Tag: UNGA

  • یو این جنرل اسمبلی: غزہ جنگ بندی کے لیے ووٹ دینے اور نہ دینے والے ممالک

    یو این جنرل اسمبلی: غزہ جنگ بندی کے لیے ووٹ دینے اور نہ دینے والے ممالک

    نیویارک: اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں غزہ میں جنگ بندی کے لیے ووٹ دینے اور نہ دینے والے ممالک کی تفصیلات سامنے آ گئی ہیں۔

    الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے ایک قرارداد منظور کی ہے، جس میں انسانی بنیادوں پر اسرائیل اور حماس کے درمیان فوری طور پر جنگ بندی اور غزہ تک امدادی رسائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    اس قرارداد کے حق میں 120 ممالک نے ووٹ دیا، اسرائیل اور امریکا سمیت 14 ممالک نے مخالفت میں ووٹ دیا، جب کہ 45 ممالک نے ووٹ ہی نہیں دیا۔

    غیر حاضرین میں کینیڈا بھی شامل تھا، جس نے ایک ترمیم متعارف کرائی تھی جس میں اسرائیل پر حماس کے 7 اکتوبر کے حملے کو ’’دہشت گردانہ‘‘ قرار دے کر مذمت کی گئی تھی اور حماس کے ہاتھوں پکڑے گئے یرغمالیوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا گیا تھا، جب کہ فلسطینی شہریوں پر اسرائیلی وحشیانہ بمباری کا ذکر تک نہیں کیا گیا تھا۔ یہ قرارداد بری طرح ناکامی سے دوچار ہوئی۔

    حق میں ووٹ دینے والے 120 ممالک

    افغانستان، الجزائر، أندورا، انگولا، انٹیگوا اور باربوڈا، ارجنٹائن، آرمینیا، آذربائیجان، بہاماس، بحرین، بنگلا دیش، بارباڈوس، بیلاروس، بیلجیم، بیلیز، بھوٹان، بولیویا، بوسنیا ہرزیگووینا، بوٹسوانا، برازیل، برونائی، وسطی افریقی جمہوریہ، چاڈ، چلی، چین، کولمبیا، کوموروس، کوسٹا ریکا، کوٹ ڈی آئیوری، کیوبا۔

    اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں غزہ میں جنگ بندی کیلئے قرارداد منظور

    جمہوری عوامی جمہوریہ کوریا (شمالی کوریا)، جمہوریہ کانگو، جبوتی، ڈومینیکا، ڈومینیکن ریپبلک، ایکواڈور، مصر، ایل سلواڈور، استوائی گنی، اریٹیریا، فرانس، گبون، گمبیا، گھانا، گریناڈا، گنی، گنی بساؤ، گویانا، ہونڈوراس، انڈونیشیا، ایران، آئرلینڈ، اردن، قازقستان، کینیا، کویت، کرغزستان، لاؤس، لبنان، لیسوتھو، لیبیا، لیختنسٹین، لکسمبرگ۔

    مڈغاسکر، ملاوی، ملائیشیا، مالدیپ، مالی، مالٹا، موریطانیہ، ماریشس، میکسیکو، منگولیا، مونٹی نیگرو، مراکش، موزمبیق، میانمار، نمیبیا، نیپال، نیوزی لینڈ، نکاراگوا، نائجر، نائجیریا، ناروے، عمان، پاکستان، پیرو، پرتگال، قطر، روس۔

    سینٹ کٹس اینڈ نیوس، سینٹ لوسیا، سینٹ ونسنٹ اور گریناڈائنز، سعودی عرب، سینیگال، سیرا لیون، سنگاپور، سلووینیا، جزائر سلیمان، صومالیہ، جنوبی افریقہ، اسپین، سری لنکا، سوڈان، سورینام، سوئٹزرلینڈ، شام، تاجکستان، تھائی لینڈ، مشرقی تیمور، ٹرینیڈاڈ اور ٹوباگو، ترکی، یوگنڈا، متحدہ عرب امارات، متحدہ جمہوریہ تنزانیہ، ازبکستان، ویتنام، یمن، زمبابوے۔

    مخالفت میں ووٹ دینے والے 14 ممالک

    آسٹریا، کروشیا، چیکیا، فجی، گوئٹے مالا، ہنگری، اسرائیل، مارشل آئی لینڈز، مائیکرونیشیا، نورو، پاپوا نیو گنی، پیراگوئے، ٹونگا، اور ریاستہائے متحدہ امریکا۔

    ووٹ نہ دینے والے 45 ممالک

    البانیہ، آسٹریلیا، بلغاریہ، کابو وردے، کیمرون، کینیڈا، قبرص، ڈنمارک، ایسٹونیا، ایتھوپیا، فن لینڈ، جارجیا، جرمنی، یونان، ہیٹی، آئس لینڈ، انڈیا، عراق، اٹلی، جاپان، کریباتی، لٹویا، لتھوانیا، موناکو، نیدرلینڈز، شمالی مقدونیہ، پلاؤ، پاناما، فلپائن، پولینڈ، جمہوریہ کوریا (جنوبی کوریا)، جمہوریہ مالڈووا، رومانیہ، سان مارینو، سربیا، سلوواکیہ، جنوبی سوڈان، سویڈن، تیونس، تووالو، یوکرین، برطانیہ، یوراگوئے، وانواتو، زمبیا۔

  • وزیر اعظم نے سیلاب کی تباہ کاریوں کو مفصل انداز میں بیان کیا: منیر اکرم

    وزیر اعظم نے سیلاب کی تباہ کاریوں کو مفصل انداز میں بیان کیا: منیر اکرم

    نیویارک: اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نے اپنے خطاب میں سیلاب کی تباہ کاریوں کو مفصل انداز میں بیان کیا، کوشش ہے کہ سیلاب کے حوالے سے ڈونرز کانفرنس اچھے طریقے سے ہو۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نے سیلاب کی تباہ کاریوں کو مفصل انداز میں بیان کیا۔

    منیر اکرم کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے مسئلہ کشمیر اور افغانستان سے متعلق پاکستان کا مؤقف بیان کیا، انہوں نے خطاب میں کشمیر اور افغانستان کے زمینی حقائق بیان کیے۔

    انہوں نے کہا کہ سیلاب کے حوالے سے ڈونرز کانفرنس اچھے طریقے سے ہوگی، کوشش ہوگی پوری دنیا کانفرنس میں شریک ہو تاکہ کثیر الجہتی مدد مل سکے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیر اعظم شہباز شریف نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان کا بڑا حصہ سیلابی پانی میں ڈوبا ہوا ہے، خواتین اور بچوں سمیت 3 کروڑ 30 لاکھ افراد بے گھر ہوئے ہیں۔

    وزیر اعظم نے کہا تھا کہ 1500 سے زائد افراد سیلاب کے باعث جاں بحق ہوئے، سیلاب کی وجہ سے لوگوں کو جانی و مالی نقصان اٹھانا پڑا۔

    انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان میں ایسی قدرتی آفت کو نہیں دیکھا جس نے لوگوں کی زندگی بدل دی ہو، ماحولیاتی مسائل کی وجہ سے پاکستان شدید متاثرہو رہا ہے۔

    وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ دنیا میں جو کاربن فضا میں بھیجی جا رہی ہے، پاکستان کا اس میں ایک فیصد بھی حصہ نہیں، ہمیں جن مسائل کا سامنا ہے ہم اس کا سبب نہیں ہیں۔

  • اقوام متحدہ میں پاکستان کو بڑی کامیابی مل گئی

    اقوام متحدہ میں پاکستان کو بڑی کامیابی مل گئی

    اسلام آباد : اقوام متحدہ میں حق خود ارادیت پر پاکستان کی قرارداد منظور کرلی گئی، قرارداد غیر ملکی قبضے کے تحت لوگوں کے حق خود ارادیت کی حمایت کرتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ حق خود ارادیت پر پاکستان کی قرارداد اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں منظور کرلی گئی ، قرارداد کی دنیا کے تمام خطوں سے 72 ممالک نے حمایت کی۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان نےعوام کے حق خود ارادیت کا عالمی احساس کے عنوان سے قرارداد پیش کی، قرارداد غیر ملکی قبضے کے تحت لوگوں کے حق خود ارادیت کی حمایت کرتی ہے۔

    دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارت کے زیر قبضہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے لوگ بھی قراردادکےزمرےمیں شامل ہیں۔

    پاکستان کی جانب سے قرارداد میں کہا گیا کہ زیرقبضہ علاقوں کےلوگوں کےمستقبل کافیصلہ یواین چارٹر،قراردادوں اورعالمی اصولوں پرہوگا، اتفاق رائے سے منظور قرارداد مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کے لیے امید کی ایک کرن ہے۔

  • اقوام متحدہ میں پاکستان نے بڑی کامیابی حاصل کرلی

    اقوام متحدہ میں پاکستان نے بڑی کامیابی حاصل کرلی

    نیویارک: اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے پاکستان کی جانب سے بین المذاہب اور بین الثقافتی مذاکرات کے فروغ سے متعلق پیش کی جانے والی قرارداد کو بھاری اکثریت سے منظور کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق فلپائن کے اشتراک سے پیش کی گئی قرارداد بین المذاہب ہم آہنگی، رواداری، ایک دوسرے کے مذاہب اور اقدار کے لیے احترام اور پرامن بقائے باہمی کے فروغ کے لیے پاکستان کی عالمی کوششوں کا حصہ ہے۔

    تاریخی موقع پر اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیراکرم نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ قرارداد کی منظوری اطمینان کا باعث ہے،وزیراعظم نےاسلامو فوبیا،عدم رواداری کےخطرے سےبارہا متنبہ کیاہے، اسلامو فوبیا کےخلاف اقدامات یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔

    نائب مندوب پاکستان محمد عامر نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان ایک تکثیری، کثیر الثقافتی اور کثیر النسلی معاشرہ ہے، کسی شہری کے مذہب، ذات یا عقیدےکا ریاست کے کاروبار سےتعلق نہیں، پاکستان احترام اور بین المذاہب رواداری کی بنیاد پر تعلقات استوار کرنا چاہتاہے۔

  • عالمی فوجی اخراجات اور تجارت غیر معمولی سطح پر پہنچ گئی ہے: خلیل ہاشمی

    عالمی فوجی اخراجات اور تجارت غیر معمولی سطح پر پہنچ گئی ہے: خلیل ہاشمی

    نیویارک: اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب خلیل ہاشمی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کچھ ایٹمی ریاستیں جوہری ہتھیاروں کو اور بڑھا رہی ہیں، عالمی فوجی اخراجات اور تجارت غیر معمولی سطح پر پہنچ گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب خلیل ہاشمی نے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کی پہلی کمیٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امتیازی پالیسیوں سے دیرینہ قوانین کو ختم کیا جا رہا ہے۔

    خلیل ہاشمی کا کہنا تھا کہ جوہری تخفیف اسلحہ کی ذمہ داریاں بڑی حد تک ادھوری ہیں، کچھ ایٹمی ریاستیں جوہری ہتھیاروں کو اور بڑھا رہی ہیں، عالمی فوجی اخراجات اور تجارت غیر معمولی سطح پر پہنچ گئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جنوبی ایشیا میں اسلحے میں توازن کی پاکستانی تجاویز کو روک دیا گیا، مساوات اور دیرینہ قواعد و ضوابط کی وفاداری کی پابندی ضروری ہے۔ ایک نیا بین الاقوامی اسلحہ کنٹرول آرڈر تیار کرنے کی ضرورت ہے۔

    خلیل ہاشمی کا کہنا تھا کہ تمام ریاستوں کے سیکیورٹی خدشات کو دور کرنا ضروری ہے، جوہری تخفیف اسلحہ کی ذمہ داریوں کو پورا کرنا ضروری ہے۔ روایتی ہتھیاروں کے کنٹرول کو آگے بڑھانا چاہیئے۔

  • وزیر اعظم عمران خان کا اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم پر ایک اور منفرد اعزاز

    وزیر اعظم عمران خان کا اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم پر ایک اور منفرد اعزاز

    وزیر اعظم عمران خان کا اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم پر ایک اور منفرد اعزاز

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کا اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم پر ایک اور منفرد اعزاز، وزیر اعظم عمران خان اقوام متحدہ کی سب سے زیادہ مؤثر آواز بن گئے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے ویور شپ میں تمام عالمی رہنماؤں کو پیچھے چھوڑ دیا، وزیر اعظم مسلسل دوسری بار اقوام متحدہ میں زیادہ سنے اور دیکھے جانے والے سربراہ بن گئے۔

    اقوام متحدہ کے آفیشل یوٹیوب چینل پر وزیر اعظم کی حالیہ تقریر زیادہ دیکھی گئی، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور بھارتی وزیر اعظم مودی بھی ویور شپ میں عمران خان سے پیچھے ہیں۔

    وزیر اعظم عمران خان کی تقریر کو اب تک ایک لاکھ 69 ہزار افراد دیکھ چکے ہیں، ان کی گزشتہ سال کی تقریر کو بھی اب تک 28 لاکھ سے زائد افراد نے دیکھا۔

    رواں برس امریکی صدر ٹرمپ ایک لاکھ 37 ہزار ویور شپ کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں، انڈونیشیا کے صدر جوکو ودودو 94 ہزار ویوز کے ساتھ ٹاپ 3 میں شامل ہیں۔

    ایرانی صدر حسن روحانی کی تقریر 67 ہزار، بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی تقریر 62 ہزار، روسی صدر کی تقریر 59 ہزار، چینی صدر کی تقریر 44 ہزار اور افغان صدر اشرف غنی کی تقریر کو صرف 8 ہزار لوگوں نے دیکھا۔

    پاکستان اور بھارت کے درمیان رائٹ آف رپلائی بھی دنیا کی توجہ کا مرکز رہا، پاکستانی سفیر کا رائٹ آف رپلائی 88 ہزار مرتبہ دیکھا گیا، بھارتی سفیر کی رائٹ آف رپلائی کی تقریر کو 60 ہزار افراد نے دیکھا۔

  • توقع ہے کہ جنرل اسمبلی مقبوضہ کشمیر پر مؤثرکردار ادا کرے گی: وزیر خارجہ

    توقع ہے کہ جنرل اسمبلی مقبوضہ کشمیر پر مؤثرکردار ادا کرے گی: وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے نو منتخب صدر وولکن بوزکر کی ملاقات ہوئی، وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ توقع ہے کہ اقوام متحدہ جنرل اسمبلی مقبوضہ کشمیر پر مؤثرکردار ادا کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے نو منتخب صدر وولکن بوزکر کی ملاقات ہوئی، ملاقات میں سیکریٹری خارجہ سہیل محمود، ڈائریکٹر جنرل اقوام متحدہ اور وزارت خارجہ افسران بھی شامل رہے۔

    ملاقات میں جنرل اسمبلی اجلاس سے متعلقہ امور اور ایجنڈے پر تبادلہ خیال ہوا، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے وولکن بوزکر کو صدر منتخب ہونے پر مبارکباد دی اور نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس کے لیے جاری ایجنڈا خوش آئند ہے، جنرل اسمبلی کا 75 واں اجلاس خصوصی اہمیت کا حامل ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ ایک طرف دنیا کرونا وائرس عالمی وبائی چیلنج سے نمٹنے کے لیے کوشاں ہے، دوسری طرف عالمی معاشی بحران کو پنپتا ہوا دیکھ رہے ہیں، پاکستان وبائی تناظر میں جنرل اسمبلی اجلاس کے طریقہ کار سے متفق ہے۔

    وزیر خارجہ نے کرونا وائرس سے نمٹنے اور معیشتوں کی بحالی کے لیے وزیر اعظم عمران خان کی تجویز سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے عالمی سطح پر مشترکہ کاوشوں کی ضرورت ہے، کرونا ویکسین کی تیاری کے لیے بہت سے ممالک کوششیں کر رہے ہیں، توقع ہے کہ کرونا ویکسین میں ترقی پذیر ممالک کو ترجیح بنائی جائے گی۔

    ملاقات میں وزیر خارجہ نے نو منتخب صدر کو مقبوضہ کشمیر کے معاملے سے بھی آگاہ کیا، انہوں نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی کی۔ بھارت نے عالمی قوانین کی بھی صریحاً خلاف ورزی کی۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت نے 5 اگست 2019 کو یکطرفہ اقدامات کیے، مقبوضہ کشمیر میں ماورائے عدالت قتل، نہتوں پر فائرنگ اور تشدد معمول ہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت ایل او سی کی مسلسل خلاف ورزیاں کر رہا ہے، بھارتی قابض فوج معصوم شہریوں کو گولیوں کا نشانہ بنا رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردوں کے مطابق عالمی سطح پر متنازعہ مسئلہ ہے، اس کی توثیق سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ نے 8 اگست 2019 کے بیان میں بھی کی، توقع ہے کہ اقوام متحدہ جنرل اسمبلی مقبوضہ کشمیر پر مؤثرکردار ادا کرے گی، پاکستان تمام عالمی فورمز کو بھارتی عزائم سے متعلق آگاہ کر چکا ہے۔

    ملاقات میں دونوں رہنماؤں درمیان افغان امن عمل اور خطے میں امن و استحکام کی کاوشوں پر بھی گفتگو ہوئی، وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان، افغانستان میں امن کے لیے مصالحانہ کردار خلوص نیت سے ادا کر رہا ہے، خطے میں دیرپا امن کے لیے بین الافغان مذاکرات کا جلد انعقاد ناگزیر ہے۔

  • مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عدم عملدر آمد کی واضح نشانی ہے: ملیحہ لودھی

    مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عدم عملدر آمد کی واضح نشانی ہے: ملیحہ لودھی

    نیویارک: اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ قراردادوں پر عدم عملدر آمد کی قیمت کشمیریوں نے اپنے خون سے ادا کی۔ سلامتی کونسل جبری گرفتاریاں اور پیلٹ گنز کا استعمال رکوائے۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے جنرل اسمبلی میں سلامتی کونسل کی کارکردگی پر مباحثے سے خطاب کیا۔ اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ قراردادوں پر عدم عملدر آمد کی قیمت کشمیریوں نے اپنے خون سے ادا کی۔

    ملیحہ لودھی کا کہنا تھا کہ قراردادوں کو نظر انداز کرنا سلامتی کونسل کی ساکھ پر سوالیہ نشان ہے، مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عدم عملدر آمد کی واضح نشانی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ حالیہ بھارتی غیر قانونی اقدام سے کشمیر میں جبر میں اضافہ ہوا، مقبوضہ کشمیر میں انسانیت سوز مظالم کو ختم ہونا ہوگا۔ سلامتی کونسل کو کرفیو ختم کروانے میں کردار ادا کرنا ہوگا۔

    ملیحہ لودھی نے مزید کہا کہ سلامتی کونسل جبری گرفتاریاں اور پیلٹ گنز کا استعمال بھی رکوائے۔

    گزشتہ روز سلامتی کونسل میں افغانستان پر مباحثے سے خطاب کرتے ہوئے پاکستانی مندوب نے کہا تھا کہ مذاکراتی عمل کو لگے حالیہ دھچکے سے امن کی کوششوں میں کمی نہیں آنی چاہیئے۔

    ملیحہ لودھی نے کہا تھا کہ پاکستان نے ہمیشہ کہا کہ افغانستان کا حل فوجی نہیں، مذاکرات ہیں۔ امریکا اور طالبان معاہدے کے قریب پہنچتے دکھائی دے رہے تھے۔ افغانستان میں امن کوششوں میں پاکستان اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔

  • وزیراعظم کی امریکی نائب صدر سے اہم ملاقات

    وزیراعظم کی امریکی نائب صدر سے اہم ملاقات

    نیویارک : وزیراعظم شاہدخاقان عباسی اورامریکی نائب صدرمائیک پنس کے درمیان اہم ملاقات ہوئی، جس میں دوطرفہ تعلقات، جنوبی ایشیا سے متعلق امریکی پالیسی اور افغان عمل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اند دنوں اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی اجلاس میں شرکت کے لیے نیویارک میں موجود ہیں‘ جہاں انہوں نے امریکی نائب صدر مائیک پنس سے اہم ملاقات کی ۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں اہم شخصیات نے اس ملاقات میں پاک امریکا دوطرفہ تعلقات،جنوبی ایشیاسےمتعلق امریکی پالیسی اور افغان امن عمل پرتبادلہ خیال کیا۔

    اس موقع پر امریکی نائب صدر کا کہنا تھا کہ امریکاخطےمیں قیام امن کے لیے پاکستان سے تعلقات کو اہمیت دیتاہے اور بہتر تعلقات کے لیے نئی راہیں تلاش کررہے ہیں۔

    وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کاکہنا تھا کہ پاکستان نے خطے سے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے بے پناہ نقصانات برداشت کیے ہیں، دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پرعزم ہیں اور دہشت گردی کے خلاف تعاون جاری رکھیں گے۔

    ملاقات میں پاکستان کے وزیرخارجہ خواجہ آصف،سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ، امریکہ میں پاکستان کے سفیر اعزازچوہدری اور ملیحہ لودھی بھی شریک تھیں۔

    امریکا کا پاکستان سے ایک مرتبہ پھر’’ ڈومور‘‘ کا مطالبہ*

    یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ’ ڈومور‘ کےمطالبے کے بعد پاک امریکا تعلقات ایک بار پھر تاریخ کے مشکل موڑ پر آگئے تھے‘ پاکستان کی جانب سے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں دی جانے والی قربانیوں کو نا سراہے جانے اور بھارت کو افغان امن عمل میں اہم کردار دینے کی بات کرنے پر شدید احتجاج کیا گیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔