Tag: US mid term election 2014

  • امریکاکے وسط مدتی انتخابات، ریپبلکن نے سینیٹ پر بھی کنٹرول حاصل کرلیا

    امریکاکے وسط مدتی انتخابات، ریپبلکن نے سینیٹ پر بھی کنٹرول حاصل کرلیا

    واشنگٹن: امریکاکے وسط مدتی انتخابات میں ریپبلکنز نے حکمراں ڈیموکریٹس کوپیچھے چھوڑدیا۔

    امریکا میں ہونے والے وسط مدتی انتخابات میں ریپبلکن پارٹی نے سینیٹ پر بھی کنٹرول حاصل کر لیا، ریپبلکن جماعت کو ایوان نمائندگان میں پہلے ہی سے اکثریت حاصل ہے۔ ریپبلکن پارٹی کے سینیٹر اور اقلیتی رہنما میک کونل نے کینٹکی سے اپنی سیٹ دوبارہ جیت لی۔ جس پر ان کے سینیٹ میں اکثریتی رہنما بننے کا امکان ہے، صدر اوباماکی مقبولیت کاگراف اس وقت کم ترین سطح پر ہے،اسی وجہ سے ڈیموکریٹکس شکست کھاتے نظر آئے۔

     ریپبلکنز نے مونٹانا، ویسٹ ورجینیا،کولوراڈوساؤتھ ڈکوٹا، ارکنساس ،نارتھ کیرولیناکی نشستوں پرکامیابی حاصل کی۔۔ سینیٹ میں رپبلکن کی برتری کے بعد یہ سوال بھی اہم ہو گا کہ آیا اوباما انتظامیہ میں کوئی تبدیلی آئے گی یا نہیں کیونکہ رپبلکن کے کنٹرول میں ایوان نمائندگان کے وائٹ ہاؤس کے ساتھ تعلقات اچھے نہیں رہے اور اب سینیٹ بھی ری پبلکن کے کے کنڑول میں آرہا ہے۔

  • امریکہ میں مڈ ٹرم انتخابات، ریپبلکنز کی واضح برتری

    امریکہ میں مڈ ٹرم انتخابات، ریپبلکنز کی واضح برتری

    امریکہ : امریکی مڈٹرم انتخابات میں کئی ریاستوں میں پولنگ کا عمل مکمل ہوگیا ہے اورغیرحتمی وغیر سرکاری نتائج آنا شروع ہوگئے ہیں ۔

    ابتدائی نتائج کے مطابق ریپبلکنس کو ڈیموکریٹس پر واضح برتری حاصل ہے اور ریپبلکنس کو کانگریس میں حکمرانی کیلئے مزید دو نشستوں کی ضرورت ہے، موجودہ اپوزیشن لیڈر ریپبلکنس کےمک میک کونل کے چیئرمین سینٹ بننے کے امکانات روشن ہوگئے ہیں۔

    دوسری جانب امریکی صدراوباما نے مڈ ٹرم انتخابات کے نتائج آنے کے بعد ریپبلیکنز اور ڈیموکریٹس لیڈروں کا اجلاس جمعے کو طلب کرلیا ہے۔

    ریپبلکنز کی واضح برتری کے بعد پارٹی کےامیدوارمیک کونل کےچیئرمین سینیٹ بننےکےامکانات بھی روشن ہیں ،ان کا کہنا ہے کہ کہ وہ امریکہ کو نئی سمت میں لیکر جائیں گے.

    امریکا میں ہر دو سال بعد ایوان نمائندگان کی تمام اور سینٹ کی ایک تہائی نشستوں پر انتخابات ہوتے ہیں، امریکی ایوانِ نمائندگان میں کل چار سو پینتیس نشستیں ہیں جبکہ سینیٹ میں نشستوں کی تعداد سو ہے، سینٹ میں ڈیمو کریٹس کی اکیس اور ری پبلکنز کی پندرہ خالی کردہ نشستوں پر ووٹ کاسٹ کئے گئے جبکہ ایوان نمائندگان کی تمام چار سو پینتیس نشستوں پرانتخابات ہورہے ہیں۔