Tag: Upper Dir

  • امریکی خاتون دیر بالا کے رہائشی کی محبت میں پاکستان آگئی

    امریکی خاتون دیر بالا کے رہائشی کی محبت میں پاکستان آگئی

    امریکی خاتون خیبر پختونخواہ کے ملاکنڈ ڈویژن میں واقع دیربالاکے رہائشی ساجد کی محبت میں پاکستان آگئی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی خاتون کی سوشل میڈیا پر ساجد سے دوستی ہوئی تھی، امریکی خاتون پاکستانی نوجوان سے شادی کیلئےعشیرئ صدیقہ بانڈہ پہنچی ہے۔

    امریکی خاتون پاکستان پہنچ کر پاکستانکی خوبصورتی اور مہمان نوازی کے گن گانے لگی ہے۔

    اس سے قبل بھی پاکستانی نوجوان کی محبت میں ایک امریکی خاتون کراچی پہنچی تھیں، اونیجا اینڈریو رابنس نامی خاتون کو کراچی کے علاقے گارڈن کے رہائشی 19 سالہ ندال احمد میمن سے سوشل میڈیا کے ذریعے محبت ہوئی تھی۔

    جس کے بعد 2 بچوں کی ماں 11 اکتوبر 2024 کو کراچی پہنچی تھی، پاکستانی نوجوان نے امریکی خاتون سے شادی کے لیے راضی تھا تاہم گھر والوں نے شادی سے انکار کردیا تھا۔

    خاتون کئی ماہ کراچی میں دربدر رہی، وزٹ ویزے کی مدت ختم ہونے کے بعد اے ایس ایف نے امریکی خاتون کو ائیر پورٹ پولیس کے حوالے کر دیا تھا۔

    ایک این جی او نے خاتون کی امریکا واپسی کے لیے ٹکٹ بھی دیا اور مالی مدد بھی کی تھی تاہم اس نے واپسی سے انکار کردیا اور نوجوان کے گھر پہنچ کر بلڈنگ میں ڈیرے ڈال لیے تھے۔

    کراچی کے نوجوان سے شادی کی دعویدار امریکی خاتون کے بیٹے کے اہم انکشافات

  • صحت کارڈ سے ڈاکٹر نے سال میں 773 اپنڈکس آپریشن کر ڈالے، تحقیقات شروع

    صحت کارڈ سے ڈاکٹر نے سال میں 773 اپنڈکس آپریشن کر ڈالے، تحقیقات شروع

    پشاور: خیبر پختون خوا کے ضلع دیر بالا میں جراحی کے ماہر ڈاکٹر کو ایک سال میں ریکارڈ آپریشن کرنا مہنگا پڑ گیا، محمکہ صحت کی تحقیقاتی کمیٹی نے ایک ہی بیماری کے سال میں ریکارڈ 773 آپریشنز کی جامع تحقیقات کی سفارش کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختون خوا میں ’صحت کارڈ پروگرام‘ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کا ایک بڑا عوامی فلاحی منصوبہ ہے، جس کے ذریعے عوام دل سمیت مختلف بیماریوں کا علاج صوبے اور ملک کے مختلف اسپتالوں میں بالکل مفت کر سکتے ہیں۔

    تاہم صوبے کے دور افتادہ ضلع دیر بالا میں قائم ایک چھوٹے سے نجی اسپتال اخلاص میڈیکل سینٹر کی انتظامیہ کی جانب سے صحت کارڈ پروگرام کے تحت صرف ایک سال میں 26 سو 2 آپریشنز کی رقم وصول کرنے پر جب محکمہ صحت کی جانب سے دو رکنی تحقیقاتی کمیٹی نے اپنی رپورٹ مرتب کی تو، پتا چلا کہ مذکورہ نجی اسپتال ضلع کے واحد سرکاری اسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر صاحبزادہ امتیاز احمد اور سرکاری اسپتال کے سرجن ڈاکٹر سمیع اللہ کی مشترکہ ملکیت ہے۔

    سرجن ڈاکٹر سمیع اللہ

    اس اسپتال میں ایک سال کے قلیل عرصے میں 2602 آپریشنز کیے گئے ہیں، جن میں اپنڈکس کے 1826 آپریشنز بھی شامل ہیں، اے آر وائی نیوز کو موصولہ تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق اپنڈکس کی 1826 سرجریز میں سے اسپتال کی ملکیت میں شراکت دار ڈاکٹر سمیع اللہ نے ریکارڈ 773 آپریشنز کیے ہیں، اور اس کا اعتراف ڈاکٹر نے تحقیقاتی کمیٹی کے سامنے بھی کیا۔

    تحقیقاتی کمیٹی کے مطابق ڈاکٹر سمیع اللہ نے ایک سال میں اپنے نجی اسپتال میں ان 773 آپریشنز کے ساتھ ساتھ سرکاری اسپتال میں 321 آپریشنز بھی کیے۔

    رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر سمیع اللہ نے تمام آپریشن اپنڈکس کے کیے جب کہ کمیٹی نے انشورنس کمپنی سے حاصل ڈیٹا کا معائنہ کیا تو اس بات کا بھی انکشاف ہوا کہ کئی خاندانوں کے دو اور دو سے زائد افراد کے اپنڈکس کی سرجری بھی کی گئی۔

    رپورٹ کے مطابق سرکاری اسپتال کو مذکورہ ایم ایس نے صحت سہولت پروگرام کے پینل میں شامل نہیں ہونے دیا، کیوں کہ وہ سرکاری اسپتال کو اپنے نجی اسپتال کے لانچنگ پیڈ کے طور پر استعمال کرتا تھا۔ رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر سمیع اللہ نے اپنڈکس کے آپریشنز کی مد میں انشورنس کمپنی سے 3 کروڑ روپے کی خطیر رقم وصول کی، جو نجی اسپتال کی جانب سے کلیم کی گئی رقم کا 70 فی صد بنتا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق نجی اسپتال میں اپنڈکس کے روزانہ 10 آپریشن کیے گئے، ضلع دیر اپر میں اپنڈکس کی یہ شرح ملک ہی نہیں بلکہ دنیا کی بڑی شرح ہے، کیوں کہ دنیا بھر میں اپنڈکس کی شرح تمام آپریشنوں کا 1.2 فی صد ہوتی ہے، تاہم ضلع دیر اپر کے نجی اسپتال میں مجموعی آپریشنز کے مقابلے میں اپنڈکس کی یہ شرح 70 فی صد سے بھی زائد رہی ہے۔

    تحقیقاتی کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں سفارش کی ہے کہ صحت کارڈ پر ہونے والی سرجریوں کا پتا لگانے کے لیے کلینکل آڈٹ کی جائے اور رپورٹ کردہ خاندانوں اور بچوں سے جراحی کے نشانات کی جانچ کر کے توثیق کی جائے تاکہ پتا چل سکے کہ واقعی میں اپنڈکس کے آپریشنز کیے گئے یا صرف مالی فائدے کے لیے مذکورہ افراد کے شناختی کوائف استعمال کیے گئے۔

    محکمہ صحت کے حکام کے مطابق مذکورہ انکوائری صوبے میں صحت کارڈ پروگرام کی پہلی باضابطہ انکوائری ہے، جس میں سامنے آنے والے انکشافات کے بعد بعد مزید اضلاع اور نجی اسپتالوں کے خلاف بھی تحقیقات پر غور کیا جا رہا ہے۔

    نجی اسپتال کا مؤقف

    نجی اسپتال انتظامیہ نے اپنے مؤقف میں کہا ہے کہ ضلع دیر اپر کی کل آبادی تقریبا 11 لاکھ نفوس پر مشتمل ہے، گزشتہ ایک سال (2022) میں کیے گئے 1826 آپریشنز کا ماہانہ تناسب 150 اور روزانہ کی شرح پانچ بنتی ہے۔

    انتظامیہ کے مطابق ان کے اسپتال میں ہرنیا، کولیسٹیکٹومی، سی سیکشن، یو آر ایس، رینل اسٹون، ٹنسلیکٹومی اور اپینڈیکٹومی کی سہولت فراہم کی جاتی ہے، جن میں اپینڈیکٹومیز کا غلبہ اس لیے ہے کیوں کہ زیادہ تر مریض طویل طریقہ کار کے لیے ضلع سے نیچے جانے کو ترجیح دیتے ہیں۔

    ان کا مؤقف تھا کہ اتنی بڑی تعداد کے باوجود اپنڈکس کی شرح فی 1000 آبادی اوسط سے کم ہے، اسپتال انتظامیہ کے مطابق صحت کارڈ کے دور سے پہلے بھی DHQH کے ریکارڈ سے یہی بات واضح ہوتی ہے کہ روزانہ 5 سے 6 اپینڈیکٹومیاں کم شرحوں کے ساتھ کی جاتی رہی ہیں اور یہی DHQH میں 22 دسمبر سے صحت کارڈ کی سہولت شروع ہونے کے بعد بھی جاری ہے۔ تو یہ کوئی وبائی صورت حال نہیں ہے بلکہ عام اعداد و شمار ہیں۔

    نجی اسپتال کے منیجر فواد نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ ڈاکٹر سمیع اللہ نے 773 سرجریز میں 168 دیگر بڑی سرجریاں بھی کی ہیں، اور یہ ضلع کا واحد اسپتال ہے جس میں صحت کارڈ کی سہولت دستیاب ہے، اپنڈکس کا کیس ایک ایمرجنسی والی حالت ہوتی ہے، اسپتال آنے والے مریضوں کو ہم انکار تو نہیں کر سکتے، اور ہم نے تمام آپریشنز میں تصاویر کا ڈیٹا بھی متعلقہ حکام کو فراہم کر دیا ہے، اور جو رپورٹ مرتب کی گئی ہے وہ حقائق پر مبنی نہیں ہے۔

  • سڑک کی تعمیر کا جھگڑا، 7 افراد کی جانیں لے گیا

    سڑک کی تعمیر کا جھگڑا، 7 افراد کی جانیں لے گیا

    دیر بالا: خیبر پختونخوا کے ضلع دیر بالا میں سڑک کی تعمیر کا جھگڑا 7 افراد کی جانیں لے گیا، جاں بحق اور زخمی افراد کو ڈی ایچ کیو دیر منتقل کردیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا کے ضلع دیر بالا میں تحصیل براول میں جرگے کے دوران فائرنگ کا واقعہ پیش آیا ، فائرنگ کے نتئجے میں 7 افراد ہلاک اور 16 زخمی ہوگئے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ فائرنگ کا واقعہ میاں گانو چم کے مقام پر پیش آیا ، جاں بحق اور زخمی افراد کو ڈی ایچ کیو دیر منتقل کردیا گیا ہے جبکہ زخمیوں میں سے 5 کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔

    پولیس کے مطابق سڑک کی تعمیر کے تنازع پر دو فریقین میں جھگڑا تھا، تنازع کے حل کیلئے جرگے کا انعقاد کیا گیا تھا۔

    آئی جی کے پی معظم جاہ انصاری نے اپردیرمیں جرگے میں فائرنگ کا نوٹس لیتے ہوئے آر پی او مالاکنڈ سے رپورٹ طلب کرلی اور ہدایت کی کہ رپورٹ سی پی او کو ارسال کرکےملوث ملزمان کیخلاف کارروائی کی جائے۔

    آئی جی کے پی کا کہنا تھا کہ جرگہ سسٹم اورجرگوں کےلئے سیکیورٹی کا بندوبست کیا جائے۔

  • دیر میں تاریخی تبدیلی، پہلی بار خواتین  نے ووٹ کاسٹ کیا

    دیر میں تاریخی تبدیلی، پہلی بار خواتین نے ووٹ کاسٹ کیا

    دیر : ملک بھر میں حق رائے دہی استعمال کرنے کے لئے خواتین کی بڑی تعدادگھروں سے نکلی، دیر کی تاریخ میں پہلی بار خواتین نے اتنی بڑی تعداد میں ووٹ کاسٹ کیا جبکہ صوابی اور پشاور میں خواتین نے انتخابات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی سے خیبرتک صنف نازک حق رائے دہی استعمال کرنے کے لئے پر جوش ہیں اور خواتین کی بڑی تعداد گھروں سے نکلی، دیر میں تاریخی تبدیلی آئی اور پہلی بار خواتین نے ووٹ کاسٹ کیا۔

    چمن میں سخت پردے میں بھی خواتین ووٹ ڈالنے پولنگ اسٹیشن پہنچیں جبکہ پشاورمیں خواتین پولنگ بوتھ کھچا کھچ بھرا نظر آیا اور خواتین کی لمبی قطاریں لگی رہیں۔

    خواتین کا کہنا تھا کہ ووٹ ڈالنا ہمارا حق ہے۔

    سوات میں بھی خوف سے آزاد خواتین نے ووٹ کاسٹ کیا جبکہ صوابی میں ووٹ ڈالنے کے لئے خواتین نے جوق در جوق پولنگ
    اسٹیشن کارخ کیا۔

    واضح رہے کہ دیر بالا وہ علاقہ ہے، جہاں اس سے قبل عمائدین کی جانب سے گزشتہ انتخابات میں خواتین کو ووٹ کاسٹ کرنےکی اجازت نہیں دی جاتی تھی۔


    مزید پڑھیں:  عام انتخابات 2018 کے لیے پولنگ کا عمل شروع


    خیال رہے کہ ملک بھر میں عام انتخابات کے لیے پولنگ کا عمل جاری ہے، پولنگ صبح آٹھ بجے سے بلا تعطل شام 6بجے تک جاری رہے گی ، دس کروڑ 59 لاکھ سے زائد ووٹرز حق رائے دہی استعمال کریں گے۔

    قومی اورصوبائی اسمبلیوں کی نشستوں کےلیےآزادامیدواروں سمیت مختلف سیاسی جماعتوں کے گیارہ ہزارسےزائد امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • دیر بالا سے عام انتخابات میں حصہ لینے والی پہلی خاتون

    دیر بالا سے عام انتخابات میں حصہ لینے والی پہلی خاتون

    پشاور: صوبہ خیبر پختونخواہ کے ضلع دیر سے پہلی بار ایک خاتون صوبائی اسمبلی کے لیے جنرل نشست سے انتخاب لڑنے جارہی ہیں۔ حمیدہ شاہد پاکستان تحریک انصاف کی کارکن ہیں۔

    اس سے قبل دیر میں خواتین انتخابات میں حصہ لینا تو دور، گزشتہ 70 سال سے اپنا حق رائے دہی تک استعمال کرنے سے محروم تھیں۔

    خواتین کے ووٹ نہ ڈالنے کی وجہ سے دیر میں ہونے والے انتخابات کو عدالتوں میں چیلنج بھی کیا جاتا رہا جن میں انتخابات کو کالعدم قرار دینے کے فیصلے سامنے آچکے ہیں۔

    رواں برس مارچ میں بلدیاتی نشستوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات میں 70 سالوں میں پہلی بار خواتین نے اپنا ووٹ کا حق استعمال کیا تھا۔

    حمیدہ شاہد کو تحریک انصاف نے دیر بالا کے حلقہ پی کے 10 سے صوبائی اسمبلی کی امیدوار کا ٹکٹ جاری کیا ہے۔

    حمیدہ 2011 سے تحریک انصاف سے وابستہ ہیں۔ انہوں نے اسی علاقے سے تحصیل کونسلر کے لیے خواتین کی مخصوص نشستوں کے لیے بھی انتخاب میں حصہ لیا تھا لیکن ناکام رہی تھیں۔

    ان کا کہنا ہے، ’یہاں پر کہا جاتا ہے کہ خواتین ووٹ ڈالنے میں دلچسپی نہیں لیتیں۔ میرا الیکشن میں حصہ لینا اس سوچ کی نفی کرے گا اور یہ خواتین کے لیے ایک حوصلہ افزا اقدام ہوگا‘۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • دیرمیں شہید چاروں فوجی جونواں کوسلام پیش کرتےہیں‘ عمران خان

    دیرمیں شہید چاروں فوجی جونواں کوسلام پیش کرتےہیں‘ عمران خان

    اسلام آباد : چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ اپنے فوجی جوانوں کو کبھی نہیں بھولنا چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر عمران خان نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ ہمارےجوان دہشت گردوں سے لڑ کر جانیں قربان کرتےہیں۔

    پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا کہ دیرمیں شہید چاروں فوجی جونواں کوسلام پیش کرتےہیں۔


    سیکیورٹی فورسزکا تیمرگرہ میں آپریشن،میجرعلی سلمان سمیت4 جوان شہید


    یاد رہے کہ گزشتہ روز اپر دیر کے علاقے تیمرگرہ میں انٹیلی جنس بیس آپریشن کے نتیجے میں میجرعلی سلمان سمیت4جوان شہید ہوگئے تھے۔

    آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ آپریشن میں 2خودکش بمباروں نے خود کو اڑا دیا جبکہ ایک فائرنگ سے ہلاک ہوا۔

    وزیراعظم شاہد خاقان نے تیمر گرہ میں جوانوں کی شہادت پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ دہشت گردی کےخلاف جنگ ہماری بقاکی جنگ ہے ، بہادرافواج نے دہشت گردی کےخلاف جنگ میں بے پناہ قربانیاں دیں۔


    اورکزئی اجنسی میں کارروائی‌، 5دہشتگردہلاک ، میجر مدثر اورسپاہی مطیع اللہ شہید


    واضح رہے رواں سال مارچ میں آپریشن رد الفساد کے تحت اورکزئی اجنسی میں کارروائی میں 5 دہشت گرد ہلاک جبکہ میجر مدثر اورسپاہی مطیع اللہ شہید ہوگئے تھے۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔