Tag: US dollar

  • پاکستان میں‌ امریکی ڈالر مزید سستا ، 221 کی سطح پر آگیا

    پاکستان میں‌ امریکی ڈالر مزید سستا ، 221 کی سطح پر آگیا

    کراچی : امریکی ڈالر مسلسل گراوٹ کا شکار ہے ، آج بھی انٹر بینک میں ڈالر سستا ہوکر 221 کی سطح پر آگیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ڈالر کی قدر میں گراوٹ کا سلسلہ تھم نہ سکا ، انٹربینک میں روپیہ کی قدر میں چوتھے روز بھی اضافہ ہوا۔۔

    انٹربینک میں آج ڈالر 2 روپے سستا ہوا اور 221 روپے 94 پیسے کی سطح پر بند ہوا۔

    فاریکس ڈیلرز نے بتایا کہ بینکس درآمد کندگان کو ڈالر دوسو بائیس روپے میں فروخت کررہےہیں جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر223 سے 225 روپے میں فروخت ہورہا ہے۔

    خیال رہے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا ڈالرکی اس وقت جو قدر ہے وہ حقیقی نہیں، امریکی کرنسی کی اصل قدر دوسو روپے سے کم ہے، ڈالر کو اصل قیمت پر لانے کیلئے جامع حکمت عملی بنا رہے ہیں۔

  • اوپن مارکیٹ میں ڈالر 8 سے 10 روپے مہنگا، اسٹیٹ بینک خاموش

    اوپن مارکیٹ میں ڈالر 8 سے 10 روپے مہنگا، اسٹیٹ بینک خاموش

    کراچی : اوپن مارکیٹ میں ڈالر آٹھ سے دس روپے مہنگا فروخت ہونے لگا ، ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو بینکنگ چینلز کو بڑا نقصان ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق اوپن مارکیٹ میں ڈالر آٹھ سے دس روپے مہنگا ہونے پر اسٹیٹ بینک خاموش ہے، فری مارکیٹ میں ڈالر227 روپے سے 229 روپے میں فروخت ہو رہا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو بینکنگ چینلز کو بڑا نقصان ہو سکتا ہے، غیر ممالک سے لوگ بینکنگ چینلز سے ڈالر بھیجنے کے بجائے ایکسچینج کمپنیوں کے ذریعے پیسے بھجنا شروع کر دینگے۔

    فاریکس ڈیلز کا کہنا ہے کہ انٹر بینک میں ڈالر انسٹھ پیسے مہنگا ہو کر 219 روپے ستاون پیسے پر ٹریڈ کر رہا ہے۔

    خیال رہے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) سے پاکستان کو قرض ملنے کے باوجود روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قیمت میں ایک ہفتے بعد دوبارہ اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    یاد رہے کہ 31 اگست کو آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کو قرض کی قسط موصول ہوئی تھی۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق آئی ایم ایف 1.16 ارب ڈالر کی قسط موصول ہوئی۔

    اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ اس سے زرمبادلہ کے ذخائر کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔

  • شہباز حکومت دورمیں ڈالر 50 روپے مہنگا، 232 روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا

    شہباز حکومت دورمیں ڈالر 50 روپے مہنگا، 232 روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا

    کراچی : انٹر بینک میں امریکی ڈالر مزید 3 روپے63 پیسے مہنگا ہوکر 232 روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی روپے کی بے قدر کا سلسلہ جاری ہ ، کاروباری ہفتے کے پہلے روز امریکی ڈالر تاریخ کی بلند ترین سطح پر برقرار رہا.

    ٹریڈنگ کے آغاز نے روپے کے مقابلے میں ڈالر 3 روپے63 پیسے مہنگا ہوکر 232 روپے پر پہنچ گیا جبکہ بینکس ڈالر 233 روپے میں فروخت کر رہے ہیں۔

    فاریکس ڈیلرز کے مطابق وپن مارکیٹ میں ڈالر231 سے233 روپے تک میں فروخت ہوا، اور اختتام پر انٹر بینک میں ڈالر ایک روپے 51 پیسے مہنگا ہو کر 229روپے 88 پیسے پر بند ہوا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کی جانب سے روزنئی شرط سامنےآرہی ہے، اب آئی ایم ایف نے ایک ارب سترہ کروڑ ڈالر کی قسط کو سعودی عرب کی فنڈنگ سےمشروط کردیاہے۔

    بلومبرگ کی اس خبرپر وزارتِ خزانہ کی جانب سے تصدیق یا تردید نہیں کی گئی ہے۔

    خیال رہے شہباز شریف حکومت کے تین ماہ کے دوران امریکی ڈالر کی قیمت پچاس روپے اضافے ہوا ، جس سے غیر ملکی قرضوں کے حجم میں ساڑھے چارہزار ارب روپے کا اضافہ ہوگیا ہے۔

  • غیر یقینی سیاسی صورتحال : ڈالر  پہلی بار 225 روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا

    غیر یقینی سیاسی صورتحال : ڈالر پہلی بار 225 روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا

    کراچی : غیر یقینی سیاسی صورتحال کے باعث امریکی ڈالر مزید تگڑا ہوگیا ، انٹربینک میں ڈالر مزید تین روپے مہنگاہوکر 225 روپے کا ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈالر مسلسل دوسرے روز بھی روپے پر حاوی رہا اور روپے کی گرتی قدر نہ رک سکی۔

    انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں آج بھی ڈالر تاریخ کی بلند ترین سطح پر برقرار ہے ، مارکیٹ کھلتے ہی انٹربینک میں ڈالر 3 روپے ایک پیسے مہنگا ہوکر 225 روپے پر پہنچ گیا۔

    فاریکس ڈیلرز کا کہنا ہے کہ اس وقت ڈالر دو روپے اکیاون پیسے مہنگا ہو کر 224 روپے 50 پیسے پر ٹریڈ کر رہا ہے۔

    فاریکس ڈیلرز کے مطابق اوپن مارکیٹ میں ڈالر 226 روپے سے 227 روپے کے درمیان فروخت ہورہا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اس وقت مارکیٹ میں ڈالر کو آئی ایم ایف کی سپورٹ حاصل ہے ورنہ اس کی اتنی طلب نہیں ہے کہ تین دن میں پندرہ روپے بڑھ جائے۔

    ماہرین نے کہا ہے کہ صرف تیل کمپنیوں کی جانب سے ہی کیش ڈالر کی ڈیمانڈ ہے جبکہ اوپن مارکیٹ میں بھی اس وقت امریکی ڈالر کوئی اضافی طلب نہیں ہے۔

    گذشتہ روز انٹربینک میں ڈالر 6 روپے 79 پیسے مہنگا ہوکر پہلی بار 221.99 روپے کی بلند ترین سطح پر پر بند ہوا تھا۔

  • امریکی ڈالر 207 روپے کی بلند ترین سطح سے تجاوز کرگیا

    امریکی ڈالر 207 روپے کی بلند ترین سطح سے تجاوز کرگیا

    کراچی : امریکی ڈالر 207 روپے کی بلند ترین سطح سے بھی تجاوز کرگیا، تین دن میں ڈالر کی قیمت میں 4 روپے 86 پیسے کا اضافہ ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق انٹر بینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کی چوتھے روز بھی اونچی اڑان جاری ہے اور ڈالر کی قیمت ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر برقرار ہے۔

    فاریکس ڈیلرز کا کہنا ہے کہ انٹربینک مارکیٹ ڈالر1 روپے21 پیسے مہنگا ہوکر207 روپے67 پیسے پر پہنچ گیا جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر209 روپے سے211 روپے تک فروخت ہوا۔


    تین دن میں ڈالر کی قدر میں 4 روپے 86 پیسے کا اضافہ ہوا جبکہ شہباز شریف حکومت آنے کے بعد سے اب تک انٹر بینک مارکیٹ میں چوبیس روپے چھیاسی کا اضافہ ہو چکا ہے۔

    دو ماہ میں اوپن مارکیٹ میں 28 روپے سے 30 روپے تک کا اضافہ ہو چکا ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ انٹربینک میں ڈالر کی طلب میں مسلسل اضافہ دیکھا جا رہا ہے، امپوڑٹر اور تیل کمپنیاں بینکس سے کیش ڈالر ٹرنسفر کی ڈیمانڈ کر رہے ہیں۔

  • شہباز حکومت پاکستانی روپے کی بے قدری  روکنے میں ناکام ،  ڈالر آسمان چھونے لگا

    شہباز حکومت پاکستانی روپے کی بے قدری روکنے میں ناکام ، ڈالر آسمان چھونے لگا

    کراچی : امریکی ڈالر تاریخ کی بلند ترین سطح 189 کے قریب پہنچ گیا ، انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت میں 82 پیسے کا اضافہ ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق شہباز حکومت پاکستانی روپے کی بے قدری نہ روک سکی اور ڈالر آسمان چھونے لگا، ٹریڈنگ کے دوران انٹر بینک میں ڈالر 82 پیسے مہنگا ہوکر 188روپے 35 پیسے پر جا پہنچا۔

    فاریکس ڈیلر کا کہنا ہے کہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 189روپے کے قریب فروخت ہورہا ہے۔

    خیال رہے سات اپریل کو انٹربینک میں ڈالرریکارڈ ایک سو اٹھاسی روپے اٹھارہ پیسے پر بند ہوا تھا جبکہ پچھلے دو سیشن میں ڈالر ایک روپے باہتر پیسے اوپر ہوچکا ہے۔

    ماہرین نے ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی کی وجہ آئی ایم ایف سے بات چیت شروع نہ ہونے کو قرار دے دیا۔

    گذشتہ روز اوپن مارکیٹ میں ڈالر 2 روپے مہنگا ہوکر 189 روپے کا ، یورو 1.50 روپے مہنگا ہوکر 198.50 روپے ، برطانوی پاونڈ 50 پیسے کمی سے 234.50 روپے کا ہوگیا تھا۔

    اسی طرح امارتی درہم 30 پیسے مہنگا ہوکر 51.10 روپے اور سعودی ریال 50 پیسےمہنگا ہوکر 49.90 روپے پر پہنچ گیا تھا۔

  • روپے کی قدر مستحکم کرنے کیلئے مصنوعی اقدام یاکچھ اور ! امریکی ڈالر پھر تگڑا ہونے لگا

    روپے کی قدر مستحکم کرنے کیلئے مصنوعی اقدام یاکچھ اور ! امریکی ڈالر پھر تگڑا ہونے لگا

    اسلام آباد : امریکی ڈالر کی اونچی اڑان جاری ہے ، انٹربینک میں ڈالر ایک روپے 61 پیسے مہنگا ہو کر 186 روپے سے بھی تجاوز کرگیا۔

    تفصیلات کے مطابق روپے کی قدر مستحکم کرنے کے لیے مصنوعی اقدام یا کچھ اور، ڈالر پھر تگڑا ہونے لگا، انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ میں مسلسل تیسرے دن روپیہ مزید سستا ہوا۔

    ٹریڈنگ کے دوران انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر ایک روپے اکسٹھ پیسے مہنگا ہو کر ایک سو چھیاسی روپے پانچ پیسے پر پہنچ گیا۔

    فاریکس ڈیلر کا کہنا ہے کہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر ایک ستاسی روپے پچاس پیسے پر فروخت ہو رہا ہے۔

    گزشتہ تین دنوں کے دوران امریکی ڈالر کے مقابلے روپیہ چار روپے اکیاون پیسے نیچے گر چکا ہے۔

    خیال رہے یکم مارچ سے سات اپریل کے دوران ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر دس روپے ستتر یپسے کی کمی ہوئی تھی جبکہ آٹھ اپریل سے پندرہ اپریل تک روپے کی قدر میں چھ روپے تریسٹھ پیسے کا اضافہ ہوا تھا۔

  • سابق حکومت گرنے کے بعد انٹر بینک  میں امریکی ڈالر کا پھر یوٹرن

    سابق حکومت گرنے کے بعد انٹر بینک میں امریکی ڈالر کا پھر یوٹرن

    کراچی : امریکی ڈالر کی قیمت ایک بار پھر 182روپے سے تجاوز کرگئی ، انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں 91 پیسے کا اضافہ ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق حکومت گرنے کے بعد انٹر بینک مارکیٹ میں پھر یوٹرن لیا، ملک میں سات اپریل سے مسلسل گرنے والا امریکی ڈالر دوبارہ عدم استحکام کا شکار ہے۔

    ٹریڈنگ کے دوران انٹر بینک میں ڈالر 91 پیسے مہنگا ہونے کے بعد 182 روپے 45 پیسے پر پہنچ گیا جبکہ اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالر ایک سو تیراسی روپے کے قریب فروخت ہو رہا ہے۔

    گذشتہ کاروباری ہفتے کے اختتام پر ڈالر ایک سو اکیاسی روپے پچپن پیسے پر بند ہوا تھا۔

    خیال رہے یکم مارچ سے سات اپریل تک ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں دس روپے ستتر پیسے کی کمی ہوئی تھی مگر اٹھ اپریل سے پندرہ اپریل تک روپے کی قدر میں چھ روپے تریسٹھ پیسے کا اضافہ ہوا تھا۔

  • یوکرین جنگ کے باعث روس معیشت مضبوط کیوں؟ وجہ سامنے آگئی

    یوکرین جنگ کے باعث روس معیشت مضبوط کیوں؟ وجہ سامنے آگئی

    ماسکو: دنیا بھر کی پابندیوں کے باوجود روس مقامی بازار کو مستحکم بنانے میں کامیاب رہا اور ڈالر کو بڑی زک پہنچائی۔

    بھارتی میڈیا نے بلومبرگ کے حوالہ سے شائع رپورٹ میں بتایا کہ یوکرین سے جنگ کے بعد روس پر مزید عالمی پابندیاں عائد کی گئیں تاہم پیوٹن کے درست اقدامات کے نتیجے میں روسی معیشت مضبوط اور امریکی ڈالر کمزور ہونے لگا۔

    رپورٹ کے مطابق عالمی معیشت سے منقطع رہنے کے باوجود روس رواں سال اپنی توانائی کی برآمدات سے 321 بلین ڈالر کی آمدنی کرے گا جوکہ 2021 کے مقابلہ تقریباً 33 فیصد زیادہ ہے۔

    بلومبرگ نے لکھا کہ امریکی اتحادیوں کا خیال تھا کہ یوکرین سے جنگ کے باعث روسی معیشت زوال پذیر ہوگی اور پیوٹن گھنٹوں پر آ جائیں گے، یوکرین سے جنگ کے آغاز پر عائد پابندیوں کا روسی کرنسی روبل پر اثر بھی ہوا اور اس کی قدر بری طرح گر گئی تھی امریکی صدر نے تو یہاں تک کہہ ڈالا تھا کہ روبل کی حالت ‘ربل‘ یعنی ملبہ کی سی ہو گئی ہے، تاہم روبل کی قدر میں پھر سے اضافہ دیکھا جا رہا ہے اور یہ یوکرین پر حملہ سے قبل والی سطح پر پہنچ گیا ہے۔

    روبل کی اس بحالی سے روسی صدر اپنی جیت ثابت کر سکتے ہیں، جہاں کئی لوگ ملک کی نشیب و فراز کی شکار معیشت سے پریشان ہو رہے ہیں۔

    دراصل روسی شہری ڈالر کے مقابلہ اپنی کرنسی کی گراوٹ کو سنجیدگی سے لیتے ہیں جب روس کو 1998 میں بحران کا سامنا تھا تو ملک میں مہنگائی بہت زیادہ بڑھ گئی تھی اور روبل زمیں بوس ہو گیا تھا، یہاں تک کے روسی افسران نے روبل کو گرنے سے بچانے کے لئے کئی بلین ڈالر نذر آتش کر دیئے تھے۔

    یہ بھی پڑھیں: یوکرین پر حملہ: امریکا نے روس کیخلاف بڑا قدم اٹھالیا

    تاہم روس کی گورنر ایلویرا نابیونیلا نے 2014 میں کریمیا سے الحاق کا خطرہ مول لیا اور اس کے بعد پابندیوں اور گرتے تیل کے داموں کے باوجود آزاد کرنسی کو فروغ دیا۔

    رواں سال کی پابندیوں کے جواب میں روس نے کیپٹل کنٹرول لگادیا، جس سے روبل کو سہارا ملا، اس سے غیر مقیم سرمایہ داروں کی املاک کو فریز کر دیا گیا اور روسی کمپنیوں سے کہا گیا کہ وہ اپنی 80 فیصد غیر ملکی کرنسی کو روبل سے تبدیل کر لیں۔

    دوسری جانب خبر ہے کہ اس ہفتے، امریکی وزارت خزانہ نے قرض کی ادائیگی کے لیے امریکی بینکوں میں روسی کھاتوں سے ڈالر کی ادائیگی روک دی ہے، اس کا مقصد یہ ہے کہ روس یا تو اپنے اندرون ملک ڈالر کے ذخائر کو خالی کرے یا ڈیفالٹر بن جائے۔

  • امریکی ڈالر کا نیا ریکارڈ قائم، 182 روپے تجاوز کرگیا

    امریکی ڈالر کا نیا ریکارڈ قائم، 182 روپے تجاوز کرگیا

    کراچی : اسلام آباد : اوپن مارکیٹ اور انٹر بینک میں امریکی ڈالر نے نیا ریکارڈ قائم کر دیا اور تاریخ میں پہلی بار 182 روپے سے تجاوز کر گیا۔ ‏ ‏

    تفصیلات کے مطابق کرنسی مارکیٹ میں روپے کی بے قدری اور ڈالر کی قیمت میں تیزی سے اضافے کا سلسلہ جاری ہے ، کاروباری ہفتے کے پہلے روز امریکی ڈالر بلند ترین سطح پر برقرار ہے۔

    آغاز کے پہلے ہی سیشن میں انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں 41 پیسے کا اضافہ ہوا اور روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر ملک کی تاریخ کی بلند ترین سطح 182 روپے 19 پیسے پر پہنچ گیا۔

    کرنسی ڈیلرز کے مطابق اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالر 182 روپے 70 پیسے پر فروخت ہو رہا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ مارچ کے مہینے میں ادائیگیوں کے پریشر کی وجہ سے امریکی ڈالر دباو کا شکار رہے گا۔

    یاد رہے دسمبر میں امریکی ڈالر 178 روپے کی بلند ترین سطح پر ‌پہنچا تھا ، ماہرین کا کہنا تھا 7ماہ میں ڈالر 25 روپے 72 پیسے مہنگا ہوچکا ہے۔