Tag: US dollar

  • ڈالر کی قیمت 6 ماہ کی کم ترین سطح پر آ گئی

    ڈالر کی قیمت 6 ماہ کی کم ترین سطح پر آ گئی

    کراچی : ڈالر کی قدر میں مسلسل کمی کا رجحان جاری ہے، انٹر بینک میں روپے کے مقابلے میں ڈالر 6 ماہ کی کم سطح ترین سطح 159.65 روپے پر آگیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی معیشت اور کرنٹ اکاونٹ خسارے میں بہتری کے بعد ڈالر کی قدر میں کمی کا سلسلہ جاری ہے، کاروباری ہفتے کے تیسرے روز انٹر بینک میں ڈالر مزید 32 پیسے سستا ہوگیا۔

    انٹر بینک میں ڈالر سستا ہوکر 6 ماہ کی کم سطح 159.65 روپے پر آگیا۔

    معاشی ماہر اسد رضوی کا کہنا ہے کہ 2 ماہ میں ڈالر 8 روپے 78 پیسے سستا ہوچکا ہے ، کرنٹ اکاونٹ مسلسل سرپلس رہنےسےروپے پر دباو میں کمی ہوئی۔

    گذشتہ روز انٹر بینک میں ڈالر 14 پیسے سستا ہوکر 160 روپے سے نیچے آگیا تھا اور 5 ماہ کی کم ترین سطح 159.97 روپے پر بند ہوا۔

    یاد رہے رواں ماہ ڈالر کے 160روپے سے نیچے آنے کا امکان ظاہر کیا گیا تھا، فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ گذشتہ ہفتے انٹر بینک میں روپے کے مقابلے ڈالر کی قدر میں 85پیسے اور اوپن کرنسی مارکیٹ میں1.10 روپے کی نمایاں کمی ہوئی۔

  • امریکی ڈالر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح کو چھوکر اچانک نیچے آگیا

    امریکی ڈالر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح کو چھوکر اچانک نیچے آگیا

    کراچی: امریکی ڈالر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچنے کے بعد اچانک نیچے آگیا، انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر 169 سے کم ہوکر 165 روپے کا ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق کرنسی مارکیٹ روپے کی بے قدری اور ڈالر کی قیمت میں تیزی سے اتار چڑھاؤ کا سلسلہ جاری ہے ،ٹریڈنگ کے آغاز سے ڈالر کی قیمت میں اضافے کا رجحان دیکھا گیا اور کاروبار ہفتے کے اختتام پر امریکی ڈالر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر جا پہنچا۔

    بینکوں کے درمیان لین دین میں ڈالر 2 روپے87 پیسہ مہنگاہوا ،جس کے باعث انٹر بینک میں ڈالر 166.13 سے بڑھ کر 169 روپے کا ہوگیا، گزشتہ 4 دن میں ڈالرکی قدرمیں 9 روپے 37 پیسے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    ڈالر 169 روپے پر پہنچا تو مرکزی بینک حرکت میں آگیا، زرائع کا کہنا تھا اسٹیٹ بینک نےمارکیٹ میں مداخلت کی اور ڈالر کی قیمت میں اضافہ روکنے کیلئے مارکیٹ میں 25 سے30کروڑڈالر فراہم کئے۔

    جس کے بعد اچانک ڈالر کی قدر میں چارروپے کی کمی ہوئی اور ڈالر 169 سے کم ہوکر 165 روپے کاہوگیا۔

    بینگنگ سیکڑ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ عالمی معاشی منظرنامےپرافرا تفری کی صورت حال ہے۔ بیرون ملک پروازیں بند ہونے اورلاک ڈاوان کے باعث روپیہ دباؤکاشکارہے۔

    تجزیہ کاروں کے مطابق صرف رواں ماہ ہی ٹی بلز سے ایک ارب پچاس کروڑ ڈالر کا انخلاء دیکھنے میں آیا ہے، غیرملکی سرمایہ کاروں نے حکومتی بانڈز میں رواں مالی سال تین ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی تھی۔

    معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈالرکی قدر میں اضافے سے ملک پر بیرونی قروضوں کےحجم میں بھی خاطرخواہ اضافہ ہوتا جارہا ہے۔

  • ڈالر کی قدر میں کمی آنے لگی

    ڈالر کی قدر میں کمی آنے لگی

    کراچی: ڈالر کی قدر میں تیز رفتار اضافے کے بعد ڈالر کی قیمت میں کمی آنے لگی، اوپن مارکیٹ میں ڈالر 50 پیسے سستا ہو کر 152 روپے کا ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈالر کی قیمت میں کمی واقع ہونے لگی۔ انٹر بینک مارکیٹ میں 15 پیسے اضافے سے ڈالر کی قیمت 151 روپے 60 پیسے ہوگئی۔ دوسری جانب اوپن مارکیٹ میں ڈالر پچاس پیسے سستا ہو کر 152 روپے کا ہوگیا۔

    دوسری جانب کاروباری ہفتے کے آخری روز پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں بھی تیزی کا رجحان رہا۔

    100 انڈیکس میں 122 پوائنٹس کا اضافہ ہوا جس کے بعد انڈیکس 35 ہزار 703 کی سطح پر پہنچ گیا۔ مارکیٹ میں مجموعی طور پر 290 کمپنیز کے 11 کروڑ سے زائد شئیرز کا کاروبار ہوا۔

    138 کمپنیز کے شیئرز میں اضافہ جبکہ 137 کے شیئرز میں کمی ریکارڈ کی گئی۔۔ مارکیٹ کی بلند ترین سطح 35 ہزار 766 جبکہ 35 ہزار 435 کم ترین سطح ریکارڈ کی گئی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ کچھ دن میں ڈالر کی قیمت کو پر لگ گئے تھے جس کے بعد لوگوں نے ڈالر خرید کر رکھنا شروع کردیا، ڈالر کی اس ذخیرہ اندوزی کے بعد ڈالر کی قیمت میں مزید اضافہ ہوا ہے جس کے بعد ڈالر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح 153 روپے پر پہنچ گیا تھا۔

  • اوپن مارکیٹ میں ڈالر 153 روپے کی بلند سطح پر پہنچ گیا

    اوپن مارکیٹ میں ڈالر 153 روپے کی بلند سطح پر پہنچ گیا

    کراچی : اوپن مارکیٹ میں ڈالر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح 153روپے پر پہنچ گیا، جبکہ انٹر بینک میں ڈالر 151روپے پرٹريڈہورہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کرنسی مارکیٹ روپے کی بے قدری کا سلسلہ جاری ہے، کاروبارکے آغاز پر اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں 2 روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر 153 روپے کی بلندسطح پر پہنچ گیا۔

    انٹربينک ميں بھی ڈالر مزيد 1روپے 35 پيسے مہنگا ہوا ، جس کے بعد انٹربينک ميں ڈالر151روپےکي نئي بلندترين سطح پرٹريڈ ہو رہا ہے۔

    گذشتہ روز انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر ایک روپے اٹھہتر پیسے اضافے کے بعد ایک سو انچاس روپے پینسٹھ پیسے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت ایک سواکیاون روپے رہی۔

    جمعہ سترہ مئی کو ڈالر اوپن مارکیٹ میں ایک سو پچاس اور انٹر بینک میں ایک سو انچاس روپے تک فروخت ہونے کے بعد معمولی سستا ہوا تھا۔

    مزید پڑھیں : اوپن مارکیٹ اور انٹربینک میں ڈالر ایک بار پھر مہنگا

    یاد رہے گذشتہ ہفتے انٹر بینک میں ڈالر 4.58فیصد مہنگا ہوا، ایک ہفتے میں ڈالر کی قیمت میں 6 روپے 48 پیسے کا اضافہ ہوا اور انٹر بینک میں ڈالر 141.39 سے بڑھ کر ڈالر 147.87 پیسے بلند سطح پر بند ہوا۔

    ایک ہفتے میں اوپن مارکیٹ میں ڈالر 8 روپے 30 پیسے مہنگا ہوا تھا ، جس کے بعد اوپن مارکیٹ میں ڈالر 142.70روپے سے بڑھ کر 151 روپےبلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا۔

    ماہرین معاشیات کا کہناتھا ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافہ اور روپے کی قدر میں ہونے والی مسلسل کمی باعث تشویش ہے کیونکہ ڈالر کی قیمت میں اضافے سے ملک میں مہنگائی کا نیا طوفان آنے کا خدشہ ہے۔

    خیال رہے مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے تصدیق کی تھی کہ پاکستان کا عالمی مالیاتی فنڈ سے معاہدہ طے ہوگیا، آئی ایم ایف تین سال کے لیے پاکستان کو 6 ارب ڈالر دے گا جبکہ عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک سے بھی تین ارب ڈالرز کا قرض ملنے کا امکان ہے۔

    پاکستان اور آئی ایم ایف معاہدے کے مطابق حکومت کو روپے کی قدر میں کمی کرنا ہے۔

  • اوپن مارکیٹ اور انٹربینک میں  ڈالر ایک بار پھر مہنگا

    اوپن مارکیٹ اور انٹربینک میں ڈالر ایک بار پھر مہنگا

    کراچی : ڈالر ایک بار پھر مہنگاہوگیا ، اوپن مارکیٹ میں ڈالر151روپےکی بلندسطح پربرقرار ہے جبکہ انٹر بینک میں ڈالر ایک اڑتالیس روپے 80 پیسے کا
    ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق کرنسی مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کا سلسلہ جاری ہے، کاروبار کے آغاز پر ڈالرکی قدر میں کمی اور بعد میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، کاروبار کے آغاز پر ڈالر میں سینتیس پیسے کی کمی ہوئی۔

    کاروبارکےدوران انٹربینک میں ڈالر93 پیسےمہنگا ہوگیا اور بینکوں کے درمیان لین دین میں ڈالرایک سو اڑتالیس روپے اسی پیسے کاہوگیا جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 151روپے کی بلند سطح پربرقرار ہے۔

    یاد رہے گذشتہ ہفتے انٹر بینک میں ڈالر 4.58فیصد مہنگا ہوا، ایک ہفتے میں ڈالر کی قیمت میں 6 روپے 48 پیسے کا اضافہ ہوا اور انٹر بینک میں ڈالر 141.39 سے بڑھ کر ڈالر 147.87 پیسے بلند سطح پر بند ہوا۔

    مزید پڑھیں : ڈالر ملکی تاریخ کی بلند سطح 150 روپے پر پہنچ گیا

    ایک ہفتے میں اوپن مارکیٹ میں ڈالر 8 روپے 30 پیسے مہنگا ہوا ، جس کے بعد اوپن مارکیٹ میں ڈالر 142.70روپے سے بڑھ کر 151 روپےبلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا۔

    ماہرین معاشیات کا کہناتھا ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافہ اور روپے کی قدر میں ہونے والی مسلسل کمی باعث تشویش ہے کیونکہ ڈالر کی قیمت میں اضافے سے ملک میں مہنگائی کا نیا طوفان آنے کا خدشہ ہے۔

    خیال رہے مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے تصدیق کی تھی کہ پاکستان کا عالمی مالیاتی فنڈ سے معاہدہ طے ہوگیا، آئی ایم ایف تین سال کے لیے پاکستان کو 6  ارب ڈالر دے گا جبکہ عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک سے بھی تین ارب ڈالرز کا قرض ملنے کا امکان ہے۔

    پاکستان اور آئی ایم ایف معاہدے کے مطابق حکومت کو روپے کی قدر میں کمی کرنا ہے۔

  • ڈالر ملکی تاریخ کی بلند سطح 150 روپے  پر پہنچ گیا

    ڈالر ملکی تاریخ کی بلند سطح 150 روپے پر پہنچ گیا

    کراچی : اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی، ڈالر 3روپےمہنگا ہوکر 150روپے کا ہوگیا جبکہ انٹر بینک میں ڈالر147 روپے 25 پیسے کی ریکارڈ سطح پر دیکھا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق انٹربینک اوراوپن دونوں مارکیٹس میں روپے کی قدر کمی کا سلسلہ تھم نہ سکا ،آج ٹریڈنگ کے آغاز سےہی ڈالر کی قدر میں اضافہ دیکھا گیا اور ایک موقع پرڈالرکی قدرمیں 3 روپے سےزائدکا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جس کے بعد ڈالر ملکی تاریخ کی بلند سطح 150 روپے پر پہنچ گیا۔

    انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت میں 25 پیسے کا اضافہ ہوا اور ڈالر147 روپے 25 پیسے کی ریکارڈ سطح پر دیکھا گیا۔

    گذشتہ روز انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں5.12 روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور ڈالر146.52روپے پر بند ہوا تھا جبکہ کاروبار کے دوران انٹر بینک میں ڈالر 148 روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا۔

    ترجمان اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا گزشتہ روزڈالر کی قیمت141.40روپے تھی ، تبدیلی زرمبادلہ مارکیٹ میں طلب ورسدکی صورتحال ظاہرکرتی ہے، اس سےمارکیٹ میں عدم توازن دورکرنے میں مدد ملےگی۔

    مزید پڑھیں : انٹر بینک میں امریکی ڈالر 148 روپے کا ہوگیا

    اس سے ایک روز قبل بھی اوپن مارکیٹ میں ڈالر 2.25 روپے مہنگاہوا تھا ، جس کے بعد ڈالر ملکی تاریخ کی بلند سطح 146 روپے25 پیسے پر پہنچ گئی تھی لیکن کاروبار کے اختتام پر ڈالر دوبارہ144روپے پر آگیا تھا ، جب کہ انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت 141.93 پیسے پر رہی تھی۔

    بعد ازاں وزیراعظم عمران خان نے روپے کی قدر میں کمی کا نوٹس لیتے ہوئے زائد قیمت پر ڈالر بیچنے والی کمپنیز کے خلاف کارروائی کا حکم جاری کیا تھا، اجلاس میں ای کامرس ایسوسی ایشن کاوفد بھی شریک ہوا، وفد نے یقین دہانی کروائی کہ زائد ریٹ پر کرنسی بیچنے والی کمپنیز کا ساتھ نہیں دیں گے۔

    ماہرین معاشیات کا کہناتھا ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافہ اور روپے کی قدر میں ہونے والی مسلسل کمی باعث تشویش ہے کیونکہ ڈالر کی قیمت میں اضافے سے ملک میں مہنگائی کا نیا طوفان آنے کا خدشہ ہے۔

    یاد رہے 3 روز قبل مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے تصدیق کی تھی کہ پاکستان کا عالمی مالیاتی فنڈ سے معاہدہ طے ہوگیا، آئی ایم ایف تین سال کے لیے پاکستان کو 6 ارب ڈالر دے گا جبکہ عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک سے بھی تین ارب ڈالرز کا قرض ملنے کا امکان ہے۔

    پاکستان اور آئی ایم ایف معاہدے کے مطابق حکومت کو روپے کی قدر میں کمی کرنا ہے۔

  • انٹر بینک میں امریکی ڈالر 148 روپے کا ہوگیا

    انٹر بینک میں امریکی ڈالر 148 روپے کا ہوگیا

    کراچی : انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی، ایک دن میں 6 روپے کے اضافہ کے بعد ڈالر 148 روپے کا ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں تیزی سے اتار چڑھاؤ کا سلسلہ جاری ہے ، انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر ایک دن میں 6روپے61پیسے مہنگا ہوا،جس کے باعث آج انٹر بینک میں ڈالرکو 148 روپے کی ریکارڈ سطح پر دیکھا گیا لیکن کچھ دیر بعد ہی 146 پر آگیا۔

    فاریکس ڈیلرز کا کہنا ہے انٹربینک میں ڈالر اب 146 روپے پر ٹریڈ ہورہا ہے، ڈالر4 روپے 61 پیسے مہنگا ہوا ہے۔

    گذشتہ روز اوپن مارکیٹ میں ڈالر 2.25 روپے مہنگاہوا تھا ، جس کے بعد ڈالر ملکی تاریخ کی بلند سطح 146 روپے25 پیسے پر پہنچ گئی تھی لیکن کاروبار کے اختتام پر ڈالر دوبارہ144روپے پر آگیا تھا ، جب کہ انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت 141.93 پیسے پر رہی تھی۔

    ایکسچینج کرنسی ایسوسی ایشن کا کہنا تھا کہ پاکستان کا آئی ایم ایف کے پاس جانا ڈالر کی قیمت میں اضافے کی بڑی وجہ ہے۔

    مزید پڑھیں : اوپن مارکیٹ میں ڈالر 146 روپے کی بلند ترین سطح پرپہنچ گیا

    بعد ازاں وزیراعظم عمران خان نے روپے کی قدر میں کمی کا نوٹس لیتے ہوئے زائد قیمت پر ڈالر بیچنے والی کمپنیز کے خلاف کارروائی کا حکم جاری کیا تھا، اجلاس میں ای کامرس ایسوسی ایشن کاوفد بھی شریک ہوا، وفد نے یقین دہانی کروائی کہ زائد ریٹ پر کرنسی بیچنے والی کمپنیز کا ساتھ نہیں دیں گے۔

    ماہرین معاشیات کا کہناتھا ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافہ اور روپے کی قدر میں ہونے والی مسلسل کمی باعث تشویش ہے کیونکہ ڈالر کی قیمت میں اضافے سے ملک میں مہنگائی کا نیا طوفان آنے کا خدشہ ہے۔

    یاد رہے 3 روز قبل مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے تصدیق کی تھی کہ پاکستان کا عالمی مالیاتی فنڈ سے معاہدہ طے ہوگیا، آئی ایم ایف تین سال کے لیے پاکستان کو 6 ارب ڈالر دے گا جبکہ عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک سے بھی تین ارب ڈالرز کا قرض ملنے کا امکان ہے۔

    پاکستان اور آئی ایم ایف معاہدے کے مطابق حکومت کو روپے کی قدر میں کمی کرنا ہے۔

    گذشتہ روز وفاقی کابینہ نے ایسیٹ ڈیکلیریشن اسکیم کی منظوری دی تھی ، جس کے بعد صدرعارف علوی نے ایسیٹ ڈیکلیریشن اسکیم کے آرڈیئننس پردستخط
    کردیے۔

  • اوپن مارکیٹ میں ڈالر 146 روپے کی بلند ترین سطح پرپہنچ گیا

    اوپن مارکیٹ میں ڈالر 146 روپے کی بلند ترین سطح پرپہنچ گیا

    کراچی :اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی اور ڈالر دو روپے پچیس پیسے اضافے کے ساتھ ایک سو چھیالیس روپے پچیس پیسے ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق اوپن مارکیٹ میں روپے کی قدر میں مزید کمی ریکارڈ کی گئی ، اوپن مارکیٹ میں ڈالر 2.25 روپے مہنگاہوا، جس کے بعد ڈالر ملکی تاریخ کی بلند سطح 146 روپے25 پیسے پر پہنچ گیا۔

    ٹریڈنگ کے آغاز پر انٹربینک میں روپے کی قدر میں استحکام دیکھنے میں آیا ، انٹربینک میں ڈالر 141روپے 39 پیسے پر ہی ٹریڈ کرتے ریکارڈ کیا گیا۔

    ایکسچینج کرنسی ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ پاکستان کا آئی ایم ایف کے پاس جانا ڈالر کی قیمت میں اضافے کی وجہ ہے۔

    ماہرین معاشیات کا کہنا ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافہ اور روپے کی قدر میں ہونے والی مسلسل کمی باعث تشویش ہے کیونکہ ڈالر کی قیمت میں اضافے سے ملک میں مہنگائی کا نیا طوفان آنے کا خدشہ ہے۔

    یاد رہے 3 روز قبل مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے تصدیق کی تھی کہ پاکستان کا عالمی مالیاتی فنڈ سے معاہدہ طے ہوگیا، آئی ایم ایف تین سال کے لیے پاکستان کو 6 ارب ڈالر دے گا جبکہ عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک سے بھی تین ارب ڈالرز کا قرض ملنے کا امکان ہے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ پچھلےسال ایکسپورٹ اورامپورٹ میں 20ارب ڈالر کا فرق تھا، پاکستان آئندہ 2سال میں ریزرو 50فیصد گرے، آئی ایم ایف عالمی ادارہ ہےجواپنےرکن ملکوں کی مشکل میں مدد کرتاہے، آئی ایم ایف کے پاس جانے میں فوائد نظرآرہےہیں، مزیداضافی 2سے 3ارب ڈالر کم شرح سود پر ملے تو سرکلرڈیٹ میں بہتری آئے گی۔

    مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ بجلی کی قیمت بڑھتی ہے تو 300یونٹ سے کم صارفین پر کوئی اثر نہیں پڑےگا، 75فیصدصارفین 300یونٹ سے کم بجلی استعمال کرتے ہیں، الیکٹرک پر سبسڈی کیلئے 50ارب روپےاضافی رکھے جارہےہیں جبکہ سوشل سیفٹی نیٹ میں 180ارب روپےاضافی رکھے جارہےہیں، سوشل سیفٹی نیٹ میں حکومت کا احساس پروگرام بھی شامل ہے۔

    گذشتہ روز وفاقی کابینہ نے ایسیٹ ڈیکلیریشن اسکیم کی منظوری دی تھی ، جس کے بعد صدرعارف علوی نے ایسیٹ ڈیکلیریشن اسکیم کے آرڈیئننس پردستخط کردیے ہیں۔

  • وزیراعظم کی یقین دہانی ، انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر سستا ہوگیا

    وزیراعظم کی یقین دہانی ، انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر سستا ہوگیا

    اسلام آباد : وزیراعظم کی یقین دہانی نے ڈالر کو بریک لگا دیے، انٹر بینک میں روپے کی قدر 3 روپے 5پیسے بڑھ گئی اور ڈالر 139.05 سے کم ہوکر 137روپے کا ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق انٹر بینک مارکیٹ میں روپے کی قدر میں تیزی سے اتار چڑھاؤ کا سلسلہ جاری ہے، کاروباری ہفتے کے آغاز پر انٹر بینک مارکیٹ میں روپے کی قدر میں تین روپے پانچ پیسے تک کا اضافہ دیکھا گیا، ڈالر ایک سو سینتیس روپے میں فروخت ہورہا ہے۔

    بینکوں کےدرمیان لین دین میں روپے کی قدر میں دو فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، کاروبار کے دوران انٹربینک میں ڈالر 136 روپے تک دیکھا گیا۔

    یاد رہے جمعے کو ڈالرکی قدر میں یکایک آٹھ روپے تک کا اضافہ ہوا تھا اور ڈالر ایک سو تینتالیس روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا تاہم کاروبار کے دوران روپے کی قدر زرا بہتر ہوئی اور انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر 138 روپے 50 پیسے پر بھی ٹریڈ ہوتے دیکھا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں : انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 142 روپے کی بلند ترین سطح پر

    ماہرین کاکہنا تھا کہ ڈالر کی قدر میں اضافہ بیرونی ادا ئیگیوں اور رزمبادلہ ذخائر میں کمی کے باعث ہوا ہے، گزشتہ حکومت نے دانستہ طور پر ڈالر کی قدر کو کم رکھا ، ڈالر کی قدر میں مزید اضافہ متوقع ہے، ڈالر ایک سو پچاس روپے تک کا ہوجائے گا۔

    ماہر معاشیات کا کہنا تھا کہ روپےکی قدرمیں کمی سےمہنگائی کاطوفان آجائے گا، افراط زر کی شرح میں بھی اضافہ ہوگا، جبکہ غیر ملکی قرضے اور ادائیگیوں کا حجم بڑھ جائے گا جبکہ ماہرین اقتصادیات کے مطابق جاری اور تجارتی خسارے روپے پر دباؤ کا باعث بن رہے ہیں۔

    بعد ازاں وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تگا کہ ڈالرکی قیمت بڑھنے سے گھبرانے کی بالکل ضرورت نہیں، ہم وہ قدم اٹھارہے ہیں جس سے آگے ڈالر کے ریٹ نہیں بڑھیں گے۔

  • انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 142 روپے کی بلند ترین سطح پر

    انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 142 روپے کی بلند ترین سطح پر

    کراچی : انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی، ایک دن میں ڈالر کی قیمت میں 8 روپے کا اضافہ کے بعد ڈالر142 روپے کا ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں تیزی سے اتار چڑھاؤ کا سلسلہ جاری ہے ، انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر ایک دن میں 8 روپے مہنگا ہوا،جس کے باعث آج انٹر بینک میں ڈالرکو 142 روپے کی ریکارڈ سطح پر دیکھا گیا۔

    ٹریڈنگ کے آغاز پر ڈالر کی قدر میں اضافہ ہوا اور ڈالر ایک سو تینتالیس روپے پچاس پیسے تک فروخت ہوتے دیکھا گیا تاہم کاروبار کے دوران روپے کی قدر زرا بہتر ہوئی اور انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر 138 روپے 50 پیسے پر بھی ٹریڈ ہوتے دیکھا گیا۔

    اوپن مارکیٹ میں بھی روپے کی قدر کم ہوئی، اوپن مارکیٹ میں ڈالر ایک سو اکتالیس روپے پچاس پیسے میں فروخت ہوتے دیکھا گیا۔

    ماہرین کاکہناہے کہ ڈالر کی قدر میں اضافہ بیرونی ادا ئیگیوں اور رزمبادلہ ذخائر میں کمی کے باعث ہوا ہے، گزشتہ حکومت نے دانستہ طور پر ڈالر کی قدر کو کم رکھا ، ڈالر کی قدر میں مزید اضافہ متوقع ہے، ڈالر ایک سو پچاس روپے تک کا ہوجائے گا۔

    گزشتہ روز انٹربینک میں ڈالرکی قدر10پیسے کم ہوئی تھی، جس سے ڈالر کی قیمت خرید134روپے اور فروخت 134.05روپے پر آ گئی تھی تاہم اوپن مارکیٹ میں ڈالر 135.40روپے پرمستحکم رہا تھا۔

    ماہر معاشیات کا کہنا ہے کہ روپےکی قدرمیں کمی سےمہنگائی کاطوفان آجائے گا، افراط زر کی شرح میں بھی اضافہ ہوگا، جبکہ غیر ملکی قرضے اور ادائیگیوں کا حجم بڑھ جائے گا جبکہ ماہرین اقتصادیات کے مطابق جاری اور تجارتی خسارے روپے پر دباؤ کا باعث بن رہے ہیں۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق بائیس نومبر کو ختم ہونے والے ہفتے میں زرمبادلہ ذخائر میں دس اعشاریہ چھ فیصد کا اضافہ ہوا تھا، روپے کی آج ہونے والی بے قدری سے ملک پر واجب الادا قرضوں میں سات سو ساٹھ ارب روپےکا اضافہ ہوگیاہے۔

    بین الاقوامی جریدے بلومبرگ کے مطابق پاکستانی کرنسی کا شمار ایشیا بد ترین پرفارمینس والی کرنسیوں میں ہوتا ہے۔ اور روپے کی قدر میں کم آئی ایم ایف کے پلان کی شرائط بھی ہوسکتی ہیں۔

    یاد رہے 23 نومبر کو اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 135 روپے پر بلند ترین سطح پر پہنچ گئی تھی۔

    خیال رہے نئی حکومت نے تین ماہ میں صرف چہھترکروڑچالیس لاکھ ڈالر کا قرضہ لیا جبکہ رواں مالی سال میں 9ارب 69 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کا قرضہ لیا جائے گا۔

    اعدادوشمار کے مطابق جولائی سے اکتوبر لیے گئے قرضوں کا حجم 1ارب 58 کروڑ 40 لاکھ ڈالر تھا۔

    واضح رہے آئی ایم ایف نےروپےکی قدرمیں کمی اورٹیکس پالیسی میں تبدیلی کی شرائط رکھی تھی تاہم حکومت نے آئی ایم ایف کی شرائط ماننے سے انکار کردیا تھا۔