Tag: US Department of State

  • سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کے بریت کے فیصلے پر امریکا کا ردعمل

    سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کے بریت کے فیصلے پر امریکا کا ردعمل

    واشنگٹن : امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کے بریت کے فیصلے سے متعلق اپنے ردعمل کا اظہار کردیا۔

    واشنگٹن میں پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر سے ایک مقامی صحافی نے بانی پی ٹی آئی کے سائفر کیس میں بریت سے متعلق سوال کیا۔

    میتھیو ملر کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کے بانی سے متعلق سوالات کا پہلے بھی کئی بار جواب دے چکے ہیں۔

    امریکی ترجمان نے واضح الفاظ میں کہا کہ بانی پی ٹی آئی کیخلاف قانونی کارروائی کرنے کا فیصلہ پاکستانی عدالتوں کو ہی کرنا ہے، ہم مختلف ممالک کے بارے میں اپنے فیصلے کرنے میں حالات مدنظر رکھتے ہیں۔

    واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کی سزا کالعدم قرار دیتے ہوئے دونوں کو مقدمے سے بری کردیا ہے۔

    اس سے قبل سائفر کیس کی سماعت کے آغاز میں بانی پی ٹی آئی کے وکیل سلمان صفدر عدالت کے سامنے پیش ہوئے جبکہ ایف آئی اے پراسیکیوٹر ذوالفقار نقوی عدالت میں غیر حاضر تھے۔

    یاد رہے کہ سائفر کیس میں عدالت نے بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمودقریشی کو 10،10 سال قید کی سزا سنائی تھی۔

    ایف آئی اے کی پراسیکیوشن ٹیم کیس میں جرم ثابت کرنے میں کامیاب ہوا تھا، جس پر خصوصی عدالت نے کہا تھا کہ استغاثہ کے پاس جرم ثابت کرنے کیلئے ٹھوس ثبوت موجود تھے۔

  • ہر قیدی بنیادی انسانی حقوق اور قانونی تحفظ کا حقدار ہے، امریکا

    ہر قیدی بنیادی انسانی حقوق اور قانونی تحفظ کا حقدار ہے، امریکا

    واشنگٹن : ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے کہا ہے کہ ہر قیدی بنیادی انسانی حقوق اور قانونی تحفظ کا حقدار ہے۔

    واشنگٹن میں ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے پریس کانفرنس کی اس موقع پر امریکی سینٹ کے اکثریتی رہنما چک شومر کے بانی پی ٹی آئی سے متعلق بیان پر سوالات کیے گئے۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے جہانزیب علی نے سوال کیا کہ امریکی سینٹ کے اکثریتی رہنما چک شومر نے پاکستانی سفیر سے ملاقات کی ہے، چک شومر نے سفیر کو بتایا کہ بانی پی ٹی آئی کی حفاظت امریکا کی اولین ترجیح ہے۔

    تو کیا امریکی محکمہ خارجہ بھی یہی کہتا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی حفاظت امریکا کی اولین ترجیح ہے؟ جس کے جواب میں امریکی ترجمان کا کہنا تھا کہ محکمہ خارجہ اور سینیٹر شومر کے درمیان بات چیت سے متعلق میں نہیں جانتا۔

    میتھیو ملر نے کہا کہ اس طرح کی بات چیت یقینی طور پر ممکن ہے، ہم پاکستان سمیت دنیا میں کہیں بھی ہر قیدی کی حفاظت دیکھنا چاہتے ہیں، دنیا کا ہرشخص اور ہر قیدی بنیادی انسانی حقوق اور قانون کے تحت تحفظ کا حقدار ہے۔

    امریکی ترجمان سے امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم کی پی ٹی آئی کے رہنماؤں سے ملاقات کے حوالے سے کیے گئے سوال پر میتھیو ملر نے کہا کہ امریکی سفیر نے عمر ایوب اور اپوزیشن کے دیگر ارکان سے ملاقات کی ہے، ملاقات میں دو طرفہ تعلقات کے لیے اہم امور پر بات چیت کی گئی۔

    ترجمان نے بتایا کہ ملاقات میں معاشی اصلاحات، انسانی حقوق اور علاقائی سلامتی پر بات چیت ہوئی، پاکستان کے معاملات پر ہمارا مؤقف وہ ہے جو ہم پہلے بھی بیان کرچکے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں انتخابات سے متعلق کوئی پوزیشن نہیں رکھتے، اور پاکستان میں کسی خاص سیاسی جماعت سے متعلق بھی کوئی پوزیشن نہیں لیتے، ہم بنیادی انسانی حقوق کو برقرار رہتے دیکھنا چاہتے ہیں۔

    علاوہ ازیں امریکی ترجمان سے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے ممکنہ دورہ پاکستان پر کیے جانے والے سوال پر انہوں نے کہا کہ ہمیشہ شراکت داروں کے درمیان سفارتی تعلقات کی حمایت کرتے ہیں، تاہم میرے پاس سعودی ولی عہد کے دورہ پاکستان پرمزید تبصرہ نہیں ہے۔

    میتھیو ملر کا کہنا تھا کہ سفارتی مصروفیات معمول کی بات ہے جس کی حمایت اور حوصلہ افزائی کرتے ہیں، ایران کی بات آتی ہے تو یقیناً علاقائی تناؤ کے خاتمے کا خیرمقدم کرتے ہیں۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے مزید کہا کہ ہم نے ایران اور پاکستان کے درمیان محدود پیمانے پر تنازعات دیکھے، خطے میں مسلسل عدم استحکام کے رویے کے پیش نظر ایران کے ارادوں پر شکوک و شبہات ہیں۔

  • کینیڈا میں سکھ  رہنما کے قتل کے معاملے پر امریکا کا رد عمل

    کینیڈا میں سکھ رہنما کے قتل کے معاملے پر امریکا کا رد عمل

    واشنگٹن : ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے گزشتہ دنوں کینیڈا میں ہونے والے سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نِجر کے قتل میں ملوث بھارتی شہریوں کی گرفتاری پر اپنے ردعمل کا اظہار کردیا۔

    واشنگٹن میں کی جانے والی پریس کانفرنس میں اے آر وائی نیوز کے نمائندے جہانزیب علی نے میتھیو ملر سے کینیڈا میں سکھ رہنما کے قتل میں ملوث بھارتی شہریوں کی گرفتاری پر سوال کیا۔

    امریکی ترجمان سے امریکا میں خالصتان تحریک کے سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نِجر کی قتل کی سازش میں بھارت کے ملوث ہونے پر بھی سوال کیا گیا، جس کے جواب میں میتھیو ملر نے کہا کہ کینیڈا میں حالیہ گرفتاریوں پر میں آپ کو کینیڈا کے حکام سے رجوع کرنے کا کہتا ہوں۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکا سے متعلق محکمہ انصاف تفصیل سے بات کرسکتا ہے، انہوں نے کہا کہ بھارت کو ان معاملات کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے الزامات کی تحقیقات کرنی چاہیے اس معاملے پر کمیٹی کی تفتیش جاری ہے۔

    ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ ہم بھارتی تفتیش کے نتائج دیکھنے کا انتظار کریں گے، معاملے کو سنجیدگی سے لیتے ہیں اور بھارت کو بھی یہ معاملہ سنجیدگی سے لینا چاہیے۔

    ہردیپ سنگھ نجر

    سکھ رہنما کے قتل میں گرفتار بھارتیوں کی شناخت

    واضح رہے کہ گزشتہ روز کینیڈا میں بھارت کے گھناؤنے کھیل کے کردار پکڑے گئے، کینیڈا پولیس نے خالصتان تحریک کے رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے الزام میں تین بھارتی شہریوں کو گرفتار کیا ہے۔

    گزشتہ روز رائل کینیڈین ماؤنٹڈ پولیس نے پریس بریفنگ میں بتایا تھا کہ ملزمان کی شناخت کرن پریت سنگھ اور کمل پریت سنگھ کے نام سے کی گئی ہے، گرفتار تیسرے بھارتی شہری کی شناخت کرن برار کے طور پر ہوئی ہے۔

  • پاکستان کے ساتھ مل کر قابل تجدید توانائی پرکام کررہے ہیں، امریکی محکمہ خارجہ

    پاکستان کے ساتھ مل کر قابل تجدید توانائی پرکام کررہے ہیں، امریکی محکمہ خارجہ

    امریکی محکمہ خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے ساتھ مل کر قابل تجدید توانائی پرکام کر رہے ہیں، امریکا کا پاکستان کیلئے 10 ہزار میگاواٹ شمسی توانائی کا منصوبہ ہے۔

    امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے کئے گئے ٹویٹ کے مطابق ہمارا ہدف پاکستان کو 2030 تک 60 فیصد قابل تجدید توانائی فراہم کرنا ہے۔

    ہر تیسرے پاکستانی گھرانوں کو شمسی توانائی سے بجلی فراہم کی جاسکے گی، پہلے ہی لاکھوں پاکستانیوں کو ہزاروں میگاواٹ کلین انرجی فراہم کررہے ہیں۔

    پاکستان خطے میں سب سے اہم شراکت داروں میں سے ایک ہے، امریکا

    امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق الیکٹرک گاڑیوں کی تحقیق و ترقی پر لمز کو دی گئی 5 لاکھ ڈالر کی گرانٹ سے کام چل رہا ہے، یوایس ایڈ نے پاکستانی کلائمیٹ فنڈ کیلئے تقریباً 100 ملین ڈالر فراہم کیے ہیں۔

  • امریکا کا پاکستان میں عام انتخابات کے دوران دھاندلی کے الزامات کی تحقیقات کا مطالبہ

    امریکا کا پاکستان میں عام انتخابات کے دوران دھاندلی کے الزامات کی تحقیقات کا مطالبہ

    واشنگٹن:  امریکا نے ایک بار پھر پاکستان میں عام انتخابات کے دوران دھاندلی کے الزامات کی تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔  

    میتھیو ملر کا پریس بریفنگ میں کہنا تھا کہ امریکا نے پاکستان میں انتخابات میں دھاندلی کےالزامات کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے، الزامات کے سوال پر ہمارا یہی جواب ہے کہ تحقیقات مناسب قدم ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان میں انتخابات مسابقتی تھے، دنیا بھر میں کہیں بھی ایسے الزامات کی تحقیقات اور حل ہونا چاہیے۔ ہم ان الزامات کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے رہیں گے۔

      ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں حکومت بننے کے بعد اس کے ساتھ مل کر کام کرنے کے منتظر ہیں۔

    انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان میں مخلوط حکومت اندرونی معاملہ ہے، جہاں ایک پارٹی کی اکثریت نہ ہو وہاں اتحاد بنتے ہیں، اتحادی حکومت سے متعلق فیصلہ امریکا نہیں پاکستان کو کرنا ہے۔

     

  • پاکستانیوں کو اپنے سیاسی مستقبل کا فیصلہ خود کرنا ہے، امریکا

    پاکستانیوں کو اپنے سیاسی مستقبل کا فیصلہ خود کرنا ہے، امریکا

    واشنگٹن : امریکا نے پاکستان میں آئندہ عام انتخابات صاف شفاف اور اظہار رائے کی آزادی پر زور دیا ہے۔

    واشنگٹن میں امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان ویدانت پٹیل سے پاکستان میں عام انتخابات پر گفتگو کی گئی۔

    اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ ہم پاکستان کے انتخابی عمل کی مسلسل نگرانی کررہے ہیں، عوام کی آزادی کے ساتھ انتخابات میں وسیع پیمانے پر شرکت دیکھنا چاہتے ہیں۔

    ترجمان نے کہا کہ چاہتے ہیں کہ اظہار رائے کی آزادی، اسمبلی اور نسبت کا احترام ہو، امریکا کو پاکستان میں پرتشدد واقعات، میڈیا کی آزادی پر پابندی پر تشویش لاحق ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ انٹرنیٹ کی آزادی سمیت اظہار رائے میں رکاوٹ پر تشویش ہے، پاکستانی عوام آزادانہ انتخابات کے ذریعے اپنا آئینی و بنیادی حق استعمال کرنے کے مستحق ہیں۔

    ویدانت پٹیل نے کہا کہ خوف، تشدد یا دھمکی کے بغیر پاکستانی عوام کو اپنے سیاسی مستقبل کا فیصلہ کرنا ہے، پاکستانیوں کو بغیر خوف کے اپنے رہنماؤں کا انتخاب کا پورا حق حاصل ہے۔

    امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان ویدانت پٹیل نے مزید کہا کہ پاکستانیوں نے اپنے سیاسی مستقبل کا فیصلہ خود کرنا ہے۔

  • پاکستان اور آئی ایم ایف معاہدے پر امریکا کا ردعمل

    پاکستان اور آئی ایم ایف معاہدے پر امریکا کا ردعمل

    واشنگٹن : ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ہونے والے اسٹاف لیول معاہدے پر اپنا در عمل ظاہر کردیا۔

    واشنگٹن میں پریس بریفنگ دیتے ہوئے میتھیو ملر نے کہا کہ آئی ایم ایف اور پاکستان میں اسٹاف لیول معاہدہ خوش آئند ہے۔

    اس موقع پر ایک صحافی نے سوال کیا کہ کیا امریکا نے آئی ایم ایف کی ڈیل میں پاکستان کی مدد کی؟ جس کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ مشکل وقت میں پاکستانی عوام کے ساتھ ہیں۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کے لئے اقتصادی کامیابی کی مدد غیر متزلزل ہے، پاکستان کے ساتھ تکنیکی رابطہ جاری رہے گا، پاکستان کے ساتھ تجارت اور سرمایہ کاری کو مزید مضبوط کریں گے۔

    میتھیو ملر نے کہا کہ امریکا کسی ملک پر یہ دباؤ نہیں ڈالتا کہ امریکا یا چین سے تعلقات رکھیں، عوامی رابطے ہی پاک امریکا تعلقات کی اصل بنیاد ہیں۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے مزید کہا کہ ایسے راستےتلاش کرتے رہیں گے جس سے دونوں ممالک کے تعلقات  مزید بڑھیں، پاکستان کے ساتھ شراکت داری اور اقتصادی تعلقات میں فروغ چاہتے ہیں۔

  • پاک بھارت وزرائے خارجہ ملاقات کا خیرمقدم کرتے ہیں، امریکی محکمہ خارجہ

    پاک بھارت وزرائے خارجہ ملاقات کا خیرمقدم کرتے ہیں، امریکی محکمہ خارجہ

    واشنگٹن : ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ہیدرنوئرٹ نے کہا ہے کہ پاک بھارت وزرائے خارجہ ملاقات کا خیرمقدم کرتے ہیں، امید ہے ملاقات میں مضبوط تعلقات کی راہ ہموار ہوگی۔

    یہ بات انہوں نے واشنگٹن میں پریس بریفنگ دیتے ہوئے کہی، ہیدرنوئرٹ نے کہا کہ امریکا نیو یارک میں ہونے والی پاک بھارت وزرائے خارجہ کی متوقع ملاقات تعلقات میں بہتری کی جانب قدم ہے، اس اقدام کا خیر مقدم کرتے ہیں، پاک بھارت حکام کا ساتھ بیٹھنا اور معاملات پر بات چیت کرنا ایک مثبت پیغام ہے۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان اور مودی نے بھی مثبت پیغامات کا تبادلہ کیا ہے، امید ہے ملاقات میں مضبوط تعلقات کی راہ ہموار ہوگی۔

    واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی کو لکھے خط میں مذاکرات کی پیش کش کی تھی۔ وزیراعظم کا خط میں کہنا تھا کہ تنازعہ کشمیراور دہشت گردی سمیت تمام مسائل بات چیت سے حل کرنا ہوں گے۔

    جس کے جواب میں بھارت نے پیشکش قبول کرتے ہوئے مثبت جواب دیا ہے۔ اس حوالے سے دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ شاہ محمود قریشی اور سشما سوراج کے درمیان27 ستمبر کو نیویارک میں ہونے والی ملاقات کی تصدیق کردی ہے۔

    ،مزید پڑھیں: بھارت نے ملاقات کی تجویز قبول کر لی، وزرائے خارجہ ملاقات 27 ستمبر کو ہوگی

    اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر دونوں وزرائے خارجہ کی ملاقات نیویارک میں کھانے کے دوران ہوگی، ملاقات سے پاک بھارت مذاکرات کا سلسلہ دوبارہ شروع ہونے کا امکان ہے۔