Tag: UNO

  • فتنہ الخوارج افغان عبوری حکومت کی حمایت سے حملے کر رہا ہے، پاکستان

    فتنہ الخوارج افغان عبوری حکومت کی حمایت سے حملے کر رہا ہے، پاکستان

    نیو یارک : پاکستان نے اقوام متحدہ کو افغانستان سے بڑھتے ہوئے دہشت گردی کے خطرے سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ  فتنہ الخوارج کو افغان عبوری حکومت کی سرپرستی حاصل ہے۔

    اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں پاکستان نے دہشت گردی کیخلاف عالمی تعاون کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ میں پاکستانی مستقل مندوب منیر اکرم نے افغانستان کی صورتحال پر اجلاس سے خطاب میں فتنہ الخوارج کو افغانستان کی سب سے بڑی دہشت گرد تنظیم قرار دیا اور کہا کہ فتنہ الخوارج افغان عبوری حکومت کی حمایت سے دہشت گرد حملے کر رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان ٹی ٹی پی کے خاتمے کیلئے کارروائیاں جاری رکھے گا۔ دہشت گردی کیخلاف علاقائی اور بین الاقوامی تعاون کیلئے تیار ہیں۔

     منیر اکرم کا مزید کہنا تھا کہ افغان عبوری حکومت اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں پرعمل کرے۔ بین الاقوامی برادری افغانستان میں اپنے مقاصد کو نظر انداز نہ کرے۔

  • اقوام متحدہ میں اسرائیل کے خلاف قرار داد منظور

    اقوام متحدہ میں اسرائیل کے خلاف قرار داد منظور

    نیویارک : اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اسرائیل کے خلاف قرارداد منظور کرلی گئی مذکورہ قرارداد فلسطین کی جانب سے پیش کی گئی تھی۔

    مذکورہ قرارداد میں اسرائیل سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ 12 ماہ کے اندر مقبوضہ فلسطینی علاقوں سے اپنی غیر قانونی موجودگی ختم کرے۔

    فلسطین اتھارٹی کی قرارداد کے حق میں124 اور مخالفت میں صرف 14ووٹ آئے، جبکہ 43 ممالک نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا، قرارداد کی مخالفین میں امریکا اوراسرائیل بھی شامل تھے۔

    قرارداد میں اسرائیل کو مقبوضہ علاقوں سے واپسی کیلئے ایک سال کی ڈیڈلائن دی گئی ہے،

    واضح رہے کہ جنرل اسمبلی میں یہ قرارداد عالمی عدالت انصاف کی جانب سے فلسطینی علاقوں پر اسرائیلی قبضے اور اسرائیلی بستیوں کو غیر قانونی قرار دینے کے فیصلے کے بعد پیش کی گئی۔

  • مظالم کی بدترین مثال "گوانتاناموبے جیل” اقوام متحدہ بھی بول پڑا

    مظالم کی بدترین مثال "گوانتاناموبے جیل” اقوام متحدہ بھی بول پڑا

    گوانتا ناموبے جیل کے 20 برس مکمل ہونے پر اقوام متحدہ کے ماہرین کے گروپ نے واشگنٹن پر زور دیا ہے کہ انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزی کے اس مقام کو ہمیشہ کے لیے بند کر دیا جائے۔

    غیر ملکی خبر ایجنسی اے ایف پی کے مطابق اقوام متحدہ کے ایک درجن سے زائد غیر جانبدار ماہرین نے اس امر پر تشویش ظاہر کی ہے کہ نائن الیون کے بعد کیوبا کے جزیرے پر دہشت گردی کے خلاف جنگ کے دوران قائم کی گئی فوجی جیل تاحال فعال ہے۔

    ماہرین نے کہا کہ دس جنوری 2002 کو امریکی نیوی کی جانب سے قائم کی گئی یہ جیل بدنامی میں کوئی ثانی نہیں رکھتی اور واشنگٹن کے قانون کی حکمرانی کے عزم پر ایک "داغ” جیسی ہے۔

    ایک بیان میں ماہرین نے کہا کہ ایک ایسی حکومت جو انسانی حقوق کے تحفظ کا دعویٰ کرتی ہو اس کی جانب سے 20 برس تک لوگوں کو بغیر ٹرائل کے حراستی مرکز میں رکھنا جہاں تشدد اور غیرانسانی سلوک ہوتا ہو ناقابل قبول ہے۔

    جبری گمشدگی اور بغیر مقدمہ چلائے حراست میں رکھنے پر اقوام متحدہ کے دو ورکنگ گروپس اور پانچ غیر جانبدار ماہرین نے امریکہ پر زور دیا ہے کہ وہ گوانتاموبے جیل کو بند کرے، وہ زیرحراست افراد کو ان کو ملک یا کسی تیسرے محفوظ ملک بھیجے اور تشدد و حراست میں رکھنے پر ان کو معاوضہ ادا کرے۔

    اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے ماہر نے کہا کہ انسانی حقوق کونسل کے نئے رکن کے طور پر امریکہ کے لیے یہ بہت اہم ہے کہ انسانی حقوق کی مستقل خلاف ورزیوں کے اس بدصورت باب کو بند کرے۔

    First detainee transferred out of Guantanamo Bay | Daily Sabah

    اس جیل میں بیک وقت زیادہ سے زیادہ 800 قیدی رکھے گئے تھے اور اب کیوبا کے جزیرے پر قائم اس فوجی حراستی مرکز میں 39 قیدی موجود ہیں۔ اے ایف پی کے مطابق ان میں سے کچھ قیدی جیل بننے کے پہلے دن یہاں لائے گئے تھے۔

  • میانمار کے لاکھوں بھوکے باشندے امداد کے منتظر ہیں، اقوام متحدہ

    میانمار کے لاکھوں بھوکے باشندے امداد کے منتظر ہیں، اقوام متحدہ

    جنیوا : اقوام متحدہ کے ایک ادارے نے کہا ہے کہ میانمار میں اس سال آبادی کے تقریباً ایک چوتھائی حصے یا ایک کروڑ40 لاکھ سے زائد افراد کو انسانی امداد کی ضرورت ہوگی۔

    اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر برائے انسانی معاملات، او سی ایچ اے نے میانمار میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد کی ضرورت سے متعلق ایک رپورٹ جاری کی ہے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ سال فروری میں فوجی بغاوت کے بعد میانمار میں خوراک اور ایندھن کی قیمتوں میں بڑا اضافہ ہوا ہے۔

    رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کورونا وائرس کی عالمی وباء کے باعث ملک کی انسانی صورتحال مزید سنگین ہوئی ہے، رپورٹ میں تخمینہ لگایا گیا ہے کہ ایک کروڑ44 لاکھ افراد کو خوراک و طبی سامان جیسی امداد کی ضرورت ہوگی۔

    او سی ایچ اے نے تعلیم پر کورونا وائرس کی وباء کے اثرات سے متعلق تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ سنہ 2020ء اور2021ء میں اسکولوں کی بندش سے تقریباً ایک کروڑ20 لاکھ بچوں کی تعلیم متاثر ہوئی۔

    رپورٹ کے مطابق میانمار کے لوگوں کو ایسے سیاسی، معاشرتی واقتصادی، انسانی حقوق اور انسانی امداد کے بحران کا سامنا ہے جس کی پہلے کوئی مثال نہیں ملتی اور اس کے ساتھ ضروریات ڈرامائی انداز میں تیزی سے بڑھ رہی ہیں۔

  • بچوں کی ویکسی نیشن : اقوام متحدہ نے بڑے خطرے سے آگاہ کردیا

    بچوں کی ویکسی نیشن : اقوام متحدہ نے بڑے خطرے سے آگاہ کردیا

    نیو یارک : عالمی وبا کورونا وائرس کے باعث جہاں تقریباً تمام سرگرمیاں معطل تھیں ان ہی میں بچوں کو حفاظتی ٹیکے لگانے اور بنیادی ویکسین کا عمل بھی شدید متاثر ہوا ہے، جس کی وجہ سے مستقبل قریب میں کوئی بڑی پریشانی دنیا کو مشکلات میں ڈال سکتی ہے۔

    اس حوالے سے اقوامِ متحدہ نے طوفان سے قبل خاموشی کی جانب اشارہ کیا ہے کیونکہ بڑھتی ہوئی وبا کی وجہ سے دنیا بھر میں کروڑوں بچے بنیادی ویکسین بھی نہیں لے پائے۔

    گزشتہ سال 2.3 کروڑ بچے خناق، تشنج اور کالی کھانسی سمیت کئی عام امراض کی ویکسین تک نہیں لگوا پائے۔ عالمی ادارۂ صحت اور یونیسیف کے جاری کردہ ڈیٹا کے مطابق یہ 2019ء کے مقابلے میں تقریباً 37 لاکھ کا اضافہ ہے۔

    یونیسیف کا کہنا ہے کہ سال بھر کے دوران1.7 کروڑ بچے ایسے تھے جنہیں ایک ویکسین تک نہیں مل پائی۔ جس سے ویکسین تک رسائی میں عدم مساوات کا اظہار ہوتا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق بھارت، پاکستان، انڈونیشیا، میکسیکو اور مالی سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک میں شامل ہیں جبکہ حالات مزید بگڑنے کا اندیشہ بھی ظاہر کیا گیا ہے۔

    عالمی ادارۂ صحت میں ویکسین اینڈ امیونائزیشن ڈپارٹمنٹ کی سربراہ کیٹ او برائن نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا ہے کہ 2021ء میں ہم نے ایک طوفان کا پیش خیمہ دیکھا ہے۔ اب بچوں کی بہت بڑی تعداد ایسی ہے جنہیں ویکسین نہیں لگائی گئی کیونکہ ان کو ویکسین دستیاب ہی نہیں تھی۔ ہمیں ان بچوں کے تحفظ کے لیے فوری اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔

    زیادہ تر متاثرہ بچے ایسے ہیں جو یا تو کشیدگی سے دوچار علاقوں میں رہتے ہیں یا پھر دُور دراز یا کچی آبادیوں کے مکین ہیں کہ جو ویسے ہی محرومیوں کا شکار ہیں۔ پھر ان کی قریبی ترین تنصیبات یا تو بند ہیں یا ان کے والدین کو خوف ہے کہ وہاں جانے کی صورت میں وہ کووِیڈ-19 کا شکار ہوسکتے ہیں۔

    عالمی ادارۂ صحت کے مطابق جنوب مشرقی ایشیا اور مشرقی بحیرۂ روم کے علاقے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ صحت کی خدمات اور ویکسین تک رسائی کووِیڈ-19 کی وجہ سے متاثر ہوئی ہے اور اپنی پہلی ویکسین نہ پانے والے بچوں کی تعداد بھی ان ہی خطوں میں زیادہ ہے۔

    یونیسیف کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ہنریٹا فور کا کہنا ہے کہ وبا سے پہلے ہی ایسی پریشان کُن علامات نظرآ رہی تھیں کہ ہم بچوں کو قابلِ علاج امراض سے بچانے میں سست روی سے پیش رفت کر رہے ہیں۔

    یہی وجہ تھی کہ دو سال پہلے خسرہ کی بڑی وبا آئی تھی لیکن اب کرونا وائرس نے صورتِ حال کو بد سے بدتر کر دیا ہے۔ سب کے ذہن میں کووِیڈ-19 ویکسین کی یکساں بنیادوں پر فراہمی پیش پیش ہے۔ بلاشبہ ویکسین کی تقسیم ہمیشہ ہی سے عدم مساوات کا شکار رہی ہے لیکن اسے ہونا نہیں چاہیے۔

  • اقوام متحدہ کا اسرائیل کو آباد کاریوں میں توسیع نہ کرنے زور

    اقوام متحدہ کا اسرائیل کو آباد کاریوں میں توسیع نہ کرنے زور

    اقوام متحدہ نے اسرائیل پر الزام عائد کیا ہے کہ بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم میں یہودی آباد کاریوں میں توسیع کی گئی ہے۔

    خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹد پریس کے مطابق اقوام متحدہ نے آبادکاریوں کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے نئی اسرائیلی حکومت پر زور دیا ہے کہ ان کی توسیع کا عمل فوری طور پر روک دیا جائے۔

    اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس اور مشرق وسطیٰ کے لیے خصوصی مندوب ٹور وینس لینڈ نے جمعرات کو سکیورٹی کونسل کی 2016کی قرارد پر عمل درآمد کے حوالے سے رپورٹ کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ آبادکاریوں کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے۔

    رپورٹ میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم میں آبادکاریوں میں توسیع کے عمل کو روکا جائے۔

    خصوصی مندوب ٹور وینس لینڈ نے 2016 کی قرار داد پر عمل درآمد سے متعلق سکیورٹی کونسل کو دی گئی بریفنگ میں کہا ہے کہ انہیں اسرائیل کی جانب سے مشرقی یروشلم کے علاقے ہار ہوما میں540گھروں اور فوجی چوکیوں کی تعمیر کے منصوبے کی منظوری پر گہری تشویش ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسا کرنا اسرائیلی قانون کے تحت بھی غیر قانونی ہے۔

    ٹور وینس لینڈ نے کہا کہ یہودی آباد کاریاں دو ریاستی حل کے علاوہ منصفانہ اور دائمی امن قائم کرنے میں رکاوٹ کا سبب ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آباد کاریوں میں توسیع کا عمل فوری طور پر روکنا چاہیے۔

    سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس اور مشرق وسطیٰ کے لیے خصوصی مندوب ٹور وینس لینڈ نے اسرائیلی حکام پر زور دیا کہ فلسطینی گھروں اور دیگر املاک کی تباہی سمیت فلسطینیوں کی نقل مکانی کا سلسلہ ختم کیا جائے۔

    انہوں نے اسرائیل پر زور دیا کہ منصوبے کی منظوری دی جائے جس کے تحت فلسطینی قانونی طور پر تعمیر کا عمل شروع کر سکیں اور علاقے کی ترقی سے متعلق معاملات سے نمٹ سکیں۔

    سکیورٹی کونسل کی دسمبر 2016 کی قراداد میں شہریوں پر تشدد کی روک تھام کے علاوہ اسرائیل اور فلسطین پر زور دیا گیا تھا کہ کسی قسم کے اشتعال انگیز بیانات اور اقدامات سے پرہیز کیا جائے۔

    رپورٹ میں تمام فریقین پر مذاکرات کا عمل شروع کرنے پر زور دیا گیا تھا تاکہ بین الاقوامی اور علاقائی سطح پر سفارتی کوششوں کے ذریعے دو ریاستی حل ممکن بنایا جا سکے۔

    سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس اور خصوصی مندوب ٹور وینس لینڈ نے واضح کیا ہے کہ قرادا کی منظوری کے ساڑھے چار سال بعد بھی کسی بھی اپیل پر عمل درآمد نہیں کیا گیا۔

    ٹور وینس لینڈ کے مطابق رواں سال مارچ سے جون کے درمیان پرتشدد واقعات میں خطرناک حد تک اضافہ دیکھا گیا ہے، غزہ میں موجود گروہوں اور اسرائیل کے درمیان اس قدر شدت گزشتہ کئی سالوں میں نہیں دیکھی گئی۔

    سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا کہ مارچ سے جون کے درمیان اسرائیلی سکیورٹی فورسز نے 295 فلسطینیوں کو ہلاک کیا جن میں 42خواتین اور 73 بچے شامل ہیں جبکہ ایک ہزار 149 زخمی ہوئے جبکہ اس دوران فلسطینیوں کی جانب سے اسرائیلی سکیورٹی فورسز کے 90 ارکان اور 857 اسرائیلی شہریوں کو زخمی کیا گیا۔

     

  • سعودی عرب نے اقوام متحدہ کو بڑے خطرے سے آگاہ کردیا

    سعودی عرب نے اقوام متحدہ کو بڑے خطرے سے آگاہ کردیا

    جینیوا : اقوام متحدہ میں سعودی عرب کے سفیر عبد اللہ المعلمی نے15 رکنی سلامتی کونسل کو لکھے گئے ایک خط میں کہا ہے کہ بحیرہ احمر کے قریب نامعلوم تیل کے کنویں کے بارے میں تحقیقات کی جائے اور اس کو منظر عام پر لایا جائے۔

    سعودی عرب نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) کو متنبہ کیا ہے کہ بحیرہ احمر میں یمن کے ساحل کے قریب مغرب کی سمت 50 کلومیٹر دور ایک تیل کا کنواں دیکھا گیا ہے۔

    ماہرین کو خدشہ ہے کہ اس تیل کے کنویں سے 1.1 ملین بیرل خام تیل حاصل کیا جاسکتا ہے، اقوام متحدہ میں سعودی سفیر عبد اللہ المعلمی نے 15 رکنی سلامتی کونسل کو لکھے گئے خط میں کہا ہے کہ نامعلوم تیل کے کنواں کے بارے میں تحقیقات کی جائے اور اس کو منظر عام پر لایا جائے۔

    انہوں نے کہا ہے کہ بحیرہ احمر سے وابستہ ممالک خصوصاً یمن اور سعودی عرب کے لئے یہ صورتحال خطرے کی علامت ہے، اس سے خطرناک صورتحال سامنے آسکتی ہے۔

    اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گٹیرس اور سلامتی کونسل نے یمن میں حوثی باغیوں کی کارروائیوں اور بحیرہ احمر میں بحری آمد و رفت پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    جدہ کے ایک ماہر ماحولیات احمد الانصاری نے کہا ہے کہ ‘اس پر وقت رہتے ہوئے توجہ نہیں دی گئی تو تیل کے رساؤ میں تبدیلی ہوسکتی ہے جو پورے خطے کے لیے بڑا خطرہ بن سکتا ہے اور اس سے ماحولیاتی تباہی کا ایک غیر معمولی خطرہ پیدا ہوسکتا ہے۔

    واضح رہے کہ بحیرہ احمر بین الاقوامی سمندری نقل و حمل کے لیے مشرق اور مغرب کے مابین ایک اہم ربطہ ہے۔ بحیرہ احمر میں بڑے پیمانے پر تیرتے ہوئے دھماکہ پر فوری توجہ دینے کی ضرورت کے عنوان سے اٹلانٹک کونسل2019کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ چونکہ بحیرہ احمر مشرق و مغرب کو جوڑنے کا کام کرتا ہے، اسی لیے اس سے متعلق کسی بھی مسئلہ پر فوری توجہ دینے کے ضرورت ہے۔

    اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بحیرہ احمر میں دھماکے کا خطرہ دن بدن بڑھتا جا رہا ہے اور اگر ایسا ہوتا ہے تو نہ صرف اس سے آس پاس کے جہازوں کو نقصان ہوگا بلکہ ایکسن ویلڈیز تیل کے پھیلاؤ سے ماحولیاتی بحران پیدا ہوسکتا ہے۔

    اس کے علاوہ سعودی حکومت کی جانب سے بحیرہ احمر پر سیاحتی پراجکٹ کا بھی منصوبہ ہے کہ جو22 مختلف جزیروں اور سعودی عرب کے چھ بری مقامات پر آٹھ ہزار ہوٹل کمروں پر مشتمل ہوگا۔

    البحر الاحمر کمپنی کے ایگزیکٹو چیئرمین جان بیگنو کے مطابق بحیرہ احمر سیاحتی منصوبے کے لیے انٹرنیشنل ایئرپورٹ 2030 میں تیار ہوجائے گا۔ یہاں سے 10 لاکھ افراد سفر کرسکیں گے۔

    واضح رہے کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے 31 جولائی 2017 کو بحیرہ احمر سیاحتی منصوبے کا اعلان کیا تھا۔ مذکرہ کمپنی نے سیاحتی منصوبے کے تحت انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے لیے ڈیزائن تیار کیا ہے۔

    یہ ڈیزائن عالمی سیاحت کا مرکز بنے گا لیکن ابھی سے ہی بحیرہ احمر کے سلسلے میں کئی طرح کے تنازعات سامنے آرہے ہیں۔

  • کورونا وائرس : سعودی حکومت کا احسن اقدام

    کورونا وائرس : سعودی حکومت کا احسن اقدام

    نیو یارک : سعودی حکومت نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ کورونا وائرس کے سدباب اور مریضوں کے علاج معالجے کیلئے مملکت میں موجود غیر ملکیوں سمیت تمام شہریوں کو سہولیات فراہم کرتا رہے گا۔

    اس سلسلے میں اقوام متحدہ میں متعین سعودی سفیر ڈاکٹر عبدالعزیز الواصل نے کہا ہے کہ سعودی عرب آئندہ بھی مقامی شہریوں اور مقیم غیرملکیوں اور غیرقانونی مقیم تارکین کو نئے کورونا وائرس ٹیسٹ، علاج اور نگہداشت کی سہولتیں فراہم کرتا رہے گا۔

    سعودی خبر رساں ادارے کے مطابق جنیوا میں سعودی سفیر نے بتایا کہ سعودی عرب جی 20 کی صدارت کرتے ہوئے کورونا کی وبا سے نمٹنے کے لیے عالمی اتحاد کی قیادت کر رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سعودی عرب بین الاقوامی معیشت، تجارت اور انسانی صحت پر وبا کے اثرات محدود سے محدود تر کرنے کے لیے عالمی یکجہتی کی پالیسی پر گامزن ہے۔

    سعودی سفیر کے مطابق سعودی عرب کورونا وبا سے نمٹنے کے لیے 500 ملین ڈالر کی رقم کی فراہمی کا اعلان کیے ہوئے ہے۔
    انہوں نے زور دے کر کہا کہ ہر انسان کو کسی امتیاز کے بغیر جسمانی و ذہنی صحت سے استفادے کا حق حاصل ہے۔

    ڈاکٹر عبدالعزیز کا کہنا تھا کہ سعودی عرب وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے حفاظتی اقدامات کیے ہوئے ہے۔ وہ اپنے یہاں تمام شہریوں، مقیم غیرملکیوں اور غیرقانونی طریقے سے رہنے والے تارکین کو بھی مفت صحت سہولتیں مہیا کر رہا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ مملکت نے وبا سے شدید متاثرہ نجی اداروں کے ملازمین کی ساٹھ فیصد تنخواہ سرکاری خزانے سے ادا کی ہے جبکہ وبا کے پیش نظر بہت سے قیدیوں کو رہا کر دیا گیا اور کئی عدالتی فیصلوں پر عمل درآمد معطل کر دیا گیا۔

  • اقوام متحدہ کی پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت

    اقوام متحدہ کی پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت

    نیویارک : اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوتریس نے پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر ہونے والے دہشت گردانہ حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سیکریٹری جنرل انٹونیو گوتریس کے ترجمان اسٹیفن دوجارک نے ایک بیان میں کہا کہ اقوام متحدہ کے
    سیکریٹری جنرل نے شہداء کے خاندان سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔

    انہوں نے دہشت گردی اور پرتشدد انتہا پسندی سے نمٹنے میں پاکستانی حکومت اور وہاں کے عوام کے ساتھ اقوام متحدہ کے اتحاد کا اظہار کیا۔

    واضح رہے کہ چار دہشت گردوں کے ایک گروپ نے پیر کی صبح کراچی میں پی ایس ایکس کے احاطے پر حملہ کیا جس میں ایک پولیس افسر اور تین سیکورٹی گارڈ شہید ہو گئے.

    حملے میں سکیورٹی اہلکاروں سمیت کم از کم سات افراد زخمی بھی ہوئے۔ پولیس کی جوابی کارروائی میں چاروں دہشت گرد بھی مارے گئے۔

    مزید پڑھیں : اسٹاک ایکسچینج حملے کا مقدمہ درج، بی ڈی ایس رپورٹ تیار

    واضح رہے کہ پاکستان اسٹاک ایکس چینج حملے کا مقدمہ ایس ایچ او میٹھادر کی مدعیت میں درج کر لیا گیا ہے، حملے کا مقدمہ کاؤنٹر ٹیرر ازم ڈیپارٹمنٹ سول لائنز میں درج کرایا گیا حملے میں چاروں حملہ آور مارے گئے تھے۔

    مقدمے میں دہشت گردی، قتل، اقدام قتل، پولیس مقابلے، ایکسپلوزیو ایکٹ اور سندھ آرمرز ایکٹ سمیت دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں۔

  • بھارت چین تنازعہ : اقوام متحدہ کی دونوں ممالک سے تحمل کی اپیل

    بھارت چین تنازعہ : اقوام متحدہ کی دونوں ممالک سے تحمل کی اپیل

    نیو یارک : اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے لداخ میں بھارت اور چین کے مابین تنازعات پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور دونوں ممالک سے اپیل کی ہے کہ وہ تحمل سے کام لیں۔

    تفصیلات کے مطابق اس حوالے سے ترجمان اقوام متحدہ نے کہا ہے ہمیں لائن آف ایکچول کنٹرول پر بھارت اور چین کے مابین تشدد اور اموات کی خبروں پر تشویش ہے، دونوں ممالک سے اپیل ہے کہ وہ انتہائی تحمل کا مظاہرہ کریں۔

    علاوہ ازیں اس حوالے سے ایک امریکی جریدے کا کہنا ہے کہ ابتدائی رپورٹس کے مطابق بھارتی فوجیوں کی ہلاکت گولی لگنے سے نہیں ہوئی بلکہ پتھراؤ کے ذریعے لڑائی میں بھارتی فوجی مارے گئے۔

    دونوں فوجوں میں گزشتہ ماہ بھی اسی طرح سنگ باری کے واقعات پیش آئے تھے چین کی فوج پیپلز لبریشن آرمی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ بھارتی فوجیوں نے اپنا وعدہ توڑتے ہوئے سرحدی حدود کی خلاف ورزی کی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق منگل کے روز بھارتی فوج نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں فوجوں کے سپاہی اس جگہ سے پیچھے ہٹ گئے ہیں جہاں منگل کی درمیانی شب میںوادی گلوان کے علاقے میں بھارتی اور چینی فوجیوں کے درمیان تصادم ہوا تھا۔

    مشرقی لداخ کی وادی گلوان میں گزشتہ پیر کی درمیانی شب چینی اور بھارتی فوجیوں کے مابین جھڑپ میں بھارتی فوج کے کرنل سمیت 20 فوجی ہلاک ہوگئے تھے۔