Tag: urdu bazar karachi

  • اردو بازار میں تجاوزات : کے ایم سی نے آپریشن چند روز کیلئے مؤخر کردیا

    اردو بازار میں تجاوزات : کے ایم سی نے آپریشن چند روز کیلئے مؤخر کردیا

    کراچی : کے ایم سی نے شہر قائد کے قدیم اردو بازار میں قائم تجاوزات کیخلاف کارروائی فی الحال روک دی ہے، انتظامیہ نے تجاوزات کی نشاندہی کیلئے چار رکنی کمیٹی تشکیل دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے قدیم اردو بازار میں کے ایم سی کی جانب سے دی گئی ڈیڈ لائن ختم ہونے پر تجاوزات کیخلاف آپریشن شروع نہ ہوسکا۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ کے ایم سی کی جانب سے کارروائی کا فیصلہ فی الحال مؤخر کردیا گیا ہے، یہ فیصلہ اردو بازار دکانداروں کی جانب سے شدید احتجاج اور دکانوں کی دستاویزات دکھانے کے بعد کیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق اس سلسلے میں نالے پر قائم تجاوزات کی نشاندہی کیلئے چار رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے مذکورہ کمیٹی میں محکمہ اسٹیٹ میونسپل سروسز اور مارکیٹ کے 2 نمائندے شامل ہیں، کمیٹی کی رپورٹ کے بعد میئر کراچی وسیم اختر کی ہدایت پر دوبارہ آپریشن شروع کیا جائے گا۔

    تاریخی اردو بازار میں بھی دکانیں خالی کرنے کا الٹی میٹم، تاجروں کا احتجاج

    واضح رہے کہ کراچی میونسپل کارپوریشن نے تجاوزات کیخلاف کارروائی کیلئے اردو بازار کے دکانداروں کو رواں ماہ چار دسمبر کو نوٹسز جاری کیے تھے جس میں انہیں دکانیں خالی کرنے کیلئے تین دن کی مہلت دی گئی تھی، تاہم آج مدت کے اختتام پر کے ایم سی نے اپنا فیصلہ چند روز کیلیے مؤخر کردیا ہے۔

  • آپریشن ردالفساد : سندھ رینجرز کو بڑی کامیابی مل گئی، آئی ایس پی آر

    آپریشن ردالفساد : سندھ رینجرز کو بڑی کامیابی مل گئی، آئی ایس پی آر

    راولپنڈی : پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر ) کا کہنا ہے کہ آپریشن ردالفساد کے تحت کراچی میں رینجرز نے کالعدم تنظیم جنداللہ کے خلاف کامیاب کارروائی کرکے چار دہشت گردوں کو ہلاک کردیا، مارے گئے دہشت گردوں میں خاتون سہولت کار افشاں بھی شامل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آپریشن ردالفساد میں پاک فوج کو بڑی کامیابی مل گئی۔ سندھ رینجرز کی کارروائی میں دہشت گرد تنظیم جنداللہ کے چار دہشت گرد مارے گئے۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق مارے گئے، ہلاک دہشت گردوں میں زاہد آفریدی عرف فہیم، محمد حفیظ عرف کوئٹہ وال، ماما اور خاتون سہولت کار افشاں شامل ہیں۔ ہلاک دہشت گرد ایس ایس یو پر ریموٹ کنٹرول بم حملے، سٹی کورٹ میں دستی بم حملے اور فائرنگ میں ملوث تھے۔

    ملزمان نے دوہزار تیرہ میں پندرہ سے بیس افراد کو قتل کیا، آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ ہلاک دہشت گردوں نے رینجرز موبائل پر حملے، بینک ڈکیتی، اغواء برائے تاوان اور سرنگ کھود کر سینٹرل جیل پر حملے کی بھی منصوبہ بندی کی تھی۔

    ڈی جی رینجرز سندھ نے وزیرداخلہ چوہدری نثار سے ٹیلیفونک رابطہ کرکے کارروائی پر بریفنگ دی، وزیراعظم نوا شریف اور وزیرداخلہ چوہدری نثار نے رینجرز کی اہم کامیابی پر مبارکباد دی ہے۔