Tag: US consulate karachi

  • کیا ہوا جب امریکیوں نے  پہلی بار پرندوں کی مٹکی دیکھی

    کیا ہوا جب امریکیوں نے پہلی بار پرندوں کی مٹکی دیکھی

    امریکہ ایک ترقی یافتہ ملک ہے اور وہاں کی آسائشیں اور اور ایجادات پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک کے شہریوں کو عموماً حیران کرتی ہیں لیکن پاکستان میں عام استعمال ہونے والی ایک معمولی سی چیز نے امریکیوں پرحیرت کے پہاڑ توڑ دیے۔

    کراچی میں قائم امریکی قونصل خانہ پاکستان کے شہریوں اوریہاں کے بودوباش کو سمجھنے کے لیے مختلف نوعیت کے اقدامات کرتا رہتا ہے ‘ اسی نوعیت کا ایک تجربہ انہوں نے کیا اور امریکیوں کے سامنے پاکستان میں عام پائی جانے والی پرندوں کی مٹکی رکھ دی‘ اس ویڈیو کو انہوں نے ’’یہ کیا ہے‘‘ عنوان دیا ہے۔


    ویڈیو دیکھنے کے لیے نیچے اسکرول کیجیے


    پاکستان میں پرندے پالنے والے افراد اس مٹکی کے استعمال اور افادیت سے اچھی طرح واقف ہیں اور وہ لوگ جنہوں کبھی پرندے نہیں پالے وہ بھی کم از کم اس کا مصرف ضرور جانتے ہیں لیکن امریکیوں کے لیے یہ بالکل اچھوتی اور حیرت انگیز شے تھی۔

    امریکیوں کا ردعمل


    انہوں نے اپنی معلومات کے مطابق اس پر اپنی رائے کا اظہار کرنا شروع کیا اور مٹکی کے ایسے ایسے استعمالات بتائے جو کہ اسے بنانے والوں نے بھی کبھی نہیں سوچے ہوں گے۔

    ایک صاحب کا خیال تھا کہ یہ ایک دوات ہے جس کے اندر روشنائی بھری جاتی ہوگی اور سامنے کی جانب موجود چھوٹے سوراخ سے قلم داخل کر اسے روشنائی سے سیراب کیا جاتا ہوگا۔

    ایک صاحبہ کہتی ہیں کہ میں اسے سر پر رکھ کر رقص کرسکتی ہوں جبکہ ایک اور صاحب سمجھتے ہیں کہ یہ ایک ایسا برتن ہے جس میں دہی رکھا جاتا ہوگا اور چھوٹا سوراخ دہی انڈیلنے کے لیے دیا گیا ہے۔

    سب سے دلچسپ تبصرے جو تھے ان میں سے ایک بزرگ امریکی خاتون کا خیال تھا کہ مٹکی کے سوراخ سے کوئی پائپ نما شے آکر منسلک ہوتی ہے اور اس کے بعد اس کا اوپری دہانہ پانی پینے کے لیے استعمال ہوتا ہوگا۔

    ایک اور صاحب کا خیال تھا کہ یہ برتن بلیوں کو کھانافراہم کرنے کے لیے تیار کیا گیا ہے اوپر دہانے سے بڑی بلی کھانا کھا سکتی ہے جبکہ مٹکی کی سائیڈ میں موجود چھوٹے سوراخ سے بلی کا بچہ مستفید ہوسکتا ہے۔

    اور جب انہیں بتایا گیا کہ یہ مٹکی درحقیقت پرندوں کاایک مصنوعی گھونسلا ہے تو ان پر حیرت کے پہاڑ ٹوٹ پڑے اوروہ اپنی قیاس آرائیوں پر تادیر ہنستے رہے۔ ایک خاتون کا کہنا تھا کہ وہ یہ مٹکی کل ہی اپنی بالکونی میں ںصب کریں گی تاکہ پرندے ان کے گھر میں اپنا گھونسلہ بنا سکیں۔

  • نیویارک پولیس افسران کی کراچی میں کمیونٹی پولیسنگ کے لئے تجاویز

    نیویارک پولیس افسران کی کراچی میں کمیونٹی پولیسنگ کے لئے تجاویز

    کراچی: امریکی قونصل جنرل کے زیراہتمام قانون اور کرمنالوجی کے فارغ التحصیل طلبہ کے درمیان کمیونٹی پولیسنگ کے موضوع پرایک مباحثے کا اہتمام کیا گیا۔

    امریکی قونصل خانے کی جانب سےجاری کردہ اعلامیے کے مطابق مباحثے کا انعقاد لیفٹیننٹ عدیل رانا اور نیویارک پولیس ڈیپارٹمنٹ سے تعلق رکھنے والے جاسوس ایلوس وکیلج نے کیا۔

    لیفٹیننٹ رانا کا کہنا تھا کہ کراچی اورنیویارک دونوں گوناگوں خصوصیات کے حامل متنوع آبادی والے شہر ہیں اور دونوں شہروں کی پولیس کو ایک جیسے مسائل کا سامناہے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ نیویارک پولیس ڈیپارٹمنٹ کمیونٹی پولیسنگ کے حوالے سے اپنے تجربات اپنے پاکستانی ہم منصبوں کے ساتھ شیئر کرنا چاہتے ہیں تا کہ پاکستانی افراد امریکیوں کے تجربے سے فائدہ اٹھا سکیں۔

    رانا اوروکیلج کاتعلق نیویارک کی مسلم آفیسرز ایسوسی ایشن سے ہے اورانہیں نیویارک میں مقیم تارکین وطن کے حوالے سے وسیع تجربہ ہے۔

    اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا کہ دونوں افسران مسلمان امریکیوں کی مثبت چہرے کی نمائندگی کرتے ہیں۔