Tag: URS

  • لعل شہباز قلندر عرس: پنجاب سے خصوصی ٹرینیں چلانے کا اعلان

    لعل شہباز قلندر عرس: پنجاب سے خصوصی ٹرینیں چلانے کا اعلان

    لاہور: صوبہ سندھ کے صوفی بزرگ حضرت لعل شہباز قلندر کے عرس کے موقع پر پنجاب سے 3 اسپیشل ٹرینیں چلانے کا اعلان کیا گیا ہے، تمام اسپیشل ٹرینیں 18 اکانومی کوچز پر مشتمل ہوں گی۔

    تفصیلات کے مطابق حضرت لعل شہباز قلندر کے عرس پر پنجاب سے 3 اسپیشل ٹرینیں چلانے کا اعلان کیا گیا ہے، پہلی اسپیشل ٹرین 19 مارچ کو فیصل آباد سے سیہون شریف پہنچے گی۔

    دوسری اسپیشل ٹرین 19 مارچ کو لاہور سے زائرین کو لے کر روانہ ہوگی جبکہ تیسری ٹرین 20 مارچ کو لاہور ہی سے دوپہر ساڑھے 12 بجے روانہ ہوگی۔

    ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ تمام اسپیشل ٹرینیں 18 اکانومی کوچز پر مشتمل ہوں گی، 25 مارچ کو سیہون شریف سے تینوں اسپیشل ٹرینیں واپس روانہ ہوں گی۔

  • بابا فرید الدین گنج شکر کا عرس : بہشتی دروازہ آج کھلے گا

    بابا فرید الدین گنج شکر کا عرس : بہشتی دروازہ آج کھلے گا

    پاکپتن : حضرت بابا فرید الدین مسعود گنج شکر کے عرس کی تقریبات جاری ہیں، بہشتی دروازہ آج شب کھولا جائے گا، دربار کے اطراف سیکورٹی سے سخت انتطامات کیے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکپتن میں حضرت بابا فرید الدین مسعود گنج شکر کے 779ویں سالانہ عرس مبارک کی تقریبات عقیدت واحترام سے جاری ہیں۔

    عرس کی سب سے بڑی رسم بہشتی دروازہ آج شب کھولا جائے گا۔ محکمہ اوقاف کی جانب سے تمام تر انتظامات مکمل کرلیے گئے ہیں۔ پاکپتن کے ڈپٹی کمشنر رانا شکیل اسلم اور ڈی پی او فیصل مختار نے دربار کا دورہ کیا،

    رسومات میں ختم خواجہ خواجگان، رسم قوالی، شکر مکھانے اور خاص تبرک تقسیم کیے گئے اس موقع پر ملک و قوم کی سلامتی، کورونا وباء کے خاتمے اور کشمیریوں کی آزادی کے لیے خصوصی دعائیں کی گئیں۔

    رواں سال کورونا وباء کے پیش نظر دربار پر عرس کی تقریبات کا انتہائی محدود انتظام کیا گیا ہے اور دوسرے شہروں سے آنے والے زائرین کو عرس تقریبات میں شرکت کی اجازت نہیں دی گئی۔

    عرس کے موقع پر پاکپتن پولیس کی جانب سے سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کیے گئے ہیں۔ ٹاؤن ہال سے لے کر مچھلی چوک تک عارضی اور لوہے کے گیٹ لگا کر مین بازاروں اور سڑکوں کو سیل کر دیا گیا ہے جبکہ پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے۔

  • کرونا وائرس: لعل شہباز قلندر کا سالانہ عرس ملتوی

    کرونا وائرس: لعل شہباز قلندر کا سالانہ عرس ملتوی

    جامشورو: حکومت سندھ نے کرونا وائرس کے پیش نظر صوفی بزرگ لعل شہباز قلندر کا سالانہ عرس ملتوی کردیا، عرس 18 شعبان سے شروع ہونا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈپٹی کمشنر جامشورو کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کے پیش نظر لعل شہباز قلندر کا عرس اس سال نہیں ہوگا، عرس کا انعقاد آئندہ سال کیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ لعل شہباز قلندر کا عرس ہر سال صوبہ سندھ کے شہر سیہون میں ان کے مزار پر 18، 19 اور 20 شعبان کو منعقد کیا جاتا ہے جس میں پورے ملک سے لاکھوں زائرین شرکت کرتے ہیں۔

    اس موقع پر مزار اور شہر بھر میں سخت سیکیورٹی کا انتظام کیا جاتا ہے۔

    چیف سیکریٹری سندھ کے مطابق گزشتہ برس لعل شہباز قلندر کے عرس کے موقع پر 25 لاکھ سے زائد زائرین نے شرکت کی۔

    سنہ 2017 میں قلندر کے مزار کو خون سے نہلا دیا گیا جب 16 فروری کی شام مزار کے احاطے میں ہولناک خودکش بم دھماکہ ہوا، حملے میں 123 افراد ہلاک اور 550 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔

    دھماکہ عین اس وقت ہوا تھا جب مزار میں دھمال ڈالی جارہی تھی، جاں بحق ہونے والے افراد میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔

    دھماکے کے باوجود بھی مزار اور صاحب مزار سے لوگوں کی عقیدت کسی طور کم نہ ہوسکی اور آنے والے سالوں میں یہاں رش کم ہونے کے بجائے مزید بڑھا جس سے زائرین کے عقیدے کو مزید تقویت ملتی ہے۔

  • صوفی بزرگ مادھو لعل حسینؒ کا عرس، زائرین کا دھمال کے ذریعے عقیدت کا اظہار

    صوفی بزرگ مادھو لعل حسینؒ کا عرس، زائرین کا دھمال کے ذریعے عقیدت کا اظہار

    لاہور: صوفی بزرگ مادھو لعل حسینؒ کے عرس مبارک کے تیسرے روز بھی زائرین نے بڑی تعداد میں شرکت کی اور دھمال کے ذریعے اپنی عقیدت کا اظہار کیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوفیانہ کلام کے ذریعے اسلامی تعلیمات اور احترام انسانیت کا درس دینے والے صوفی بزرگ مادھول لال حسین کے عرس مبارک کے تیسرے روز بھی زائرین کی بڑی تعداد عقیدت و محبت کے پھول نچھاور کرنے کے لیے پہنچی۔

    رات گئے تک لوگ دھمال ڈالتے رہے، عقیدت مندوں کا کہنا تھا کہ یہاں انکی منتیں مرادیں پوری ہوتی ہیں۔

    مادھول لعل حسین کے مزار کے احاطے میں صدیوں پرانے مچ کو جلایا، عرس میں پنجاب بھر سے زائرین شریک ہوئے، مادل لعل حسین کے عرس کے موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔

    عرس کا آخری روز خواتین کے لیے مختص ہے، گذشتہ تین روز تک عقیدت مندوں کی بڑی تعداد نے مزار پر حاضری دی اور دعائیں کیں۔

    حضرت مادھو لعل حسین شاہ کا مزار شالیمار باغ کے قریب باغبانپورہ میں واقع ہے اور صدر ایوب کے دور سے قبل عرس کی تقریبات شالیمار باغ میں ہی ادا کی جاتی تھی لیکن صدر ایوب نے شالیمار باغ میں کسی بھی قسم کی تقریبات پر پابندی کے بعد سے عرس مزار کے احاطے میں منایا جاتا ہے۔

  • حضرت مادھو لعل حسینؒ کے عرس کی تقریبات کا آغاز

    حضرت مادھو لعل حسینؒ کے عرس کی تقریبات کا آغاز

    لاہور: پنجاب میں 432ویں سالانہ تین روزہ عرس حضرت مادھو لعل حسینؒ کا آغاز ہوگیا، ملک بھر سے زائرین کی آمد کا سلسلہ جاری ہے جبکہ سخت سیکیورٹی کے انتظامات بھی کیئے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور شہر کے باغبانپورہ شالیمار کے علاقے میں حضرت سخی مادھو لعل حسین رحمت اللہ علیہ کا چار سو بتیس واں سالانہ عرس شروع ہوگیا، جو تین روز تک جاری رہے گا جسے لاہوری میلہ چراغاں کے نام سے بھی جانتے ہیں۔

    ملک بھر سے زائرین کی آمد کا سلسلہ شروع ہو گیا، محکمہ اوقاف نے زائرین کی سہولت اور دربار پر آنے والے عقیدت مندوں کے لیے خصوصی انتظامات کئے ہیں۔

    زائرین کے لیے لنگر کا بھی وسیع انتظام کیا گیا، دربار کے اندرونی اور داخلی راستوں پر پولیس اہلکار تعینات کئے گئے ہیں۔

    حضرت مادھو لعل حسین شاہ کے عرس کے موقع پر میلہ چراغاں پنجاب کی ثقافت کا انمٹ حصہ بن چکا ہے جو بسنت کے بعد دوسرا ثقافتی میلہ ہے جہاں لوگوں کی کثیر تعداد جمع ہو تی ہے۔

    تین روز تک جاری رہنے والی عرس کی تقریبات کے لیے پنجاب حکومت کی جانب سے سخت حفاظتی اقدامات کیے گئے ہیں اور مزار کے اطراف پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے۔

    حضرت مادھو لعل حسین شاہ کا مزار شالیمار باغ کے قریب باغبانپورہ میں واقع ہے اور صدر ایوب کے دور سے قبل عرس کی تقریبات شالیمار باغ میں ہی ادا کی جاتی تھی لیکن صدر ایوب نے شالیمار باغ میں کسی بھی قسم کی تقریبات پر پابندی کے بعد سے عرس مزار کے احاطے میں منایا جاتا ہے۔

  • خواجہ غریب نوازؒ کے عرس کی تقریبات جاری، دنیا بھر سے عقیدت مندوں کی آمد

    خواجہ غریب نوازؒ کے عرس کی تقریبات جاری، دنیا بھر سے عقیدت مندوں کی آمد

    اجمیرشریف: سلطان الہند معین الدین چشتیؒ کے عرس کی تقریبات جاری ہیں، دنیا بھر سے عقیدت مندوں کی آمد کا تانتا بندھ گیا۔

    تفیصلات کے مطابق سلسلہ چشت کے عزیم صوفی بزگ غریب نواز کے عرس کی تقریبات اجمیرشریف میں جاری ہیں، دنیا بھر سے جمع زائرین فیض حاصل کر رہے ہیں۔

    خواجہ معین الدین چشتی عرس میں شرکت کے لیے دنیا بھر سے زائرین مزار پر حاضری کیلئے اجمیر کا رخ کر رہے ہیں۔پاکستانی زائرین کی بڑی تعداد بھارتی سفارت خانے سے ویزہ نہ ملنے پر شرکت سے محروم رہے۔

    عرس کا باقاعدہ آغاز یکم رجب سے ہوا، تقریبات جھنڈا کشائی کی رسم سے شروع کی گئیں، جنتی دروازہ بھی کھولا گیا، پانچ رجب کو محفل سماع اور چھ رجب کو بڑی قل شریف ہوگی۔

    خیال رہے کہ دہشت گردی کے خطرات کے پیش نظر محفل سماع پر حکومت نے پابندی عائد کی تھی، بعد ازاں پابندی ختم کردی گئی۔

    عظیم صوفی بزرگ خواجہ غریب نواز نے چھٹی صدی عیسوی میں افغانی چشتی سلسلے کو ہندوستان میں متعارف کرایا، انہوں نے اپنی تعلیمات کے ذریعے امن و آشتی کا درس دیا۔

    غریبوں کی بندہ پروری کرنے کے سبب عوام نے خواجہ غریب نواز کے لقب سے نواز دیا، یہی عقیدت ہے کہ آج بھی ہزاروں کی تعداد میں زائرین مزار پر حاضری دے رہے ہیں، غریب نواز کے نام پر کئی قوال حضرات اپنا کلام دربار بابا فرید پرحاضری کے دوران پڑھنا باعث عقیدت سمجھتے ہیں۔

  • عظیم صوفی بزرگ خواجہ غریب نوازؒ کا عرس مبارک، تقریبات کی تیاریاں مکمل

    عظیم صوفی بزرگ خواجہ غریب نوازؒ کا عرس مبارک، تقریبات کی تیاریاں مکمل

    اجمیرشریف: سلسلہ چشت کے روحانی بزرگ خضرت خواجہ غریب نواز معین الدین چشتی رحمۃ اللہ علیہ کے آٹھ سو سات ویں سالانہ عرس کی تقریبات کی تیاریاں مکمل کرلی گئیں۔

    تفصلات کے مطابق بھارت کے شہر اجمیر شریف میں واقع دربار عالیہ غریب نواز میں حضرت خواجہ غریب نواز رحمۃ اللہ علیہ کے آٹھ سو سات ویں عرس کی تقریبات کی تیاریاں مکمل کرلی گئیں ہیں۔

    آپ کا عرس ماہ رجب کی چاند رات سے چھ رجب تک جاری رہے گا، دربار کے خادمین کا کہنا ہے کہ اندورن اور بیرون ملک سے آنے والے لاکھوں زائرین کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔

    دربار انتظامیہ کی جانب سے زائرین کے لیے تمام ضروری انتظامات مکمل کرلیئے گئے ہیں۔

    عرس کا باقاعدہ آغاز یکم رجب سے ہوگا،اس موقع پر جنتی دروازہ کھولاجائے گا، پانچ رجب کو محفل سماع اور چھ رجب کو بڑی قل شریف ہوگی۔

    تقریب میں شرکت کے لئے دنیا بھر سے لاکھوں زائرین کی آمد کا سلسلہ جاری ہے، جبکہ پاکستان کے زائرین کی بڑی تعداد بھارتی سفارت خانے سے ویزہ نہ ملنے پر عرس مبارک میں شریک نہ ہوسکے گی۔

    عظیم صوفی بزرگ خواجہ غریب نواز نے چھٹی صدی عیسوی میں افغانی چشتی سلسلے کو ہندوستان میں متعارف کرایا، پنجاب اور راجستھان میں امن و آشتی کا درس دیا۔

  • حضرت بابا فرید گنج شکرؒ کا عرس مبارک جاری: بہشتی دروازہ کھول دیا گیا

    حضرت بابا فرید گنج شکرؒ کا عرس مبارک جاری: بہشتی دروازہ کھول دیا گیا

    پاکپتن : برصغیر پاک وہند کے عظیم صوفی بزرگ حضرت بابا فرید گنج شکر کا776واں عرس منایا جارہا ہے، اس موقع پر زائرین کیلئے بہشتی دروازہ کھول دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکپتن میں بابا فرید الدین شکر گنج کی سالانہ عرس کی تقریبات جاری ہیں، زائرین کیلئے بہشتی دروازہ کھول دیا گیا، درگاہ پاکپتن کے سجادہ نشین دیوان مودود مسعود نے بہشتی دروازے کی قفل کشائی کی جس کے بعد زائرین کی بڑی تعداد نے بہشتی دروازے سے گزرنے کی سعادت حاصل کی۔

    یہ دروازہ دس محرم تک کھلا رہے گا اور پانچ دن بعد نماز فجر کے وقت ایک سال کے لئے دوبارہ بند کردیا جائے گا، عرس کےموقع پرسخت سیکیورٹی انتظامات کیے گئے ہیں، دربار پر جانیوالے تمام راستوں کو آہنی گیٹوں سے بند کردیا گیا ہے جبکہ سو سے زائد سیکورٹی کیمرے، واک تھروگیٹ بھی لگائے گئے ہیں۔

    دس محرم الحرام تک جاری رہنے والی عرس کی تقریبات میں علمائے کرائم، مشائخ عظام، زائرین اور عقیدت مند ہزاروں کی تعداد میں شرکت کر رہے ہیں جبکہ عرس کے موقع پر محفل سماع کا خصوصی اہتمام کیا گیا ہے۔

    آفتاب ولایت حضرت بابا فرید الدین مسعود گنج شکر رحمتہ اللہ کا شمار چشتیہ سلاسل کے معروف ترین بزرگان دین میں ہوتا ہے، سلسلہ چشتیہ میں سلطان الہند حضرت خواجہ غریب نوازؒ کے بعد سب سے زیادہ شہرت آپ ہی کے حصے میں آئی۔

    آپ کے مریدین کی تعداد لاکھوں اور خلفا کی تعداد 700 ہے، چھ سو خلفا انسانوں میں اور سو خلفا جنات میں سے تھے، آپ مجذوب السالک تھے یعنی آپ کی روحانیت کے تین حصے جذب کے اور ایک حصہ سلوک پر مشتمل تھا۔

  • خواجہ غریب نوازؒ کا عرس : بھارت نے پاکستانی زائرین کو ویزے جاری نہیں کئے

    خواجہ غریب نوازؒ کا عرس : بھارت نے پاکستانی زائرین کو ویزے جاری نہیں کئے

    اسلام آباد : بھارت نے روائتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے حضرت خواجہ معین الدین چشتیؒ کے 805 ویں عرس کیلیے جانے والے زائرین کو تاحال ویزے جاری نہیں کیے، عرس کے آغاز میں صرف دو دن رہ گئے، ترجمان وزارت مذہبی امور نے حکومتی اعلان تک زائرین کو سفر سے منع کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کے شہر اجمیر میں حضرت خواجہ معین الدین چشتیؒ کے 805 ویں عرس کے آغاز میں صرف دو دن باقی رہ گئے لیکن اس کے باوجود بھارتی انتظامیہ کی جانب سے پاکستان سے جانے والے زائرین کو ویزے جاری نہیں کیے جارہے۔

    بھارت کی جانب سے روایتی ٹال مٹول کے باعث ملک بھر سے زائرین کو ویزوں کا انتظار ہے، دس روزہ عرس 19 سے29 مارچ  تک بھارتی ریاست راجستھان کے شہراجمیر میں ہونا ہے۔

    پاکستانی زائرین کوعرس میں شرکت کیلئے18مارچ کو بھارت روانہ ہونا تھا جو اب تک روانگی کیلئے ویزوں کے منتظر ہیں۔

    اس حوالے سے ترجمان مذہبی امور کا کہنا ہے کہ ہرسال 500 پاکستانی زائرین اجمیر شریف عرس میں شرکت کیلئے بھارت روانہ ہواتے ہیں، دونوں ممالک کے زائرین 1974 کے معاہدے کے تحت اپنے اپنے مذہبی مقامات پر جاتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت ویزوں کے حصول کیلئے بھارتی حکام سےمسلسل رابطےمیں ہے، پاکستانی زائرین حتمی اعلان تک لاہور کا سفر نہ کریں۔

    یاد رہے کہ عظیم صوفی بزرگ خواجہ معین الدین چشتیؒ کے عرس میں مسلمانوں کے علاوہ ہندو اور سکھ برادری بھی شرکت کرتی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • لعل شہباز قلندرؒ کا عرس : خصوصی ٹرین چلانے اور سخت سیکیورٹی کا فیصلہ

    لعل شہباز قلندرؒ کا عرس : خصوصی ٹرین چلانے اور سخت سیکیورٹی کا فیصلہ

    کراچی: محکمہ ریلوے نے درگاہ قلندرؒ پر عرس کی تقریبات کے حوالے سے خصوصی ٹرینیں چلانے اور اس دوران سیکیورٹی سخت رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، ٹرینوں میں گیس سلنڈر اور دیگر آتش گیر مادہ لے جانے پر پابندی عائد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان ریلویز نے حضرت لعل شہباز قلندرؒ کے سالانہ عرس کے موقع پر کسی بھی حادثے یا ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے ٹرینوں میں گیس سیلنڈروں سمیت دھماکا خیز مواد، آتش گیر مادہ یا چولہا لے کر جانے پر پابندی عائد کردی۔

    پاکستان ریلویز نے ہر سال کی طرح اضافی رش کے پیشِ نظر 11 سے 20 مئی تک ملک کے تمام بڑے اسٹیشنز لاہور، فیصل آباد، ملتان، سکھر، حیدرآباد، کوٹری اور کراچی سے سیہون شریف تک اسپیشل ٹرینیں اور اضافی کوچز چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ڈی آئی جی شارق جمال کی طرف سے جاری کردہ ہدایت نامے میں تمام سپرنٹنڈنٹ ریلوے پولیس کو کہا گیا ہے کہ وہ اس دوران ٹرینوں اور مسافروں کی حفاظت کو یقینی بنائیں۔

    میٹل ڈیٹکٹر کے ساتھ لاہور، ملتان، روہڑی، سکھر، جیکب آباد، نواب شاہ، حیدرآباد، کوٹری، لاڑکانہ، دادو اور سیہون شریف میں تمام ٹرینوں کو باقاعدگی سے چیک کیا جائے۔

    بم ڈسپوزل آفیسر اور متعلقہ ڈویژنوں کے پولیس آفیسر مل کر اہم اسٹیشنوں اور ٹرینوں کو چیک کریں گے جبکہ ٹریک کی نگرانی بڑھانے کی بھی سختی سے ہدایت کی گئی ہے۔

    ڈویژنل میڈیکل آفیسر کراچی سیہون میں فرسٹ ایڈ کیمپ قائم کریں گے اور ڈویژنل سپرنٹنڈنٹ کراچی پولیس کی مدد سے سیہون میں کسی بھی ناگہانی صورت حال سے نمٹنے کے لیے سپیشل ٹرینوں کی واپسی تک ایمرجنسی کیمپ بھی لگائیں گے۔

    دوعدد ایمبولینس اور ایک فائر بریگیڈ کی گاڑی بھی سیہون شریف ریلوے اسٹیشن پرموجود رہے گی اور فرسٹ ایڈ کی ڈسپنسری بھی سیہون شریف ریلوے اسٹیشن پر قائم کردی جائے گی۔ عوام کو تمام انتظامات سے آگاہ کرنے کے لیے ڈی ٹی ای کراچی ریلوے اسٹیشن پر اعلانات بھی کریں گے۔