Tag: us goods

  • تجارتی جنگ میں شدت :  چین کا بھی امریکی مصنوعات پر بھاری ڈیوٹیز عائد کرنے کا اعلان

    تجارتی جنگ میں شدت : چین کا بھی امریکی مصنوعات پر بھاری ڈیوٹیز عائد کرنے کا اعلان

    بیجنگ : امریکی اقدامات کےجواب میں چین نے بھی بھاری ڈیوٹیز عائد کرنے کااعلان کردیا، ۔ٹریف میں اضافے کا اطلاق یکم ستمبر سے ہوگا، امریکہ اب تک250ارب ڈالر کی ڈیوٹیز عائد کرچکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکہ اورچین کےدرمیان تجارتی جنگ شدت اختیارکرگئی، چین نے امریکی مصنوعات پر پچھترارب ڈالر نئی ڈیوٹیز لگانے کا اعلان کردیا ہے، ٹریف میں اضافےکااطلاق یکم ستمبرسےہوگا۔

    گزشتہ روز ایک بیان میں چین کے اسٹیٹ کونسل ٹیرف آفس نے بتایاکہ امریکا سے آنے والی 5 ہزار 78 اشیا پر یکم ستمبر اور 15 دسمبر سے 5 سے 10 فیصد ٹیرف عائد ہوگا۔

    چینی ٹیرف آفس کا کہنا تھا کہ امریکا کی جانب سے ٹیرف میں اضافے سے امریکا اور چین کے درمیان معیشت اور تجارت میں پائے جانے والے اختلاف میں اضافہ ہوا ہے، جو دونوں ممالک کے سربراہان کی ارجنٹینا اور اوساکا میں ہونے والی اتفاق رائے کی خلاف ورزی ہے۔

    مزید پڑھیں : چین سے تجارتی جنگ : امریکہ کی پانچ بڑی کمپنیوں کو بڑے نقصانات کاسامنا

    ان کا کہنا تھا کہ چین کی جانب سے ٹیرف کا نفاذ امریکا کے یکطرفہ اور تجارتی تحفظ کے دباو پر مجبوری کے تحت اٹھائے گئے اقدامات ہیں۔

    واضح رہے کہ امریکا نے 3 اگست کو چینی مصنوعات پر 10 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیا تھا اور ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ تجارتی جنگ میں چین کی مزید 300 ارب ڈالر کی مصنوعات پر 10 فیصد نیا ٹیرف نافذ ہوگا ، اب تک امریکہ نےاب تک ڈھائی سوارب ڈالرکی ڈیوٹیزعائدکی ہیں۔

  • چین کا اعتماد سازی کے لیے امریکی مصنوعات پر مزید ٹیکس نہ لگانے کا اعلان

    چین کا اعتماد سازی کے لیے امریکی مصنوعات پر مزید ٹیکس نہ لگانے کا اعلان

    بیجنگ : چین نے امریکا کے ساتھ تجارتی سرگرمیوں میں اعتماد سازی اور خیر سگالی کے لیے امریکی مصنوعات پرٹیکس نہ لگانے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق چین کی اسٹیٹ کونسل کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ یکم اپریل 2019ء سے امریکی مصنوعات پر کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا جائے گا یہ اقدام امریکا کی طرف سے چینی مصنوعات پر ٹیکس نہ لگانے اور خیر سگالی کی کوششوں کے جواب میں کیا گیا ہے۔

    گذشتہ برس دسمبر میں چین نے امریکی گاڑیوں، ان کے اسپیئر پارٹس پر تین ماہ کے لیے مزید ٹیکس نہ لگانے کا فیصلہ کیا تھا۔ یہ اعلان اس وقت کیا گیا جب دنیا کی دونوں بڑی معاشی طاقتوں نے تجارتی جنگ بندی کا اعلان کیا تھا۔

    چین کی اسٹیٹ کونسل کا کہنا ہے کہ امریکی مصنوعات پر نئے ٹیکس نہ لگانے کا مقصد دونوں ملکوں میں تجارتی اور کاروباری سرگرمیوں کو بحال کرنا ہے۔

    کونسل کا کہنا ہے کہ امریکی مصنوعات پر نیا ٹیکس مکمل ختم کرنے کے لیے جلد ہی اعلان کیا جائے گا۔

    دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بیان میں کہا تھا کہ چین کے ساتھ تجارتی روابط میں مثبت پیش رفت ہوئی ہے تاہم انہوں نے چین کے ساتھ کوئی بڑی کاروباری ڈیل پر محتاط رہنے کا عندیہ دیا ہے۔

    چین امریکا تجارتی جنگ کے خاتمے کے ابھی امکانات کم ہیں: امریکی وزیر تجارت

    خیال رہے کہ امریکا نے چینی مصنوعات پر اضافی محصولات عائد کرنے کے سلسلے کو 90 دن کے لیے ملتوی کر دیا تھا، تاہم یہ مدت دو مارچ کو ختم ہو رہی ہے۔

    چین اور امریکا کے درمیان اس تنازعے کا کوئی حل نہ نکلا تو امریکا چینی مصنوعات پر دوبارہ اضافی محصولات عائد کردے گا۔ جبکہ ماہرین نے خیال ظاہر کیا ہے کہ تجارتی جنگ کے خاتمے کے لیے چین اور امریکا دونوں سنجیدہ ہیں۔

  • ٹرمپ کی جسٹن ٹروڈو پر تنقید،  کینیڈین عوام نے  امریکی برانڈز کا بائیکاٹ کر دیا

    ٹرمپ کی جسٹن ٹروڈو پر تنقید، کینیڈین عوام نے امریکی برانڈز کا بائیکاٹ کر دیا

    ٹورنٹو : امریکی صدر کی ناقابل برداشت تجارتی پالیسیوں سے کینیڈین عوام بھی برہم ہوگئے، عوام نے امریکہ سفر کرنے سمیت امریکی برانڈز کا بھی بائیکاٹ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکہ کی جانب سے شروع کی گئی تجارتی جنگ کے اثرات نظر آنے لگے، کینیڈا کے عوام نے بڑے بڑے امریکی برانڈز کا بائیکاٹ کر دیا جبکہ امریکہ کے سفر سے بھی گریز کر رہے ہیں۔

    امریکی وزارت تجارت کے مطابق کینڈین سالانہ دو کروڑ ڈالر امریکہ آکر سیاحت پر خرچ کرتے ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اس بائیکاٹ سے امریکہ کی برآمدات پر بھی منفی اثر پڑے گا، امریکہ سالانہ دو سو بیاسی ارب ڈالر کی اشیاء کینیڈا برآمد کرتا ہے۔


    مزید پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ نے کینیڈین وزیراعظم کو بے ایمان اورکمزورقرار دے دیا


    یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جی 7 اجلاس کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹرپراپنے پیغام میں کینیڈین وزیراعظم کو بے ایمان اور کمزور کہا تھا۔

    جس کے بعد جسٹن ٹروڈو نے جی 7 کے اجلاس کے دوران بہت نرم مزاج اور نیک رویہ اختیار کیا اور امریکی ٹیرف کو تضحیک آمیز قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ ہمیں مزید نہیں دھکیلا جائے گا۔

    خیال رہے رواں ماہ کے آغاز میں امریکا کی جانب سے اضافی محصولات کے ردعمل میں کینیڈا نے بھی امریکی درآمدی مصنوعات پر اضافی محصولات عائد کر دی تھی، کینیڈین حکومت نے امریکی امپورٹس پر دس سے پچیس فیصد تک کے اضافی ٹیکس نافذ کیا تھا۔

    واضح رہے کہ امریکا نے رواں ماہ یکم جون سے اپنے ہاں یورپی اسٹیل اور ایلومینیم مصنوعات کی درآمد پر دس سے پچیس فیصد تک اضافی محصولات عائد کر دیے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔