Tag: urban flooding

  • کراچی میں موسلا دھار بارش سے اربن فلڈنگ کا خطرہ

    کراچی میں موسلا دھار بارش سے اربن فلڈنگ کا خطرہ

    کراچی: محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ ملک کے جنوبی علاقوں میں کل سے 29 اگست کے دوران موسلا دھار بارشیں ہوسکتی ہیں جبکہ کراچی، ٹھٹھہ، بدین، مٹھی، میرپورخاص، سکھر میں موسلادھار بارشوں کا امکان ہے، کراچی میں موسلا دھار بارش سے اربن فلڈنگ کا خطرہ ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی میں گزشتہ رات ہلکی بوندا باندی کے بعد شہر کا موسم خوشگوار ہوگیا، محکمہ موسمیات کے مطابق رات کے اوقات میں آج بھی ہلکی بارش کا امکان ہے۔

    بارشوں کے باعث گلگت بلتستان اوربالائی خیبرپختونخوا میں لینڈ سلائیڈنگ کاخدشہ ہے، جبکہ ملک کے جنوبی علاقوں میں کل سے 29 اگست کے دوران بارش کی پیشگوئی کی گئی ہے۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ ملک کے بیشتر علاقوں میں آج موسم گرم اور مرطوب رہے گا، بالائی خیبرپختونخوا، جنوب مشرقی اور وسطی سندھ میں چند مقامات پر بارش ہوسکتی ہے۔

    شمال مشرقی پنجاب،خطہ پوٹھوہار اور کشمیر میں بعض علاقوں میں بارش متوقع ہے جبکہ چترال، دیر، سوات، کوہستان، شانگلہ میں بارش کا امکان ہے۔

    موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی عائد

    آج بٹگرام، مانسہرہ، بالاکوٹ، ایبٹ آباد، ہری پور، بونیر، مہمند، خیبر،باجوڑ، مالاکنڈ، مردان، پشاور اور کوہاٹ میں بھی بارش کا امکان ہے۔

  • مون سون سیزن سے کراچی میں اربن سیلاب کا خطرہ لاحق، فکر انگیز رپورٹ

    مون سون سیزن سے کراچی میں اربن سیلاب کا خطرہ لاحق، فکر انگیز رپورٹ

    کراچی میں اس سال بارشوں سے اربن سیلاب کا خطرہ لاحق ہو سکتا ہے، شہر میں نکاسئ آب کا بوسیدہ نظام اربن فلڈنگ کا سبب بن سکتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق پاکستان میں مون سون سیزن رواں ماہ کے آغاز سے 30 ستمبر تک چل سکتا ہے، محکمہ موسمیات نے کراچی میں بھی اس سال شدید بارشوں کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

    کراچی میں ممکنہ سیلاب کی وجہ

    اربن پلانر محمد توحید کا کہنا ہے کہ کراچی کے 41 بڑے اور 510 چھوٹے نالوں میں صفائی نہ ہونے کی وجہ سے اس بات کے قوی امکانات موجود ہیں کہ شدید بارشوں کے نتیجے میں شہر بھر میں سیلاب اور تباہی آئے گی، کراچی میں سیلابی تباہی میں ان نالوں کا بہت بڑا کردار ہے۔

    کراچی کو ڈوبنے سے کوئی نہیں بچا سکتا

    اربن پلانر محمد توحید کا کہنا ہے کہ کراچی میں بارش کے پانی کو سمندر میں لے جانے والے قدرتی نالوں کو مکمل طور پر کھولنے کے ساتھ جب تک شہر کے انفرا اسٹرکچر کو موسمیاتی تبدیلیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے نہیں بنایا جاتا، کراچی کو ڈوبنے سے کوئی نہیں بچا سکتا۔

    قبضہ اور نا اہل انتظامیہ

    کراچی میں پانچ سو چالیس برساتی نالے بنیادی طور پر گھروں سے نکاسئ آب اور برساتی پانی نکالنے کے لیے بنائے گئے تھے، ابتدائی طور پر یہ نالے اوپر سے کھلے ہوئے تھے، لیکن وقت کے گزرنے کے ساتھ ساتھ نہ صرف ان پر قبضہ ہوتا گیا، بلکہ کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کی نااہل انتظامیہ نے شہر کے سیوریج کے نالوں کو برساتی نالوں میں تبدیل کر دیا۔ دوسری جانب عام طور پر آس پاس کے رہائشی یا پھر حکومتی ادارے نالے میں کوڑے یا ملبے سے بھرائی کر کے اسے زمین بنا لیتے ہیں۔

    تجاوزات کا وسیع جال

    کراچی میں مختلف محکمہ جاتی رپورٹس کے مطابق شہر کے جملہ 540 نالوں میں 27 نالوں پر تجاوزات قائم ہیں، ان نالوں پر تجاوزات پانچ فی صد سے لے کر 80 فی صد تک ہیں۔ شیر شاہ نالے پر لیاری ندی سے اردو بازار تک 80 فی صد تجاوزات ہیں۔

    دستاویزات کے مطابق یونیورسٹی روڈ پر سونگل نالے پر 70 فی صد تجاوزات قائم ہیں، رنچھوڑ لائن سے مائی کولاچی تک سٹی نالے پر بھی 70 فی صد تجاوزات ہیں، جب کہ نیو کراچی کے نالوں پر 60 فی صد اور 30 فی صد تجاوزات قائم ہیں۔

    کچی بستیاں اور بڑے قدرتی نالے

    کراچی کی 70 فی صد آبادی کچّی بستیوں میں رہتی ہے۔ ایک اندازے کے مطابق شہر میں کچّی آبادیوں کی تعداد میں سالانہ 10 فی صد کی شرح سے اضافہ ہو رہا ہے۔ اس کے علاوہ شہر کی آبادی سالانہ تقریباً 5 فی صد کی شرح سے بڑھ رہی ہے۔ کچّی بستیاں بغیر کسی منصوبہ بندی کے آباد کی جاتی ہیں، جہاں شہری سہولت (یوٹیلٹی سروس) باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت فراہم کرنا ممکن نہیں ہوتا۔

    اس نقشے کو بنانے والی ٹیم کے ایک رکن اور موجودہ سینیئر مینجر، میپنگ اینڈ ڈاکومیٹیشن، اورنگی پائلٹ پراجیکٹ اشرف ساگر کے مطابق ’’شہر کے تمام بڑے نالے بنیادی طور پر بارش کا پانی سمندر لے جانے والے قدرتی نالے ہیں، جو بعد میں نکاسئ آب کے لیے استعمال ہونے لگے۔‘‘

    ان کا کہنا تھا کہ ہم نے دیکھا کہ جہاں سے یہ نالے شروع ہوتے ہیں، وہاں پر ان کی چوڑائی اچھی خاصی ہوتی ہے، مثلاً کسی نالے کے ابتدائی سرے پر چوڑائی 50 فٹ ہے، لیکن جب وہ کسی آبادی سے گزرنے لگتا ہے تو وہاں اس کی چوڑائی کم ہو کر 30 فٹ رہ جاتی ہے۔

    شہر کا کچرا

    حقیقت یہ ہے کہ کراچی کے سیلاب میں ڈوبنے کا مسئلہ شہر کے کچرے سے شروع ہوتا ہے اور نالوں کی صفائی کے یہ ایک تلخ نظام پر ختم ہوتا ہے اور سال بہ سال یہ صورت حال اور خراب تر ہوتی جا رہی ہے۔

    ماہرین شہری منصوبہ بندی کہتے ہیں کہ کراچی کے نکاسئ آب کے نظام کو بہتر کرنے کے لیے نالوں کی صفائی کا انتظام مسلسل صفائی کا محتاج ہے، نہ کہ صرف مون سون تک۔ جب تک ان نالوں میں صفائی کا انتظام سالانہ بنیادوں پر نہیں کیا جائے گا، شدید بارشوں میں کراچی کو ڈوبنے سے نہیں بچایا جا سکتا۔

  • چیف میٹرولوجسٹ کی سوشل میڈیا پر اربن فلڈنگ کی خبروں کی تردید

    چیف میٹرولوجسٹ کی سوشل میڈیا پر اربن فلڈنگ کی خبروں کی تردید

    کراچی: چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز نے اربن فلڈنگ کی خبروں کی تردید کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اربن فلڈنگ کا کوئی خطرہ نہیں ہے، سوشل میڈیا پر اس حوالے سے غلط خبریں پھیلائی جا رہی ہیں۔

    سردار سرفراز نے بارش کے سسٹم کے حوالے سے بتایا کہ مغربی ہواؤں کا سلسلہ بلوچستان کے راستے سندھ میں داخل ہوگا، اس وقت ہوا کا کم دباؤ عمان کے آس پاس موجود ہے۔

    چیف میٹرولوجسٹ نے کہا ’’بلوچستان کے جنوبی ڈسٹرکٹ میں گرج چمک کے ساتھ بارش ہوگی، اور بارشوں کا سلسلہ 28 اپریل سے 2 مئی تک جاری رہے گا۔‘‘

    انھوں نے کہا کہ بارشوں کا یہ سلسلہ سندھ میں بھی داخل ہوگا، اور کراچی سمیت سندھ کے بیش تر اضلاع میں کہیں تیز اور کہیں درمیانی بارش ہوگی۔

    چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز نے کہا کہ ماہی گیروں کو سمندر میں جانے سے منع نہیں کیا گیا ہے۔

  • کراچی میں شدید بارشیں، خطرے کی گھنٹی بج گئی

    کراچی میں شدید بارشیں، خطرے کی گھنٹی بج گئی

    کراچی: محکمہ موسمیات سردار سرفراز کا کہنا ہے کہ آج سے 2 اکتوبر تک کراچی میں بارشیں ہوں گی جس سے شہر میں اربن فلڈنگ کا خطرہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ موسمیات سردار سرفراز نے اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ روز ہونے والی بارش پچھلے سسٹم کی باقیات تھی، آنے والا سسٹم آج سے بارش برسا سکتا ہے۔

    ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ آج سے 2 اکتوبر تک بارشوں سے کراچی میں اربن فلڈنگ کا خطرہ ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ گلاب نامی طوفان بھارت کو ہٹ کر چکا ہے، لوئر سندھ اور بلوچستان میں بھی موسلا دھار بارشیں ہوسکتی ہیں۔ گلاب کے اثرات سندھ کی ساحلی پٹی پر ہوں گے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز شہر قائد کے علاقے صدر میں مائیکرو کلاؤڈ برسٹ ہوا تھا جس کے نتیجے میں شدید بارشیں ہوئیں اور حد نگاہ کچھ دیر کے لیے صفر ریکارڈ کی گئی تھی۔

    صدر سمیت شہر کے دیگر علاقوں میں بھی تیز بارش ہوئی۔

  • ممبئی میں تباہ کن طوفانی بارشیں، شہر ڈوب گیا

    ممبئی میں تباہ کن طوفانی بارشیں، شہر ڈوب گیا

    ممبئی : بھارت می بارش نے تباہی مچادی، ممبئی میں12 گھنٹے کے دوران بارش کا 46 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا، عمارتوں کی چھتیں اڑ گئیں، معمولات زندگی درھم برھم ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کی ریاست مہاراشٹر کے شہر ممبئی میں ایک ہفتے سے بارشوں کا سلسلہ جاری ہے جس سے نظامِ زندگی بری طرح متاثر ہے۔ شہر میں گزشتہ 12 گھنٹے کے دوران 294 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے جس نے بارش کا 46سالہ ریکارڈ توڑ دیا ہے۔

    بارش اور تیز ہواؤں نے شدت اختیار کرلی اور ہر طرف پانی نظر آرہا ہے، سڑکیں سمندر کا منظر پیش کررہی ہیں، سڑکوں پر اس قدر سیلاب ہے کہ گاڑیاں اس میں تیررہی ہیں، موسلادھار بارش سے ٹریفک کی آمدو رفت بند اور متعدد عمارتوں کی چھتیں تک اڑ گئیں۔

    ممبئی ہائی کورٹ نے سیلابی صورتِ حال کے باعث جمعرات کو ہونے والی تمام سماعتیں منسوخ کر دی ہیں۔ ممبئی میں یکم اگست سے اب تک 2319 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی جا چکی ہے جس کے بعد ہر طرف پانی ہی پانی ہے اور کئی علاقوں میں بارش کا پانی لوگوں کے گھروں میں بھی داخل ہو گیا ہے۔

    شدید بارشوں اور تیز ہواؤں کے نتیجے میں ممبئی کے جنوبی علاقوں میں ہر طرف تباہی مچ گئی اور سیکڑوں درخت زمین سے اکھڑ گئے، پانی جمع ہونے سے بس اور ٹرین سروس بھی معطل ہو گئیں۔

  • کراچی میں فوج طلب ، آئی ایس پی آر کا اہم بیان سامنے آگیا

    کراچی میں فوج طلب ، آئی ایس پی آر کا اہم بیان سامنے آگیا

    راولپنڈی : آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ پاک فوج کو کراچی میں سیلابی صورتحال کے پیش نظر سول انتظامیہ کی مدد کیلئے طلب کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقت عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے کہا گیا ہے کہ کراچی میں پاک فوج کو اربن فلڈنگ کی صورتحال سے نمٹنے کے لیئے سول انتظامیہ کی مدد کے لیے طلب کیا گیا ہے۔

    دوسری جانب پاک فوج کی کراچی کی صفائی میں کردار سے متعلق وزیراعظم نے سمری پردستخط کر دیے ہیں۔

    گذشتہ روز گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا تھا کہ وزیراعظم نے پاک فوج کو کراچی کی صفائی میں اپنا حصہ ڈالنے کو کہا ہے، پاک فوج صفائی کی نگہبانی کرےگی، ایف ڈبلیواو بھی ساتھ ہوگی۔

    یاد رہے 2 روز قبل وزیراعظم عمران خان نے کراچی کی صفائی کے لیے فوج کو طلب کرتے ہوئے چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل کو کراچی پہنچنے کی ہدایت کی تھی۔

    بعد ازاں چیئرمین نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے ) لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل کراچی پہنچے اور وزیراعلی سندھ سے ملاقات کی، ملاقات کے دوران کراچی میں حالیہ بارشوں اور اس کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال کے حوالے سے بات چیت ہوئی۔