Tag: us election 2024

  • کنگنا نے کاملا کی شکست کا ذمہ دار کس کو ٹھہرایا؟

    کنگنا نے کاملا کی شکست کا ذمہ دار کس کو ٹھہرایا؟

    بالی ووڈ کی متنازع اداکارہ کنگنا رناوت نے امریکا کے صدارتی انتخابات میں ڈیموکریٹ امیدوار کاملا ہیرس کی شکست کی وجہ بتادی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز امریکا کے صدارتی انتخابات میں ڈیموکریٹ امیدوار کاملا ہیرس کو شکست دیکر ریپبلکنز امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ دوسری بار صدر منتخب ہوگئے ہیں، ٹرمپ کی کامیابی پر کاملا نے انہیں مبارکباد بھی دیا۔

    اس دوران جہاں ڈونلڈ ٹرمپ کے حامی خوشیاں منارہے ہیں وہیں دوسری جانب بالی ووڈ اداکارہ کنگنا رناوت نے نائب امریکی صدر کاملا ہیرس کی شکست کا ذمہ دار ہالی ووڈ اداکاروں کو ٹھہرا دیا ہے۔

    اداکارہ کنگنا رناوت نے فوٹو اینڈ شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر ایک اسٹوری  شیئر کی ہے جس میں ٹیلر سوئفٹ، آریانا گرانڈے، ریحانہ، بلی ایلش سمیت ہالی ووڈ کی مشہور شخصیات کی تصاویر دیکھی جاسکتی ہے۔

    اِن تصاویر کے ساتھ اداکارہ نے لکھا کہ ’کیا آپ کو معلوم ہے کہ جب اِن مسخروں نے کاملا ہیرس کی تائید کی تو کاملا کا گراف کیوں اس قدر نیچے آگیا؟ کیونکہ لوگوں کو لگا کہ کاملا غیر سنجیدہ، بناوٹی اور ناقابل اعتبار ہیں جو ایسے لوگ ان کے ساتھ اُٹھ بیٹھ رہی ہیں‘۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر کے انتخاب کیلئے تمام 50 ریاستوں میں ہونے والی پولنگ کے نتائج کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے انتخابی معرکہ جیت لیا ہے اور وہ امریکا کے 47 ویں صدر بن گئے ہیں۔

    ٹیسلا اور اسپیس ایکس جیسی کمپنیوں کے مالک دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک نے 2024 کے امریکی صدارتی انتخابات کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت میں پرجوش مہم چلائی تھی۔

  • اوباما نے ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی پر کیا کہا؟

    اوباما نے ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی پر کیا کہا؟

    سابق امریکی صدر بارک اوباما نے سوشل میڈیا ویب سائٹ ایکس پر ڈونلڈ ٹرمپ اور جے ڈی وینس کو صدارتی انتخابات میں کامیابی پر مبارک باد دی ہے۔

    انہوں نے لکھا ہے کہ یہ بات واضح ہے کہ بہت سارے معاملات پر ریپبلکن امیدوار کے ساتھ ہمارے گہرے اختلافات کے پیشِ نظر صدارتی انتخابات کا یہ نتیجہ ہماری امیدوں کے مطابق نہیں ہے لیکن اگر جمہوریت کو برقرار رکھنا ہے تو یہ تسلیم کرنا ہو گا کہ ہمارا نقطۂ نظر ہمیشہ کامیاب نہیں ہو سکتا۔

    سابق امریکی صدر نے لکھا ہے کہ جمہوریت کو برقرار رکھنے کے لیے اقتدار کی پُرامن منتقلی کو قبول کرنے کے لیے ہمیشہ تیار رہنا چاہیے، مجھے اور مشعل کو نائب صدر کملا ہیرس اور گورنر ٹم والز پر فخر ہے، یہ دونوں ہی غیر معمولی شخصیات ہیں اور دونوں نے ایک قابلِ ذکر انتخابی مہم چلائی۔

    بارک اوباما نے مزید لکھا ہے کہ ہم صدارتی انتخابات کے دوران دل و جان سے اپنے فرائض کی ادائیگی کرنے والے افسران اور رضا کاروں کے ہمیشہ شکر گزار رہیں گے، امریکا جیسے بڑے ملک میں جہاں مختلف رنگ و نسل کے لوگ رہتے ہیں تو ضروری نہیں کہ ہم ہمیشہ ایک دوسرے کی رائے سے اتفاق کریں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکا کی ترقی کے لیے ضروری ہے کہ ہم ان لوگوں کے ساتھ بھی نیک نیتی اور خوش اخلاقی سے پیش آئیں جن سے ہمارے شدید اختلافات ہیں۔

  • امریکا میں نائب صدر منتخب ہونے والے جے ڈی وینس کون ہیں؟

    امریکا میں نائب صدر منتخب ہونے والے جے ڈی وینس کون ہیں؟

    ریپبلکن پارٹی کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ واضح اکثریت سے کامیابی حاصل کرچکے ہیں، جو اب دوسری بار امریکہ کے صدر کا عہدہ سنبھالنے جا رہے ہیں۔ ریپبلکن پارٹی کی طرف سے نائب صدر کی حیثیت سے جے ڈی وینس کا انتخاب کیا گیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اپنے وکٹری خطاب کے دوران ٹرمپ نے سینیٹر جے ڈی وینس کی تعریفوں کے پل باندھ دیے۔

    ٹرمپ کا وکٹری خطاب میں کہنا تھا کہ سب سے پہلے میں وینس کو مبارکباد دینا چاہتا ہوں۔ اب میں انہیں نائب صدر منتخب ہونے والے وینس کہہ سکتا ہوں۔ اسی طرح وینس کی اہلیہ اوشا کو بھی مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

    امریکا کے نو منتخب صدر نے کہا کہ وینس ہمیشہ میرے ساتھ کھڑے رہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ نائب صدر وینس کی اہلیہ اوشا کا تعلق بھارت کے ایک تلگو خاندان سے ہے۔

    اوشا چلکور کی پیدائش اور پرورش کیلی فورنیا کے سان ڈیاگو علاقے میں ہوئی، ان کی وینس سے پہلی بار یونیورسٹی میں ملاقات ہوئی اور 2014 میں ان کی شادی ہوئی۔ جوڑے کے تین بچے ہیں۔

    امریکا کے نائب صدر منتخب ہونے والے وینس نے امریکی میرین کور میں خدمات انجام دیں اور اوہائیو اسٹیٹ یونیورسٹی اور ییل لا یونیورسٹی سے ڈگری حاصل کی۔

    اس کے علاوہ ان کے متعدد کاروبار بھی ہیں، وینس 2022 میں پہلی بار امریکی سینیٹ کے لیے منتخب ہوئے۔ اوشا چلکور نے اوہائیو سے سینیٹ کی نشست کے لیے انتخابی مہم میں شوہر کی کامیابی میں بنیادی کردار ادا کیا۔

    کیا ڈونلڈ ٹرمپ اب صدر ہیں؟
    اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اس جیت کے بعد کیا ڈونلڈ ٹرمپ اب صدر بن گئے، جی نہیں! کیونکہ ٹرمپ ابھی صرف صدر اور ان کے ساتھی جے ڈی وینس نائب صدر منتخب ہوئے ہیں۔ 20 جنوری 2025 کو باقاعدہ حلف اٹھائیں گے، جس کے بعد وہ قانونی طور پر صدارت کی کرسی اور اپنی ذمہ داریاں سنبھالیں گے۔

    انتخابات اور حلف برداری کے درمیانی عرصے میں کیا ہوتا ہے؟
    تمام درست ووٹوں کو حتمی نتائج میں شامل کرنے کا وہ عمل جسے ’الیکٹورل کالج‘ کہا جاتا ہے، انتخابی نتائج کی تصدیق کرتا ہے۔

    ہر ریاست میں مختلف تعداد میں الیکٹورل کالج ووٹ دستیاب ہوتے ہیں۔ عام طور پر ریاستیں اپنے تمام الیکٹورل کالج ووٹ اسی امیدوار کو دیتی ہیں جو عوامی ووٹ میں فاتح قرار پاتا ہے جس کے بعد کانگریس 6 جنوری کو الیکٹورل کالج ووٹوں کی گنتی کرکے نئے صدر کے نام کی تصدیق کرتی ہے۔

    آنے والے صدر اور نائب صدر اس دوران کیا کریں گے؟
    نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے ساتھی جے ڈی وینس اپنی ٹیم کے ساتھ صدر بائیڈن کی انتظامیہ سے اقتدار کی منتقلی کی تیاری کا کام کریں گے۔ اس دوران وہ وہ اپنی پالیسیوں کو مرتب اور حکومت کے اہم عہدوں کے لئے ممکنہ امیدواروں کی جانچ پڑتال شروع کریں گے۔

    اس دوران ٹرمپ اور ان کی ٹیم کو قومی سلامتی کے امور سے متعلق خفیہ بریفنگز بھی ملنا شروع ہو جائیں گی۔ ساتھ ہی نئے صدر اور نائب صدر کو امریکی سیکرٹ سروس کی جانب سے سیکیورٹی بھی فراہم کردی جائے گی۔

    صدر بنتے ہی ڈونلڈ ٹرمپ کے سوشل میڈیا حصص میں ایک ارب ڈالر کا اضافہ

    امریکی روایت کے مطابق موجودہ صدر کی جانب سے نئے صدر کو وائٹ ہاؤس میں مدعو کیا جاتا ہے تاکہ تقریب حلف برداری میں شرکت اور اقتدار کی منتقلی پُرامن طریقے سے کی جاسکے۔

  • پی ٹی آئی کو امریکا سے بہت امید لگی ہوئی ہے: شیری رحمان

    پی ٹی آئی کو امریکا سے بہت امید لگی ہوئی ہے: شیری رحمان

    اسلام آباد: پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کو امریکا سے بہت امید لگی ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ امریکی صدارتی انتخاب کیلئے کانٹے کا مقابلہ کہا گیا تھا، کاملا ہیرس کے سپورٹرز دل برداشتہ ہیں۔

    رہنما پی پی شیری رحمان نے کہا کہ پی ٹی آئی کو امریکا سے بہت امید لگی ہوئی ہے، ریاست سے ریاست تجارت کرنی ہوتی ہے، رکاوٹ نہیں پیدا کرسکتے، یہ بہت افسوسناک ہے کہ کسی کو مداخلت کی دعوت دیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی پہلی ترجیح امریکا ہے، بے شک ان کی یاری ہوگی لوگوں کی ہوتی ہے، کوئی وقت ساتھ گزارا ہوگا لیکن یاری کا یہ مطلب نہیں کہ آپ دوسرے ملک پر ہاتھ ڈالیں۔

    شیری رحمان کامزید کہنا تھا کہ دنیا میں بہت سی تبدیلیاں آرہی ہیں، پہلے اپنا تحفظ کرنا ہوتا ہے۔

  • جوبائیڈن کی ٹرمپ کو فون پر مبارکباد، وائٹ ہاؤس آنے کی دعوت

    جوبائیڈن کی ٹرمپ کو فون پر مبارکباد، وائٹ ہاؤس آنے کی دعوت

    ری پبلکن پارٹی کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کو امریکی صدر جوبائیڈن نے فون کرکے صدارتی انتخابات میں فتح حاصل کرنے پر مبارکباد دی ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن آج امریکی قوم سے خطاب کریں گے، بائیڈن نے ٹرمپ کو ملاقات کے لیے وائٹ ہاؤس آنے کی دعوت بھی دی۔

    وائٹ ہاؤس کے مطابق بائیڈن نے اقتدار کی پرامن منتقلی کو یقینی بنانے کا عہد کیا، اس دوران امریکا کو اکٹھا کرنے کے لیے کام کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا گیا۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ صدر بائیڈن نے نائب صدر اور ڈیموکریٹک پارٹی کی امیدوار کملا ہیرس کو بھی فون کیا۔

    اس سے قبل کملا ہیرس کا الیکشن میں شکست کے بعد ہاورڈ یونیورسٹی سے خطاب میں الیکشن مہم میں ساتھ دینے والوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہمیں الیکشن کے نتائج کھلے دل سے تسلیم کرنے چاہئیں۔

    امریکی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ سے ہارنے والی کملا ہیرس نے شکست قبول کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن میں ہار مانتی ہوں، اقتدار کی پر امن منتقلی یقینی بنانے کیلئے پرعزم ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم ہمت نہیں ہاریں گے، ہماری جدوجہد جاری رہے گی اور ہماری جدوجہد امریکا کے بہتر مستقبل کیلئے تھی۔

    حماس کا ٹرمپ کی کامیابی پر ردِ عمل سامنے آگیا

    کاملاہیرس نے کہا کہ آئین اور قانون کی بالادستی کیلئے ہماری تحریک جاری رہے گی، جمہوریت کا یہی اصول ہے کہ اگر ہارو تو شکست بھی تسلیم کرو، جمہوریت اورآمریت میں یہی فرق ہے۔

  • امریکی صدارتی انتخاب 2024 : کاملا ہیرس نے شکست تسلیم کرلی، ٹرمپ کو مبارکباد

    امریکی صدارتی انتخاب 2024 : کاملا ہیرس نے شکست تسلیم کرلی، ٹرمپ کو مبارکباد

    واشنگٹن : امریکی نائب صدر اور ڈیمو کریٹک پارٹی کی امیدوار کاملا ہیرس نے امریکی صدارتی انتخاب 2024میں باقاعدہ شکست تسلیم کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کو مبارکباد دی ہے۔

    امریکی میڈیا رپورٹ کے مطابق کاملاہیرس نے ڈونلڈ ٹرمپ کو فون کیا اور صدارتی الیکشن میں اپنی شکست تسلیم کرلی، فون پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے انتخابات میں کامیابی پر اپنے حریف کو مبارکباد دی۔

    امریکی صدارتی انتخاب 2024

    امریکی میڈیا کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن بھی ڈونلڈ ٹرمپ کو آج فون کریں گے، علاوہ ازیں جوبائیڈن الیکشن کے نتائج سے متعلق عوام سے خطاب بھی کریں گے۔

    واضح رہے کہ امریکا کے صدارتی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ ایک بار پھر کامیابی حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے، ریپبلکنز کے صدارتی امیدوار ٹرمپ نے مطلوبہ 270 نشستیں حاصل کرلیں۔

    فاکس نیوز کے مطابق امریکی صدارتی انتخابات میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 277 الیکٹورل ووٹ حاصل کرلئے جبکہ ان کے مد مقابل کاملا ہیرس 226 ووٹ حاصل کرسکیں۔

    امریکا کی 7 میں سے 4 سوئنگ ریاستوں میں ٹرمپ نے کامیابی حاصل کی، پینسلوینیا، شمالی کیرولائنا، جارجیا اور وسکانسن میں ٹرمپ کو جیت نصیب ہوئی۔

    نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی وکٹری اسپیچ

    کامیابی کے بعد فلوریڈا میں کنونشن سینٹر میں اپنے حامیوں، پارٹی رہنماؤں اور ووٹرز سے پہلے خطاب میں جیت پر سب سے پہلے امریکی عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے ووٹ کے بغیر میری جیت ممکن نہیں تھی۔ بہترین انتخابی مہم چلائی، میری جیت امریکا کی سیاسی جیت ہے۔

  • حماس کا ٹرمپ کی کامیابی پر ردِ عمل سامنے آگیا

    حماس کا ٹرمپ کی کامیابی پر ردِ عمل سامنے آگیا

    امریکی انتخابات میں ریپبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی پر حماس کے عہدے دار کی جانب سے رد عمل کا اظہار کیا گیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق حماس عہدے دار کا کہنا ہے کہ امریکی انتخابات میں ڈیموکریٹس کی شکست غزہ پر ان کے مجرمانہ مؤقف کی قیمت ہے۔

    عہدے دار کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ جو بائیڈن کی غلطیوں سے سبق سیکھیں۔

    دوسری جانب نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ کوئی نئی جنگ شروع نہیں کروں گا بلکہ جاری جنگوں کو بھی ختم کروں گا۔

    ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ دوسری بار امریکا کے صدر منتخب ہوگئے۔ وہ 277 الیکٹورل ووٹ لے کر حریف امیدوار کاملا ہیرس پر بھارتی برتری سے کامیاب ہوئے ہیں۔

    کامیابی کے بعد فلوریڈا میں کنونشن سینٹر میں اپنے حامیوں، پارٹی رہنماؤں اور ووٹرز سے پہلے خطاب میں جیت پر سب سے پہلے امریکی عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے ووٹ کے بغیر میری جیت ممکن نہیں تھی۔ بہترین انتخابی مہم چلائی، میری جیت امریکا کی سیاسی جیت ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ایسی جیت کبھی نہیں دیکھی گئی۔ قوم نے تاریخ رقم کر دی اور یہ عوام کی کامیابی ہے۔ امریکا اب نئی بلندیوں پر جائے گا اور میرا اگلا دور امریکا کے لیے سنہرا دور ہوگا۔

    نومنتخب صدر نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ کوئی نئی جنگ شروع نہیں کریں گے بلکہ دنیا میں جو جنگیں جاری ہیں، ان کو بھی ختم کروں گا۔ امریکا کو محفوظ، مضبوط اور خوشحال بنا کر دوبارہ عظیم ملک بناؤں گا۔

    امریکی تاریخ میں پہلی بار خلا سے بھی ووٹ کاسٹ

    انہوں نے کہا کہ امریکا کو درپیش تمام چیلنجز سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔ ہم امریکا کو محفوظ بنائیں گے اور اس کی سرحدوں کو سیل کریں گے۔ اب جو بھی یہاں آئے گا، وہ قانونی طریقے سے ہی آئے گا۔

  • امریکی تاریخ میں پہلی بار خلا سے بھی ووٹ کاسٹ

    امریکی تاریخ میں پہلی بار خلا سے بھی ووٹ کاسٹ

    امریکا کے 47 ویں صدارتی انتخاب میں نئی تاریخ بن گئی، زمین کے بعد خلا سے بھی ووٹ پڑگیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی تاریخ میں پہلی بار خلا بازوں نے خلا میں اپنے ووٹ کا حق استعمال کیا۔ خلا بازوں نے خلائی اسٹیشن سے تصویر بھجوا دی۔

    امریکی صدارتی انتخاب 2024

    رپورٹس کے مطابق امریکی تاریخ میں پہلی بار خلا بازوں نے الیکٹرک بیلٹ کے ذریعے ووٹ کاسٹ کیا، اس موقع پر امریکی خلا باز کا کہنا تھا کہ ووٹ دینے سے فرق پڑتا ہے، اس سے فرق نہیں پڑتا کہ آپ کہاں ہیں۔

    واضح رہے کہ امریکا کے صدارتی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ ایک بار پھر کامیابی حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے، ریپبلکنز کے صدارتی امیدوار ٹرمپ نے مطلوبہ 270 نشستیں حاصل کرلیں۔

    فاکس نیوز کے مطابق امریکی صدارتی انتخابات میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 277 الیکٹورل ووٹ حاصل کرلئے جبکہ ان کے مد مقابل کاملا ہیرس 226 ووٹ حاصل کرسکیں۔

    امریکا کی 7 میں سے 4 سوئنگ ریاستوں میں ٹرمپ نے کامیابی حاصل کی، پینسلوینیا، شمالی کیرولائنا، جارجیا اور وسکانسن میں ٹرمپ کو جیت نصیب ہوئی۔

    ٹرمپ کا وکٹری خطاب:

    امریکا کے نومنتخب 47 ویں صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جیت کے فوری بعد اپنے خطاب میں ملک کو محفوظ بنانے اور سرحدوں کو سیل کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    کامیابی کے بعد فلوریڈا میں کنونشن سینٹر میں اپنے حامیوں، پارٹی رہنماو?ں اور ووٹرز سے وکٹری خطاب میں جیت پر سب سے پہلے امریکی عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے ووٹ کے بغیر میری جیت ممکن نہیں تھی۔ بہترین انتخابی مہم چلائی، میری جیت امریکا کی سیاسی جیت ہے۔

    امریکا کے صدارتی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ ایک بار پھر کامیاب

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ یہ جیت نا قابل یقین ہے۔ اب امریکا کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔ امریکا کے سنہری دور کا آغاز ہونے والا ہے، ہم اس کے زخموں پر مرہم رکھیں گے اور امریکا کو دوبارہ عظیم بنائیں گے۔

  • امریکی انتخابات: ریما اور ان کے شوہر نے کسے ووٹ دیا؟

    امریکی انتخابات: ریما اور ان کے شوہر نے کسے ووٹ دیا؟

    پاکستان کی شہرت یافتہ اداکارہ ریما نے امریکی صدارتی انتخابات 2024 میں اپنا ووٹ کاسٹ کردیا۔

    اداکارہ ریما نے فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر ووٹ ڈالنے کے بعد اپنے شوہر کے ہمراہ تصاویر شیئر کی ہیں ساتھ ہی انہوں نے اسٹوریز پر بھی تصاویر شیئر کی جن میں انہیں ووٹ کاسٹ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

    اداکارہ نے اپنی پوسٹ کے کیپشن میں بتایا کہ انہوں نے اپنے شوہر کے ساتھ امریکی صدارتی انتخابات میں ووٹ ڈال دیا ہے، ساتھ ہی انہوں نے یو ایس الیکشن، ووٹ 2024 کے ہیش ٹیگ کا بھی اضافہ کیا ہے۔

    اس تصاویر پر مداحوں نے اداکارہ نے کمنٹس سیکشن پر سوالوں نے انبار لگا دیے، صارفین نے ایک جانب ان سے سوال کیا کہ ریما نے ڈونلڈ ٹرمپ کو ووٹ دیا یا کملا ہیرس کو؟

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Reema khan (@iamreemakhan)

    تاہم اداکارہ نے یہ تو بتا دیا کہ انہوں نے اپنے شوہر ڈاکٹر طارق کے ہمراہ امریکی صدارتی انتخابات میں اپنا حق رائے دہی استعمال کیا ہے لیکن انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ انہوں نے کسے ووٹ دیا ہے۔

    واضح رہے کہ امریکا کے صدارتی الیکشن کے نتائج آ چکے ہیں اور ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ دوبارہ امریکا کے صدر منتخب ہوگئے ہیں۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے انتخابی منشور میں جنگوں کے خاتمے پر زور دیا اور کہا کہ اقتدار میں آ کر وہ جنگوں کے خاتمے کے لیے کردار ادا کریں گے۔

  • ’امریکی انتخابات کے نتائج امن یا تیسری عالمی جنگ لائیں گے‘

    ’امریکی انتخابات کے نتائج امن یا تیسری عالمی جنگ لائیں گے‘

    سربیا کے صدر الیگزینڈر ووچک نے کہا ہے کہ امریکا کے صدارتی انتخابات کے نتائج دنیا کے لیے امن یا تیسری عالمی جنگ لائیں گے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق سربیا کے صدر الیگزینڈر ووچک نے مقامی ٹی وی ہیپی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی صدارتی انتخابات تمام بنی نوع انسان کے لیے فیصلہ کن ہوں گے، کیونکہ ان کے نتائج دنیا کو امن یا تیسری عالمی جنگ کی طرف لے جائیں گے۔

    یہ انٹرویوں انہوں نے امریکا میں صدارتی انتخاب کے لیے پولنگ کے آغاز سے قبل دیا تھا جس میں ان کا کہنا تھا کہ یہ الیکشن ممکنہ طور پر انسانی تاریخ کا سب سے اہم الیکشن ہے جو امن یا جنگ کا باعث بن سکتا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ایسا ہو سکتا ہے کہ یہ انتخاب امن کا باعث بنے یا پھر جنگ کا تسلسل جاری رکھے جس کے نتیجے میں تیسری عالمی جنگ ہو سکتی ہے۔

    واضح رہے کہ امریکا کے صدارتی الیکشن کے نتائج آ چکے ہیں اور ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ دوبارہ امریکا کے صدر منتخب ہوگئے ہیں۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے انتخابی منشور میں جنگوں کے خاتمے پر زور دیا اور کہا کہ اقتدار میں آ کر وہ جنگوں کے خاتمے کے لیے کردار ادا کریں گے۔

    https://urdu.arynews.tv/us-election-2024-donald-trump-kamala-harris/