Tag: US Couple

  • کرونا وائرس: صرف ایک غلطی نے جوڑے کو موت کے گھاٹ اتار دیا

    کرونا وائرس: صرف ایک غلطی نے جوڑے کو موت کے گھاٹ اتار دیا

    واشنگٹن: امریکا میں ایک جوڑا کرونا وائرس کے تمام عرصے کے دوران سخت احتیاط کرتا رہا تاہم صرف ایک غلطی کے باعث دونوں میاں بیوی کرونا وائرس کا شکار ہو کر موت کے گھاٹ اتر گئے۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق مائیک اور کیرول برونو نامی جوڑے نے کووڈ 19 سے بچنے کے لیے ہر ممکن تدبیر کی، خاندان کے تمام اجتماعات سے پرہیز کیا اور فون کالز اور ویڈیو کانفرنسز تک محدود ہوگئے۔

    تاہم صرف ایک غلطی کے باعث وہ کووڈ 19 کا شکار ہو کر موت کے گھاٹ اتر گئے۔

    نومبر کے آخر میں کیرول برونو بیٹے جوزف کے گھر اپنی بیٹی کے ساتھ آئی تاکہ شوہر کے بال کاٹ سکیں۔ اس سے قبل جوزف کی بہن ایک سیلون میں کام کرتی تھیں اور کووڈ 19 ٹیسٹ بھی نیگٹو رہا تھا، جبکہ وہ 3 سے 4 دن قرنطینہ میں رہی تھیں تاکہ خاندان کو بتاسکیں کہ ان کے ارگرد رہنا محفوظ ہے۔

    وہ 40 منٹ تک اپارٹمنٹ میں رہیں اور ان کی موجودگی کے دوران جوڑے نے ماسک پہن رکھے تھے اور گلے ملنے سے گریز کیا تھا۔ مگر اس کے اگلے دن ہی جوزف کی بہن میں کرونا وائرس کی علامات ظاہر ہونے لگیں، جس کے فوری بعد ماں اور بیٹے کی طبیعت بھی خراب ہوگئی۔

    نومبر کے آخر میں کیرول کو ہسپتال میں داخل کروایا گیا مگر حالت بہتر ہونے پر اسی ہفتے ڈسچارج کردیا گیا، تاہم 2 دن بعد انہیں پھر سے اسپتال جانا پڑا اور اس بار انہیں وینٹی لیٹر پر رکھا گیا۔

    اس کے بعد ان کے شوہر بھی بیمار ہوگئے، انہیں بھی کووڈ 19 کی علامات کا سامنا ہوا۔ جس دن انہیں وینٹی لیٹر پر منتقل کیا گیا، ان کی اہلیہ چل بسیں جبکہ 9 دن بعد کرسمس سے صرف 2 دن قبل مائیک کا بھی انتقال ہوگیا۔

    ان کے بیٹے جوزف برونو نے امریکی ویب سائٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ان کے خاندان کا المیہ لوگوں کو یاد دہانی کروائے گا کہ آپ کتنے بھی محفوظ رہنے کی کوشش کریں، کووڈ 19 کا شکار ہونا بہت آسان ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اگر میں وہ 40 منٹ اپنی والدہ کے ساتھ نہ گزارتا تو میرے والدین آج بھی زندہ ہوتے۔

  • اسلحے کی سرعام نمائش کرنے والا وکیل صدر ٹرمپ کی انتخابی مہم میں پیش پیش

    اسلحے کی سرعام نمائش کرنے والا وکیل صدر ٹرمپ کی انتخابی مہم میں پیش پیش

    امریکی ریاست سینٹ لوئیس میں جارج فلائیڈ کی ہلاکت پر احتجاج کرنے والے پر امن مظاہرین کو، اسلحے سے دھمکانے والا وکیل صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم کا حصہ بن گیا۔

    سینٹ لوئیس میں 28 جون کو سیاہ فام امریکی شخص جارج فلائیڈ کی ہلاکت کے خلاف مظاہرہ ہوا تھا، فلائیڈ منیا پولس پولیس کے ہاتھوں بے دردی سے قتل ہوگیا تھا۔ یہ مظاہرہ اس احتجاجی لہر کا حصہ تھا جو فلائیڈ کی ہلاکت کے بعد پورے امریکا میں پھوٹ پڑے تھے اور بعد ازاں پرتشدد شکل اختیار کر گئے تھے۔

    ایسے میں ایک شاندار بنگلے کے باہر بندوق لہراتے میاں بیوی کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی تھی جو مظاہرین کو دھمکاتے دکھائی دے رہے تھے۔

    سینٹ لوئیس کے رہائشی میاں بیوی مارک اور پیٹریکا مک کلوسکی دونوں وکیل ہیں اور ان کی عمریں بالترتیب 63 اور 61 سال ہے۔

    یہ دونوں اب ری پبلکن پارٹی کے نیشنل کنونشن میں شریک ہونے جارہے ہیں جہاں یہ صدر ٹرمپ کے لیے اپنی حمایت کا اعلان کریں گے۔ امریکی میڈیا کے مطابق مک کلوسکی کنونشن سے خطاب بھی کریں گے اور لوگوں کو صدر ٹرمپ کو ووٹ دینے کی ترغیب دیں گے۔

    ان کی اہلیہ پیٹریکا بھی ان کے ساتھ موجود ہوں گی لیکن وہ خطاب نہیں کریں گی۔

    ری پبلکن پارٹی کا نیشنل کنونشن 24 سے 27 اگست کے درمیان نارتھ کیرولینا میں منعقد ہوگا جس میں مک کلوسکی جوڑے سمیت متعدد شرکا بذریعہ ویڈیو لنک شرکت اور خطاب کریں گے۔

    28 جون کو کیا ہوا تھا؟

    مذکورہ جوڑا 28 جون کو اس وقت امریکی میڈیا کی توجہ کا مرکز بن گیا تھا جب یہ اپنے شاندار بنگلے کے باہر اسلحہ لہراتے دکھائی دیے تھے۔ 11 لاکھ 50 ہزار ڈالر مالیت کے اس بنگلے کے ساتھ کی سڑک بھی جوڑے کی ملکیت تھی۔

    مظاہرین جب اس سڑک پر آئے تو دونوں میاں بیوی اسلحہ لے کر باہر آگئے اور مظاہرین کو دھمکانے لگے، مظاہرین وہاں سے گزر کر سینٹ لوئیس کے میئر کے گھر کی طرف، ان سے استعفے کا مطالبہ کرنے جارہے تھے۔

    مارک کا کہنا ہے کہ انہیں اپنی املاک کا دفاع کرنے کا قانونی حق حاصل تھا، ان کے مطابق مظاہرین نے سڑک سے باہر لگے داخلہ ممنوع ہے اور نجی املاک کے سائن بورڈز بھی توڑ دیے تھے۔

    جوڑے کا دعویٰ ہے کہ مظاہرین میں کچھ افراد مسلح بھی تھے جن سے انہیں خطرہ محسوس ہوا تو وہ بھی اسلحہ نکال کر باہر آگئے۔

    جوڑے پر بعد ازاں اسلحے کی نمائش کامقدمہ بھی دائر کردیا گیا تھا جس کی سزا 4 برس تک ہوسکتی ہے، ان کی سیاسی وابستگی کے باعث فی الحال اس مقدمے پر قانونی مشاورت جاری ہے۔