Tag: Urdu

  • عوام نےدہشتگردوں کو خودسےالگ کردیاہے، آرمی چیف

    عوام نےدہشتگردوں کو خودسےالگ کردیاہے، آرمی چیف

    پشاور: آرمی چیف جنرل راحیل شریف کا کہنا ہے کہ عوام نےدہشت گردوں کو خود سے الگ کردیا ہے،ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ آپریشن متاثرین کی گھروں کو واپسی اگلے سے شروع ہوجائے گی۔

    پشاور میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی زیرصدارت اعلیٰ سطح صوبائی کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں قومی ایکشن پلان پرعملدرآمد کا جائزہ لیاگیا، آرمی چیف جنرل راحیل شریف کا کہنا تھا کہ کے پی کے اور فاٹا کےعوام نےبےحد قربانیاں دی ہیں اور عوام کےحوصلے بلند ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کیخلاف جدوجہدمیں بہادر قبائلی ساتھ ہیں،آرمی چیف کاکہناتھاکہ سانحہ پشاورپر پوری قوم متحد ہے اور آخری دہشت گرد کے خاتمے تک جدوجہدجاری رہےگی، انھوں نے ایف سی کے لیےایف سی کو چار ہزار کلاشنکوف دینے کا اعلان بھی کیا۔

    اس سے قبل ڈی جی آئی ایس پی آر عاصم سلیم باجوہ کا سماجی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک پیغام میں کہنا تھا کہ آپریشن ضرب عضب کے متاثرین کی واپسی کا عمل اگلے ماہ سے شروع ہوجائے گا جو مرحلہ وار ہو گا۔ ان کا کہنا ہے کہ متاثرین کی واپسی کے عمل میں فوج، کے پی کے کی صوبائی حکومت اور فاٹا انتظامیہ معاونت کریں گے۔

  • اپنی سرزمین سے دہشتگردی کاصفایا کریں گے، آرمی چیف

    اپنی سرزمین سے دہشتگردی کاصفایا کریں گے، آرمی چیف

    لاہور: آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ اپنی سرزمین سے دہشت گردی کا ہرقیمت پرخاتمہ کردیں گے جس کے لئے سب کو ملکر جدو جہد کرنی ہوگی۔

    لاہور میں اعلیٰ سطح اجلاس کا اجلاس ہوا جس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف اور وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف نے شرکت کی ، جس سے خطاب میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کسی قیمت پرہارنے کاسوچ بھی نہیں سکتے، پنجاب سے ہرقیمت پر شدت اور انتہاپسندی ختم کریں گے۔

     ڈی جی آئی ایس پی آر کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ اعلیٰ سطح اجلاس میں قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد کے لئے صوبائی سطح پر کمیٹیاں قائم کر دی گئی ہیں ۔

     اعلیٰ سطح اجلاس میں آرمی چیف،وزیراعلیٰ پنجاب کے علاوہ ڈی جی آئی ایس پی آر، پنجاب کے کورکمانڈرزاور ڈی جی آئی ایس آئی بھی شریک ہوئے، قانون نافذ کرنے والے اداروںکے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔

  • آج اردو اورپنجابی کے معروف شاعر’منیرنیازی‘ کی آٹھویں برسی ہے

    آج اردو اورپنجابی کے معروف شاعر’منیرنیازی‘ کی آٹھویں برسی ہے

    آج اردو اورپنجابی کے صف اوّل کے شاعر منیر نیازی کا یومِ وفات ہے، آپ 9 اپریل 1923ء کو مشرقی پنجاب کے شہر ہوشیارپور میں پیدا ہوئے تھے۔

    میں تو منیر آئینے میں خود کو تک کر حیران ہوا
    یہ چہرہ کچھ اور طرح تھا پہلے کسی زمانے میں

    انہوں نے اپنی ادبی میراث میں اردو کے 13 اور پنجابی کے 3 شعری مجموعے چھوڑے ہیں جن میں اس بے وفا کا شہر‘ تیز ہوا اور تنہا پھول‘ جنگل میں دھنک‘ دشمنوں کے درمیان شام‘ سفید دن کی ہوا‘آغاز زمستاں میں دوبارہ، سیاہ شب کا سمندر‘ ماہ منیر‘ چھ رنگین دروازے‘ ساعت سیار، پہلی بات ہی آخری تھی، ایک دعا جو میں بھول گیا تھا، محبت اب نہیں ہوگی اور ایک تسلسل کے نام شامل ہیں جبکہ ان کی پنجابی شاعری کے مجموعے چار چپ چیزاں‘ رستہ دسن والے تارے اور سفردی رات کے نام سے اشاعت پذیر ہوئے،انہوں متعدد فلموں کے نغمات بھی تحریر کئے جو بے حد مقبول ہوئے۔

    ملنا تھا اس سے ایک بار پھر کہیں منیر
    ایسا میں چاہتا تھا پر ایسا نہیں ہوا

    منیر نیازی کو ہمیشہ معاشرے کی ناروائی کا قلق رہا اوت ایک محفل میں انہوں نے اپنے مخصوص انداز میں کہا تھا کہ ایک زمانے میں نقادوں نے مجھے اپنی بے توجہی سے مارا اور اب اس عمر میں آ کر توجہ سے مار رہے ہیں۔

    میں منیر آزردگی میں اپنی یکتائی سے ہوں
    ایسے تنہا وقت میں ہمدم مرا ہوتا کوئی

    منیر نیازی کی خدمات کے اعتراف کے طور پر حکومت پاکستان نے انہیں صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی اور ستارہ امتیاز اور اکادمی ادبیات پاکستان نے کمال فن ایوارڈ سے نوازا تھا۔ 26 دسمبر 2006ء کو اردو اور پنجابی کے صف اوّل کے شاعر منیر نیازی لاہور میں وفات پاگئے۔ وہ لاہور میں قبرستان ماڈل ٹاﺅن،کے بلاک میں آسودہ خاک ہیں۔

    چاہتا ہوں میں منیر اس عمر کے انجام پر
    ایک ایسی زندگی، جو اس طرح مشکل نہ ہو

  • آج اردو کی منفرد لہجے کی شاعرہ پروین شاکر کا یومِ وفات ہے

    آج اردو کی منفرد لہجے کی شاعرہ پروین شاکر کا یومِ وفات ہے

    آج 26 دسمبر اردو کی منفرد لہجے کی شاعرہ پروین شاکر کا یومِ وفات ہے۔

    مر بھی جاوں تو کہاں لوگ بھلا ہی دیں گے
    لفظ میرے، مرے ہونے کی گواہی دیں گے

    پروین شاکر 24 نومبر 1954 ء کو پاکستان کے شہر کراچی میں پیدا ہوئیں۔ آپ کے والد کا نام سید شاکر حسن تھا۔ ان کا خانوادہ صاحبان علم کا خانوادہ تھا۔ ان کے خاندان میں کئی نامور شعرا اور ادبا پیدا ہوئے۔ جن میں بہار حسین آبادی کی شخصیت بہت بلند و بالا ہے۔آپ کے نانا حسن عسکری اچھا ادبی ذوق رکھتے تھے انہوں بچپن میں پروین کو کئی شعراء کے کلام سے روشناس کروایا۔ پروین ایک ہونہار طالبہ تھیں۔ دورانِ تعلیم وہ اردو مباحثوں میں حصہ لیتیں رہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ وہ ریڈیو پاکستان کے مختلف علمی ادبی پروگراموں میں شرکت کرتی رہیں۔ انگریزی ادب اور زبانی دانی میں گریجویشن کیا اور بعد میں انہی مضامین میں جامعہ کراچی سے ایم اے کی ڈگری حاصل کی۔ پروین شاکر استاد کی حیثیت سے درس و تدریس کے شعبہ سے وابستہ رہیں اور پھر بعد میں آپ نے سرکاری ملازمت اختیار کر لی۔

    سرکاری ملازمت شروع کرنے سے پہلے نو سال شعبہ تدریس سے منسلک رہیں، اور 1986ء میں کسٹم ڈیپارٹمنٹ ، سی۔بی۔آر اسلام آباد میں سیکرٹری دوئم کے طور پر اپنی خدمات انجام دینے لگیں۔1990 میں ٹرینٹی کالج جو کہ امریکہ سے تعلق رکھتا تھا تعلیم حاصل کی اور 1991ء میں ہاورڈ یونیورسٹی سے پبلک ایڈمنسٹریشن میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی۔ پروین کی شادی ڈاکٹر نصیر علی سے ہوئی جس سے بعد میں طلاق لے لی۔

    ممکنہ فیٖصلوں میں اک ہجر کا فیصلہ بھی تھا
    ہم نے تو اک بات کی اس نے کمال کردیا

    شاعری میں آپ کو احمد ندیم قاسمی صاحب کی سرپرستی حاصل رہی۔آپ کا بیشتر کلام اُن کے رسالے فنون میں شائع ہوتا رہا۔ 1977ء میں آپ کا پہلا مجموعہ کلام خوشبو شائع ہوا۔ اس مجموعہ کی غیر معمولی پذیرائی ہوئی اور پروین شاکر کا شمار اردو کے صف اول کے شعرامیں ہونے لگا۔ خوشبو کے بعد پروین شاکر کے کلام کے کئی اور مجموعے صد برگ، خود کلامی اور انکار شائع ہوئے۔ آپ کی زندگی میں ہی آپ کے کلام کی کلیات ’’ماہ تمام‘‘ بھی شائع ہوچکی تھی جبکہ آپ کا آخری مجموعہ کلام کف آئینہ ان کی وفات کے بعد اشاعت پذیر ہوا۔

    26 دسمبر 1994ء کو اس خبر نے ملک بھر کے ادبی حلقوں ہی نہیں عوام الناس کو بھی افسردہ اور ملول کردیا کہ ملک کی ممتاز شاعرہ پروین شاکر اسلام آباد میں ٹریفک کے ایک اندوہناک حادثے میں وفات پاگئی ہیں۔

    پروین شاکر کو اگر اردو کے صاحب اسلوب شاعروں میں شمار کیا جائے تو بے جا نہ ہوگا۔ انہوں نے اردو شاعری کو ایک نیا لب و لہجہ دیا اور شاعری کو نسائی احساسات سے مالا مال کیا۔ ان کا یہی اسلوب ان کی پہچان بن گیا۔ آج بھی وہ اردو کی مقبول ترین شاعرہ تسلیم کی جاتی ہیں۔

    پروین شاکر نے کئی اعزازات حاصل کئے تھے جن میں ان کے مجموعہ کلام خوشبو پر دیا جانے والا آدم جی ادبی انعام، خود کلامی پر دیا جانے والا اکادمی ادبیات کا ہجرہ انعام اور حکومت پاکستان کاصدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی سرفہرست تھے۔

    پروین شاکر اسلام آباد کے مرکزی قبرستان میں آسودۂ خاک ہیں۔

    وہ تو جاں لے کے بھی ویسا ہی سبک نام رہا
    عشق کے باب میں سب جرم ہمارے نکلے

  • معروف اردو شاعر بےخودبدایونی کو ہم سے بچھڑے ۹۸برس بیت گئے

    معروف اردو شاعر بےخودبدایونی کو ہم سے بچھڑے ۹۸برس بیت گئے

    10 نومبر معروف اردو شاعر جناب بے خود بدایونی کا یومِ وفات ہے۔

    بیٹھتا ہے ہمیشہ رِندوں میں
    کہیں زاہد ولی نہ ہو جائے

    بے خود بدایونی کا اصل نام محمد عبد الحئی صدیقی تھا۔ آپ 17 ستمبر 1857ء کو بدایوں کے ایک صوفی گھرانے میں پیدا ہوئے۔ اُس زمانے کے رواج کے مطابق بے خود نے پہلے عربی اور فارسی کی تعلیم حاصل کی۔ اس کے بعد آپ نے قانون کی تعلیم حاصل کی اور وکیل کی حیثیت سے مراد آباد اور شاہجہان پور میں کام کیا۔ پھر وکالت سے اکتا کر سرکاری نوکری سے وابستہ ہوئے اور سروہی (راجستھان) اور جودھپور میں خدمات انجام دیتے رہے۔

    بے خود بدایونی انیسویں صدی کے آخر اور بیسویں صدی کی ابتداء کے ممتاز شعراء میں شامل ہیں۔ انہوں نے شاعری میں پہلے الطاف حسین حالی، پھر داغ دہلوی کی شاگردی اختیار کی۔ اپنی زندگی کا زیادہ حصہ جودھپور میں بسر کرنے کے باعث وہ اردو ادب کے مراکز دہلی اور لکھنؤ سے دور رہے، اور غالباً اسی وجہ سے انکی شاعری بہت عام نہ ہو سکی۔ طویل عرصے تک طبع نہ ہونے کی باعث انکے بہت سے اشعار کو مختلف شعراء نے اپنی تخلیق کے طور پر پیش کیا، اور ان کے بہت سے کلام کو بے خود دہلوی اور کچھ اور شعراء کے کلام سے بھی منسوب کیا گیا۔

    بے خود بدایونی غزلیات، حمد و نعت اور رباعیات کے شاعر تھے۔ محبت، فلسفہ، تصوف اور اسلام انکی شاعری کا موضوع تھا۔ اُن کی چار کتب "ہوش و خرد کی دکان”، "صبر و شکیب کی لُوٹ”، "مرآۃ الخیال” اور "افسانۂ بے خود” کے نام سے شائع ہوئیں۔

    10 نومبر 1912ء کو بے خود کا بدایوں میں انتقال ہوا اور وہیں آسودۂ خاک ہوئے۔

    پردے سے پُچھتے ہو ترا دل کہاں ہے اب
    پہلو میں میرے آؤ تو کہدوں یہاں ہے اب

  • نیب کا راجہ پرویز اشرف کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ

    نیب کا راجہ پرویز اشرف کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: داماد کی خلاف ضابطہ تعیناتی پرنیب نے سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ نے متعدد ریفرنسز دائر کرنے کی منظوری دے دی ،بورڈ نےسابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے ،راجہ پرویزاشرف پرالزام ہے کہ انہوں نے بطور سابق وزیراعظم اختیارات کا ناجائز استعمال کیا اور قوائد و ضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اپنے داماد کو ورلڈ بینک میں تعینات کیا۔

    قواعد کے خلاف دو سواڑتیس بھرتیوں اور اختیارات کے ناجائز استعمال پرسابق چیئرمین ای او بی آئی ظفر اقبال گوندل اور دیگر کے خلاف بھی ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کیا گیاہے، نیب نےنگراں حکومت کے دوران غیرقانونی تقرریاں کرنے پرایم ڈی پاسکو کے خلاف بھی انکوائری کا حکم دیا۔

  • تحریک انصاف کا الیکشن کمیشن کے دفتر کے باہر احتجاجی مظاہرہ

    تحریک انصاف کا الیکشن کمیشن کے دفتر کے باہر احتجاجی مظاہرہ

    اسلام آباد: انتخابی دھاندلیوں کے خلا ف پاکستان تحریک انصاف نےالیکشن کمیشن کے دفتر کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا۔

    انتخابی دھاندلیوں کےخلاف پاکستان تحریک انصاف نے مرکزی رہنما اعظم سواتی کی قیادت میں الیکشن کمیشن کے دفترکےباہر مظاہرہ کیا، مظاہرے میں پی ٹی آئی کے سینکڑوں کارکن شریک ہوئے، مظاہرے کے شرکاء نےالیکشن کمیشن کے خلاف پلے کارڈز اٹھارکھے تھے جن میں چیف الیکشن کمشنر اور حکومت کےخلاف نعرے درج تھے۔

    مظاہرین نےاحتجاج کےدوران وزیراعظم نوازشریف اور چیف الیکشن کمشنر کے علامتی پتلےبھی نظر آتش کئے، دوسری جانب کسی بھی ناخوش گوار واقعے سے نمٹنے کےلئے پولیس کی بھاری نفری الیکشن کمیشن کےباہر تعینات کردی گئی ہے۔

  • امریکی نمائندہ خصوصی کی آرمی چیف اور وزیرداخلہ سے ملاقات

    امریکی نمائندہ خصوصی کی آرمی چیف اور وزیرداخلہ سے ملاقات

    اسلام آباد/راولپنڈی: پاکستان اورافغانستان کےلئےامریکہ کے خصوصی نمائندے ڈنئیل فیلڈ مین نے آرمی چیف جنرل راحیل شریف اور وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان سے ملاقات کی ہے۔

    آرمی چیف سے ملاقات میں امریکی نمائندے کا کہنا تھا مریکہ پاکستان کی دہشتگردی کیخلاف دی گئی قربانیوں کوقدرکی نگاہ سے دیکھتاہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقات میں افغانستان کی صورتحال سمیت خطے کی مجموعی صورتحال بھی زیر غور آئی ۔ ڈینیل فیلڈمین کی قیادت میں امریکی وفد نے وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان سے بھی ملاقات کی ۔

    چوہدری نثار علی خان کا امریکی وفد سے کہنا تھا پاکستان اورامریکہ مشکل حالات میں پرتپاک تعلقات کیلئے کوشاں ہیں۔ پاک امریکہ تعلقات کومتاثر ہونے سے بچانے کیلئے امریکہ ڈرون حملے مستقل بنیاد پربند کرے۔

  • کراچی:پولیس کارروائیاں،دومغوی بازیاب

    کراچی:پولیس کارروائیاں،دومغوی بازیاب

    کراچی:شہرقائد میں پولیس کارروائیوں میں دومغوی بازیاب کرالئےگئے،آٹھ قتل میں ملوث ٹارگٹ کلرپکڑا گیا،فائرنگ اور پرتشددواقعات میں دوافراد جان سےگئے،گودام چورنگی کےقریب پولیس سےمقابلےمیں کالعدم تنظیم کےدوملزمان ہلاک ہوگئے۔

    نادرن بائی پاس پرسی پی ایل سی اور اے وی سی سی پولیس نےکارروائی کرکےیوسف نامی تاجرکوبازیاب کراکےتین اغواکاروں کوگرفتارکرلیا، قائدآباد میں بھی کارروائی میں آٹھ سالہ مغوی بچہ طفیل زمان کوبازیاب کراکےشوکت نامی اغواکارکوگرفتارکرلیا۔

    سرسید پولیس نےآٹھ افرادکے قتل میں ملوث راقب حسین کوگرفتارکرلیا،کورنگی گودام چورنگی کے قریب پولیس سےمقابلےمیں کالعدم تنظیم کےجلال اورافضل ہلاک ہوگئے، ملزمان سےچھینی گئی موٹرسائیکل،اسلحہ اوربارودی مواد برآمدہوا۔

    بریگیڈ کےعلاقےمیں پولیس مقابلےمیں ملزم گرفتارکرکےاسلحہ برآمدکرلیاگیا،بھینس کالونی میں مکان سےایک شخص کی تشددذدہ لاش ملی،ماری پورمچھرکالونی میں فائرنگ سےایک شخص جان کی بازی ہارگیا۔

  • ن لیگ زوال کاشکارہے،دوست محمد کھوسہ

    ن لیگ زوال کاشکارہے،دوست محمد کھوسہ

    کراچی:سابق وزیراعلیٰ پنجاب دوست محمدکھوسہ کہتےہیں نوازلیگ کے کچھ وزراجلد پارٹی چھوڑنے والے ہیں،نون لیگ زوال کاشکارہے۔

     اے آ ر وا ئی نیوز کے پرو گرام کھرا سچ میں گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب دوست محمد کھوسہ کا کہنا تھا کہ نوازلیگ کے کچھ وزراء جلد پارٹی چھوڑنے والے ہیں،نون لیگ زوال کاشکارہے،انہوں نے کہا کہ شفاف ضمنی انتخابی عمل ہوا تو فیصلہ ہوجائے گا،سابق وزیراعلیٰ پنجاب کا یہ بھی کہنا تھا کے بہت جلد ایسا ہوگا کہ تمام مسلم لیگ ایک پلیٹ فارپ پرجمع ہوگی۔

    دوست محمد کھوسہ نے پروگرام کھرا سچ میں پارٹی کارکنان کو پیغام دیا کہ وہ سیاسی غیرت کا مظاہرہ کریں بڑوں کے فیصلوں پرعمل نہ کریں،