گمشدہ ہونے کے فوری بعد قریبی تھانے میں اغواء کا مقدمہ درج کروادیا گیا تھا‘‘۔

    انہوں نے کہا کہ ’’بچے کو زیادتی کے بعد تشدد کر کے قتل کیا گیا جس میں ممکن ہے کہ علاقے کا ہی کوئی شخص ملوث ہو، محمد حنیف کی گمشدگی کے بعد اس کے  والدین کی جانب سے کراچی پریس کلب کے باہر احتجاج بھی کیا جبکہ پولیس کی جانب سے بھی بچے کو تلاش کرنے کی کوشش کی گئی لیکن بچہ بازیاب نہ ہو سکا‘‘۔

    مزید پڑھیں:   ڈی جی رینجرز نے کراچی میں بچوں کے اغوا سے متعلق افواہوں کو مسترد کردیا

    ایس ایس پی سٹی فیض اللہ کوریجو نے اغوا ہونے والے بچے کی تشدد زدہ لاش ملنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ’’محمد حنیف کے اہل خانہ کی جانب سے ایف آئی آر درج کروائی گئی تھی تاہم اب لاش برآمدگی کے بعد تحقیقات کی جائیں گی کہ بچے کی موت کیسے واقع ہوئی‘‘۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی: سوشل میڈیا پر بچوں کے اغواء کی غلط افواہوں پر قانون حرکت میں آگیا

    اُن کا مزید کہنا تھا کہ ’’لاش کو دیکھ کر معلوم ہوتا ہے کہ بچے کی موت اونچائی سے گرنے کے سبب ہوئی تاہم اب تحقیقات میں یہ بات معلوم کرنی ہوگی کہ متوفی خود گرا یا اسے دھکا دیا گیا‘‘۔