Tag: US election 2016

  • امریکی انتخابات میں روسی مداخلت کی تحقیقات ایف بی آئی کے سابق سربرا ہ کریں گے

    امریکی انتخابات میں روسی مداخلت کی تحقیقات ایف بی آئی کے سابق سربرا ہ کریں گے

    واشنگٹن : امریکی صدارتی انتخاب میں روسی مداخلت کی تحقیقات ایف بی آئی کے سابق سربرا ہ رابرٹ مولرکریں گے۔

    امریکی انتخابات میں صدر ٹرمپ کی انتخابی ٹیم اور روس کے رابطوں کی تحقیقات اتار چڑھاؤ کے باوجود جاری ہے، 2016 کے صدارتی انتخاب پر اثر انداز ہونے کی روسی حکومت کی کوششوں اور دیگر متعلقہ معاملات سے متعلق ہونے والی تفتیش کی نگرانی کے لیے وفاقی تحقیقاتی ادارے ‘ ایف بی آئی’ کے سابق ڈائریکٹر رابرٹ مولر کو خصوصی تفتیش کار نامزد کیا گیا ہے۔

    مولر جو 2001 سے 2013 تک ’ایف بی آئی‘ کے اعلیٰ ترین عہدے پر فائز رہے اور وہ جیمز کومی کے پیش رو تھے۔

    امریکی کانگرس میں دونوں جماعتوں کے قانون سازوں نے مولر کی نامزد کرنے کو سراہا ہے۔


    مزید پڑھیں : ڈونلڈ ٹرمپ نے ایف بی آئی ڈائریکٹر کو عہدے سے ہٹا دیا


    خیال رہے کہ ڈونلڈٹرمپ نے گزشتہ دنوں ایف بی آئی کے ڈائرکٹرجیمز کومی کوبرطرف کردیا تھا، جیمز کومی نے دعوی کیا تھا کہ صدرٹرمپ نے انہیں روسی رابطوں سے متعلق تحقیقات روکنے کا کہا تھا جبکہ وائٹ ہاؤس نے ان خبروں کی تردید کی تھی۔

    واضح رہے کہ امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ پرصدارتی انتخاب کے دوران مخالفین کوشکست دینے کے لئے روس سے رابطوں کے الزامات عائد کئے گئے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • میرے خاوند نرم دل اور جنٹل مین ہیں،میلانیا ٹرمپ

    میرے خاوند نرم دل اور جنٹل مین ہیں،میلانیا ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدارتی امیدوارڈونلڈ ٹرمپ کی اہلیہ میلانیا ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ان کے خاوند نرم دل اور جنٹل مین انسان ہیں۔

    تفصیلات کےمطابق میلانیا ٹرمپ کااپنے خاوند کی ویڈیومنظرعام پرآنے کےبعد پہلی مرتبہ امریکی ٹی وی سے گفتگومیں کہناتھاکہ انہیں ٹرمپ کے الفاظ سے شدید دھچکاپہنچاتاہم ٹرمپ کے معافی مانگنے پرانہوں نے ٹرپ کومعاف کردیاہے۔

    میلانیا نے انٹرویو کے دوران کہا کہ میں جانتی ہوں کہ وہ خواتین کی عزت کرتے ہیں،لیکن وہ اپنا دفاع کر رہے ہیں کیوں کہ یہ سب جھوٹ ہے۔یہ اسکینڈل ہلیری کلنٹن کی ٹیم اور میڈیا نے ٹرمپ کی امیدواری کو نقصان پہنچانے کی خاطر کھڑا کیا ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کی اہلیہ ملینیاٹرمپ جوانتخابی مہم سے زیادہ تر لاتعلق رہیں کہتی ہیں کہ ہلیری کی مہم کی جانب سےآغازسےہی ان کی ماڈلنگ کے زمانے کی تصاویر غلط طریقےسےسامنےلاکرووٹرزکوگمراہ کرنے کی کوشش کی گئی۔

    مزید پڑھیں:ٹرمپ کابیان ظالمانہ،خوفناک ہے جو فراموش نہیں کیا جاسکتا،مشیل اوباما

    ریپبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار کی اہلیہ ملینیاکاکہناتھاکہ انہوں نے ماضی میں جوبھی کام کیا بہت محنت سےکیا اورانہیں اس پر فخرہے۔

    امریکی صدارتی انتخابات میں صرف3 ہفتے باقی رہ گئے ہیں اورامریکی سروے کے مطابق ڈیموکریٹ پارٹی کی امیدوار ہلیری کلنٹن کو ٹرمپ پر خاصی برتری حاصل ہے۔

    مزید پڑھیں: ریپبلکن پارٹی کے اہم رہنماکا ٹرمپ کا دفاع کرنے سے انکار

    واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے ایوانِ نمائندگان کے اسپیکر اور ریپبلکن پارٹی کے اہم رہنما پال رائن نے ڈونلڈ ٹرمپ کا مزید دفاع کرنے سے انکار کر دیاتھا۔

  • اگلے صدارتی مباحثے سے قبل ہلیری کا ڈرگ ٹیسٹ ہونا چاہیے،ٹرمپ

    اگلے صدارتی مباحثے سے قبل ہلیری کا ڈرگ ٹیسٹ ہونا چاہیے،ٹرمپ

    واشنگٹن : ریپبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ اگلے صدارتی مباحثے سے قبل ہلیری کلنٹن کا ڈرگ ٹیسٹ ہونا چاہیے۔

    تفصیلات کےمطابق ریپبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کا نیو ہیمشائر میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اگلے مباحثے سے قبل ہلیری کلنٹن اور میرامنشیات ٹیسٹ ہونا چاہیے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ دوسرے صدارتی مباحثے میں ڈیموکریٹک پارٹی کی صدارتی امیدوار کافی پرجوش تھیں لیکن مباحثے کے اختتام پر وہ اپنی کار تک بہت مشکل سے پہنچ سکی تھیں لیکن انہوں نے اس حوالےسے کوئی ثبوت نہیں دیے۔

    خیال رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کا ہلیری کلنٹن کےبارے میں یہ بیان ایسے موقع پر سامنے آیا ہےجب انہیں خود خواتین کے حوالے سے دیے جانے والےبیانات پر تنقید کا سامنا ہے۔

    مزیدپڑھیں: ٹرمپ کابیان ظالمانہ،خوفناک ہے جو فراموش نہیں کیا جاسکتا،مشیل اوباما

    واضح رہے کہ دو روز قبل امریکی صدر باراک اوباما کی اہلیہ مشیل اوباما نے ہیمپشائر میں اپنے خطاب میں عورتوں سے متعلق ٹرمپ کے عمل کے بارے میں کہا تھا کہ یہ تذلیل پر مبنی اور قابلِ نفرت ہے۔

  • ہیلری کلنٹن اور ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان پہلا براہ راست مباحثہ آج ہوگا

    ہیلری کلنٹن اور ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان پہلا براہ راست مباحثہ آج ہوگا

    واشنگٹن : امریکی انتخابی مہم کے دوران دو اہم صدارتی امیدواروں ہیلری کلنٹن اور ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان پہلا براہ راست مذاکرہ آج ہوگا، جو امریکی صدارتی انتخابات اور دونوں امیدواروں کے لئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔

    امریکی انتخابات کا اہم مرحلہ آن پہنچا ہے، دونوں صدارتی امیدوار آج آمنے سامنے ہوں گے، امریکی صدارتی امیدوار ہیلری کلنٹن اور ڈونلڈٹرمپ کے درمیان پہلا مذاکرہ ہوگا، جس کے لئے عوام انتہائی بے چینی سے انتظار کررہے ہیں۔

    trump

    یہ مباحثہ امریکی وقت کے مطابق پیر کی رات گیارہ بجے ہوگا، جسے متعدد ٹی وی چینلز براہ راست نشرکریں گے، تیاریاں مکمل کرلی گئیں ہیں۔

    تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ تاریخ گواہ ہے کہ امریکی انتخابی مہم کے دوران صدارتی امیدواروں کے درمیان ڈیبیٹ کا مرحلہ انتہائی اہم تصور کیا جاتا ہے کیونکہ اس سے ووٹرز کا رجحان بھی تبدیل ہوسکتا ہے، جس سے صدارتی انتخابات کے نتائج پر اثر پڑسکتا ہے۔

    رائے عامہ کے حالیہ جائزوں کے مطابق، کلنٹن اور ٹرمپ دونوں کی مقبولیت کی شرح برابر ہوگئی ہے۔


    مزید پڑھیں : ٹرمپ اورہلری کلنٹن کے درمیان پہلا مباحثہ 26ستمبر کوہوگا


    اس کے علاوہ ری پبلیکن اور ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے نائب صدو انڈیانا کے گورنر مائک پنس اور ورجینیا کے گورنر ٹم بھی ریاست ورجینیا کے شہر فارم ول کی لانگ وڈ یونیورسٹی میں چار اکتوبرکو ہونے والے مباحثے میں حصہ لے سکیں گے۔

    اس طرح چار مباحثوں کے اس سلسلے کا تیسرا مباحثہ 9 اکتوبر کو سینٹ لوئیس اور چوتھا اور آخری 19 اکتوبر کو لاس ویگس میں ہوگا۔

  • صدر منتخب ہوتے ہی غیرقانونی تارکین وطن کوملک بدرکردوں گا،ڈونلڈٹرمپ

    صدر منتخب ہوتے ہی غیرقانونی تارکین وطن کوملک بدرکردوں گا،ڈونلڈٹرمپ

    واشنگٹن : ریپبلکن جماعت کےصدارتی امیدوار ڈونلڈٹرمپ کا کہنا ہے کہ صدر منتخب ہونے کی صورت میں وہ فوری طور پر امریکا سے غیر قانونی تارکین وطن کو ملک بدر کرنے کے عمل کا آغاز کر دیں گے۔

    امریکی ریاست آئیووا کے شہر دی موین میں انتخابی مہم کی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ریپبلکن جماعت کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ صدر منتخب ہونے کی صورت میں فوری طور پر غیر قانونی تارکین وطن کو ملک بدر کردوں گا اور ملک میں ایگزٹ اور انٹری کے لیے ٹریکنگ سسٹم نافذ کیا جائے گا، نئے نظام کے تحت ویزا ختم ہونے کے بعد قیام کرنے والوں کی نشاندہی ہوسکے۔

    ٹرمپ نے اوباما انتظامیہ پر مجرمانہ پس منظر رکھنے والے ہزاروں تارکین وطن کو جیلوں سے رہا کرنے کا الزام بھی عائد کیا۔


     مزید پڑھیں : امریکی صدر اوباما اور ہیلری کلنٹن داعش کے بانی ہیں،ڈونلڈ ٹرمپ


    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ایک ایسا ادارہ قائم کیا جائے گا، جو الیکٹرانک طریقے سے یقینی بنائے گا کہ غیرقانونی تارکین وطن کوئی مراعات حاصل نہ سکیں۔

    اس سے قبل بھی ڈونلڈ ٹرمپ  تارکین وطن کے خلاف متعدد بار بیانات دے چکے ہیں، انکا کہنا تھا  منتخب ہونے پر وہ تارکین وطن کی جانچ پڑتال کے عمل کو انتہائی سخت کر دیں گے۔


     مزید پڑھیں : ڈونلڈ ٹرمپ کا تارکین وطن کی سخت جانچ پڑتال کا مطالبہ


    یاد رہے کہ ریپبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ امریکی صدر بارک اوباما اور ہیلری کلنٹن کو داعش کا بانی قرار دے چکے ہیں۔

    آئندہ نومبر کے صدارتی انتخابات میں ٹرمپ کا مقابلہ ڈیموکریٹک پارٹی کی امیدوار ہلیری کلنٹن سے ہوگا۔ نیا امریکی صدر اگلے برس بیس جنوری کو اپنے عہدے کا حلف اٹھائے گا۔


     مزید پڑھیں :  ڈونلڈٹرمپ نے امریکا میں مسلمانوں کی آمد پر پابندی کا مطالبہ کردیا


    واضح رہے کہ ری پبلکن متوقع صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا میں مسلمانوں کے داخلے پر پابندی لگانے اور امریکا میں رہائش پذیر مسلمانوں کی جانچ پڑتال سخت کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

  • صدارتی انتخابات کیلئے ٹرمپ کی مدد نہ کی جائے،ارکان کا مطالبہ

    صدارتی انتخابات کیلئے ٹرمپ کی مدد نہ کی جائے،ارکان کا مطالبہ

    واشنگٹن : ری پبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوارڈونلڈٹرمپ کواپنی جماعت کے ارکان کی سخت مخالفت کا سامنا ہے، ستر سے زائد
    اراکین نے ٹرمپ کی مدد نہ کرنے کے لئے پارٹی کی قومی کمیٹی کے چئیرمین کوخط لکھ دیا ہے۔

    مخالفین کو دھمکانے، مسلمانوں پر نفرت کے تیر برسانے اور پناہ گزینوں کو نکال باہر کرنے کے بڑے بڑے دعوے کرنے والے ڈونلڈ ٹرمپ کا امریکی صدر بننے کا خواب چکنا چور ہوتا نظر آرہا ہے۔


     

    مزید پڑھیں :  واشنگٹن : 50ری پبلکن رہنماؤں کا ڈونلڈ ٹرمپ کیخلاف کھلا خط


     

    ری پبلکن پارٹی کے سترسے زائد امیدواروں نے پارٹی کو خط لکھ کر ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت نہ کرنے کا مطالبہ کردیا, اس خط پر دستخط کرنے والوں نے ٹرمپ کی نااہلی، تفریقیت اور ان کی ریکارڈ غیرمقبولیت کے باعث انھیں تنقید کا نشانہ بنایا ہے، اور کہا ہے کہ ٹرمپ کے بیانات اور منفی مزاج نومبر میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں پارٹی کی نیّا ڈبو دیں گے۔

    رواں ہفتے میں یہ دوسرا موقع ہے جب ڈونلڈ ٹرمپ کی جماعت کے اپنے ساتھی ان کی مخالفت میں کھڑے ہوئے ہیں، اس سے قبل پچاس ارکان نے ٹرمپ کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا تھا اور کہا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ امریکا کے بدترین اور خطرناک صدر ثابت ہوسکتے ہیں جبکہ وہ امریکا کی سلامتی کو بھی خطرے میں ڈال سکتے ہیں۔


     

    مزید پڑھیں : امریکی صدر اوباما اور ہیلری کلنٹن داعش کے بانی ہیں،ڈونلڈ ٹرمپ


     

    صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز ریاست فلوریڈا کے شہر فورٹ لاڈرڈیل میں تقریر کرتے ہوئےہیں صدر اوباما کو داعش کا بانی اور اپنی حریف ہیلری کلنٹن کو داعش کا شریک بانی قرار دیا۔


     

    مزید پڑھیں : اسلحہ رکھنے والے افراد ہیلری کلنٹن کو صدر بننے سے روک سکتے ہیں،ڈونلڈ ٹرمپ


     

    اس سے قبل بھی ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بیان میں کہا تھا کہ اسلحہ رکھنے کے حقوق کے حامی ہیلری کو جیتنے سے روک سکتے ہیں۔

    تازہ ترین عوامی جائزوں کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کی مقبولیت میں تیزی سے کمی آئی ہے، تمام تر مخالفت کے باوجود ڈونلڈ ٹرمپ نے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے بیانات پر قائم رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

  • ہیلری کلنٹن نے صدارتی نامزدگی قبول کرکے تاریخ رقم کردی

    ہیلری کلنٹن نے صدارتی نامزدگی قبول کرکے تاریخ رقم کردی

    فلاڈلفیا: ہیلری کلنٹن نے ڈیموکریٹک پارٹی کی طرف سے صدارتی نامزدگی قبول کرتے ہوئے کہا کہ امریکی قوم کو متحد ہوکر چیلنجز کا سامنا کرنا ہوگا۔

    clinton-1

    امریکا کا صدارتی معرکہ چند مہینوں کی دوری پر ہیں، بڑے معرکے کے لئے بڑی تیاریاں جاری ہے، فلاڈلفیا میں ڈیموکریٹک پارٹی کے کنونشن میں سابق وزیرخارجہ ہیلری کلنٹن نے پارٹی کی جانب سے نامزدگی قبول کی اور پہلی خاتون صدارتی امیدوار بن گئیں اور ایک تاریخ رقم کردی۔

     

    ہیلری کلنٹن کی نامزدگی قبول کرتے ہی کنونشن سینڑ پر جوش تالیوں سے گونج اٹھا، امریکی پرچم کے رنگ کے غباروں نے ماحول کو خوبصورت بنادیا۔

    clinton-4

    clinton-3

    ہیلری نے اپنی تقریر میں کہا ہم خوفزدہ نہیں، مستقبل کے چیلنجز سے نمٹنے کے لئے ہم سب کو متحد ہوکر کام کرنا ہوگا، جیسا ہم ہمیشہ سے کرتے آئیں ہیں۔

    مزید پڑھیں :  امریکہ میں پہلی مرتبہ خاتون صدارتی امیدوار نامزد

    ڈونلڈ ٹرمپ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہیں صدارت کے لئے ناموزوں قرار دیا، ٹرمپ ہمیں خود سے اور باقی دنیا سے تقسیم کرنا چاہتے ہیں۔

    عراق میں ہلاک ہونے والے امریکی فوجی ہمایوں خان کے والد خصرخان نے ڈونلڈٹرمپ پرشدید تنقید کرتے ہوئے سوال کیا کہ کیا انہوں نے امریکی آئین پڑھا ہے۔

    clinton-5

    ہیلری کلنٹن کسی بھی بڑی جماعت کی جانب سے صدارتی نامزدگی حاصل کرنے والی پہلی امریکی خاتون ہیں، انھوں نے اپنے ورمونٹ سے سینیٹر برنی سینڈرز کو پرائمری اور کاکس کے ہونے والے انتخاب میں شکست دے کر یہ نامزدگی حاصل کی۔ سینڈرز بھی اس کنونشن میں اپنی تقریر کے دوران ان کی حمایت کر چکے ہیں لیکن ان کے بعض حامی گروپوں نے ہیلری کلنٹن کی حمایت نہ کرنے کا اعلان بھی کیا ہے۔

    واضح رہے کہ ڈیموکریٹک پارٹی کی صدارتی امیدوار نومبرمیں صدارتی انتخاب میں ری بپلکن پارٹی کے ڈونلڈ ٹرمپ کا مقابلہ کریں گی۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ رپبلکن پارٹی کے باضابطہ صدارتی امیدوار نامزد

    ڈونلڈ ٹرمپ رپبلکن پارٹی کے باضابطہ صدارتی امیدوار نامزد

    واشگٹن : امریکا کے ارب پتی تاجر ڈونلڈ ٹرمپ کو رپبلکن پارٹی نے نومبر میں ہونے والے صدارتی انتخابات کے لیے باضابطہ طور پر اپنا امیدوار نامزد کر دیا ہے۔

    trump-3

    امریکی ریاست اوہائیو کے شہر کلیولینڈ میں جاری رپبلکن کنونشن میں ووٹنگ کے دوران ٹرمپ کے بڑے بیٹے ڈونلڈ ٹرمپ جونیئر کی حمایت کے اعلان کے بعد ٹرمپ کو بارہ سوسینتیس سے زیادہ مندوبین کی حمایت حاصل ہوگئی ہے۔ ایوانِ نمائندگان کے سپیکر پال رائن نے رپبلکن پارٹی کی جانب سے باضابطہ طور پر صدارتی نامزدگی کی دوڑ میں ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت کا اعلان کیا۔

    trump-2

    ٹرمپ نے ٹویٹ میں کہا کہ یہ میرے لیے بڑے اعزاز کی بات ہے، میں سخت محنت کروں گا اور آپ کو مایوس نہیں ہونے دوں گا۔ سب سے پہلے امریکہ!!

    حریف ہلیری کلنٹن کی طرف سے نے اس خبر پر فوری ردِعمل دکھاتے ہوئے ٹویٹ کیا گیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ ابھی ابھی رپبلکن امیدوار بنے ہیں، ابھی ہمارے ساتھ شامل ہو کر اس بات کو یقینی بنائیں کہ وہ کبھی بھی (وائٹ ہاؤس کے) اوول آفس میں قدم نہ رکھ پائیں۔

    trump-1

    یاد رہے کہ ٹرمپ کے حامی کل مندوبین کی تعداد 1725 رہی، ان کے حریف ٹیڈ کروز صرف 475 مندوبین اور سابق امریکہ صدر بش کے بھائی جیب بش صرف تین مندوبین کی حمایت حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔

    توقع ہے کہ ہلیری کلنٹن کی باضابطہ صدارتی نامزدگی کا اعلان اگلے ہفتے فلیڈیلفیا میں ہونے والے ڈیموکریٹک کنونشن میں کیا جائے گا۔