Tag: United Nation

  • گزشتہ چند ہفتوں میں میانمارمیں ہلاک افراد کی تعداد1000ہوگئی،اقوام متحدہ

    گزشتہ چند ہفتوں میں میانمارمیں ہلاک افراد کی تعداد1000ہوگئی،اقوام متحدہ

    برما : میانمارکی فوج اور بدھ ملییشیا کے بدترین مظالم کا شکار روہنگیا مسلمانوں کی بنگلہ دیش ہجرت کا سلسلہ جاری ہے، اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ گزشتہ چند ہفتوں میں جاں بحق افراد کی تعداد ایک ہزارسے زائد ہوگئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گھر بار چھوڑ کر جبری نقل مکانی پر مجبور ہونے والے روہنگیامسلمانوں کی نہ عزت محفوظ اور نہ ہی جان، پناہ کی تلاش میں نکلنے والے متعدد مرد، خواتین اور بچے دریا میں ڈوب گئے تو کچھ کو بارڈز گارڈز نے گولیوں کا نشانہ بنا دیا گیا

    اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ میانمارکی فوج اوربدھ ملییشیا کے حملوں میں جاں بحق افراد کی تعدادایک ہزارہوگئی ہے جبکہ تقریباً نوے ہزار افراد بنگلہ دیش نقل مکانی کرچکے ہیں۔

    پناہ گزین خاتون کا کہنا ہے واپس گئے تو فوجی قتل کردیں گے۔

    دوسری جانب بنگلہ دیش میانمارکی سرحد پرپہاڑیوں اوردریامیں پھنسےافراد مدد کے منتظرہیں لیکن انسانی حقوق کےعالمی علم برداروں کی آنکھیں بند ہیں، روہنگیاخواتین اور بچے دردر بھٹکنے پر مجبور ہیں لیکن ان کا پرسان حال کو ئی نہیں۔


    مزید پڑھیں : برما نے اقوام متحدہ کی امدا د روک دی، 30 ہزار بھوکے پیاسے مسلمان پہاڑوں میں‌ پھنس گئے


    عالمی نشریاتی ادارے کا کہنا ہے کہ برما کی آرمی اور بلوائیوں سے بچ کر فرار ہونے والے 30 ہزار روہنگیا مسلمان پہاڑوں کے درمیان پھنسے ہوئے ہیں جن کے پاس کھانے پینے کا سامان اور ادویات موجود نہیں، ان تک امداد نہیں پہنچی تو بڑا انسانی المیہ ہوسکتا ہے۔

    عالمی میڈیا کے مطابق کہ برما کی آرمی کی جانب سے روہنگیا کی آبادی میں بغیر ادویات اور دوا فراہم کیے آپریشن کیا جارہا ہے جس میں مسلمانوں کو بے گھر کیا جارہا ہے جب کہ بدھسٹ برما کی آرمی کی شہہ پر انہیں قتل کررہے ہیں۔

    بنگلہ دیشی سرحد پر پناہ کے لیے آنے والے لٹے پٹےروہنگیا مسلمانوں نے بتایا کہ انہیں زبردستی سرحد کی طرف دھکیلا جارہا ہے، نہ جانے پر مار دیا جاتا ہے ، سرحد عبور کرنے کی کوشش کے دوران ان پر فائرنگ بھی کی گئی۔

    واضح رہے کہ ریاست رخائن میں تقریباً 10 لاکھ مسلمان آباد ہیں جن کا بودھوں کی اکثریتی آبادی کے ساتھ کئی برس سے تنازع جاری ہے جس کی وجہ سے روہنگیا مسلمان بنگلہ دیش نقل مکانی کر چکے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • امریکہ ‘ رقہ میں شہری آبادی کا خیال رکھے‘ اقوام متحدہ

    امریکہ ‘ رقہ میں شہری آبادی کا خیال رکھے‘ اقوام متحدہ

    اقوام متحدہ: اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل، اینٹونیو گوٹرش نے مطالبہ کیا ہے کہ شام کے شہر رقہ میں محصور شہری آبادی کا خصوصی خیال رکھا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کا یہ مطالبہ ایسےوقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی حمایت یافتہ افواج داعش کے جہادیوں کو شہر سے نکالنے کے لیے کارروائی کی تیاری کر رہی ہے۔

    امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق انہوں نے جمعرات کوکہا ہے کہ ایسے علاقوں میں جہاں شہری مشکل میں پھنسے ہوئے ہیں، جو برسوں سے خوراک اور طبی امداد سے محروم ہیں، موجودہ صورت حال میں انھیں سخت پریشانی لاحق ہے۔


    شامی شہر’’رقہ‘‘میں داعش کےگرد اتحادی افواج کاگھیراتنگ


     یاد رہے کہ گزشتہ سال نومبر میں کرد اور عرب افواج نےشام کے شہر ’’رقہ‘‘ میں دوباہ کنٹرول حاصل کرنےکے لیے داعش کے خلاف آپریشن کا اعلان کیا ہے جس میں انہیں امریکی اتحادیوں کی فضائیہ کی جانب سے مدد حاصل ہوگی۔

    کرد اور عرب افواج نے عام شہریوں کو خبردار کیاتھا کہ وہ ایسے مقامات سے دور رہیں جہاں داعش کے جنگجو موجود ہیں‘ تاہم اس آپریشن کے خاطر خواہ نتائج برآمد نہیں ہوئے۔

    سیریئن ڈیموکریٹک فورس کےاتحاد نے ’’فرات کاغصہ‘‘ کےنام سے رقہ کی آزادی کےلیے آپریشن کاآغاز نومبر میں کیا تھا۔حزب اختلاف کےاتحاد میں شامی کرد اور عرب گروہ بھی شامل ہیں۔

    شام کے شہر رقہ کو داعش کا دارالحکومت سمجھا جاتا ہے جہاں دہشت گرد کارروائیوں کی منصوبہ بندی کرتے ہیں اورتربیتی مراکز چلاتے ہیں۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • سانحہ کوئٹہ ، اقوامِ متحدہ، امریکا، روس اور بھارت کا اظہارِ مذمت

    سانحہ کوئٹہ ، اقوامِ متحدہ، امریکا، روس اور بھارت کا اظہارِ مذمت

    ماسکو / واشنگٹن / نئی دہلی: روسی صدر ولادی میرپیوٹن ، بھارتی وزیر دفاع منوہر پاریکر، وائٹ ہاؤس نے سانحہ کوئٹہ میں جاں بحق ہونے والے پولیس اہلکاروں کے اہل خانہ سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے دہشت گردی کی مذمت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق روسی صدر ولادی میرپیوٹن نے پاکستانی صدر ممنون حسین سے رابطہ کیا اور کوئٹہ پولیس ٹریننگ سینٹر میں ہونے والے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے جاں بحق اور زخمی ہونے والے افراد کے اہل خانہ سے اظہار ہمدردی کیا ہے۔

    روسی صدر کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں پاکستان کی معاونت کرتے رہیں گے اور اس کے خاتمے کے لیے ہر سطح پر اقدامات کرے گے۔

    پڑھیں:  کوئٹہ پولیس ٹریننگ سینٹر پر حملہ، 61 اہلکار شہید، 118 زخمی

    ترجمان وائٹ ہاؤس نے کوئٹہ پولیس ٹریننگ سینٹر پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’دہشت گردی کو جڑ سے ختم کرنے کے لیے پاکستان سے ہر ممکن تعاون رکھیں گے تاہم اس کے خاتمے کے لیے دونوں ممالک مسلسل رابطے میں ہیں۔


    بھارتی وزیر دفاع منوہر پاریکر نے کوئٹہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’دہشت گردی کسی بھی ملک اور کسی بھی شکل میں ہو ناقابل قبول ہے‘‘۔

    مزید پڑھیں: کوئٹہ: عمران خان کی سول اسپتال آمد، زخمیوں‌ کی عیادت

     علاوہ ازیں فرانس اور اقوام متحدہ نے بھی سانحہ کوئٹہ کی مذمت کرتے ہوئے دہشت گردی کے اس واقعے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
  • اسرائیل طویل عرصہ فلسطین کی زمین پر قابض نہیں رہ سکتا، اوباما

    اسرائیل طویل عرصہ فلسطین کی زمین پر قابض نہیں رہ سکتا، اوباما

    نیویارک: امریکی صدر بارک اوباما نے کہا ہے کہ داعش اور مذہبی انتہاء پسندی دنیا بھر کے لیے سنگین خطرہ بن گئی ہے جس کے باعث پوری دنیا میں مشکلات بڑھتی جارہی ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ بارک اوباما کا کہنا تھاکہ مذہبی انتہاء پسندی پوری دنیا کے لیے بڑا چیلنج بن گئی ہے جبکہ دہشت گرد تنظیم داعش عالمی برادری کے لیے کسی بڑے خطرے سے کم نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ’’عالمی برادری کو مختلف چیلجز کا سامنا ہے تاہم پوری عالمی برادری کو مل کر ان مسائل کو حل کرنا ہوگا اور عوام کے لیے بہتر اقدامات کرنے ہوں گے۔ اس وقت پوری دنیا کو دو راستوں تقسیم اور تعاون کا سامنا ہے تاہم یہ ہم پر منحصر ہے کہ ہم مسائل کا حل کیسے نکالیں گے۔

    امریکی صدر کا کہنا تھاکہ ’’دنیا کی معیشت اربوں لوگوں کی مدد کررہی ہے تاہم سارے ممالک کو مل کر معیشت کو ہر ایک کے لیے مزید بہتر بنانا ہوگا اور امیر غریب کے فرق کو ختم کرنا ہوگا کیونکہ دنیا میں دہشت گردی کی وجوہات میں سے یہ بھی ایک بڑی وجہ ہے‘‘۔

    بارک اوباما نے کہا کہ ’’دنیا کی ترقی کو کسی صورت نہیں رُکنا چاہیے مگر ترقی پذیر ممالک میں ہونے والے کرپشن کے خاتمے کے لیے فی الفور اقدامات کیے جائیں، اُن کا کہنا تھاکہ کرپشن متوسط طبقے پر براہ راست اثر انداز ہوتی ہے‘‘۔

    امریکی صدر کی حیثیت سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے آخری خطاب کرتے ہوئے بارک اوباما نے کہا کہ ’’ہمیں نوجوانوں کو جدید تعلیم سے آراستہ کرنا ہوگا تاکہ وہ دہشت گردی کی طرف مائل نہ ہو سکیں اور ساتھ ہی ساتھ تمام رہنماؤں کو مل کر دنیا کے تحفظ کے لیے اقدامات کرنے ہوں گے‘‘۔

    اوباما کا کہنا تھا کہ ’’دہشت گرد سوشل میڈیا کو معصوم مہاجرین کے خلاف استعمال کررہے ہیں سب کو مل کر دہشت گردوں کے عزائم کو ناکام کرنا ہوگا، انہوں نے بھارت اور چین میں ہونے والی معاشی ترقی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ’’گزشتہ 25 سال کے دوران جمہوری اقوام میں اضافہ ہوا ہے جو ہم سب کے لیے ایک اچھی علامت ہے‘‘۔

    بارک اوباما نے کہا کہ ’’اسرائیل زیادہ لمبے عرصے تک فلسطین کی زمین پر قبضہ قائم نہیں رکھ سکتا، دنیا سمجھتی ہے کہ ہر مسئلے کا حل امریکا کے پاس ہے تاہم مسائل کا حل ممالک کو آپس میں باہمی اتفاق سے نکالنا ہوگا‘‘۔

  • پانچ جون: ماحولیات کا عالمی دن آج منایا جارہا ہے

    پانچ جون: ماحولیات کا عالمی دن آج منایا جارہا ہے

    کراچی : اقوام متحدہ کی اہم سرگرمی ہونے کے ناطے ماحولیات کا عالمی دن دنیا بھر میں ہر سال 5جون کو منایا جاتا ہے۔ اس دن کو منانے کا مقصدماحولیات کی اہمیت کی جانب دنیا کی توجہ مبذول کرانا اور ماحولیات کی بہتری کے لیے سیاسی سطح پر توجہ دلانا اور اس سلسلے میں کئے جانے والے اقدامات کو مزید فعال بناناہے۔

    اس سال عالمی یوم ماحولیات کا موضوع ہے

    ” Go Wild for the life” (جنگلی حیات کا تحفظ ہر قیمت پر) 

    اس موضوع کے انتخاب کا مقصد جنگلی حیات کی غیر قانونی تجارت کی روک تھام اور ان جانوروں کو تحفظ فراہم کرنا ہے جن کی نسل ختم ہوجانے کا اندیشہ ہے مثلا ہاتھی، گینڈا، چیتا، وھیل مچھلی اور کچھوے وغیرہ ۔

    World4

    مزید برآں ، ہرسال 8 جون کو سمندروں کا عالمی دن منایا جاتا ہے، جس کا مقصد عوام الناس میں سمندروں اور ان میں پائے جانے والے قدرتی وسائل کی اہمیت کو اجاگر کرنا اور انہیں آلودگی اور وسائل کے بے دریغ استعمال سے محفو ظ رکھنا ہے۔ اس دن کے حوالے سے شعور اجاگر کرنے کے لیے جو موضوع منتخب کیا گیا ہے وہ ہے

    صحت مند سمندر، صحت مند کرہ ارض

    سمندر زمین پرموجو د حیاتیاتی نظام (ایکو سسٹم) کا اہم ترین حصہ ہیں اور آلودگی سے پاک سمندر کرہ ارض پر صحت مند ماحول کو برقرار رکھنے میں اہم کردار کے حامل ہیں۔

    World2

    ماحولیا ت کی اہمیت سے پوری طرح آگاہ ہونے کے باعث پاک بحریہ ماحول اور سمندر وں کی اہمیت کو اُجاگر کرنے کے لئے دونوں عالمی ایام کو باقاعدگی سے مناتی ہے ۔

    اس سال ماہِ صیام کے آغاز سے قبل پاک بحریہ میں یہ دونوں ایام مشترکہ طور پر 3جون کو منائے گئے ۔ عوام الناس اور متعلقہ ایجنسیوں اور محکموں میں ماحول اور سمندروں کی اہمیت سے متعلق آگاہی پیدا کرنے کے لیے مختلف سرگرمیوں کا انعقاد کیا گیا جن میں ساحلوں کی صفائی کی مہم اور سیمینار اور لیکچرز شامل ہیں۔

    اس سلسلے میں پاک بحریہ کے تعلیمی اداروں میں معلوماتی مقابلے اور پاکستان میری ٹائم میوزیم میں رنگا رنگ میلے کا انعقاد بھی شامل ہیں۔

    اس موقع پر چیف آف دی نیول اسٹاف ایڈمرل ذکاء اللہ نے اپنے پیغام میں اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ سمندروں کو مختلف نوعیت کے خطرات سے تحفظ فراہم کرنے اور ماحولیات بالخصوص سمندری ماحول کی بہتری کے لیے پاک بحریہ ہر ممکن کوشش کرے گی۔

    انہوں نے اس امر کا اظہار کیا کہ پاک بحریہ اپنی آئندہ نسلوں کے مستقبل کی خاطر سمندر اور ماحول کے تحفظ کے لیے کی جانے والی عالمی کوششوں میں اپنا بھر پور کردار ادا کرے گی۔

     

  • یمن میں بچوں کی ہلاکتیں، اقوام متحدہ نے سعودی اتحاد کو بلیک لسٹ کردیا

    یمن میں بچوں کی ہلاکتیں، اقوام متحدہ نے سعودی اتحاد کو بلیک لسٹ کردیا

    نیویارک : اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل بان کی مون نے سعودی اتحاد کو یمن میں بچوں کی ہلاکتوں کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے بلیک لسٹ کردیا ہے۔

    اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل بان کی مون بان کی جانب سے جاری کی گئی رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال 60 فی صد بچوں کے ہلاک اور زخمی ہونے کے لئے سعودی اتحاد ذمہ دار ہے، اس اتحاد نے حملے کرکے 785 بچوں کو ہلاک جبکہ 1168 کو زخمی کیا ہے، جبکہ نصف حملے اسکولوں اور اسپتالوں پر کئے گئے۔

    یمن کے شیعہ حوثی باغی جنہوں نے ستمبر 2014 میں دارالحکومت صنعا پر قبضہ کرلیا تھا، انکو بھی بچوں کے حقوق کی خلاف ورزی کرنے کی فہرست میں شامل کر دیاگیا ہے۔

    اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ شروع ہونے والے اس سعودی اتحاد میں اب تک 6400 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں، جن میں نصف عام شہری شامل ہیں۔

    واضح رہے کہ یمن کے بے گناہ شہری گذشتہ سال سے سعودی اتحاد کے وحشیانہ حملوں میں شہید ہو رہے ہیں، سعودی اتحاد نے چھبیس مارچ سے سابق اور مفرور صدر منصورہادی کو دوبارہ اقتدار میں واپس لانے کے لئے یمن پر تباہ کن حملے شروع کئے تھے جو اب بھی جاری ہے، یمن پر جاری سعودی اتحاد کے حملوں میں اب تک ہزاروں افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

  • افریقی ملک برونڈی میں خانہ جنگی کا خدشہ

    افریقی ملک برونڈی میں خانہ جنگی کا خدشہ

    نیویارک : اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون کا افریقی ملک برونڈی میں خانہ جنگی کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے خصوصی ٹیم بھیجنے کا اعلان کیا ہے.

    افریقی ملک برونڈی میں صورتحال سنگین نوعیت اختیار کرگئی ہے جس پر اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بانکی مون نے خانہ جنگی کے امکان کے پیش نظر خصوصی ٹیم برونڈی بھیجنے کا اعلان کیا ہے تاکہ برونڈی حکومت اور افریقن یونین کے ساتھ مزاکرات کرتے ہوئے تنازع کا حل نکالا جائے۔

    اس موقع پر اقوام متحدہ میں امریکی سفیر سمانتھا پاور نے برونڈی کے بحران کے حل کے لیے اقدامات کو ناکافی قرار دیتے ہوئے عدم اطمینان کا اظہار کیا۔

    برونڈی میں حکومت اور مخالف دھڑوں میں جھڑپوں کے دوران سینکڑوں افراد ہلاک ہوئے ہیں.

  • انسانی حقوق کے محافظین سے متعلقہ اقوام متحدہ کی قرارداد کی مخالفت باعث تشویش ہے

    انسانی حقوق کے محافظین سے متعلقہ اقوام متحدہ کی قرارداد کی مخالفت باعث تشویش ہے

    لاہور: ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان نے حکومتِ پاکستان کی جانب سے انسانی حقوق کے محافظین کے کردار کو تسلیم کرنے اورانہیں تحفظ دینے کے مطالبے کی مخالفت پرتشویش کا اظہارکیا ہے۔

    پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق(ایچ آرسی پی) کے لیے یہ امرانتہائی تشویشناک اور تکلیف دہ ہے کہ پاکستان نے گزشتہ ہفتہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی قرارداد کی مخالفت کی ہے جس میں انسانی حقوق کے محافظین کے کردار کو تسلیم کرنے اور انہیں تحفظ دینے کامطالبہ کیاگیا تھا۔

    منگل کو جاری ہونے والے ایک بیان میں کمیشن نے کہا ہے کہ ایچ آر سی پی یو این۔ جنرل اسمبلی کی قرارداد ’’انسانی حقوق کے محافظین کے کردار کی اہمیت اور ان کے تحفظ کی ضرورت‘‘، کی 117ووٹوں سے منظوری کو خوش آئند قرار دیتا ہے۔ قرارداد 25نومبر کو منظور کی گئی تھی۔ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ قرارداد پر اس برس رائے شماری کروانا پڑی اور اسے اتفاق رائے سے منظور نہ کیا جاسکا جوکہ ماضی کی روایت تھی۔ علاوہ ازیں، ایچ آر سی پی کو یہ جان کر انتہائی تشویش اور دکھ ہوا کہ قرارداد کی مخالفت کرنے والے 14ممالک میں پاکستان بھی شامل ہے۔

    یہ امر انتہائی پریشان کن ہے کہ قرارداد کے مخالف تمام 14ممالک افریقی وایشیائی علاقے سے تعلق رکھتے ہیں۔ قرارداد کی ووٹنگ میں حصہ نہ لینے والے 40ممالک کی اکثریت کا تعلق بھی اسی علاقے سے ہے۔ اس علاقے میں انسانی حقوق کے محافظین انتہائی خطرناک حالات میں کام کرتے ہیں جن کی وجہ سے امید یہ تھی کہ ریاستیں ان کے کام میں تعاون کرنے اور ان کے تحفظ کے بارے میں پہلے سے زیادہ پُرجوش ہوں گی۔ ایسا لگتا ہے کہ حقوق کے محافظین کو افریقہ اور ایشیاء میں آنے والے دنوں میں مشکل وقت کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    پاکستان کی جانب سے قرارداد کی مخالفت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے سول سوسائٹی یہ سوال کرنے میں حق بجانب ہے کہ انسانی حقوق کے محافظین نے ایسا کونسا کام کیا ہے جس کی بدولت ان کے ساتھ سوتیلی ماں کا سلوک کیا جارہا ہے؟ بدقسمتی کی بات ہے کہ حکومت سول سوسائٹی کو اپنے حریف کے طور پر دیکھنا چاہتی ہے۔ سول سوسائٹی عوام کے حقوق کی نگہبانی کے کردار سے بھی کبھی دستبردار نہیں ہوسکتی کیونکہ یہ حق ریاست کی جانب سے دی جانے والی رعایت کے زمرے میں نہیں آتا بلکہ ریاست کے ساتھ شہریوں کے معاہدہ عمرانی کی بدولت ملنے والا استحقاق ہے۔

    ایچ آر سی پی عوام کے اس حق کی بھی تائید کرتا ہے کہ انہیں پارلیمان کے ذریعے وضاحت فراہم کی جائے کہ حکومت نے صحافیوں، وکلاء اور سیاسی وسماجی کارکنوں سمیت انسانی حقوق کے محافظین کے تحفظ کی ضرورت سے انکار کیوں کیا ہے۔

  • فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی کا دن آج منایا جارہا ہے

    فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی کا دن آج منایا جارہا ہے

    : دنیا بھر میں فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی کا دن آج منایا جارہا ہے۔

    آج کے دن ہر سال صیہونیت کے زیر تسلط فلسطینی عوام سے اظہار محبت کا دن آج منا یا جاتا ہے،اسرائیلی ریاست کے قیام کے بعد نہتے فلسطینیوں کو صیہونی ظلم وجبر برادشت کرتے چونسٹھ سا ل بیت گئے لیکن عالمی برداری اور اسلامی ممالک کی بے حسی کے باعث فلسطینی عوام صیہونی مظالم کی چکی میں پس رہے ہیں۔

    فلسطینی عوام کی جانب سےاسرائیلی تسلط سے نجات کے لیے اپنی جانوں کے نذرانہ پیش کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔

  • پاکستان نے اپنی خارجہ پالیسی تبدیل کی ہے، نواز شریف

    پاکستان نے اپنی خارجہ پالیسی تبدیل کی ہے، نواز شریف

    لندن: وزیراعظم نوازشریف کا کہنا ہے کہ خارجہ پالیسی میں تبدیلی لائے ہیں جس کے اچھے نتائج نکلیں گے۔

    لندن میں ایک روزہ قیام کے دوران صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ افغانستان کےساتھ مل کرخطےمیں امن کیلئےکوششیں کررہے ہیں۔

    وزیراعظم نواز شریف کا کہناتھا کہ پاکستان ایک ذمہ دارملک ہے اورخطے میں بدامنی نہیں چاہتا۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان اورافغانستان نےدہشت گردی کے خلاف مل کرلڑنے کاعہد کر رکھا ہے۔

    اس موقع پر وزیراعظم نے پاک بھارت کشیدگی کے حوالے سے کہا کہ پاکستان ایک امن پسند ملک ہے اوربھارت کے ساتھ بھی برابری کی سطح پراچھے تعلقات چاہتے ہیں۔

    وزیراعظم نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا حل ضروری ہے اس لیے پاکستان چاہتا ہے کہ بھارت سے مسئلہ کشمیر سمیت تمام مسائل کے حل پر ٹھوس بات چیت ہو جتنی تیزی سے مسئلہ کشمیر حل کریں گے اتنی تیزی سے ہی دونوں ممالک ترقی کی راہ پر گامزن ہوں گے لہذا مسئلہ کشمیر کو ہر فورم پر اٹھایا جائے گا۔

    وزیراعظم نے کہا کہ آپریشن ضرب عضب کامیابی سے جاری ہے جس کے نتائج دنیا کے سامنے ہیں

    انہوں نے پاکستان کی معاشی ترقی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ دھرنوں نے پاکستان کی ترقی کا راستہ روکا۔

    وزیراعظم نوازشریف اقوام متحدہ کے 70 ویں اجلاس میں شرکت کے لئے نیویارک جارہے ہیں جہاں وہ دنیا بھر کے سربراہان سے خطاب کریں گے۔