Tag: Unique

  • حجاج کرام کی واپسی آسان بنانے کے لیے سعودی ایوی ایشن کا منفرد منصوبہ متعارف

    حجاج کرام کی واپسی آسان بنانے کے لیے سعودی ایوی ایشن کا منفرد منصوبہ متعارف

    ریاض : سعودی انتظامیہ نے کہا ہے کہ منصوبے کے تجرباتی مرحلے کا آغاز ان شاءاللہ پیر جبکہ اطلاق انڈونیشیا، ملائیشیا اور بھارت جانے والے حجاج کرام پر ہو گا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں شہری ہوابازی کی جنرل اتھارٹی نے اِیاب (واپسی) کے نام سے ایک نئے منصوبے کا اعلان کیا ہے جو اللہ کے مہمانوں (حجاج کرام) کی خدمت میں اپنی نوعیت کی ایک منفرد مثال ہے،منصوبے کے تجرباتی مرحلے کا آغاز ان شاءاللہ پیر سے ہو گا۔

    منصوبے کا مقصد حجاج کرام کی واپسی کے سفر کے اقدامات کو ہوائی اڈے پہنچنے سے پہلے ہی اُن کی قیام گاہوں پر مکمل کرنے کو آسان بنانا ہے، رواں سال 1440 ہجری کے حج سیزن میں اس منصوبے کا اطلاق انڈونیشیا، ملائیشیا اور بھارت جانے والے حجاج کرام پر ہو گا۔

    سعودی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق سعودی شہری ہوابازی کی جنرل اتھارٹی کے سربراہ عبدالہادی المنصوری کا کہناتھا کہ اتھارٹی اِیاب منصوبے کے ذریعے مسافروں کے تجربے کو آسان بنانے کے ساتھ جدہ کے کنگ عبدالعزیز انٹرنیشنل ایئرپورٹ اور مدینہ منورہ کے پرنس محمد بن عبدالعزیز انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر انتظار کا دورانیہ کم کرنا چاہتی ہے تا کہ حجاج کرام مکمل سہولت کے ساتھ اپنے وطن لوٹ سکیں۔

    المنصوری کے مطابق اِیاب منصوبہ رواں سال 1440 ہجری کے حج سیزن میں تجرباتی طور پر متعارف کرایا گیا ہے۔

    پہلے مرحلے میں جدہ اور مدینہ منورہ کے دونوں ہوائی اڈوں پر 30 ہزار حجاج کرام اس سے مستفید ہوں گے۔ بعد ازاں اس خدمت کا دائرہ کار مملکت کے ہوائی اڈوں کے ذریعے تمام حجاج کرام ، معتمرین اور مسافروں تک پھیلا دیا جائے گا۔

    شہری ہوابازی کی جنرل اتھارٹی کے سربراہ نے اپنے بیان کے اختتام پر اِیاب منصوبے میں شریک تمام سرکاری اور قومی اداروں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ان کی کوششوں کو گراں قدر قرار دیا۔

    واضح رہے کہ اِیاب منصوبے کے تحت حجاج کرام کے سامان وصول کرنے کے اقدامات ان کی قیام گاہوں سے مکمل کر لیے جائیں گے اور ان کی واپسی کا اندراج ہوائی اڈے پہنچنے سے پہلے خودکار طریقے سے کر لیا جائے گا۔

  • منفرد اقامہ پروگرام کی منظوری سے مملکت کو فوائد پہنچیں گے، وزارت محنت

    منفرد اقامہ پروگرام کی منظوری سے مملکت کو فوائد پہنچیں گے، وزارت محنت

    ریاض : سعودی وزارت محنت کا کہنا ہے کہ منفرد اقامہ پروگرام کے مملکت میں متعدد اقتصادی سرگرمیوں پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے اور مرد و خواتین شہریوں کے لیے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں محنت اور سماجی ترقی کی وزارت کے سرکاری ترجمان خالد ابا الخیل کا کہنا ہے کہ کابینہ کی جانب سے منفرد اقامہ پروگرام کی منظوری سے مملکت کو فوائد پہنچیں گے۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ان فوائد میں مسابقت میں اضافہ، سرمایہ کاروں کے لیے کشش اور تجارتی پردہ پوشی پر روک شامل ہے جب کہ اس سے سعودی مرد اور خواتین شہریوں کی ملازمتوں کے مواقع متاثر نہیں ہوں گے۔

    وزارت کے سرکاری ترجمان نے عرب ٹی وی سے گفتگو میں بتایا کہ منفرد اقامہ پروگرام کے مملکت میں متعدد اقتصادی سرگرمیوں پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے اور مرد اور خواتین شہریوں کے لیے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔

    ابا الخیل نے باور کرایا کہ وزارت محنت کی جانب سے مملکت میں بہت سے پیشوں، سرگرمیوں اور سیکٹروں میں کام کو سعودی مرد اور خواتین تک محدود رکھنے کی پالیسی جاری رہے گی۔

    سعودی وزارت محنت میں باخبر ذرائع نے عرب ٹی وی کو بتایا تھا کہ کابینہ کی جانب سے منظور ہونے والا منفرد اقامہ پروگرام سعودی شہریوں کی ملازمتوں کو ہر گز متاثر نہیں کرے گا۔

    مذکورہ ذرائع کے مطابق منفرد اقامہ پروگرام سے مستفید ہونے والوں پر سعودیوں کے لیے مخصوص پیشوں میں کام کرنے پر پابندی ہو گی۔سعودی عرب میں منفرد اقامہ پروگرام کا فیصلہ ملک میں اقتصادی ترقی اور معاشی تنوع سے متعلق اصلاحات کے نفاذ کاحصہ ہے۔

    گذشتہ بدھ کو سعودی شوریٰ کونسل نے منفرد اقامہ پروگرام کی منظوری دی تھی جس کے تحت کاروباری اداروں، غیر ملکی سرمایہ کاروں اور باصلاحیت تارکین وطن کو مملکت میں محدود پیمانے پر کفیل سے آزاد رہ کر زندگی گذارنے اور کاروبار کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔

    منفرد اقامہ پروگرام دائمی اور عارضی دو اقسام پر مشتمل ہو گا۔ عارضی اقامہ پروگرام محدود اور مخصوص فیس ادا کر کے حاصل کیا جا سکے گا۔ مملکت میں رائج کئے جانے والے منفرد اقامہ پر مقیم تارک وطن کو سعودی عرب میں بعض اضافی مراعات حاصل ہوں گی۔ وہ محدود پیمانے پر سعودی عرب میں کاروباری سرگرمیوں میں حصہ لے سکے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اس کے علاوہ منفرد اقامہ پروگرام رکھنے والے غیر ملکی کو اپنے خاندان کو ساتھ رکھنے، رشتے داروں کو ملاقات کے لیے بلانے، مزورد منگوانے، جائیداد بنانے، نقل وحمل کے وسائل کی ملکیت حاصل کرنے کی اجازت ہو گی۔

    عرب میڈیا کا کہنا تھا کہ اس کے عوض طے شدہ ضوابط کے مطابق فیس ادا کرنا ہو گی۔ منفرد اقامہ حاصل کرنے والے کو سعودی عرب میں آمد و رفت کی اجازت ہو گی۔ دائمی اقامہ غیر معینہ مدت کے لیے ہو گا، یا اس کی تجدید کرائی جا سکے گی۔

  • چین میں فروغ پاتی مغربی ثقافت کے خلاف حکام کا انوکھا اقدام

    چین میں فروغ پاتی مغربی ثقافت کے خلاف حکام کا انوکھا اقدام

    بیجینگ : چینی حکام نے مردوں کے کانوں میں بالیاں پہننے کے رجحان کو کم کرنے کےلیے انوکھے اقدامات کرلیے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مغربی ممالک کے مردوں میں خواتین کی طرح کانوں میں بالیاں پہننے کی رواج یا فیشن ہے جو آہستہ آہستہ ایشیائی ممالک میں بھی پھیلتا جارہا ہے۔

    چینی حکام کی جانب سے مردوں کے کانوں میں بالیاں پہننے کے رجحان کو کم کرنے کےلیے گزشتہ کئی ہفتوں سے ٹی وی پر پروگرام کرنے والے مردوں کے کانوں کو چھپایا جارہا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ بالیاں پہننے مردوں کے کانوں کو چھپانے کےلیے سنسر کےلیے استعمال ہونے والی پٹی کانوں پر لگادی جاتی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ حکام کی جانب سے اٹھائے گئے انوکھے اقدام سے متعلق ناظرین شش و پنج میں مبتلا ہورہے تھے اور سوشل میڈیا پر ان اقدامات کے حوالے سوالات کررہے تھے۔

    ناظرین کی اضطراب کو مدنظر رکھتے ہوئے نشریاتی ادارے کی انتظامیہ نے واضح کیا کہ مردوں کا کانوں میں بالیاں پہننا چینی ثقافت نہیں بلکہ مغربی ثقافت ہے۔

    حکام نے بتایا کہ ٹی وی انتظامیہ چین میں پھیلتی مغربی ثقافت کی حوصلہ شکنی کرنے کےلیے بالیوں کو دھندلا کر دیتی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مذکورہ اقدامات سے متعلق گزشتہ برس چینی حکومت کی جانب سے نشریاتی اداروں کو ضابطہ اخلاق بھیجا گیا تھا۔

    ٹی وی چینلز کو ارسال کیے گئے ضابطہ اخلاق میں کہا تھا کہ مردوں کا بالیاں پہننا مغربی ثقافت ہے جسے چین میں فروغ نہیں پانا چاہیے۔

    چینی حکام کی جانب سے مستقبل میں کانوں میں بالیاں پہننے والے مردوں کو ٹی وی پروگرامز میں شرکت سے روکنے پر غور کیا جارہا ہے۔

  • کیا آپ اس تصویر میں موجود خوبی تلاش کرسکتے ہیں؟

    کیا آپ اس تصویر میں موجود خوبی تلاش کرسکتے ہیں؟

    کیا آپ اپنے بارے میں یہ سوچتے ہیں کہ آپ دنیا کا کوئی بھی کام آسانی سے حل کرلیتے ہیں اور اُس میں آپ کو کسی کی مدد درکار نہیں ہوتی تو کیا آپ تصویر کو دیکھ کر بتا سکتے ہیں کہ اس میں کیا چیز ہے جو دیگر تصاویر کے مقابلے میں اس کو منفرد بنا رہی ہے۔

    یہ بھی ممکن ہے کہ آپ اس تصویر کی خوبی کو پکڑنے میں وقت لگائیں مگر قوی امکان ہے کہ آپ اس کی خوبی کو پکڑنے سے قاصر رہیں گے اور دیگر لوگوں کو طرح بار بار غور سے دیکھنے کے باوجود بھی نتیجے پر نہ پہنچ سکیں گے۔

    ویسے تو  آپ نے کئی بار ایک ساتھ  بہت سارے لوگوں کی سیٹرھیوں سے اترتے وقت کی تصاویر دیکھی ہوں گی مگر بظاہر عام نظر آنے والے تصویر دیگر سے منفرد کیوں ہے اور اس کی وجوہات کیا ہیں۔

    pic-ok

    فوٹو گرافی ایک بڑا فن ہے اور اس سے وابستہ لوگ دنیا کی رنگینیوں کو مختلف زاویوں سے اپنے کیمروں میں محفوظ کر کے نہ صرف لوگوں کو اس کی دنیا حقیقت سے آشنا کرتے ہیں بلکہ اپنے فن سے خوب داد وصول بھی کرتے ہیں۔


    ’’ پڑھیں: اس تصویر میں ایک اورجانور چھپا ہے‘ کیا آپ ڈھونڈ سکتے ہیں؟ ‘‘


     اگر آپ اس تصویر کی خوبی کو ابھی تک سمجھ نہیں سکے تو ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ اس تصویر میں سیڑھیاں اترتے تمام ہی لوگوں کا ایک پیر اٹھا ہوا ہے اور تقریباً زمین سے سب کا فاصلہ بھی ایک ہی ہے۔

    ’’ مزید پڑھیں: مسلم سائنسدانوں کی 10 حیران کن ایجادیں ‘‘


    اس منفرد تصویر کو تیار کرنے والے ادارے کا کہنا ہے کہ انہوں نے مختلف مقامات سے لوگوں کی تصاویر بنائیں اور پھر ان کو ایک جگہ جمع کر کے اس کو منفرد بنانے کی کوشش کی اور دیکھا جاسکتا ہے کہ انیس افراد ایک ساتھ سیڑھیاں اتر رہے ہیں اور ان سب کا ایک پیر ہوا میں ہے۔

    new-pics

    ادارے کا کہنا ہے کہ اس ضمن میں بہت سے لوگوں کی تصاویر جمع کی گئیں جو ایک قدم اٹھائے ہوئے تھے تاہم بعد میں اسٹوڈیوز آکر ان کو یکجا کیا جس کے بعد سے تمام تصاویر ایک ہی مقام کی معلوم ہونے لگیں۔