Tag: US China

  • امریکی صدر نے چین کیساتھ تجارتی معاہدے پر دستخط کردیئے

    امریکی صدر نے چین کیساتھ تجارتی معاہدے پر دستخط کردیئے

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین کیساتھ تجارتی معاہدے پر دستخط کردیئے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی صدر نے چین کیساتھ تجارتی معاہدے پر دستخط کردیئے، معاہدے کے تحت چین سے امریکا کو نایاب معدنیات کی ترسیل کو تیز کیا جائے۔

    جمعرات کو وائٹ ہاؤس میں صدر نے کوئی تفصیلات فراہم کیے بغیر کہا کہ "ہم نے ابھی کل ہی چین کے ساتھ دستخط کیے ہیں۔”

    وائٹ ہاؤس کے ایک اہلکار نے کہا کہ امریکہ اور چین نے "جنیوا معاہدے کو لاگو کرنے کے لیے ایک فریم ورک کے لیے ایک اضافی مفاہمت پر اتفاق کیا ہے, جنیوا میں ہونے والے معاہدے میں 90 دنوں کے لیے ایک دوسرے پر ٹیرف کو نمایاں طور پر کم کرنا شامل تھا.

    واشنگٹن میں تقریب سے خطاب میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ چین سے امریکا کو نایاب معدنیات کی ترسیل کو تیز کی جائے گی، ہر کوئی ڈیل کرنا چاہتا ہے لیکن ہم ہر کسی کے ساتھ ڈیل نہیں کریں گے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا مزید کہنا تھا کہ امریکی طیاروں نے ایران میں اہداف کو مکمل تباہ کیا، ایران کی جوہری تنصیب سے کچھ بھی باہر نہیں لے جایا گیا۔

  • امریکی اور چینی وزرائے خارجہ کا پہلا ٹیلی فونک رابطہ

    امریکی اور چینی وزرائے خارجہ کا پہلا ٹیلی فونک رابطہ

    بیجنگ: امریکا اور چین کے وزرائے خارجہ کے درمیان پہلا ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا اور چین کے وزرائے خارجہ کے ٹیلی فون پر پہلے رابطے میں دو طرفہ معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    روئٹرز کے مطابق چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے جمعہ کے روز نئے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو سے بات چیت کی، انھوں نے کہا کہ امریکا اور چین کے تعلقات کی سمت اور لہجہ ان کے رہنماؤں نے طے کر دیا ہے، اور انھیں امید ہے کہ مارکو روبیو اس سلسلے میں دونوں ممالک کے عوام کی بھلائی کے لیے تعمیری کردار ادا کریں گے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی نئی انتظامیہ کے تحت دو اعلیٰ سفارت کاروں کے درمیان پہلی ٹیلی فون کال میں روبیو نے وانگ کو بتایا کہ ٹرمپ چین کے ساتھ ایسے تعلقات کو آگے بڑھانے میں دل چسپی رکھتے ہیں جس میں امریکی مفادات کا تحفظ ہو اور امریکی عوام کو پہلے رکھا گیا ہو۔

    ترک نیوز ایجنسی کے مطابق بات چیت میں چینی فریق نے تائیوان کا مسئلہ اٹھایا اور امریکا سے کہا کہ وہ اسے احتیاط سے ہینڈل کرے، مارکو روبیو نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’’امریکا ’تائیوان کی آزادی‘ کی حمایت نہیں کرتا، اور امید کرتا ہے کہ تائیوان کا مسئلہ پرامن طریقے سے اس طریقے سے حل ہو سکتا ہے جو آبنائے تائیوان کے دونوں اطراف کے لیے قابل قبول ہو۔‘‘

    سعودی وزیر خارجہ کی احمد الشرع کے ساتھ اہم ملاقات

    امریکی وزیر خارجہ نے ون چائنا پالیسی کا بھی اعادہ کیا، مارکو روبیو نے کہا کہ امریکا اور چین کے سب سے اہم دو طرفہ تعلقات ہیں، امریکا اور چین کے تعلقات دنیا کا مستقبل طے کریں گے۔

    یاد رہے کہ مارکو روبیو نے گزشتہ ہفتے اپنی سینیٹ کی توثیق کی سماعت کے دوران خطاب میں چین کو امریکا کے لیے سب سے بڑا خطرہ قرار دیا تھا۔ جب واشنگٹن نے سنکیانگ اور ہانگ کانگ میں انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں پر چینی حکام پر پابندیاں عائد کی تھیں تو 2020 میں چین نے مارکو روبیو سمیت اعلیٰ امریکی ریپبلکنز پر پابندیاں لگا دی تھیں۔

  • امریکی صدر نے چین سے جاری تجارتی جنگ روکنے کی ڈیل پر دستخط کر دیے

    امریکی صدر نے چین سے جاری تجارتی جنگ روکنے کی ڈیل پر دستخط کر دیے

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین سے جاری تجارتی جنگ روکنے کے لیے ہونے والی ڈیل پر دستخط کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ امریکا چینی مصنوعات پر عائد اضافی ٹیکسز میں کمی کرنے پر رضا مند ہو گیا ہے، ٹرمپ نے اس سلسلے میں ڈیل پر دستخط کر دیے، ٹیکسوں میں کمی کا اطلاق اتوار سے ہوگا۔

    برطانوی خبر رساں ایجنسی کا کہنا ہے کہ چین نے امریکا سے درآمدات بڑھانے کا عندیہ بھی دے دیا ہے، ڈیل کے خبر پر ایشیائی حصص بازاروں میں نمایاں تیزی دیکھی گئی ہے، جاپانی اسٹاک مارکیٹ میں 2 اعشاریہ 3 فی صد کا اضافہ نوٹ کیا گیا، ہانگ کانگ میں 2 فی صد جب کہ شنگھائی اسٹاک مارکیٹ میں 1.2 فی صد کا اضافہ ہوا، گزشتہ روز امریکی اسٹاک مارکیٹس کا اختتام بھی مثبت ہوا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں:  تجارتی جنگ شدت اختیار کرگئی، امریکا نے 28 چینی کمپنیوں کو بلیک لسٹ کردیا

    یاد رہے کہ دو ماہ قبل امریکا نے 28 چینی کمپنیوں کو بلیک لسٹ کر دیا تھا، چینی کمپنیوں پر امریکی مصنوعات کی خریداری پر بھی پابندی عائد کی گئی تھی، اگست میں امریکی اقدامات کے جواب میں چین نے بھی بھاری ڈیوٹیز عائد کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    اکتوبر کے مہینے کے آخر میں دونوں ممالک کے درمیان آخر کار فیصلہ ہوا کہ تجارتی جنگ کا خاتمہ کیا جائے گا، جس کے لیے تیزی سے تکنیکی مشاورت کا عمل مکمل کیا گیا، اور باہمی رضا مندی کے ساتھ ایک تجارتی معاہدہ کیا گیا جس کے تحت ایک دوسرے کی مصنوعات پر اضافی ٹیکس عائد نہیں کیا جائے گا۔