Tag: university

  • بھارت: یونیورسٹی ملازمین کی بس کھائی جاگری، 33 افراد ہلاک

    بھارت: یونیورسٹی ملازمین کی بس کھائی جاگری، 33 افراد ہلاک

    نئی دہلی : بھارتی ریاست مہارشترا کی یونیورسٹی آف ایگریکلچر کے ملازمین کو لانے والی بس 500 فٹ گہری کھائی میں جاگری، حادثے کے نتیجے میں 33 افراد ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست مہارشترا کے ضلع رائیگاڈ میں مسافر  بس گہری کھائی میں جاگری، حادثے کے نتیجے میں مہارشترا کی یونیورسٹی آف داپولی ایگریکلچر کے 33 ملازمین ہلاک ہوگئے۔

    بھارتی خبر رساں اداروں کا کہنا ہے کہ حادثے کا شکار بس ممبئی سے گوا جانے والے ہائی وے پر سفر کررہی کے اچانک 500 فٹ گہری کھائی میں جاگری، متاثرہ بس میں 34 افراد سوار تھے جو پکنک سے واپس آرہے تھے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق حادثے کی وجہ بارش کو بتایا جارہا ہے، بھارت میں گذشتہ کچھ دنوں شدید بارشیں جاری ہیں جس کے باعث گاڑی کھائی میں جاگری۔

    بھارتی پولیس کا کہنا ہے کہ بس حادثے میں زندہ بچ جانے والے ایک شخص کی شناخت پرکاش ساونٹ کے نام سے ہوئی ہے، جو کھائی سے زخمی حالت میں اوپر آیا اور مقامی پولیس کو حادثے کی اطلاع دی۔

    بھارتی میڈیا کہنا ہے کہ حادثے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور امدادی سرگرمیاں انجام دینے والے رضاکار جائے حادثہ پر پہنچ گئے ہیں تاہم شدید بارش کے باعث حادثے کا شکار بس کو ریسکیو کرنے میں شدید مشکلات پیش آرہی ہیں۔

    بھارت کی کانگریس پارٹی کے سربراہ راہول گاندھی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پارٹی کارکنان کو پیغام دیا ہے کہ ’حادثے کا شکار افراد کو اور واقعے میں ہلاک ہونے والے افراد کو ہر ممکن مدد فراہم کی جائے‘۔

    راہول گاندھی نے ٹویٹر پر ٹویٹ کیا کہ ’مجھے بس حادثے کا سن کر بہت افسوس ہوا، جس میں درجنوں افراد ہلاک اور کئی زخمی ہوگئے‘۔

    ان کا کہنا تھا کہ ’میں کانگریس کے کارکنوں سے گزارش کرتا ہوں جائے وقوعہ پر پہنچ کر زخمیوں اور ہلاک ہونے والے افراد کے اہل خانہ کو ہر ممکن امداد فراہم کریں‘۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • علی گڑھ یونیورسٹی سے قائد اعظم کی تصویر غائب، طلبہ سراپا احتجاج

    علی گڑھ یونیورسٹی سے قائد اعظم کی تصویر غائب، طلبہ سراپا احتجاج

    نئی دہلی: بھارت میں قائم علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے بانی پاکستان محمد علیٰ جناح کی تصویر ہٹائے جانے کے معاملے پر طلبہ سراپا احتجاج ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رہنما اور رکن پارلیمنٹ ستیش کمار کے کہنے پر علی گڑھ یونیورسٹی میں آویزاں قائد اعظم کی تصویر ہٹا دی گئی تھی جس کے بعد اب یونیورسٹی کے سینکڑوں طلبہ احتجاج کر رہے ہیں۔

    علاوہ ازیں طالب علم واقعے سے متعلق تحقیقات کے لیے مقدمہ درج کرانے پولیس اسٹیشن پہنچے تو پولیس کی جانب سے ان پر شیلنگ کی گئی جس کے نتیجے میں کئی طلبہ زخمی بھی ہوئے، بعد ازاں  یونیورسٹی میں زیر تعلیم نوجوانوں نے حکومت اور انتظامیہ کے خلاف خوب نعرے بازی بھی کی۔

    علی گڑھ یونیورسٹی میں لگی قائداعظم کی تصویرغائب کردی گئی

    خیال رہے کہ نام نہاد جمہوری بھارتی حکمران جماعت بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ ستیش کمار نے گزشتہ روز علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کو ایک خط لکھا تھا جس میں انہوں نے یونیورسٹی سے قائد اعظم کی تصویر ہٹانے کا مطالبہ کیا تھا، بی جے پی رہنما نے یونیورسٹی انتظامیہ سے پوچھا تھا کہ ہندوستان کی تقسیم کے بعد قائد اعظم کی تصویر اب تک کیوں نہیں ہٹائی گئی؟

    واضح رہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ قائد اعظم محمد علی جناح کو 1938 میں علی گڑھ یونیورسٹی کی اعزازی رکنیت دی گئی تھی، قائد اعظم سمیت کئی رہنماؤں کی تصاویر بھی یونیورسٹی میں لگائی گئی ہیں، بی جے پی رہنما کا مطالبہ سراسرغلط اورمسلم دشمنی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • طالب علم اپنی صلاحتیوں کے ذریعے صحت مندانہ رجحانات کو فروغ دیں: ڈی جی رینجرز سندھ

    طالب علم اپنی صلاحتیوں کے ذریعے صحت مندانہ رجحانات کو فروغ دیں: ڈی جی رینجرز سندھ

    کراچی: ڈائریکٹر جنرل رینجرز سندھ میجر جنرل محمد سعید نے کہا ہے کہ طالب علم اپنی صلاحتیوں کے ذریعے صحت مندانہ رجحانات کو فروغ دیں، سندھ یونیورسٹی کے کئی طالبعلموں نے ملک کا نام روشن کیا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامشورو یونیورسٹی میں طالب عملوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا، ڈی جی رینجرز سندھ کا کہنا تھا کہ سندھ میں بہتر امن کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہے ہیں، شہر میں کامیاب آپریشنز کے ذریعے امن بحال کیا جبکہ کسی بھی ملک کی ترقی کے لیے طالبعلموں کا کردار اہم ہوتا ہے۔

    ترجمان رینجرز کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل محمد سعید کا جامشورو یونیورسٹی کے دورے کے موقع پر مختلف جامعات کے وی سی اور طالب عملوں نے ان کا بھرپور استقبال کیا اور یونیورسٹی کی انتظامیہ نے رینجرز کے کردار کو بھی سراہا، علاوہ ازیں انہوں نے حیدرآباد، میرپور خاص سول انتظامیہ اور پولیس افسران سے بھی ملاقات کی۔

    قانون نافذ کرنے والے اداروں نے شہر کا امن بحال کیا: ڈی جی رینجرز سندھ

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹرمیں 53 واں سالانہ میڈیکل سمپوزیم سے خطاب کرتے ہوئے ڈی جی رینجرز سندھ نے کہا تھا کہ لوگ ہمارے بارے میں گمان کرتے ہیں کہ رینجرز 30 سال سے کراچی میں موجود ہیں، لیکن امن قائم نہیں کیا، لیکن المیہ یہ ہے کہ ہمارے پاس اختیارات ہی گزشتہ 5 سال پہلے دیے گئے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ کراچی میں 5 سال پہلےکوئی ایسا تاجر نہیں تھا جس کو بھتے کی پرچی نہ ملی ہو، کراچی میں روزانہ 5 سے زائد اغوا برائے تاوان کی وارداتیں ہوتی تھیں، قربانیاں دے کر امن بحال کیا، پولیس کےجوانوں کا بھی قیام امن میں اہم کردار ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پچیس سو سال پرانے تابوت سے حنوط شدہ لاش برآمد

    پچیس سو سال پرانے تابوت سے حنوط شدہ لاش برآمد

    سڈنی: آسٹریلیا کے سائنس دانوں کو پچیس سو سال پرانے تابوت سے حنوط شدہ لاش کی باقیات ملی ہے، ماضی میں تابوت کو خالی تصور کیا جاتا رہا اور اس پر تحقیق نہیں کی گئی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سڈنی یونیورسٹی کی نیکولسن عجائب گھر کے اندر گزشتہ ڈیڑھ سو سال سے مصر لائے گئے تابوت موجود ہیں، ان میں سے تین تابوتون میں حنوط شدہ لاشیں موجود تھیں۔

    گزشتہ برس جب سائنس دانوں نے چوتھا تابوت کھولا تو وہ توقع کررہے تھے کہ انہیں اس میں سے کچھ ہڈیاں ہی مل پائیں گی، مگر وہ اس وقت حیران رہ گئے جب تابوت سے باقیات برآمد ہوئیں۔

    اس ٹیم کے ریسرچر جیمی فریسر کا کہنا ہے کہ ریکارڈ کے مطابق یہ تابوت خالی بتایا گیا تھا اور فقط کچھ ہی مواد پڑا ملا تھا، لیکن حیرت انگیز طور پر اس حنوط شدہ لاش کی لگ بھگ دس فیصد باقیات موجود ہیں۔

    یہ تابوت فرعون کی چھبیسویں نسل کا ہے، فریسر کے مطابق ابتدائی تحقیق سے پتا چلا ہے کہ یہ حنوط شدہ لاش تیس برس کے انسان کی تھی، ابھی یہ کہنا مشکل ہے کہ یہ لاش کسی مرد کی تھی یا خاتون کی۔

    واضح رہے کہ جرمنی کے ایک میوزم میں ایک قدیم مصری خاتون کی حنوط شدہ لاش موجود ہے، اب محققین اس ممی کا انتہائی باریکی سے معائنہ کررہے ہیں تاکہ صدیوں پہلے جراثیم اور بیماریوں کو جانچا جاسکے۔

    خیال رہے کہ مصر میں ماہرین آثار قدیمہ نے کھدائی کے دوران برآمد ہونے والی 3500 سال پرانی حنوط شدہ لاش کو نمائش کے لیے پیش کیا تھا، ماہرین کا ماننا تھا کہ یہ مصر کی شاہی سلطنت کے ایک سینئر اہلکار کی ممی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • کیلکو لیٹر کا استعمال بچوں کے لیے مفید قرار

    کیلکو لیٹر کا استعمال بچوں کے لیے مفید قرار

    لندن: اکیڈیمکس فار ایجوکیشن انڈاؤمنٹ فاؤنڈیشن (اے ای آئی ایف) کی جانب سے جاری کردہ تحقیق سے یہ ثابت ہوگیا کہ کیلکو لیٹر کا استعمال بچوں کے لیے مفید ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کیلکو لیٹر کا استعمال بچوں میں ناصرف ریاضی کے مضمون میں دلچسپی پیدا کرتا ہے بلکہ ان کی ذہنی صلاحیت میں اضافے کا سبب بھی بنتا ہے۔

    دنیا کے مختلف ممالک کی تعلیمی اداروں میں کیلکو لیٹر کا استعمال ممنوع سمجھا جاتا ہے لیکن حال ہی میں لندن کی مقامی یونیورسٹی میں ہونے والی تحقیق نے سب کو حیران کر دیا، جس میں کہا گیا ہے کہ کیلکو لیٹر کا درست استعمال سے بچوں کی صلاحیتوں میں اضافہ ہوتا ہے۔

    دماغی کارکردگی میں اضافہ کے لیے یہ ورزشیں کریں

    تحقیق میں کہا گیا ہے کہ اگر بچوں کو کیلکو لیٹرز کا استعمال درست انداز میں سکایا جائے تو یہ صرف ریاضی ہی نہیں بلکہ طالب علموں میں ہر قسم کے مسائل سے نمٹنے اور اسے حل کرنے والی سوچ بھی پیدا کرتے ہیں۔

    مذکورہ تحقیق سے یہ ثابت ہوا کہ کیلکو لیٹر کا استعمال طالب علموں میں ریاضی کے ہنر کو بڑھنے سے روکنے کی بجائے اس کو بڑھانے میں مدد کرتے ہیں جبکہ محقق پروفیسر جیرمی ہوجن کا کہنا ہے کہ یہ انتہائی اہم ہے کہ دیگر طریقوں کے ساتھ ساتھ بچے کیلکولیٹرز کا بھی استعمال کریں۔

    دماغی کارکردگی میں اضافہ کے لیے 10 ورزشیں

    خیال رہے کہ ماضی میں برطانوی حکومت نے 11 سالہ بچوں کے لیے منعقد کیے گئے ریاضی کے امتحانات میں کیلکولیٹرز کے استعمال کو ممنوع قرار دیا تھا، بعد ازاں یہ پابندی ختم کر دی گئی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • مشعال قتل کیس: مکمل انصاف نہیں ملا، والد مشعال

    مشعال قتل کیس: مکمل انصاف نہیں ملا، والد مشعال

    کراچی: مشتعل ہجوم کے ہاتھوں ہلاک ہونے والے طالب علم مشعال خان کے والد نے کہا ہے کہ فوٹیج میں نظر آنے کے باوجود بھی ملزمان کو نہیں پکڑا گیا، ہمیں مکمل انصاف نہیں ملا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائے کے پروگرام الیونتھ آور میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا، عدالتی فیصلے کے بعد مشعال کے والد کا کہنا تھا کہ مشعال کے قتل کے بعد مجرمانہ خاموشی اختیار کی گئی۔

    انہوں نے کہا کہ مشعال قتل سے پہلے اے پی ایس، باچا خان یونیورسٹی واقعہ بھی ہوا لیکن موثر اقدامات نہیں کئے گئے، کسی کو بلاوجہ قتل کرنا ایک انتہائی شرمناک جرم ہے۔

    مشعال کیس فیصلہ : مقتول کے بھائی کا عمران خان کو فون

    مشال کے والد کا کہنا تھا کہ میرا بیٹا کسی غلط سرگرمیوں میں ملوث نہیں تھا، اس پر جھوٹے الزامات لگا کر قتل کیا گیا، اب فیصلہ سامنے ہے ثابت ہوگیا مشعال بے گناہ تھا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ فوٹیج میں نظر آنے والے تمام افراد کے خلاف بھی کاروائی ہونی چاہیے جس کے لیے ہم عدالت جائیں گے۔

    مشال قتل کیس کے دیگرملزمان کو بھی گرفتارکیاجائے، مشال کے بھائی کا مطالبہ

    یاد رہے کہ گزشتہ سال اپریل میں عبدالولی یونیورسٹی مردان میں ایک مشتعل ہجوم نے طالب علم مشعال خان پر اہانت مذہب کا الزام لگا کر بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا اور اسے موت کے گھاٹ اتار دیا تھا۔

    خیال رہے مشعال خان کے قاتل کو سزائے موت کے فیصلے کے بعد مقتول کے بھائی ایمل خان نے چیئرمین پی ٹی ائی عمران خان کو ٹیلی فون کرکے اظہار تشکر کیا ہے جبکہ اس موقع پر مشعال کے والد کا کہنا تھا کہ کیس میں مفرور 3 ملزمان کو بھی جلد گرفتار کیا جائے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • جنرل راحیل شرف کا افغان صدر سے ٹیلی فونک رابطہ، کابل حملے کی مذمت

    جنرل راحیل شرف کا افغان صدر سے ٹیلی فونک رابطہ، کابل حملے کی مذمت

    راولپنڈی: آرمی چیف آف اسٹاف جنرل راحیل شریف نے افغان صدر اشرف غنی سے ٹیلی فون پر رابطہ کر کے گزشتہ روز کابل میں امریکی یونیورسٹی پر ہونےوالے حملے کی مذمت کی اور تحقیقات کی یقین دہانی کروائی۔

    پاک فوج کے تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق آرمی چیف آف اسٹاف جنرل راحیل شریف نے افغان صدر اشرف غنی سے ٹیلی فونک رابطہ کر تے ہوئے گزشتہ روز امریکن یونیورسٹی آف افغانستان میں ہونے والے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی سرزمین افغانستان میں دہشت گردی کے لیے استعمال نہیں ہونے دیں گے۔

    آئی ایس پی آر کے اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ ’’آرمی چیف آف اسٹاف نے دہشت گردوں کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اس سانحے میں افغانی بھائیوں کے غم میں برابر کی شریک ہے۔ ترجمان پاک فوج کے مطابق افغان حکام نے آرمی چیف آف اسٹاف کو 3 ٹیلی فون نمبرز دئیے جو مبینہ طور پر حملہ آور استعمال کررہے تھے، جس پر پاک فوج نے افغان سرحد کے قریب کومبنگ آپریشن کیا بعد ازاں یہ معلوم ہوا کہ یہ تمام سمز ایک افغان کمپنی کی ہیں۔

    افغان حکام کی جانب سے مبینہ طور پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ ’’دہشت گرد حملے کے دوران پاک افغان سرحد کے قریب پاکستان میں موجود مبینہ دہشت گردوں سے مسلسل رابطے میں تھے‘‘۔

    پڑھیں:    کابل: امریکی یونیورسٹی پر حملہ،7طلبہ سمیت 13افرادجاں بحق

    آئی ایس پی آر کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ’’افغان حکام کی جانب سے دیئے گئے نمبرز کا تکنیکی جائزہ لیا جارہا ہے جب کہ اس کمپنی کے سگنل پاک افغان سرحد کے قریب بعض علاقوں میں آتے ہیں۔ آرمی چیف آف اسٹاف نے افغان قیادت کی جانب سے دئیے گئے نمبرز کی مزید تفتیش کرنے کی یقین دہانی کرواتے ہوئے کہا کہ ’’پاکستانی سرزمین کو کسی صورت بھی افغانستان میں دہشت گردی کے لیے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی‘‘۔

    واضح رہے گزشتہ روز افغانستان کے دارلحکومت کابل میں دہشت گردوں نے امریکن یونیورسٹی آف افغانستان پر حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں 7 طالبات سمیت 13 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔

  • کراچی آپریشن جاری رہے گا، ڈاکٹرعشرت العباد خان

    کراچی آپریشن جاری رہے گا، ڈاکٹرعشرت العباد خان

    کراچی : گورنرسندھ ڈاکٹرعشرت العباد خان نے کہا ہے کہ کراچی آپریشن جاری رہے گا، مجرم صرف مجرم ہوتا ہے وہ کسی سیاسی یا گروہی جماعت کا شیلٹر حاصل کرے گا تو قانون اس کے پیچھے بھی جائے گا۔

    Governor2

    وہ جامعہ کراچی میں سینٹر فارنسک سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی افتتاحی تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو کررہے تھے ۔ گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ اویس شاہ کی بازیابی پر قانون نا فذ کرنے والے ادارے خراج تحسین کے مستحق ہیں۔

    Governor3

    انہوں نے کہا کہ فارنسک سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سینٹر کے قیام سے جرائم کے ثبوتوں کی سائنسی انداز میں دستیابی ہو سکے گی ،ثبوتوں کی عدم دستیابی کے باعث مجرمان کی رہائی کے واقعات کو کم کیا جاسکے گا۔

    Governor4

    انہوں نے کہا کہ انصاف تک رسائی ہر شخص کا بنیادی حق ہے، سینٹر کے قیام سے انہیں اس حق کی فراہمی میں مدد ملے گی۔

    سینٹر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران کو جدید تربیت کی فراہمی میں بھی مدد دے گا ، گورنرسندھ کا کہنا تھا کہ سینٹر کے ذریعہ عدلیہ کو بھی فیصلے میں آسانی ہو گی۔

    Governor5

    ڈیجیٹل ثبوتوں کی فراہمی کے لئے بھی سینٹر کا کردار نہایت اہم ہو گا، سینٹر کی ترقی اسے ایک ڈیجیٹل فارنسک سائنس کا جدید ترین مرکز بنانے کے لئے حکومت ہر ممکن اقدامات کرے گی۔

    سینٹر کے لئے اعلیٰ تربیت ماہرین کا انتخاب کیا گیا ہے جن میں ڈیجیٹل فارنسک ماہرین بھی شامل ہیں ۔ گورنر سندھ نے کہاکہ سینٹر جامعہ کراچی کی درخشندہ روایت کا امین ہو گا۔

    سینٹر کے قیام پر جامعہ کراچی کے شیخ الجامعہ کو مبارک باد پیش کرتا ہوں، جامعہ کراچی شہر قائد کی پہچان ہے۔

     

  • پنجاب کی جامعات میں تبلیغی جماعت کےداخلے پرپابندی عائد

    پنجاب کی جامعات میں تبلیغی جماعت کےداخلے پرپابندی عائد

    لاہور : پنجاب کی یونیورسٹیز میں تبلیغی جماعت کےداخلے پرپابندی عائد کردی گئی۔ یونیورسٹیز اپنا انٹیلی جینس نظام بھی بنائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ چارسدہ کے بعد پنجاب حکومت نے یونیورسٹیوں اور کالجوں کے لیے نیا ایس او پی جاری کر دیاگیا۔ تعلیمی اداروں کی مسجدوں میں خطبات انتظامیہ کی منظوری سے دیئے جائیں گے.

    وزارت داخلہ کے مراسلےمیں نام لے کرکہا گیا ہے کہ یونیورسٹیز میں تبلیغی جماعت کو سرگرمیوں اورجماعتوں کے ٹھہرنے کی اجاز ت نہیں ہوگی۔

    غیرطلبہ عناصر کےہوسٹلز میں ٹھہرنےپرپابندی ہوگی،فرقہ ورانہ اسٹوڈنٹس تنظیموں کی حوصلہ شکنی کی جائےگی۔یونیورسٹی انتظامیہ کوپابندکیا گیا ہے کہ کالعدم جماعت سے ہمدردی رکھنے والے فیکلٹی ممبران کی اطلاع فوری طور پر سکیورٹی اداروں کو دے گی۔

    سوشل میڈیا پر فرقہ واریت پھیلانے والوں کیخلاف انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ہوم ڈیپارٹمنٹ کے تعاون سے کارروائی کرے گی۔

    سوشل میڈیا پر دہشت گردی اور فرقہ واریت کیخلاف اکاؤنٹ بنائے گی، یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ یونیورسٹی انتظامیہ اپنی سیکورٹی کےلیےانٹیلی جینس نظام بنائے گی۔

    اسلحہ اور منشیات کا پھیلاؤ روکنے کی ذمہ داریونیورسٹی انتظامیہ ہوگی۔ ہر تعلیمی ادارہ سکیورٹی اداروں کی جانب سے نشاندہی کردہ خرابی 15 دن میں دورکرنےکاپابند ہوگا۔

  • جامعات میں اساتذہ اور طلباء کی اسکروٹنی کا فیصلہ

    جامعات میں اساتذہ اور طلباء کی اسکروٹنی کا فیصلہ

    لاہور: تعلیمی اداروں میں طلبہ اور اساتذہ کے دہشت گرد تنظیموں سے رابطے کے انکشاف پر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بڑی جامعات میں اسکروٹنی کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    قانون نافذ کرنے والے اداروں کے مطابق کالعدم تنظیمیں آئی ٹی کے کام کے لئے جامعات کے طلبہ اوراساتذہ کو استعمال کرتی ہیں۔

    پنجاب یونورسٹی میں چند روز قبل بھی تین پروفیسرز اور ایک طالب علم کو کالعدم تنظیم سے تعلق کے شبہ میں حراست میں لیا گیا تھا۔

    گرفتار شدگان کے سنسنی خیز انکشافات کے بعد پنجاب کی بڑی جامعات میں اساتذہ اور طلبہ کی اسکروٹنی کا فیصلہ کیا گیا ہے،سی ٹی ڈی ذرائع کے مطابق اسکروٹنی تعلیمی اداروں کی انتظامیہ سے مل کر کی جائے گی۔