Tag: Unidentified accounts

  • ایف بی آر نے بے نامی جائیدادوں کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا دی

    ایف بی آر نے بے نامی جائیدادوں کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا دی

    اسلام آباد: ایف بی آر نے بے نامی جائیدادوں کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا دی، قوانین نافذ کرنے کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج ایف بی آر ممبرز نے پریس کانفرنس کی، جس میں کہا گیا کہ بے نامی جائیدادوں سے متعلق قانون نافذ کر دیا گیا ہے۔

    ایف بی آر ممبرز کے مطابق بے نامی جائیدادوں کے خلاف کیسز بنائے جائیں گے، ایڈ جیوکیٹنگ اتھارٹی قائم کی جائے گی، کابینہ اتھارٹی کے چیئرمین اور اراکین کی منظوری دے گی۔

     ایف بی آر کے مطابق بےنامی کیسزاتھارٹی کےسامنے پیش کئے جائیں گے، اتھارٹی کے فیصلے کو ایپلٹ ٹربیونل میں چیلنج کیا جا سکے گا، بے نامی جائیدادوں کو90 روز کے لئے ضبط کیا جائے گا،120 روز میں کیس کا چالان اتھارٹی کے سامنے پیش ہوگا۔

    مزید پڑھیں: بے نامی جائیدادیں ضبط کرنے کے فیصلے کی بھرپور حمایت کرتے ہیں، تاجر برادری

    ارکان کا کہنا تھا کہ ٹربیونل کے فیصلے سے جائیداد کو بیچا جا سکے گا، لاہور، کراچی، اسلام آباد کے کمشنرز کو اختیارات دیئے گئے ہیں۔

    ایف بی آر کے مطابق قانون کا اطلاق فروری2017 کے بعد بے نامی جائیدادوں پر ہوگا، قانون نافذ کر دیے گئے ہیں۔

    یاد رہے کہ  11 مارچ 2019 کو وفاقی حکومت نے بے نامی اکاؤنٹس میں غیر قانونی ٹرانزکشن کی روک تھام کے لئے قانون کی منظوری دی تھی۔

  • بے نامی اکاؤنٹس میں ٹرانزکشن کیخلاف قانون منظور، نوٹیفکیشن جاری

    بے نامی اکاؤنٹس میں ٹرانزکشن کیخلاف قانون منظور، نوٹیفکیشن جاری

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے بے نامی اکاؤنٹس میں غیر قانونی ٹرانزکشن کی روک تھام کیلئے قانون کی منظوری دے دی، ایف بی آر نے انسداد بےنامی ٹرانزیکشن قوانین2019کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریوینیو (ایف بی آر) نے بے نامی اکاؤنٹس میں غیر قانونی ٹرانزکشن سے متعلق نئے قوانین کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔

    مذکورہ حکم نامہ حکومت کی جانب سے قانون کی منظوری کے بعد جاری کیا گیا ہے، وزیراعظم عمران خان نے دو ہفتے قبل اس ایکٹ کو نافذ کرنے کا حکم دیا تھا۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نے انسداد بےنامی ٹرانزیکشن قوانین2019کی منظوری دے دی جس کے بعد ایف بی آر نے نئے قوانین کا نوٹیفکیشن جاری کردیا، ان قوانین کا اطلاق فوری طور پر نافذ العمل ہوگا۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق بے نامی اکاؤنٹس رکھنے والوں کو ٹیکس نوٹس جاری کیے جاسکیں گے، جواب نہ ملنے پر رقم فوری ضبط ہوجائے گی، اس وقت بے نامی اکاؤنٹس میں 50 ارب روپے کی موجودگی کی معلومات ایف بی آر کے پاس ہیں۔

    ایف بی آر ایکٹ کا اطلاق بے نامی بینک اکاؤنٹس، بےنامی منقولہ اورغیرمنقولہ جائیداد پرہوگا۔ ایف بی آر ذرائع کے مطابق انسداد بےنامی قوانین پر عمل درآمد کیلئے اتھارٹی بھی قائم کی جائے گی، وفاقی حکومت کو بےنامی جائیداد ضبط کرنے کا اختیار ہوگا۔

    نئے قوانین میں بےنامی جائیداد پر ایک سے سات سال تک قید کی سزا ہوسکے گی اور پراپرٹی کی فیرمارکیٹ ویلیوکا25فیصد جرمانہ عائد ہوسکے گا، غلط معلومات یا جعلی اکاؤنٹس پر چھ ماہ سے پانچ سال تک قید بھی ہوسکے گی۔

    ایف بی آر ذرائع کا کہنا ہے کہ بے نامی ایکٹ کے تحت معلومات اور رسائی کیلئے چھاپےمارے جاسکیں گے، کسی بھی وقت اور کسی بھی جگہ پر اکاؤنٹس، دستاویزات، کمپیوٹر کو تحویل میں لیا جاسکے گا،۔

    اس کے علاوہ وفاقی حکومت ٹرائل کیلئےخصوصی عدالتوں کا قیام عمل میں لاسکے گی، ایف بی آر وفاقی حکومت کو فیڈرل اپیلٹ ٹریبونل قائم کرنے کا اختیار اور ایڈجوکیٹنگ اتھارٹی کا قیام عمل میں لاسکے گی۔