Tag: US approves

  • امریکا نے اسرائیل کو اربوں ڈالرز کا اسلحہ فروخت کرنے کی منظوری دیدی

    امریکا نے اسرائیل کو اربوں ڈالرز کا اسلحہ فروخت کرنے کی منظوری دیدی

    امریکا کی ٹرمپ انتظامیہ نے اسرائیل کو 3 ارب ڈالر کا اسلحہ اور بلڈوزرز فروخت کرنے کی منظوری دے دی ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکا کی ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے گزشتہ روز 3 ارب ڈالر کا اسلحہ، بلڈوزرز اور دیگر آلات اسرائیل کو فروخت کرنے کی منظوری دی گئی، جس میں غزہ پر استعمال ہونے والا امریکی ساختہ اسلحہ بھی شامل ہے۔

    امریکی ڈیفنس سکیورٹی کوآپریشن ایجنسی کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے اسرائیل کو 2.4 ارب ڈالر کے باڈیزبم اور دیگر ہتھیاروں کی فروخت پر دستخط کردیے ہیں جب کہ 675.7 ملین ڈالر کے دیگر بموں، کٹس اور 295 ملین ڈالر کے بلڈوزرز سمیت دیگر سامان فروخت کرنے کے معاہدوں پر بھی دستخط کردیئے گئے ہیں۔

    امریکی ڈیفنس ایجنسی کے مطابق امریکا اسرائیل کے تحفظ کے لیے پوری طرح تیار ہے، یہ امریکی قومی سلامتی کے لیے انتہائی اہم ہے کہ اسرائیل کو اس کے دفاع کے لیے نہ صرف تیار کیا جائے بلکہ اس کی صلاحیتوں میں بھی اضافہ کیا جائے۔

    ٹرمپ زیلنسکی دھواں دار ملاقات، کینیڈا، آسٹریلیا، یورپی ممالک نے کس کی حمایت کی؟

    امریکی ایجنسی کا کہنا ہے کہ وزیر خارجہ اسرائیل کو مزید اسلحہ کی فروخت کے لیے پرعزم ہیں جس کی انہوں نے تفصیلی وضاحت دیتے ہوئے اسے اسرائیلی حکومت کی فوری ضرورت قرار دیا اور کہا کہ اسرائیل کو ڈیفنس سروسز اور دیگر چیزوں کی فراہمی امریکا کے قومی مفاد میں ہے۔

    واضح رہے کہ امریکا کی جانب سے اسرائیل کو اس سے قبل بھی واشنگٹن 7.4 ارب ڈالر کے بم اور دیگر آلات کی فراہمی کی منظوری دے چکا ہے۔

  • اسرائیل کو 7 ارب ڈالر کے امریکی ہتھیاروں کی فروخت کی منظوری

    اسرائیل کو 7 ارب ڈالر کے امریکی ہتھیاروں کی فروخت کی منظوری

    امریکا نے اسرائیل کو سات اعشاریہ چار ارب ڈالر سے زائد مالیت کے میزائل، بم اور دیگر ہتھیاروں کے فروخت کی منظوری دے دی۔

    یو ایس ڈیفنس سیکیورٹی کوآپریٹو ایجنسی کا کہنا ہے محکمہ خارجہ نے اسرائیل کو چھ اعشاریہ پچھتر ارب ڈالر مالیت کے بم، گائیڈنس کٹس اور فیوزز جبکہ چھاسٹھ کروڑ ڈالرکے ہیل فائر میزائلز فروخت کرنے کی منظوری دی۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے محکمہ خارجہ نے کانگریس کے جائزے کے بغیر اسرائیل کو اسلحہ فروخت کرنے کی منظوری دی ہے۔

    ڈی ایس سی اے کا کہنا ہے اسرائیل کو اسلحہ کی فروخت علاقائی خطرات کا مقابلہ کرنے کی ضرورت کو پورا کرے گی، بائیڈن انتظامیہ نے اسرائیل کو بیس ارب ڈالرکے اسلحے کی فروخت کی منظوری دی تھی۔

    سات اکتوبر 2023 کے حماس کے دہشت گرد حملے میں اسرائیل کے مطابق 1200 افراد ہلاک اور لگ بھگ 250 کو یرغمال بنایا گیا تھا جب کہ حماس کے زیرِ انتظام غزہ کی وزارتِ صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں 47 ہزار سے زیادہ فسلطینی ہلاک ہوئے ہیں۔

    فریقین کے درمیان گزشتہ ماہ سے شروع ہونے والی جنگ بندی کے بعد تنازع میں تعطل آیا ہے جس کے نتیجے میں یرغمالوں اور اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینیوں کی رہائی کا عمل جاری ہے۔

  • امریکا کی اسرائیل کو 20 ارب ڈالر کا اسلحہ فروخت کرنے کی منظوری

    امریکا کی اسرائیل کو 20 ارب ڈالر کا اسلحہ فروخت کرنے کی منظوری

    واشنگٹن: مشرق وسطیٰ پر جنگ کے بادل منڈلا رہے ہیں، ایسے میں امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اسرائیل کو 20 ارب ڈالر کا اسلحہ فروخت کرنے کی منظوری دے دی۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکا اسرائیل کو 50 سے زائد F-15 فائٹر جیٹ طیارے، میزائل، ٹینک اور دیگر فوجی سازو سامان فروخت کرے گا۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکا کی جانب سے اسرائیل کو اسلحہ فراہمی کا عمل شروع ہونے میں کم از کم ایک سال کا وقت لگ سکتا ہے۔

    دوسری جانب امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں جنگ بندی کے لئے نئی سخت شرائط رکھ دی ہیں۔

    نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے حالیہ ہفتوں میں غزہ جنگ بندی کے معاہدے کے لیے نئی شرائط کی درخواست کی ہے جس سے کسی بھی معاہدے تک پہنچنا مشکل ہو گیا ہے۔

    اخبار نے اسرائیل کے مذاکراتی موقف کا خاکہ پیش کرنے والی نجی دستاویزات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے جولائی کے آخر میں ثالثوں کو اضافی شرائط سے آگاہ کیا۔

    ٹائمز نے کہا کہ ان میں یہ تجاویز شامل تھیں کہ اسرائیل جنوبی غزہ کی سرحد پر کنٹرول برقرار رکھے اور تنازعہ کے بعد شمالی غزہ میں واپس آنے والے فلسطینیوں کے لیے کم کھلے پن کو برقرار رکھے۔

    ایران نے اسرائیل پر حملہ موخر کرنے کیلئے کونسی شرط رکھ دی؟

    ٹائمز کے مطابق حالات نے اسرائیل کی اپنی مذاکراتی ٹیم کے کئی ارکان کو خوف زدہ کر دیا ہے جنہیں ڈر ہے کہ وہ جنگ بندی کے تازہ ترین اقدام کو کمزور کر دیں گے۔

  • یوکرین کے لیے جدید ہتھیاروں پر مشتمل امریکی فوجی امداد کا اعلان

    یوکرین کے لیے جدید ہتھیاروں پر مشتمل امریکی فوجی امداد کا اعلان

    واشنگٹن : امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے گزشتہ روز یوکرین کے لیے مزید ایک ارب ڈالر کی فوجی امداد کا اعلان کیا ہے۔

    امریکہ یوکرین کو ایک ارب امریکی ڈالر کی اضافی سیکورٹی امداد فراہم کرائے گا، روس اور یوکرین کے تنازع کے آغاز کے بعد سے یہ سب سے بڑا ہتھیاروں کا پیکج ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق نئے اعلان کردہ امداد کے تحت وزارت دفاع کے اسلحہ ڈپو سے براہ راست راکٹس، گولہ بارود اور دوسرا اسلحہ یوکرین کی افواج کو فراہم کیا جائے گا۔

    امریکی امداد کا اعلان ان خبروں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں کہا گیا تھا کہ روس یوکرین کی جانب سے جوابی حملے کو روکنے کے لیے فوجی اور اسلحہ جنوبی ساحلی شہر کی طرف منتقل کر رہا ہے۔

    اعلان کردہ امداد میں ہائی موبیلیٹی آرٹیلری راکٹ سسٹم (ہیمارس) کے لیے ضافی راکٹس، ہزاروں توپ کے گولے، مارٹر سسٹم اور دیگر اسلحہ شامل ہیں۔

    ملٹری کمانڈرز اور دیگر امریکی حکام کے مطابق ہیمارس اور آرٹلری سسٹم کا روس کے یوکرین پر قبضہ روکنے میں اہم کردار رہا ہے۔

    روس کی جانب سے رواں سال فروری کے آخر میں یوکرین پر حملے کے بعد سے اب تک امریکہ نے یوکرین کے لیے مجموعی طور پر نو ارب ڈالر کی مالیت کے فوجی امداد کا اعلان کیا ہے۔

    امریکہ کے انڈر سیکریٹری برائے دفاعی پالیسی کولن کاہل کا یوکرین کے لیے فوجی امداد کا اعلان کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اس تنازع کے ہر مرحلے پر ہمارا فوکس یہ رہا ہے کہ یوکرین کو میدان جنگ کے بدلتے حالات کے مطابق وہ سب کچھ حاصل رہے جس کی ضرورت ہے۔

    اب تک امریکہ کی جانب سے یوکرین کے لیے اعلان کردہ سب سے بڑا پیکیج ایک ارب ڈالر کا تھا جو کہ 15 جون کو کیا گیا تھا۔ لیکن یہ 350 ملین ڈالر صدارتی ڈراڈاؤن اتھارٹی اور 650 ملین ڈالر یوکرین سکیورٹی اسسٹینس انیشیوٹیو پر مشتل تھا۔

    لیکن پیر کو اعلان کیے گئے پیکج کے تحت امریکہ یوکرین کو ہتھیاروں کا سسٹم اور دوسرا اسلحہ وزارت دفاع کے گوداموں سے براہ راست فراہم کرے گا۔

    یوکرین کے جوہری پلانٹ پر گولہ باری خودکشی کے مترادف ہے: اقوام متحدہ

    قبل ازیں یوکرین میں ایک جوہری پلانٹ پر گولہ باری کے کے بعد اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گتریس نے خبردار کیا تھا کہ جوہری پلانٹ پر کوئی بھی حملہ ’خودکشی‘ کے مترادف ہے۔

    نشریات کی بندش: اے آر وائی کی لائیو ٹرانسمیشن یہاں دیکھیں

    خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق پیر کو ٹوکیو میں ایک پریس کانفرس میں انہوں نے جوہری پلانٹ پر حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ دہائیوں کے بعد جوہری تصادم کا خطرہ واپس آ گیا ہے۔

    اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے جوہری ریاستوں پر زور دیا کہ وہ ہتھیاروں کے استعمال میں پہل نہ کرنے کا عزم کریں۔

    انتونیو گتریس نے کہا کہ ’جوہری پلانٹ پر کوئی بھی حملہ خودکشی کے مترادف ہے۔ مجھے امید ہے کہ حملے بند ہوں گے اور میں یہ بھی امید کرتا ہوں کہ آئی اے ای اے کو پلانٹ تک رسائی دی جائے گی۔‘