Tag: urged

  • سعودیہ کا دوران رمضان قطری معتمرین کی سہولت کے لئے الیکٹرانک پورٹل جاری

    سعودیہ کا دوران رمضان قطری معتمرین کی سہولت کے لئے الیکٹرانک پورٹل جاری

    دوحہ/ قطر : قطر نے بائیکاٹ جاری کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ بائیکاٹ کے خاتمے پر ہی قطری شہری حج اور عمرہ کرنے سعودی عرب جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب نے رمضان المبارک کے دوران قطری معتمرین کی سہولت کے لئے الیکڑانک پورٹل کا اجرا کیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ دوحہ نے بائیکاٹ جاری رکھتے ہوئے اپنے شہریوں کو بیت اللہ کی زیارت سے منع کرتے ہوئے سارا الزام ریاض پر عائد کیا ہے کہ ایسا مملکت کی جانب سے قطری معتمرین کے سفر حجاز کی راہ میں رکاوٹوں کے باعث کیا جا رہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ وزارت حج اور عمرہ سعودی عرب نے ایک بیان میں واضح کیا کہ دنیا بھر سے حج اور عمرہ کی غرض سے مملکت آنے والے اللہ کے مہمانوں کی خدمت کے لئے سہولیات کی فراہمی کے مسلمہ اصول کے پیش نظر سعودی نے عمرہ کے خواہش مند قطری بھائیوں کے لئے ان لائن پورٹل کا اجرا کیا ہے۔

    میڈیا کے رپورٹس کے مطابق الیکٹرانک پورٹل کے ذریعے وہ اپنے کوائف درج کروا کر جدہ یا مدینہ منورہ کے ہوائی اڈوں کے ذریعے مناسک کے ادائیگی کے لئے مملکت کا سفر اختیار کر سکتے ہیں، سعودی آن لائن پورٹل پر قطری شہری اپنے کوائف کا اندراج کر سکتے ہیں۔

    قطری حاجیوں کو مملکت لانے کے لئے سعودی حکومت نے اپنے جہاز بھجوانے کی پیش کش کے علاوہ کویت کی فضائی کمپنی کو بھی قطر سے معتمرین کو مملکت لانے اور لیجانے کی خصوصی اجازت دی تھی۔

    سعودی عرب کے واضح اعلان اور پیشکش کے باجود قطر میں انسانی حقوق کی قومی کمیٹی نے سعودی حکام کی جانب سے رکاوٹیں کھڑی کرنے پر شدید دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔

    انسانی حقوق کی کمیٹی کا کہنا تھا کہ ایسے اقدامات سے قطری شہریوں اور وہاں مقیم غیر ملکی تارکین وطن کو مسلسل تیسرے برس اپنے دینی شعائر اور مناسک کی ادائی میں مشکلات پیش آرہی ہیں۔

    سعودی حکومت نے خلیجی ممالک کی جانب سے قطر کے بائیکاٹ کے بعد سے ہر سال باقاعدگی سے قطری حجاج اور معتمرین کو مملکت آنے اور جانے کی ہر ممکن سہولیات فراہم کی ہیں۔

    سعودی حکام رواں برس بھی بھی قطری شہریوں کو سہولیات دینے کا سلسلہ جاری رکھیں گی جاری ہے، تاہم قطر دینی شعائر کے معاملے کو سیاست کا رنگ دے کر اپنے مقاصد حاصل کرنا چاہتا ہے۔

  • بریگزٹ : تھریسامے یورپی یونین سے بیک اسٹاپ مراعات کو محفوظ کریں، بورس جانسن

    بریگزٹ : تھریسامے یورپی یونین سے بیک اسٹاپ مراعات کو محفوظ کریں، بورس جانسن

    لندن : سابق وزیر بورس جانسن نے تھریسامے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ یورپی یونین کے ساتھ ہونے والی تبدیلیوں کو محفوظ بنانے کیلئے شمالی آئرش بیک اسٹاپ کو مدنظر رکھتے ہوئے پارلیمنٹ سے بریگزٹ ڈیل منظور کروائیں۔

    مقامی خبر رساں ادارے کے مطابق سابق وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ اگر ہم فریڈم کلوز (یورپی یونین کے شہریوں کو رکن ممالک میں بغیر ویزے کے سفر کی آزادی) برقرار رکھنے میں کامیاب رہے تو یہ بریگزٹ کی اچھی خبر ہوگی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ایم پیز منگل کے روز وزیر اعظم تھریسامے کی ترمیم شدہ بریگزٹ معاہدے پر ووٹنگ کریں گے، جو مستقبل میں بریگزٹ کی سمت طے کرے گی۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ آئرلینڈ کے ڈپٹی وزیر اعظم نے کہا ہے کہ سخت بارڈر کو روکنے کےلیے بیک اسٹاپ میں کی گئی تبدیلی قابل قبول نہیں ہوگی۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ یورپی یونین سے نکلنے کیلئے بیک اسٹاپ(اوپن بارڈر) ’انشورنس پالیسی‘ ہے، جس کے ذریعے یورپی یونین برطانیہ کے انخلاء کے بعد بھی شمالی آئرلینڈ اور جمہوریہ آئرلینڈ کے درمیان سرحد کھلی رہے گی۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق یورپی یونین اور برطانیہ کو یقین ہے کہ شمالی آئرلینڈ اور جمہوریہ آئرلینڈ کے درمیان سرحد قائم کرنا امن کے لیے خطرناک ہوگا لیکن بریگزٹ کے حامی ایم پیز بیک اسٹاپ پلان کو پسند نہیں کرتے۔

    بریگزٹ کے حامی ایم پیز کا خیال ہے کہ اگر بریگزٹ کے بعد ہی بیک اسٹاپ پلان رہا تو برطانیہ یورپی یونین سے انخلاء کے باوجود یورپی یونین کے قوانین میں بندھا رہے گا۔

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں برطانوی وزیراعظم تھریسا مے کو تاریخی شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا، پارلیمنٹ نے یورپی یونین سے انخلا کی مخالفت میں فیصلہ دیا، ڈیل کے حق میں 202 جبکہ مخالفت میں 432 ووٹ پڑے، 118 حکومتی ممبران نے بھی ڈیل کے خلاف ووٹ دیے تھے۔

    مزید پڑھیں : بریگزٹ ڈیل نہ ہونے پر برطانیہ میں مارشل لاء لگنے کا خطرہ

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق بریگزٹ ڈیل نہ ہونے پر برطانیہ میں مارشل لاء لگ سکتا ہے، اندرونی خانہ جنگی ہوئی تو آپشن استعمال کیا جاسکتا ہے، ہنگاموں سے نمٹنے کے لیے فوج کی مدد کے ساتھ کرفیو کا آپشن بھی زیر غور کررہے ہیں۔

    مزید پڑھیں: بریگزٹ کو ملتوی کرنا ہی سب سے بہتر آپشن ہے: سابق چانسلر

    یاد رہے کہ ایک روز قبل برطانیہ کے سابق چانسلر جارج اوسبورن کا کہنا ہے کہ یورپین یونین سے برطانیہ کے انخلا کو ملتوی کرنا ہی اس وقت سب سے بہتر آپشن ہے۔

  • برطانیہ داعش کی رکنیت حاصل کرنے والے شہریوں کو واپس لے، امریکا

    برطانیہ داعش کی رکنیت حاصل کرنے والے شہریوں کو واپس لے، امریکا

    لندن : امریکا کے اعلیٰ فوجی کمانڈر نے برطانیہ پر زور دیا ہے کہ برطانوی حکومت شام میں دوران جنگ گرفتار ہونے والے برطانوی شہریوں کو واپس لے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کے ایک اعلیٰ عسکری شخصیت نے برطانیہ سے کہا ہے کہ عالمی دہشت گرد تنظیم داعش میں شمولیت اختیار کرنے والے برطانوی شہریوں کو واپس لیا جائے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکی اسپیشل او پی ایس کے کمانڈر میجر جنرل پیٹرک رابرسن نے برطانوی حکومت کو داعش کے عسکری ونگ کی رکینت حاصل کرنے والے لندن کے شہریوں کو واپس لینے کا کہا ہے۔

    برطانوی حکومت کا کہنا تھا کہ برطانیہ نے شام جاکر خانہ جنگی میں شرکت کرنے والے الشفیع اور الیگزنڈا کوٹے کی برطانوی شہریت منسوخ کردی ہے۔

    برطانوی حکومت کے ترجمان کا کہنا تھا کہ برطانیہ امریکا میں دونوں دہشت گردوں کے خلاف مقدمہ چلانے کے لیے بات کررہا ہے۔

    داعش سے تعلق رکھنے والے دونوں دہشت گردوں الشفیع اور الیگزنڈا نے رواں برس اگست میں شام کی جیل سے برطانوی خبر رساں ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے متنازعہ دعویٰ کیا تھا کہ ان کی برطانوی شہریت چھینی جاچکی ہے۔

    امریکی کمانڈر میجر جنرل پیٹرک کا کہنا تھا کہ امریکا اور سیرین ڈیموکریٹک فورس مشترکا طور پر غیر ملکی جنگجوؤں کو واپس ان کی حکومتوں کے حوالے کرنے کے لیے کام کررہے ہیں۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ میجر جنرل پیٹرک رابرسن پہلے کمانڈر ہیں جنہوں نے عوامی سطح اپنے شہریوں کو واپس لینے کے لیے برطانیہ کو کہا ہے۔

    امریکی حمایت یافتہ سیرین ڈیموکریٹ فورس (ایس ڈی ایف) کا کہنا ہے کہ انہوں نے شام سے 700 غیر ملکی جنگجوؤں کو گرفتار کیا تھا جن کا تعلق برطانیہ سمیت 40 الگ الگ ممالک سے ہے۔

    مقامی میڈیا کا کہنا تھا کہ ایس ڈی ایف کے ترجمان نے گرفتار ہونے والے برطانوی شہریوں کی تعداد سے آگاہ نہیں کیا البتہ اتنا بتایا کہ ایک درجن سے زائد برطانوی شہری حراست میں ہیں۔

    خیال رہے کہ داعش کے عسکری ونگ سے تعلق رکھنے والے الشیخ الشفیع اور الیگزنڈا کوٹے کو رواں برس جنوری میں گرفتار کیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ رواں ماہ ہی برطانوی حکومت نے خطرناک جہادی گروپ جون کے دو جنگجوؤں الشفیع الشیخ اور الیگزنڈا کو امریکا کے حوالے کرنے کا عندیہ دیا تھا تاکہ وہاں جرم ثابت ہونے کے بعد سزا دی جاسکے۔