Tag: US House

  • ٹرانس جینڈرز پر پابندی کا بل منظور

    ٹرانس جینڈرز پر پابندی کا بل منظور

    امریکی ایوان نمائندگان نے ٹرانس جینڈرز ایتھلیٹس کو خواتین اسپورٹس میں شرکت سے روکنے کا بل اتفاق رائے سے منظور کرلیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی ایوان نمائندگان میں ٹرانس جینڈرز ایتھلیٹس سے متعلق بل پر ووٹنگ ہوئی تو بل کے حق میں 218 ووٹ پڑے، جس میں 2 ڈیموکریٹک ارکین بھی شامل تھے۔

    خبر ایجنسی کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ بل پر سینیٹ میں ووٹنگ ہونا باقی ہے، قانون بننے کا امکان کم ہے۔

    رپورٹس کے مطابق بل پاس ہونے کے بعد اب ٹرانس جینڈر ایتھیلیٹ فیڈرل فنڈنگ حاصل کرنے والے اسکولوں یا یونیورسٹیوں کی خواتین ٹیموں میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔

    واضح رہے کہ نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے صدارت کا منصب سنبھالنے کے بعد فوج میں شامل تمام ٹرانس کو برطرف کئے جانے کا امکان ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ صدارت کا منصب سنبھالنے کے بعد اس حوالے سے ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کریں گے۔

    ٹرانسجینڈر کا ہمسایہ اس کے ساتھ کیا سلوک کرتا رہا؟

    رپورٹس کے مطابق ایک ایسے وقت میں جب امریکی مسلح افواج میں بھرتیوں کا تناسب کم ہوچکا ہے، ٹرانس جینڈر کو فوج سے نکالنے کا اقدام ہزاروں حاضر سروس ملازمین کی برطرفی کا سبب بن سکتا ہے۔

  • اسرائیلی وزیر اعظم کے خلاف وارنٹ، امریکی ایوان نمائندگان نے عدالت کو سزا دینے کا قانون منظور کر لیا

    اسرائیلی وزیر اعظم کے خلاف وارنٹ، امریکی ایوان نمائندگان نے عدالت کو سزا دینے کا قانون منظور کر لیا

    واشنگٹن: اسرائیلی وزیر اعظم کے خلاف وارنٹ پر امریکی ایوان نمائندگان نے عدالت کو سزا دینے کا قانون منظور کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ایوان نمائندگان نے ووٹ دے کر ایک ایسا قانون منظور کر لیا ہے، جو بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) پر بہ طور سزا پابندیاں عائد کرے گا، کہ انٹرنیشنل کریمنل کورٹ کے پراسیکیوٹر نے کیوں اسرائیلی حکام کے خلاف وارنٹ گرفتاری کے لیے درخواست دی۔

    ہیگ میں قائم عدالت کے پراسیکیوٹر نے عدالت کو درخواست دی ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ کو غزہ کی جنگ سے متعلق الزامات کے تحت گرفتار کیا جانا چاہیے۔

    فلسطینی فوٹو جرنلسٹ نے فرانس کا بڑا انعام ’فریڈم پرائز‘ جیت لیا

    امریکا میں اسرائیل نواز ریپبلکنز کی طرف سے تجویز کردہ اس بل میں ان آئی سی سی حکام کو نشانہ بنایا گیا ہے جو وارنٹ گرفتاری کے کیس میں سرگرم ہیں، بل میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ ان حکام کا امریکا میں داخلہ روک دیا جائے۔

    یہ بل منگل کو ریپبلکن ارکان نے 247-155 کی اکثریت کے ساتھ منظور کیا، تاہم بی بی سی کا کہنا ہے کہ ایوان میں اس بل کے پاس ہونے کے باوجود اس کے قانون بننے کی توقع نہیں ہے، کیوں کہ امریکی سینیٹ کو ڈیموکریٹس کنٹرول کرتے ہیں اور وہ اس قانون سازی کو ممکنہ طور پر نظر انداز کر دیں گے، اور امریکی صدر کے دستخط سے قبل ان کی جانب سے بل کا پاس ہونا ضروری ہے۔

    واضح رہے کہ صدر جو بائیڈن نے بھی یہ اشارہ دیا ہے کہ وہ اس بل کی ’سخت مخالفت‘ کرتے ہیں اور انتظامیہ نے کہا ہے کہ وہ انٹرنیشنل کورٹ کے خلاف پابندیوں کی حمایت نہیں کرے گی۔

  • امریکا نے اسرائیل، یوکرین، تائیوان کے لیے 95 ارب ڈالر کا امدادی بل منظور کر لیا

    امریکا نے اسرائیل، یوکرین، تائیوان کے لیے 95 ارب ڈالر کا امدادی بل منظور کر لیا

    واشنگٹن: امریکا نے اسرائیل، یوکرین اور تائیوان کے لیے 95 ارب ڈالر کا ہنگامی امدادی بل منظور کر لیا۔

    روئٹرز کے مطابق امریکی ایوان نمائندگان نے ہفتے کے روز پچانوے بلین ڈالر کا پیکج منظور کر لیا ہے جس کے تحت یوکرین، اسرائیل اور تائیوان کو سیکیورٹی امداد فراہم کی جائے گی، سخت گیر ریپبلکنز کے اعتراضات کے باوجود دونوں طرف کے اراکین کی اکثریت نے بل کی حمایت کی۔

    امریکی ایوان نمائندگان میں یوکرین کے لیے 61 ارب ڈالر کا امدادی بل منظور کیا گیا جس میں 23 ارب ڈالر فوجی اسلحہ اور ساز و سامان کے لیے وقف کیے گئے ہیں۔

    اسرائیل کے لیے 26 ارب ڈالر کا امدادی پیکج منظور کیا گیا ہے جس میں 9 ارب ڈالر انسانی ضروریات کی مد میں رکھے گئے ہیں، اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ امریکی امداد میں 14 ارب ڈالرز کی فوجی امداد بھی شامل ہے۔

    8 ارب ڈالر کا امدادی پیکج تائیوان سمیت ایشیا پیسفک کے لیے وقف کیا گیا ہے۔ یہ بل منظوری کے بعد اب سینیٹ میں جائے گا، جہاں دو ماہ قبل اسی طرح کا ایک اقدام پہلے بھی منظور کیا گیا تھا، روئٹرز کے مطابق سینیٹ منگل کو ایوان سے منظور شدہ اس بل پر غور شروع کرے گا۔

    روس اور یوکرین کا رد عمل

    یوکرین کے لیے امریکی امدادی بل کی منظوری پر روس نے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے، روس نے خبردار کیا کہ امریکا کی طرف سے یوکرین کے لیے امداد کی منظوری یوکرین کو مزید تباہ کر دے گی۔

    دوسری طرف یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ امریکی قانون ساز تاریخ کو صحیح راستے پر گامزن کرنے کے لیے آگے بڑھے ہیں، زیلنسکی نے X پر لکھا آج ایوان سے منظور کیا گیا اہم امریکی امدادی بل جنگ کو پھیلنے سے روکے گا، اور ہزاروں جانیں بچائے گا۔

  • امریکی ایوان نمائندگان نے اسرائیل کے لیے امدادی بل کی سیاسی چال ناکام بنا دی

    امریکی ایوان نمائندگان نے اسرائیل کے لیے امدادی بل کی سیاسی چال ناکام بنا دی

    واشنگٹن: امریکی ایوان نمائندگان نے اسرائیل کے لیے امدادی بل کی سیاسی چال ناکام بنا دی، یہ بل ریپبلکنز نے پیش کیا تھا، تاہم ارکان نے اسے مسترد کر دیا۔

    روئٹرز کے مطابق امریکی ایوان نمائندگان نے منگل کو ریپبلکن کی زیر قیادت پیش ہونے والے ایک بل کو مسترد کر دیا، جس میں اسرائیل کو 17.6 بلین ڈالر فراہم کرنے کی بات کی گئی تھی۔

    ڈیموکریٹس کا کہنا تھا کہ وہ اسرائیل کے لیے اس مخصوص بل کی بجائے ایک وسیع پیمانے پر بل چاہتے ہیں، جس میں یوکرین کے لیے امداد، بین الاقوامی انسانی امداد اور سرحدی سلامتی کے لیے نئی رقم فراہم کرنے کی بات کی گئی ہو۔

    اسرائیل کی امداد کے لیے اس بل کی مخالفت میں 250 ووٹ پڑے جب کہ حق میں 180 ووٹ آئے، چوں کہ بل کو ہنگامی طور پر پیش کیا گیا تھا اس لیے اس کی منظوری کے لیے دو تہائی اکثریت درکار تھی، ووٹ زیادہ تر پارٹی کی سطح پر دیے گئے، تاہم 14 ریپبلکنز نے خود اس بل کی مخالفت کی جب کہ اس کے برعکس 46 ڈیموکریٹس نے اس کی حمایت کی۔

    امریکی غیر ملکی امداد کا سب سے بڑا وصول کنندہ اسرائیل ہے، جس کے لیے کانگریس میں دونوں طرف سے حمایت ملتی رہتی ہے، تاہم اس بار پیش کردہ بل کو اکثر مخالفین نے ایک سیاسی چال قرار دیا تاکہ 118 بلین ڈالر کے سینیٹ کے بل کی ریپبلکنز کی مخالفت سے توجہ ہٹائی جا سکے۔ ایک سو اٹھارہ بلین ڈالر کا یہ بل ڈیموکریٹس کی جانب سے پیش کیا گیا تھا، جس میں یوکرین، اسرائیل اور شراکت داروں کے لیے اربوں ڈالر کی ہنگامی امداد کے ساتھ ساتھ امریکی امیگریشن پالیسی، انڈو پیسفک ریجن اور بارڈر سیکیورٹی کے لیے بھی نئی فنڈنگ شامل ہے۔ کچھ ڈیموکریٹس نے فلسطینی شہریوں کے لیے امداد فراہم کرنے میں ناکامی پر بھی 17.6 بلین ڈالرز کے بل کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

  • امریکی ایوان نمائندگان میں ٹرمپ کیخلاف مواخذے کی قرارداد دوسری مرتبہ منظور

    امریکی ایوان نمائندگان میں ٹرمپ کیخلاف مواخذے کی قرارداد دوسری مرتبہ منظور

    واشنگٹن : امریکی ایوان نمائندگان میں ٹرمپ کیخلاف مواخذے کی قرارداد دوسری مرتبہ منظور کرلی گئی، 232ارکان نے مواخذے کے حق میں ووٹ دیئے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ایوان نمائندگان میں صدرٹرمپ کے مواخذے کے حق میں قرارداد منظور کر لی گئی ، جس میں ایوان نمائندگان کی اکثریت نے صدرٹرمپ کے فوری مواخذے کے حق میں ووٹ دیئے۔

    435 رکنی ایوان میں 232 ارکان نے مواخذے کے حق میں ووٹ دیئے جبکہ مواخذے کی مخالفت صرف197 ارکان کانگریس نے کی، ایوان کی منظوری کے بعد اب مواخذے کی قرارداد سینیٹ میں پیش کی جائے گی۔

     

    اسپیکرایوان نمائندگان نینسی پلوسی نے مواخذے کی قرارداد پر دستخط کئے اور کہا ہمیں اپنی ذمہ داری کا احساس ہے اوراسے نبھائیں گے، قانون سے کوئی بھی بالا تر نہیں ،امریکی صدر بھی جوابدہ ہے۔

     

    ایوان نمائندگان نے ٹرمپ کیخلاف مواخذے کی قرارداد دوسری مرتبہ منظور کی، اس سے قبل سینیٹ میں پچھلی مرتبہ ٹرمپ کیخلاف مواخذے کی قراردادمسترد کردی گئی تھی۔

    خیال رہے کانگریس نے ٹرمپ کو عہدے سے ہٹانے کی کارروائی کا آغاز کیا تھا، قرار داد میں کہا گیا تھا کہ نائب صدر پنس 25 ویں آئینی ترمیم کے آرٹیکل 4 کے تحت ٹرمپ کو عہدے سے ہٹائیں اور خود قائم مقام صدر کا عہدہ سنبھالیں، قرارداد میں کہا گیا تھا کہ 25 ویں آئینی ترمیم کے تحت امریکی نائب صدر قائم مقام صدر بن سکتے ہیں۔

    ایوان نے پائیک پنس سے 25 ویں ترمیم کے تحت ٹرمپ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا تھا، مائیک پینس نے اسپیکر کانگریس نینسی پلوسی کو خط لکھا، جس میں کہا گیا تھا کہ سیاسی کھیل کا حصہ نہیں بنوں گا لیکن وعدہ کرتا ہوں کہ اقتدار کی منتقلی کا عمل نیک نیتی سے سرانجام دیں گے۔

    خیال رہے کہ صدر ٹرمپ کی صدارت ختم ہونے میں6 دن رہ گئے ہیں اور جس کے بعد 20 جنوری کو جوبائیڈن امریکا کے 46 ویں صدر کی حیثیت سے حلف اٹھائیں گے۔

  • کورونا وائرس ، امریکیوں کیلئے 3 کھرب ڈالرز کے نئے امدادی پیکج پر ووٹنگ کل ہوگی

    کورونا وائرس ، امریکیوں کیلئے 3 کھرب ڈالرز کے نئے امدادی پیکج پر ووٹنگ کل ہوگی

    واشنگٹن : امریکامیں 3 کھرب ڈالرز  کے  نئےامدادی پیکج پرووٹنگ کل ہوگی ، بل میں4افراد پر مشتمل ہرخاندان کیلئے 6ہزار ڈالرزمختص کیے ہیں تاہم  ری پبلکن پارٹی نے پیکج کو مسترد کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں نئےامدادی پیکج پرووٹنگ کل ہوگی ، نئےامدادی پیکج پر ڈیموکریٹس اورری پبلکنز میں اختلاف پایا جاتا ہے ، ڈیموکریٹ پارٹی نے نئے امدادی پیکج بل کو’ہیروز ایکٹ‘کانام دیا ہے۔

    اسپیکرنینسی پلوسی کا کہنا ہے کہ بل میں4افراد پر مشتمل ہرخاندان کیلئے 6ہزار ڈالرزمختص کیے ہیں ، امریکی عوام کی ضروریات پوری کرنےکایہ اہم وقت ہے۔

    دوسری جانب ری پبلکن پارٹی نے پیکج کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ابھی نئی فنڈنگ کی ضرورت نہیں، سینیٹرجان باروسو کا کہنا ہے کہ یہ بل منظور نہیں کیاجائے گا۔

    یاد رہے اسپیکر ایوان نمائندگان نینسی پلوسی نے امریکیوں کے لیے 3 کھرب ڈالرز کا بڑا وائرس بل متعارف کروایا تھا ، بل میں ریاستوں اور مقامی حکومتوں کے لیے ایک کھرب ڈالرز رکھے گئے جبکہ 200 ارب ڈالرز ملازمین کی تنخواہوں اور 75 ارب کرونا ٹیسٹنگ کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔

    مزید پڑھیں : نینسی پلوسی نے امریکیوں کے لیے 3 کھرب ڈالرز کا بڑا وائرس بل متعارف کرا دیا

    اسپیکر ایوان نمائندگان نینسی پلوسی کا کہنا تھا کہ متاثر ہونے والے خاندانوں کی پریشانیاں ختم نہیں ہوئیں، کرونا کی موجودہ صورت حال ایک تاریخی چیلنج ہے، بھوک وقفہ لیتی ہے نہ کرایہ، نوکری جانے کی تکلیف اور کسی پیارے کا چلے جانا بھی وقفہ نہیں لیتا۔

    خیال رہے کہ مارچ میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا تھا کہ کرونا وائرس کے پیش نظر کاروبار بند ہونے سے متاثر امریکیوں کو امدادی چیک دیے جائیں گے۔ اپریل میں نینسی پلوسی نے ٹرمپ پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کا امدادی چیک پر نام چھاپنا انتہائی شرم ناک حرکت ہے۔

    واضح رہے امریکا میں کورونا وائرس سے 86 ہزارسے زیادہ افراد جان کی بازی ہار گئے جبکہ متاثرین کی تعداد 14 لاکھ 57 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔

  • امریکی کانگریس میں سعودیہ کو اسلحہ فروخت کرنے کے خلاف قرار داد منظور

    امریکی کانگریس میں سعودیہ کو اسلحہ فروخت کرنے کے خلاف قرار داد منظور

    واشنگٹن: امریکی کانگریس نے سعودی عرب کو اسلحہ فروخت کرنے کے خلاف قرارداد منظور کرلی، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سعودی عرب کو آٹھ اعشاریہ 1 ارب ڈالر کا اسلحہ دینے کا اعلان کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ایوان نمائندگان میں امریکا کے بہترین اتحادی سعودی عرب کو اسلحہ فروخت کرنے کے خلاف پیش کردہ قرارداد منظور کرلی گئی ہے جب کہ ایوان نمائندگان سے قبل امریکی سینیٹ بھی قرارداد منظور کرچکی۔

    دوسری جانب وائٹ ہاؤس ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کانگریس کی سعودی عرب کو اسلحہ فروخت کے خلاف قرارداد کو ویٹو کردیں گے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کا کہنا تھا کہ کانگریس کی جانب سے ٹرمپ کی سعودیہ کے ساتھ ڈیل کےخلاف ووٹ آنے وجہ مشرق وسطیٰ میں جاری کشیدگی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کاکہنا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سنہ 2015 میں طے کیے گئے معاہدے سے نکلنے کے بعد تہران نے یورینیم کی افزودگی میں اضافہ کردیا ہے۔

    مقامی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی سیکریٹری مائیک پومپیو نے کانگریس کو بتایا کہ انہوں نے یہ فیصلہ مشرق وسطیٰ میں ایرانی حکومت کے بڑھتے اثر و رسوخ کو روکنے کےلیے کیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ’یہ پنگامی صورتحال ہے اس میں سعودی عرب کوفوری اسلحہ فروخت کرنا ضروری ہے‘۔

    واضح رہے کہ ٹرمپ حکومت نے سعودی عرب کو 8.1 ارب ڈالر کا اسلحہ دینے کا اعلان کیا تھا۔

  • خواتین اراکین کانگریس پر تنقید، کانگریس میں ٹرمپ کے خلاف قرار داد پیش

    خواتین اراکین کانگریس پر تنقید، کانگریس میں ٹرمپ کے خلاف قرار داد پیش

    واشنگٹن : امریکی ایوان نمائندگان نے چار رکن خواتین پرڈونلڈ ٹرمپ کے نسل پرستانہ بیان داغنے کے خلاف مذمتی قرار داد پیش کردی۔

    تفصیلات کےمطابق امریکی صدر دونلڈ ٹرمپ کی جانب سے کچھ روز قبل کانگریس کی چار رکن خواتین کے خلاف مسلسل نسل پرستانہ بیانات دئیے تھے جس کے خلاف کانگریس اسپیکر نینسی پیلوسی نے بھی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایوان نمائندگان (کانگریس)  میں پیش کی جانے والی قرار داد میں ٹرمپ کے ’نسل پرستانہ بیانات کو نئے امریکیوں اور دیگر رنگت کے افراد کےلیے خلاف نفرت انگزیز قرار دیا‘۔

    برطانوی میڈیا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ پر نسل پرستی اور غیر ملکی خوفزدہ ہونے یا نفرت کرنے کے باعث اراکین کانگریس کو امریکا چھوڑنے کی دھکمی دی گئی تھی۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل ٹرمپ نے ٹویٹ کیا تھا کہ ’میرے جسم میں نسل برستانہ ہڈی نہیں ہے‘۔

    منگل کے روزپیش ہونے والی قرار داد کے حق میں 240 اراکین نے جبکہ مخالفت میں 187 اراکین نے ووٹ دیا،مذکورہ وقرار داد میں چار ریپبلیکن اراکین نے بھی ووٹ دیا ۔ ووٹ دینے والے قانون ساز ریپبلکنز میں جسٹن امیش بھی شامل ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ٹیکساس سے منتخب ہونے والے واحد افریقن امریکن کانگریس رکن ول ہررڈپنسلوانیا سے منتخب ہونے والے رکن برائن فٹ پیٹرک، میچی گن سے کامیاب ہونے والے رکن کانگرس فرائڈ آپٹن اور انڈیانا کے ممبر سوسین بروکس نے بھی ووٹنگ میں حصّہ لیا اور ٹرمپ کی مخالت میں ووٹ دئیے۔

    واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے دو روز قبل کانگریس کی رکن خواتین پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ خواتین دراصل ان ممالک سے تعلق رکھتی ہیں جہاں کی حکومتیں مکمل طور پر نااہل اور تباہی کا شکار ہیں اور دنیا بھر میں سب سے زیادہ کرپٹ ہیں۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے اتوار کے روز ٹویٹ میں الہان عمر، اوکاسیو کارٹز، ایانّا پریسلے اور رسیدہ طلیب پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان اراکین کو واپس اپنے ملک چلے جانا چاہیے۔

  • امریکی ایوان میں شٹ ڈاؤن کے خاتمے کے لیے بل پاس

    امریکی ایوان میں شٹ ڈاؤن کے خاتمے کے لیے بل پاس

    واشنگٹن : امریکی ایوان نمائندگان نے شٹ ڈاؤن کے خاتمے کے لیے بل کردیا، جس کے باعث متاثرہ 9 اداروں کی فنڈنگ دوبارہ شروع ہوجائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں گزشتہ کچھ روز سے صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور کانگریس میں ڈیڈ لاک کے باعث شٹ ڈاؤن ہوگیا تھا جس کے باعث سرکاری اداروں کی بندش سے آٹھ لاکھ افراد کے تنخواہوں سے محروم ہونے کا خدشہ تھا۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ کے ویٹو کے ڈر سے کانگریس سے فوری بل کیا، بل کے حق میں ٹرمپ کی جماعت کے بھی 7 افراد نے ووٹ دئیے۔

    اسپیکر نینسی پیلوسی کا کہنا تھا کہ امریکی صدر کے دیوار کے منصوبے کےلیے فنڈنگ نہیں ہوگی، ایوان نمائدگان آج ٹرمپ نے مذاکرات کرے گا۔

    دوسری جانب ٹرمپ انتظامیہ کا کہنا تھا کہ حکومت کے لیے بارڈر سیکیورٹی زیادہ اہم ہے لہذا مؤقف سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

    ٹرمپ انتظامیہ کا کہنا ہے میکسیکو سرحد پر دیوار کی تعمیر غیر ضروری محکموں کی فنڈنگ سے کہیں زیادہ ضروری ہے۔

    مزید پڑھیں : امریکی حکومت کا شٹ ڈاؤن، آٹھ لاکھ ملازمین بے روزگار

    یاد رہے کہ گذشتہ برس کے اختتام پر امریکا کی وفاقی حکومت کے ایک چوتھائی محکموں کے لیے فنڈنگ کی مدت ہوگئی تھی اور اس کے سبب متاثر ہونے والے محکموں میں ڈیپارٹمنٹ آف ہوم لینڈ سیکیورٹی ، انصاف اور زراعت شامل ہیں۔

    امریکی صدر بضد ہیں کہ موجودہ معاشی بل میں میکسیکو کی سرحد کے ساتھ دیوار یا باڑھ تعمیر کرنے کے لیے پانچ ارب ڈالر بھی ادا کیے جائیں ، اس مطالبے پر وفاقی حکومت اور کانگریس میں ڈیڈ لاک پیدا ہوا ہے ، جو کہ شٹ ڈاؤن کا سبب بننا تھا۔

    خیال رہے کہ کرسمس کے موقع پر امریکی کانگریس کے دو صف اول کے ڈیموکریٹس لیڈر نینسی پیلوسی اور چک شمر نے اپنے مشترکہ بیانیے میں کہا تھا کہ ’یہ کرسمس کی شام ہے اور صدر ٹرمپ نے ملک کو افراتفری کی نذر کردیا ہے۔

  • امریکی ایوانِ نمائندگان نے روس پر نئی پابندیاں لگانے کے بل کی منظوری دے دی

    امریکی ایوانِ نمائندگان نے روس پر نئی پابندیاں لگانے کے بل کی منظوری دے دی

    واشنگٹن : امریکی ایوانِ نمائندگان نے روس پر نئی پابندیاں لگانے کے بل کی منظوری دے دی، صدرڈونلڈٹرمپ نے بل کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

    امریکی صدرڈونلڈٹرمپ کی روس سے تعلقات بڑھانے کی کوششوں کو بڑا دھچکہ لگا، ایوان نمائندگان نے روس پرنئی پابندیاں لگانے کی بھاری اکثریت سے منظوری دے دی، روس پرنئی پابندیوں کے حق میں چارسوانیس اور مخالفت میں صرف تین ووٹ ڈالے گئے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کی اپنی جماعت ری پبلکن پارٹی کے ارکان ٹرمپ انتظامیہ کے تحفظات نظرانداز کرتے ہوئے بل منظورکرانے کے لئے اپنے مخالفین کا ساتھ دیا، نئے بل میں روس پر پابندیوں کو مزید سخت بنایا گیا ہے، جس کی وجہ پچھلے سال صدارتی انتخابات میں روس کی مداخلت تھی۔

    روس پر پابندیوں کی سینٹ سے منظوری لی جائیگی، جس کے بعد صدرکے دستخط کے لئے بھیجا جائے گا۔


    مزید پڑھیں :  امریکی سینیٹرزکاروس پر نئی پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ


    وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ صدرٹرمپ نے ابھی بل کوویٹو کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ نہیں کیا۔

    امریکی ایوان نمائندگان کی بھاری اکثریت نے ان اقدامات کی حمایت کی ہے، جس کے ذریعے شمالی کوریا اور ایران پر بیلیسٹک میزائل کے تجربے کی وجہ سے پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔

    خیال رہے کہ ٹرمپ نے بل کوشدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا جبکہ روسی حکام نے نئی پابندیون کو افسوسناک قرار دیا ہے۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل امریکی کانگریس میں دونوں جماعتوں کے رہنما صدارتی انتخاب میں روس کی مبینہ مداخلت پر اس کے خلاف نئی پابندیاں عائد کرنے کے لیے قانون سازی پر رضامند ہوئے تھے۔

    دلچسپ بات یہ کہ ان نئی پابندیوں میں ایسی قانون سازی کی جارہی ہے، جو امریکی صدر کو ان پابندیوں کو کانگریس کی منظوری کے بغیر ختم کرنے سے باز رکھے گی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔