Tag: UP

  • بھائی کی شادی میں ناچنے والا لڑکا اچانک گر کر مر گیا، دل دہلا دینے والی ویڈیو

    بھائی کی شادی میں ناچنے والا لڑکا اچانک گر کر مر گیا، دل دہلا دینے والی ویڈیو

    بھارتی ریاست اتر پردیش کے ایک علاقے میں بھائی کی شادی میں ناچنے والا 15 سالہ لڑکا اچانک گر کر مر گیا، واقعے کی دل دہلا دینے والی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے۔

    اترپردیش کے علاقے ایٹا میں شادی کی تقریب اس وقت ماتم میں بدل گئی جب دولہے کا چھوٹا بھائی ناچتے ناچتے اچانک گرا اور مر گیا، ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سدھیر نامی نو عمر لڑکا ڈی جے کی تھاپ پر رقصاں تھا اور بالکل اچانک وہ ڈھ کر زمین پر گر گیا۔

    ابھی تک یہ معلوم نہیں ہو سکا ہے کہ سدھیر کی اچانک موت کے پیچھے کیا وجہ کارفرما تھی، یہ ویڈیو عین اس چونکا دینے والے لمحے کی ہے جب سدھیر ڈانس فلور پر گرا اور ناچنے والے دیگر لڑکے حیرت سے تھم کر اسے دیکھنے لگے اور پھر اس کی طرف مدد کے لیے بڑھے۔

    اتر پردیش کے شہر میرٹھ میں بھی ایسا ہی ایک سانحہ اس وقت پیش آیا جب جمعرات کو اے این آئی کا ایک رپورٹر اسائنمنٹ کے دوران اچانک دل کا دورہ پڑنے سے جان کی بازی ہار گیا، روی گپتا نامی رپورٹر ایشین نیوز انٹرنیشنل سے طویل عرصے سے وابستہ تھا۔

  • حلال سرٹیفکیٹ پر پابندی، یوپی کے فیصلے پر سوشل میڈیا پر سخت رد عمل

    حلال سرٹیفکیٹ پر پابندی، یوپی کے فیصلے پر سوشل میڈیا پر سخت رد عمل

    بی جے پی کے زیر حکومت اتر پردیش میں مسلمانوں کے خلاف ایک نئی مہم کا آغاز ہوا ہے، ریاست میں کھانے پینے کی اشیا کے لیے حلال سرٹیفیکیٹ پر پابندی عائد کی گئی ہے، یو پی حکومت نے حلال سند یافتہ کھانے پینے کی اشیا کی تیاری، ذخیرہ، تقسیم اور فروخت پر بھی پابندی عائد کر دی ہے۔

    ہندوستانی سوشل میڈیا پر اترپردیش کے فیصلے کے خلاف سخت ردعمل دیکھنے میں آیا ہے، ہندوستانی میڈیا کا کہنا ہے کہ اگر پابندی لگانی ہے تو اترپردیش میں بڑی بین الاقوامی کمپنیوں پر بھی لگائیں، جو حلال کی سند کے ساتھ بیف برآمد کرتی ہیں، اترپردیش حکومت کا حلال سند کے خلاف فیصلہ انتہائی قابل مذمت اور مضحکہ خیز ہے۔

    دراصل 17 نومبر 2023 کو حلال سند دینے والے اداروں کے خلاف لکھنوٴ کے حضرت گنج پولیس تھانے میں ایک ایف آئی آر درج ہوئی، حلال سرٹیفیکیٹ کے خلاف ایف آئی آر لکھنوٴ کے رہائشی شیلیندر کمار شرما نے درج کروائی، ایف آئی آر کے نتیجے میں یوگی آدتیہ ناتھ نے حلال سرٹیفیکیٹ پر پابندی عائد کر دی۔

    یوپی حکومت نے حلال سند یافتہ کھانے پینے کی اشیا کی تیاری، ذخیرہ، تقسیم اور فروخت پر بھی پابندی عائد کی جب کہ اتر پردیش کی حکومت نے اپنے حکم نامے میں حلال اشیا کی برآمدات کو مستثنیٰ قرار دیا، ایف آئی آر میں علمائے دین کو عوام میں تصادم پھیلانے کا الزام لگا کر نشانہ بنایا گیا۔

    جمعیت علماء ہند نے اترپردیش کی حکومت کے لگائے گئے الزامات کی تردید کرتے ہوئے فیصلے کی بھرپور مذمت کی، جمعیت علماء ہند کا کہنا ہے کہ حلال سند حاصل کرنا یا نہ کرنا خریدار اور مینوفیکچررز کے اپنے انتخاب کا معاملہ ہے، حلال سرٹیفیکیٹ صارفین کی بڑی تعداد کو ایسی مصنوعات کے استعمال سے بچاتا ہے جو وہ مختلف وجوہ کے سبب استعمال نہیں کرنا چاہتے، جو لوگ حلال سرٹیفیکیٹ والی مصنوعات استعمال نہیں کرنا چاہتے وہ ان کا استعمال نہ کرنے کے لیے آزاد ہیں۔

    جمعیت علماء ہند حلال ٹرسٹ کے مطابق انڈیا میں ان دنوں بہت سی چیزوں میں گو موتر کا استعمال ہوتا ہے جو کہ مسلمانوں کے ساتھ بہت سے ملکی اور غیر ملکی صارفین کے لیے بھی ناقابل قبول ہے۔

    ہندوستانی سوشل میڈیا پر اترپردیش کے فیصلے کے خلاف سخت ردعمل دیکھنے میں آیا ہے، میڈیا کا کہنا ہے کہ اتر پردیش حکومت کا حلال سند کے خلاف فیصلہ انتہائی قابل مذمت اور مضحکہ خیز ہے، تجزیہ کاروں کے مطابق یوگی آدتیہ ناتھ کا یہ فیصلہ مودی سرکار کی انتہا پسندی اور مسلمان دشمن پالیسی کا منہ بولتا ثبوت ہے، یوگی آدتیہ ناتھ سب سے بڑا دوغلا اور منافق انسان ہے، میڈیا کا یہ بھی کہنا ہے کہ انتخابات سے پہلے مودی سرکار کئی دوسری ریاستوں میں بھی اس قسم کی پابندیاں عائد کرے گی۔

  • یاترا کے دوران سادھو نے بچے کو زمین پر پٹخ پٹخ کر مار دیا، دل دہلا دینے والی ویڈیو

    یاترا کے دوران سادھو نے بچے کو زمین پر پٹخ پٹخ کر مار دیا، دل دہلا دینے والی ویڈیو

    نئی دہلی: بھارتی ریاست اترپردیش میں ایک مذہبی یاترا کے دوران بے رحم سادھو نے اچانک ایک پانچ سالہ بچے کو ٹانگوں سے پکڑ کر زمین پر پٹخ پٹخ کر جان سے مار دیا، واقعے کی دل دہلا دینے والی فوٹیج سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق اترپردیش کے ضلع متھرا کے علاقے گووردھن میں مذہبی یاترا کے دوران ایک نہایت افسوس ناک اور دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا ہے، جس میں ایک نام نہاد سادھو نے ایک پانچ سالہ لڑکے کو پکڑ کر بار بار زمین پر پٹخا، جس سے اس کی موت واقع ہو گئی۔

    پولیس حکام کے مطابق یہ واقعہ ہفتے کے روز پیش آیا جس میں 52 سالہ جعلی سادھو اوم پرکاش نے معصوم بچے پر حملہ کر کے اسے قتل کر دیا، مذکورہ مقام پر ہندو یاتری پیدل سفر کرتے ہیں، معلوم ہوا کہ بچہ وہاں ایک جنرل اسٹور چلانے والے ایک شخص کا بیٹا تھا۔

    پولیس حکام کا کہنا تھا کہ واقعے کی محرکات کا پتا نہیں چل سکا ہے، لڑکے کی شناخت 5 سالہ انکت کے نام سے ہوئی، جو چند برسوں سے اپنے نانا کے گھر رہ رہا تھا۔ واقعے پر مشتعل مقامی لوگوں نے ملزم کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کرنے سے پہلے اسے تشدد کا نشانہ بنایا۔

  • اترپردیش میں کمسن دلت لڑکی کے ساتھ اونچی ذات کے ہندوؤں کی اجتماعی زیادتی

    اترپردیش میں کمسن دلت لڑکی کے ساتھ اونچی ذات کے ہندوؤں کی اجتماعی زیادتی

    جونپور: بھارتی ریاست اترپردیش میں ایک کمسن دلت لڑکی کے ساتھ اونچی ذات کے ہندوؤں کی اجتماعی زیادتی کا ایک اور ہولناک واقعہ پیش آیا ہے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی یوم آزادی دلتوں پر بھاری پڑ گیا، 14 اگست کی رات جونپور میں نشے میں دھت ہندو انتہا پسندوں نے لڑکی کو گھر سے اغوا کیا اور اسے جنسی زیادتی اور شدید تشدد کا نشانہ بنایا۔

    حالت بگڑنے پر ہندو انتہا پسند لڑکی کو تشویش ناک حالت میں چھوڑ کر فرار ہو گئے، جب کہ بھارتی پولیس اونچی ذات کے با اثر ہندوؤں کے خلاف ایکشن لینے سے گریزاں ہے۔

    یہ واقعہ جونپور ضلع کے علاقے رسول آباد میں پیش آیا، اغوا کرنے والوں نے خود واقعے کی ویڈیو بھی بنائی، اس دوران لڑکی زبردست مزاحمت کرتی رہی۔

    واضح رہے کہ بی جے پی کی زیر حکومت ریاست اترپردیش دلتوں کے خلاف 13 ہزار جرائم کے ساتھ سر فہرست ہے، اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی ادتیا ناتھ نچلی ذات کے ہندوؤں کے خلاف انتہا پسندانہ نظریات پر بدنام ہیں۔

  • آوارہ کتے نے چند منٹ میں 25 افراد کو کاٹ لیا، ویکسین کم پڑ گئی

    آوارہ کتے نے چند منٹ میں 25 افراد کو کاٹ لیا، ویکسین کم پڑ گئی

    نئی دہلی: بھارتی ریاست اتر پردیش میں آوارہ کتے نے 20 منٹ میں 25 افراد کو کاٹ لیا، 25 میں سے صرف 8 افراد کو ریبیز کی ویکسین مل سکی۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست اتر پردیش کے ضلع گوتم بدھ نگر میں ایک آوارہ کتے نے 20 منٹ کے اندر 25 لوگوں کو کاٹ لیا۔

    تمام افراد کو قریبی اسپتال میں داخل کروایا گیا جہاں صرف 8 افراد کو ریبیز کے انجیکشن لگائے گئے، باقی افراد کو اگلے دن آنے کا کہہ کر واپس بھیج دیا گیا جس پر لوگوں نے خاصا شور شرابہ بھی کیا۔

    مقامی تھانے کے انچارج گیان سنگھ کا کہنا ہے کہ جارچہ کے علاقے سبزی منڈی کے پاس ایک آوارہ کتا کافی عرصے سے دیکھا جارہا تھا، پہلے وہ آتے جاتے راہ گیروں پر بھونکتا تھا لیکن آہستہ آہستہ اس نے لوگوں کو کاٹنا شروع کر دیا۔

    عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ واقعے کے روز کتا مسلسل بھونک رہا تھا جس کے بعد لوگوں نے کتے کو مارنا شروع کردیا۔

    وہ لاٹھیاں لے کر اس کے پیچھے بھاگنے لگے، کتا جان بچانے کے لیے بھاگتا رہا اور راہ میں آنے والے لوگوں کو کاٹتا رہا۔

    بعد ازاں تمام افراد کو اسپتال پہنچایا گیا لیکن ریبیز کی ویکسین صرف 8 افراد کو لگائی جاسکی۔ ویکسین کی عدم دستیابی پر لوگوں نے غم و غصے کا اظہار بھی کیا۔

  • لائیو ٹی وی رپورٹ کے دوران سڑک پر حادثہ، ویڈیو وائرل

    لائیو ٹی وی رپورٹ کے دوران سڑک پر حادثہ، ویڈیو وائرل

    بھارت میں بارش کے بعد خراب سڑکوں سے متعلق ایک ٹی وی رپورٹ کے دوران ہی سڑک پر حادثہ پیش آگیا اور ایک رکشہ الٹ گیا جو کیمرے میں ریکارڈ ہوگیا۔

    مذکورہ ویڈیو جو اب وائرل ہوچکی ہے، بھارتی ریاست اتر پردیش کی ہے، ویڈیو دراصل ایک ٹی وی رپورٹ ہے جس میں ایک صحافی، ایک راہ گیر سے سڑکوں کی حالت کے بارے میں دریافت کر رہا ہے۔

    راہ گیر اپنے پیچھے سڑک کے بارے میں بتا رہا ہے کہ اس کی خستہ حالی کی وجہ سے آئے روز یہاں حادثات ہوتے رہتے ہیں، حکام سے کئی بار اس کی مرمت کے لیے کہا جاچکا ہے لیکن تاحال اس سڑک کی حالت جوں کی توں ہے۔

    رپورٹ کے دوران ہی پیچھے سے گزرتا ایک رکشہ اچانک دھماکے سے الٹ جاتا ہے جس پر راہ گیر پیچھے پلٹتے ہوئے کہتا ہے، یہ دیکھیئے۔

    ایک اور ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ آس پاس موجود لوگ فوری طور پر رکشے کی طرف بھاگتے ہیں اور اسے سیدھا کر کے اندر موجود لوگوں کو نکالنے کی کوشش کرتے ہیں۔

  • یوگی حکومت سے مایوس کسان پھندے پر جھول گیا

    یوگی حکومت سے مایوس کسان پھندے پر جھول گیا

    نئی دہلی: اتر پردیش کے وزیرِ اعلیٰ یوگی ادتیہ ناتھ کی ناقص پالیسیوں سے دل برداشتہ کسان نے موت کو گلے لگالیا ہے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق پچپن سالہ کسان جس کا نام پرتاپ سنگھ بتایا جاتا ہے، اس پر ڈھائی لاکھ روپے قرض واجب الادا تھے، جو معاشی حالات کے باعث یہ قرض ادا کرنے سے قاصر تھا، آج اس نے مبینہ طور پر پھانسی لگا کر اپنی زندگی ختم کر لی۔

    ظریف نگر تھانہ کے ایس ایچ او کے مطابق کسان پیر کے روز اپنے گھر سے نکلا تھا اور پھر بعد میں اس کی لاش گاؤں کے باہر ایک درخت سے لٹکی برآمد ہوئی، مبینہ طور پر خودکشی کے لئے اسن نے بیلوں کو باندھنے والی رسی کا استعمال کیا جبکہ حال ہی میں اس نے اپنی بیوی کے علاج اور اپنے قرض کے حصے کی ادائیگی کرنے کے لیے اپنے بیل فروخت کر دیئے تھے۔

    یہ بھی پڑھیں: بھارتی کسان کی خودکشی، بی جے پی کو ووٹ نہ دینے کی وصیت

    ایس ایچ او نے پرتاپ کی فیملی کے حوالے سے بتایا کہ وہ بقایہ قرض کے سبب پریشان تھا اور اسے کھیتی میں نقصان ہوا تھا اور اسے اپنی زندگی پٹری پر لوٹنے کی کوئی امید دکھائی نہیں دے رہی تھی۔

    مبینہ خود کشی کے بعد پرتاب سنگھ کے اہل خانہ نے کسی بھی قسم کی قانونی کارروائی سے انکار کردیا ہے جبکہ ضابطے کی کارروائی کے بعد لاش کو ورثا کے حوالے کردیا گیا ہے۔

    ایک محتاط اندازے کے مطابق سال دوہزار بارہ سے لیکر اب تک چھ ہزار سے زائد کسان اپنی زندگیوں کا خاتمہ کرچکے ہیں، بھارتی کسانوں کی خودکشی کی اہم وجہ حکومتی قرض اور اس سے متعلقہ پالیسی قرار دی جارہی ہے۔

  • اومیکرون کا پھیلاؤ: اتر پردیش میں کرفیو کا اعلان

    اومیکرون کا پھیلاؤ: اتر پردیش میں کرفیو کا اعلان

    نئی دہلی: بھارتی ریاست اتر پردیش میں کرونا وائرس کی نئی قسم اومیکرون کے پھیلاؤ کے باعث کرفیو کا اعلان کردیا گیا، بھارت میں اومیکرون کیسز کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست اتر پردیش میں کرونا وائرس کی نئی قسم اومیکرون کے پھیلاؤ کے باعث کرفیو کا اعلان کردیا گیا، اتر پردیش میں 25 دسمبر سے رات 11 سے 5 بجے تک کرفیو ہوگا۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ ملک میں اومیکرون کیسز کی مجموعی تعداد اب تک ساڑھے 3 سو سے تجاوز کر چکی ہے۔

    بھارتی وزارت صحت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اب تک بھارت کی 12 ریاستوں میں کرونا وائرس کے نئے ویرینٹ اومیکرون کے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

    وزارت صحت کے مطابق اب تک اومیکرون کے 77 مریض صحتیاب بھی ہوچکے ہیں۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایک روز میں ملک بھر میں کرونا وائرس کے ساڑھے 6 ہزار کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ 374 اموات ہوئی ہیں۔

    ملک بھر میں اب تک کرونا وائرس سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد 3 کروڑ 47 لاکھ جن میں فعال کیسز کی تعداد 77 ہزار 547 ہے۔ بھارت میں کووڈ 19 سے مرنے والوں کی تعداد 4 لاکھ 79 ہزار 133 ہوچکی ہے۔

  • بھارت:وائرل بخار کی تباہی، ہلاکتوں میں اضافہ

    بھارت:وائرل بخار کی تباہی، ہلاکتوں میں اضافہ

    اترپردیش: بھارت میں وائرل بخار کے وار جاری ہے، جس کے باعث ہلاکتوں کی تعداد 114 تک جاپہنچی ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست اتر پردیش کے ضلع فیروز آباد میں وائرل بخار نے پنجے گاڑھ لئے ہیں، گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران مہلک بخار سے مزید چار افراد لقمہ اجل بنے، جس کے بعد ہلاکتوں کی تعداد 114 ہوگئی ہے، جن میں 88 بچے بھی شامل ہیں۔

    حکام نے مہلک بخار سے نمٹنے کے لئے احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے اسپرے مہم اور رکے ہوئے پانی کی فوری نکاسی کا کام شروع کررکھا ہے، لیکن اس کے باوجود اموات کا سلسلہ جاری ہے۔

    دوسری جانب مہلک بخار کی آڑ میں ضلع فیروز آباد کے نجی اسپتالوں نے شہریوں سے رقم ہتھیانا شروع کردی ہے، مہلک بخار سے متاثر ہونے والے بچے کے والد جو کہ ایک مزدور ہیں نے میڈیا کو بتایا کہ نجی اسپتال نے بیٹے کے علاج کے لئے تیس ہزار روپے ایڈوانس مانگے، رقم کے لئے کچھ وقت مانگا تو اسپتال والوں نے داخل کرنے سے انکار کردیا۔

    یہ بھی پڑھیں: بھارت:دریائے گنگا میں دو کشتیوں میں خوفناک تصادم، متعدد ہلاکتیں

    بعد ازاں فیروز آباد میڈیکل کالج لیکر گیا، جہاں بیڈ نے ہونے کے سبب انتظامیہ نے داخلے سے انکار کیا ، میں نے اسے آگرہ لے جانے کی کوشش کی لیکن راستے میں ہی اس کی موت ہوگئی۔

    دوسری جانب فیروز آباد میڈیکل کالج کے چیف میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ہنسراج سنگھ کا کہنا ہے کہ اس معاملے میں کوئی آفیشل شکایت نہیں کی گئی ہے، چیف میڈیکل افسر (سی ایم او) نے بتایا کہ ضلع میں مہلک بخار سے نمٹنے کے لئے چونسٹھ سرگرم کیمپ ہیں اور بخار والے لوگوں سمیت 4800 لوگوں کا وہاں علاج چل رہا ہے۔

  • بھارت: ریسلنگ کے مقابلے کے دوران ریسلر ہلاک

    بھارت: ریسلنگ کے مقابلے کے دوران ریسلر ہلاک

    نئی دہلی: بھارت میں ایک پہلوان لڑائی کے دوران ہلاک ہوگیا، پہلوان کو مدمقابل نے زمین پر پٹخا تھا جس سے اس کی گردن ٹوٹ گئی۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست اتر پردیش کے ایک گاؤں میں ریسلنگ کا مقابلہ منعقد ہوا جس میں ساجد اور مہیش نامی دو مقامی پہلوانوں نے حصہ لیا۔

    مقابلے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل بھی ہوگئی جس میں ایک پہلوان کو زمین پر گرتے دیکھا جاسکتا ہے۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ساجد نے مہیش کو اٹھا کر زور سے زمین پر پٹخا، اس دوران مہیش کی گردن مڑ کر ٹوٹ گئی۔

    داؤ کے بعد مہیش بے ہوش ہوگیا جس پر مجمع خوشی سے چلانے لگا، تاہم جلد ہی یہ خوشی تشویش میں بدل گئی جب ساجد نے زمین پر گرے مہیش کو اٹھانے کی کوشش کی لیکن وہ بے حس و حرکت پڑا رہا۔

    اس دوران مزید افراد بھی دونوں کے گرد جمع ہوگئے اور مہیش کو ہوش میں لانے کی کوشش کرنے لگے۔ اسپتال لے جائے جانے کے بعد مہیش کو مردہ قرار دے دیا گیا۔

    مقامی پولیس کے مطابق انہیں اس واقعے کے حوالے سے کوئی اطلاع نہیں نہ ہی کسی نے کوئی رپورٹ درج کروائی ہے، اگر کوئی واقعے کی رپورٹ درج کرواتا ہے تو وہ اپنی کارروائی کا آغاز کریں گے۔