امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ امریکہ اور یورپی یونین نے ایک تجارتی معاہدے کا ابتدائی خاکہ تیار کرلیا ہے۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یہ اعلان انہوں نے اسکاٹ لینڈ کے شہر ٹرن بیری میں یورپی کمیشن کی صدر ارسلا فان ڈیر لائن کے ساتھ بات چیت کے بعد کیا۔
اس موقع پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ اور یورپی یونین تجارتی معاہدے کے لیے ایک فریم ورک پر پہنچ گئے ہیں۔
انہوں نے یورپی یونین سے درآمد ہونے والی تمام اشیاء پر 15 فیصد یکساں محصول (ٹیرف) عائد کرنے کا اعلان کیا۔
ٹرمپ نے کہا کہ یورپی یونین امریکہ سے 750 ارب ڈالر کی توانائی خریدنے پر رضامند ہوگئی ہے اور امریکہ میں موجودہ سرمایہ کاری سے 600 ارب ڈالر زائد کی مزید سرمایہ کاری کرے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ تمام یورپی ممالک اب امریکہ کے ساتھ زیرو ٹیرف پر تجارت کے لیے کھل جائیں گے اور وہ بڑی مقدار میں فوجی ساز و سامان خریدنے پر بھی متفق ہوگئے ہیں۔
واضح رہے کہ ٹرمپ نے اس معاہدے کو اب تک کا سب سے بڑا معاہدہ قرار دیا ہے۔ اس اعلان کے بعد سے امریکہ کے سب سے بڑے تجارتی شراکت دار کے ساتھ مہینوں سے جاری کشیدگی کا خاتمہ ہوگیا ہے۔
غزہ میں امداد روانہ کرنے پر کسی نے بھی شکریہ نہیں کہا، ٹرمپ
امریکی صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ غزہ میں اس وقت کیا ہورہا ہے؟ یہ بات میرے علم میں نہیں، غزہ میں خوراک کیلئے 6 کروڑ ڈالر فراہم کیے ہیں۔
غزہ میں امداد کی فراہمی کیلئے نیتن یاہو سے بات کرنا چاہتا ہوں، غزہ میں خوراک بھیجی جارہی ہے لیکن کسی نے شکریہ بھی ادا نہیں کیا، امریکا غزہ میں امداد کیلئے مزید اقدامات کرے گا۔