Tag: US military

  • امریکا نے یوکرین کو ہتھیاروں کی فراہمی بحال کردی

    امریکا نے یوکرین کو ہتھیاروں کی فراہمی بحال کردی

    امریکا نے روس کے خلاف جنگ میں یوکرین کو توپوں کے گولے اور موبائل میزائل لانچرز کی فراہمی بحال کردی۔

    امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ رواں ماہ کے آغاز میں یوکرین کو اینٹی ایئرکرافٹ میزائلوں اور دیگر اسلحے کی فراہمی روک دی گئی تھی۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا اس حوال سے کہنا ہے کہ میں نہیں جانتا کہ یوکرین کی فوجی امداد روکنے کا فیصلہ کس نے کیا تھا۔

    دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن پر تنقید کے بعد ماسکو نے یوکرین پر ڈرون کی بارش کر دی ہے۔

    یوکرین کے حکام نے گزشتہ روز کہا کہ اپنے حملے کے آغاز کے بعد سے روس نے یوکرین پر اپنا سب سے بڑا ڈرون حملہ کیا ہے۔

    یوکرین کی فضائیہ نے کہا کہ تین سال سے زائد عرصے سے جاری جنگ میں روس نے یوکرین پر گزشتہ رات ریکارڈ 728 شہید اور ڈیکوی ڈرونز اور 13 میزائل داغے۔

    حماس 10 اسرائیلی یرغمالیوں کی مشروط رہائی پر رضامند

    یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے کہا کہ روسی حملوں سے لوٹسک شہر، جو پولینڈ اور بیلاروس کی سرحد کے ساتھ یوکرین کے شمال مغرب میں واقع ہے، سب سے زیادہ متاثر ہوا، اور 10 دیگر علاقوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔

  • امریکا نے میکسیکو بارڈر پر اضافی فورس تعینات کرنے کا اعلان کردیا

    امریکا نے میکسیکو بارڈر پر اضافی فورس تعینات کرنے کا اعلان کردیا

    امریکا نے میکسیکو بارڈر پر اضافی ہیلی کاپٹرز اور جاسوسی فورس کی تعیناتی کا اعلان کردیا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق پینٹاگون کا کہنا ہے کہ 1500اضافی فوجیوں کو میکسیکو بارڈر پر بھییج رہے ہیں، متعلقہ عملے کے ساتھ ہیلی کاپٹرز اور انٹیلی جنس تجزیہ کار بھی روانہ کئے جارہے ہیں۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ کے عہدہ سنبھالنے کے بعد بارڈر پر گراؤنڈ فورسز کی تعداد میں 60 فیصد اضافہ کردیا گیا ہے۔

    نگران پینٹاگون سیکریٹری رابرٹ سیلس نے کہا ہے کہ کیلی فورنیا اور ٹیکساس سے 5000 غیرقانونی تارکین کی بے دخلی کے لیے پینٹاگون کی جانب سے طیارے فراہم کئے جارہے ہیں۔

    اُن کا کہنا تھا کہ پینٹاگون میکسیکو بارڈر کے ساتھ باڑ لگانے میں بھی حصہ لے گا، یہ اس کام کا صرف آغاز ہے۔

    اس سے قبل امریکی صدر ٹرمپ نے اپنے روسی ہم منصب پیوٹن کو واضح پیغام دیا کہ وہ یوکرین جنگ کو ختم کرنے کیلیے معاہدہ کریں یا پھر ٹیرف اور مزید پابندیوں کا سامنا کریں۔

    ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر لکھا کہ اگر ہم ڈیل نہیں کرتے تو میرے پاس اس کے سوا کوئی چارہ نہیں کہ میں روس اور دیگر شریک ممالک کی امریکا کو فروخت کی جانے والی اشیا پر بھاری ٹیکس، ٹیرف اور پابندیاں عائد کروں۔

    ٹرمپ نے ٹرانس جینڈرز کے فوج میں ملازمت پر پابندی لگادی

    امریکی صدر نے کہا کہ میں روس کو نقصان پہنچانا نہیں چاہتا اور صدر پیوٹن کے ساتھ ہمیشہ سے اچھے تعلقات رہے ہیں، میں روس، جس معیشت تباہ ہو رہی ہے، اور صدر پیوٹن پر بڑا احسان کرتا ہوں کہ وہ اس مضحکہ خیز جنگ کو بند کر دیں کیونکہ یہ مزید خراب ہونے والی ہے۔

  • امریکی فوج حیران کن خصوصیت والے نئے جنگی طیارے کی تیاری میں مصروف

    امریکی فوج حیران کن خصوصیت والے نئے جنگی طیارے کی تیاری میں مصروف

    واشنگٹن: امریکا میں ایسے ہیلی کاپٹرز کی تیاری پر کام کیا جارہا ہے جو اپنی اڑان کے وقت شور پیدا نہ کریں، اس مقصد کے لیے امریکی فوج مختلف ماہرین کے ساتھ اس پر کام کر رہی ہے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق امریکی فوج عمودی ٹیک آف طیارے اور ملٹی پروپیلر ہیلی کاپٹروں کی صوتی خصوصیات کا مطالعہ کر رہی ہے جس کا مقصد عمودی ٹیک آف طیارے اور ہیلی کاپٹروں کو ڈیزائن کرنے کی کوششوں کے دوران اس بات کا پتا چلایا جائے کہ ہیلی کاپٹروں کا اڑان کے وقت شور کیسے ختم کیا جا سکتا ہے۔

    ہیلی کاپٹرز کا شور ہیلی کاپٹروں کے پروپیلر بلیڈ اور فرنٹ پروپیلر بلیڈوں کے ذریعہ بننے والی ہوا کے تعامل سے پیدا ہوتا ہے۔

    ڈیوکام اور امریکی فوج کی ریسرچ لیبارٹری، اوبر اور آسٹن یونیورسٹی آف ٹیکسس کے تعاون سےعمودی ٹیک آف اور لینڈنگ کی صلاحیتوں والے طیاروں کی صوتی خصوصیات کا مطالعہ کر رہی ہیں جو اپنے ایکوسکیلٹن میں تقسیم کردہ متعدد چھوٹے پروپیلرز کا استعمال کرتے ہیں۔

    ماہرین کو توقع ہے کہ ایک دن ان کا شور ختم کرنا ممکن ہوگا اور انہیں جنگ کے میدان میں بھی استعمال کیا جائے گا۔

    بنیادی خیال یہ ہے کہ چھوٹے پروں کی آواز بڑے روایتی پروں کے مقابلے میں مختلف اور کم ہوتی ہے کیونکہ آواز مختلف جسمانی میکانزم کے ذریعہ پیدا ہوتی ہے۔

    تحقیقاتی ٹیم ہیلی کاپٹروں میں مخصوص تعداد میں پروپیلرز کا بھی مطالعہ کر رہی ہے جسے اسٹیک پر کہا جاتا ہے۔

  • امریکا کا 500 امریکی فوجی سعوی عرب بھینجے کا اعلان، سعودیہ کا خیرمقدم

    امریکا کا 500 امریکی فوجی سعوی عرب بھینجے کا اعلان، سعودیہ کا خیرمقدم

    واشنگٹن /ریاض :امریکا کے وزیرِ دفاع نے سعودی عرب میں امریکی فوجی بھیجنے کی منظوری دے دی ہے، پینٹاگون نے کہا ہے کہ سعودی عرب میں امریکی فورسز کا استقبال ہماری صلاحیت اور قدرت کو مضبوط بنائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پینٹاگون کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ سعودی عرب میں امریکی فوجیوں کی موجودگی سعودی عرب کو لاحق خطرات سے نمنٹنے میں مدد دے گی۔

    امریکی میڈیا کے مطابق ایران کے ساتھ بڑھتی ہوئی کشیدگی کے تناظر میں امریکہ اپنے 500 فوجی سعودی عرب بھیجنا چاہتا ہے، یہ 500 اہلکار اس دستے کا حصہ ہوں گے جو تہران اور واشنگٹن کے درمیان حالات کشیدہ ہونے کے بعد سے امریکہ گزشتہ دو ماہ میں مشرقِ وسطیٰ بھیج چکا ہے۔

    رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ یہ فوجی پرنس سلطان ایئربیس پر رکیں گے جو امریکہ اس سے قبل 1991 اور 2003 میں استعمال کر چکا ہے تاہم سعودی اور امریکی حکام نے ابھی اس کی تصدیق نہیں کی ہے، سعودی عرب پہلے بھی کہہ چکا ہے کہ وہ خطے کی سکیورٹی اور استحکام کے لیے امریکی فوج کی میزبانی کے لیے تیار ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ دو ماہ میں خلیجِ عُمان کے قریب چھ تیل بردار بحری جہازوں پر حملے ہوئے ہیں۔ امریکہ ان حملوں کا ذمہ دار ایران کو قرار دیتا ہے جب کہ ایران ان الزامات کی تردید کرتا رہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گزشتہ ماہ ایران نے امریکہ کا ڈرون طیارہ مار گرایا تھا جس کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان حالات انتہائی کشیدہ ہو گئے تھے۔

    امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر حملوں کا عندیہ بھی دیا تھا، گزشتہ روز امریکہ نے بھی ایران کا ایک ڈرون طیارہ مار گرانے کا دعویٰ کیا تھا جس کی ایران نے تردید کی ہے۔

    یاد رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ ایران سے کشیدہ حالات کے باعث دو ہزار فوجی مشرقِ وسطیٰ پہلے ہی بھیج چکی ہے جس کا مقصد خطے میں ایران کی سرگرمیوں پر نظر رکھنا ہے جب کہ مزید فوجی بھیجنے سے مشرقِ وسطیٰ میں پہلے سے موجود فوج کی استعداد میں بھی اضافہ ہو گا۔

    امریکا مشرقِ وسطیٰ میں اپنے جنگی طیارے اور ہوا میں مار کرنے والے میزائل سسٹم کی تنصیب بھی کرچکا ہے،صدر ڈونلڈ ٹرمپ کہہ چکے ہیں کہ وہ ایران سے جنگ نہیں چاہتے لیکن اگر انہیں جنگ پر مجبور کیا گیا تو امریکہ ایسا جواب دے گا جو پہلے کسی نے نہیں دیکھا ہوگا۔

    یاد رہے کہ امریکا کے صدر سعودی عرب کو آٹھ ارب ڈالر کے ہتھیاروں کی فروخت کا معاہدہ بھی کر چکے ہیں، جس کی مخالفت میں امریکہ کے ایوانِ نمائندگان اور سینیٹ میں تین قراردادیں منظور کی جا چکی ہیں۔

    امکان یہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ صدر ٹرمپ اپنے صدارتی اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے ایوانِ نمائندگان اور سینیٹ کی قرار دادوں کو ویٹو کر دیں گے۔

    دوسری جانب سعودی وزارت دفاع نے بتایا کہ خادم حرمین شریفین اور تمام افواج کے سپریم کمانڈر شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کی جانب سے مملکت میں امریکی فورسز کے خیر مقدم کی منظوری دے دی گئی ہے۔

    سعودی وزارت دفاع کے ایک ترجمان نے گزشتہ روز جاری کیے گئے بیان میں کہاکہ اس اقدام کا مقصد خطے کے دفاع اور امن و استحکام کو یقینی بنانے کے لیے مشترکہ عمل کی سطح کو بڑھانا ہے۔ سعودی عرب اور امریکا خطے کی سلامتی کو مضبوط بنانے کی انتہائی خواہش رکھتے ہیں۔

  • مشرق وسطیٰ میں ایرانی جارحیت کا سدباب کریں گے، مائیک پومپیو

    مشرق وسطیٰ میں ایرانی جارحیت کا سدباب کریں گے، مائیک پومپیو

    واشنگٹن : امریکی وزیرخارجہ کا ایران کو دھمکی دیتے ہوئے کہنا ہے کہ امریکی فوجیوں کی تعیناتی سے ایران کی حکومت کو یہ پتہ چل جانا چاہیے کہ ہم سنجیدہ ہیں اور اس کی خطے میں مزید جارحیت کا سدباب کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کو اپنے مفادات پر ایران کے کسی بھی حملے کا جواب دینے کی صلاحیت کا حامل ہونا چاہیے، یہ بات امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے ریاست فلوریڈا میں واقع ٹامپا میں امریکا کی سنٹرل کمان کے ہیڈ کوارٹر میں گفتگو کرتے ہوئے کہی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اس سے ایک روز قبل ہی امریکا نے ایران سے کشیدگی میں اضافے کے بعد مشرقِ اوسط میں مزید ایک ہزار فوجی بھیجنے کا اعلان کیا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ امریکی فوجیوں کی تعیناتی سے ایران کی حکومت کو یہ پتہ چل جانا چاہیے کہ ہم سنجیدہ ہیں اور اس کی خطے میں مزید جارحیت کا سدباب کریں گے۔

    پومپیو کا کہنا تھا کہ ٹامپا کے ان کے اس دورے کا مقصد صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے وضع کردہ تزویراتی مقاصد کا حصول ہے۔

    مائیک پومپیو نے کہا کہ ہم یہ سب اس وقت تک نہیں کرسکتے جب تک ہم ایران کے امریکیوں یا امریکی مفادات کے خلاف کسی غلط فیصلے یا اس کے جوہری پروگرام کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے جواب دینے کی صلاحیت حاصل نہیں کر لیتے۔

    انھوں نے یہ بات زور دے کر کہی کہ صدر ٹرمپ جنگ نہیں چاہتے ہیں، دو آئل ٹینکروں مارشل آئس لینڈ کے پرچم بردار ناروے کے زیر انتظام فرنٹ آلٹیر اور پاناما کے پرچم بردار جاپان کے ملکیتی کوکوکا کورجیئس کو خلیج عُمان میں آبنائے ہُرمز کے نزدیک بین الاقوامی پانیوں میں تخریبی حملے کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ان میں اول الذکر جہاز ایک آبی بم ( تارپیڈو) سے ٹکرایا تھا اور اس کے ایک حصے میں خوفناک آگ بھڑک اٹھی تھی۔ موخرالذکر بحری جہاز پر آتش گیر مواد میتھانول لدا ہوا تھا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور دوسرے عہدے داروں نے ایران کو اس حملے کا مورد الزام ٹھہرایا تھا اور کہا تھا کہ اس کارروائی میں ہر طرح سے ایران کا ہاتھ کارفرما ہے لیکن ایران نے اس الزام کی تردید کی تھی ۔

    امریکی محکمہ دفاع پینٹاگان نے اس حملے سے متعلق نئی تصاویر جاری کی ہیں، ان سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ایران دو میں سے ایک بحری جہاز پر حملے میں ملوّث تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گذشتہ ماہ تین آئیل ٹینکروں سمیت چار بحری جہازوں پر متحدہ عرب امارات کی ساحلی حدود میں خلیج عُمان ہی میں حملہ کیا گیا تھا، امریکا نے اس حملے کا الزام بھی ایران پر عائد کیا تھا لیکن اس نے ذمے داری قبول کرنے سے انکار کیا تھا۔

    مائیک پومپیو نے اپنی گفتگو میں مزید کہا کہ ایران کے خلاف زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنے کی مہم بہت مؤثر رہی ہے تاہم بعض ممالک اس خدشے کا اظہار کررہے ہیں کہ دونوں ممالک میں کشیدگی میں اضافے سے مسلح تنازع کی راہ ہموار ہو سکتی ہے۔

  • ایرانی حملے کا خدشہ، امریکا نے بحیرہ عرب میں فوجی مشق کا آغاز کردیا

    ایرانی حملے کا خدشہ، امریکا نے بحیرہ عرب میں فوجی مشق کا آغاز کردیا

    بحیرہ عرب : امریکا ایران کشیدگی کے باعث دو روز سے بحیرہ عرب میں جنگی مشقیں جاری ہیں، جواد ظریف کا کہنا ہے کہ ایران نے امریکی صدر کے ساتھ مذاکرات کی تجویز مسترد کر دی‘امریکی جارحیت ناقابل قبول ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا اور ایران کے درمیان کشیدگی میں اضافے کے بعد امریکا نے بحیرہ عرب میں ایرانی خدشات کا سامنا کرنے کے لیے فوجی مشق کا آغاز کردیا۔

    امریکی نیوی کا کہنا ہے کہ خلیج فارس میں غیر ظاہر شدہ ایرانی خدشات کے پیش نظر تعینات فضائی طیاروں سے لیس بحری بیڑے کے ساتھ انہوں نے بحیرہ عرب میں مشقیں کیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ یہ مشقیں اور تربیت امریکی ابراہم لنکن ایئرکرافٹ کیریئر کے ساتھ امریکی میرین کورپس کے تعاون سے کی گئی جو اس بات کا ثبوت ہے کہ امریکا کسی بھی قسم کے خطرات سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

    ان کے مطابق اس مشق میں خلیج فارس میں تعینات امریکی ففتھ فلیٹ کے 2 گروہوں نے شرکت کی۔امریکی نیوی کے مطابق 2 روز تک ہونے والی ان مشقوں میں فضا سے فضا میں حملوں کی تربیت کی گئی۔

    خیال رہے کہ امریکا نے رواں ماہ ایران پر نئی معاشی پابندیوں کے فوری بعد مشرق وسطیٰ میں طیارہ بردار جہاز اور بی 52 بمبار طیارے تعینات کیے تھے۔

    یاد رہے کہ امریکا کی جانب سے ایران کے عالمی طاقتوں کے ساتھ 2015 میں کیے گئے جوہری معاہدے سے دستبرداری کے اعلان اور ایران پر پابندی کے دوبارہ نفاذ کے بعد ایرانی معیشت بحران کا شکار ہوگئی ہے، جس سے دونوں ممالک میں کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے تاہم امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بیان دیتے ہوئے یہ واضح کیا کہ وہ ایران کے ساتھ جنگ نہیں چاہتے ہیں۔

    ایران امریکی صدر کے ساتھ کسی قسم کے مذاکرات کی تجویز کو مسترد کرچکا ہے اور اس سلسلے میں ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کا کہنا تھا کہ امریکی جارحیت ناقابلِ قبول ہے۔

  • امریکی افواج میں شامل خواتین پر جنسی حملوں میں ریکارڈ اضافہ

    امریکی افواج میں شامل خواتین پر جنسی حملوں میں ریکارڈ اضافہ

    واشنگٹن : امریکا میں خواتین فوجیوں کو جنسی حملوں سے بچانے کےلیے مسلسل کوششوں کے باوجود خاتون اہلکاروں سے جنسی زیادتی یا زیادتی کی کوشش کے واقعات میں ہوشربا اضافہ ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں امن و امان کی فضا برقرار رکھنے کے دعویدار و خواتین کی آزادی، حقوق جنسی زیادتیوں کے لیے سب سے زیادہ آواز اٹھانے والے ملک امریکا اپنی مسلح افواج میں شامل خواتین اہلکاروں ہی تحفظ فراہم کرنے میں ناکام نظر آتا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گزشتہ برس امریکی افواج میں شامل خواتین پر حملوں کے بیس ہزار پانچ سو واقعات رپورٹ ہوئے جبکہ یہ اعداد و شمار سنہ 2016 میں 14900 تھے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رپورٹ کیے گئے واقعات میں ایک تہائی جنسی حملے شراب نوشی کے باعث ہوئے جبکہ حملوں کا شکار ہونے والی زیادہ تر خواتین کی عمر 17 سے 24 برس تھی جن کی اکثریت فوج میں نئی بھرتی ہوئی تھی۔

    رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ امریکی برّی، بحری، میرین و فضائی افواج کے ایک سروے کے مطابق 2018 میں خواتین اہلکاروں سے جنسی زیادتی و حملوں کے 20500 کیسز درج ہوئے، یہ رپورٹ ایک لاکھ اہلکاروں کے سروے کے بعد مرتب کی گئی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ مذکورہ واقعات میں سنہ 2016 کے مقابلے میں 38 فیصد اضافہ ہوا ہے تاہم یہ ہر تین میں صرف ایک کیس ہی اعلیٰ حکام کو رپورٹ ہوتا ہے۔

  • امریکی فوج شام سے کبھی نہیں جائے گی، سربراہ فرانسیسی فوج

    امریکی فوج شام سے کبھی نہیں جائے گی، سربراہ فرانسیسی فوج

    پیرس: فرانسیسی فوج کے سربراہ فرانسوا لیوکوانٹا نے کہا ہے کہ وہ سوچ بھی نہیں سکتے کہ امریکی فوج داعش کا خاتمہ کرنے سے پہلے شام سے واپس جائے گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سربراہ فرانسیسی فوج نے کہا کہ داعش کو شکست دینا میری اولین ترجیح ہے، اسی لئے میں سمجھتا ہوں کہ امریکیوں کے ساتھ ہمارا شام میں رہنا ضروری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مجھے نہیں لگتا کہ داعش کو شکست دئیے بغیر امریکی ملک چھوڑیں گے، اپنے ملک کی اسپیشل ٹاسک فورس کو شام میں تعینات رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    سربراہ فرانسیسی فوج کا کہنا تھا کہ ہم اسپیشل ٹاسک فورس سمیت داعش کے خاتمے کے لیے ہر طریقہ بروئے کار لائیں گے، فرانس عمومی طور پر میدان جنگ میں اپنی ایلیٹ فورس کے استعمال سے متعلق تفصیلات ظاہر نہیں کرتا۔

    مزید پڑھیں: صدر ٹرمپ نے شام سے امریکی فوج واپس بلانے کا اعلان کردیا

    فرانسیسی فوجی قیادت کی جانب سے پیش کردہ اندازوں کے مطابق داعش کے دو ہزار جنگجوں تنظیم کے آخری گڑھ میں مورچہ زن ہیں۔

    واضح رہے کہ امریکی وزیر دفاع جیمس میٹس نے انکشاف کیا تھا کہ پیرس نے شام میں اپنی اسپیشل ٹاسک فورس کی کمک بھیجی ہے۔

    خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کئی مرتبہ شام سے اپنی فوج کی واپسی کے اعلانات کرچکے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ فوج کا کام داعش کو شکست دینا تھا جو ہماری فوج نے احسن طریقے سے انجام دیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • امریکی فوجی مال بردار جہاز گر کر تباہ، 9 افراد ہلاک

    امریکی فوجی مال بردار جہاز گر کر تباہ، 9 افراد ہلاک

    جارجیا: امریکی ریاست جارجیا میں فوجی طیارہ گر کر تباہ ہوگیا جس کے نتیجے میں 9 افراد ہلاک ہوگئے۔

    امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی ریاست جارجیا کے شہر سواناہ میں بلٹن ہیڈ انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر اڑان بھرنے کے تھوڑی دیر بعد ہی فوجی طیارہ حادثے کا شکار ہوگیا۔

    سی 130 طیارے میں عملے میں 5 ارکان اور 4 مسافر سوار تھے، پورٹوریکو نیشنل گارڈ کے ترجمان میجر پول نے طیارے میں 9 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ طیارہ اپنی تربیتی پرواز پر تھا کہ گر کر تباہ ہوگیا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر کہا ہے کہ وہ تمام صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں، ٹرمپ نے حادثے میں ہلاک ہونے والوں کے لیے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کی ہمدردی حادثے میں ہلاک ہونے والوں کے اہلخانہ کے ساتھ ہے۔

    واضح رہے کہ حادثے کا شکار ہونے والا سی 130 طیارہ ایک ماہ قبل سواناہ مرمت کے لیے لایا گیا تھا، ایک ماہ قبل بھی امریکی ریاست ایریزونا میں واقع ایک گولف کورس کے قریب مسافر طیارہ گر کر تباہ ہوگیا تھا، جس کے تیجے میں طیارے میں سوار 6 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ ماہ امریکی ریاست فلوریڈا میں ایف 16 طیارہ گر کر تباہ ہوگیا تھا جس کے نتیجے میں پائلٹ ہوگیا تھا،


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • امریکی فوج میں ٹرانس جینڈرز کی بھرتی پر پابندی عائد

    امریکی فوج میں ٹرانس جینڈرز کی بھرتی پر پابندی عائد

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جنس تبدیل کرنے والے بیشتر لوگوں کے لیے فوج میں خدمات انجام دینے پر پابندی عائد کردی۔

    وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ دفاع اور ہوم لینڈ سیکیورٹی کے وزرا اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ خواجہ سرا کی فوج میں رسائی یا انہیں فوج میں برقرار رکھنے کے لیے فوج کی کارکردگی کے لیے بڑا خطرہ لاحق ہوتا ہے۔

    ٹرانس جینڈرز کی امریکی فوج میں بھرتی پر پابندی کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ ان کی طبی ادویات یا سرجری سمیت خاصا زیادہ طبی علاج درکار ہوتا ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے یہ اقدام کئی قانونی رکاوٹوں کی وجہ سے رکا ہوا تھا اور پینٹا گون نے جنوری تک ایسے افراد کی فوج میں بھرتی جاری رکھی ہوئی تھی۔

    اس پابندی کو لے کر ٹرمپ پر شدید تنقید کی جارہی ہے، سیاست دانوں، انسانی حقوق کی تنظیمیں اور ایل جی پی ٹی کے سرگرم کارکنوں نے ٹرمپ کے فیصلے پر تنقید شروع کردی ہے۔

    واضح رہے کہ ٹرمپ نے گزشتہ سال یہ وعدہ کیا تھا کہ وہ ایسے لوگوں کی فوج میں شمولیت پر پابندی لگا دیں گے جو سابق صدر بارک اوباما کی جانب سے ٹرانس جینڈرز کو فوج میں شامل کرنے کی منسوخی کا ایک اقدام ہے۔

    یاد رہے کہ امریکی آرمی میں پہلے سے بھرتی ٹرانس جینڈرز اپنے فرائض انجام دیتے رہیں گے، رپورٹ کے مطابق اس وقت امریکی آرمی میں 15500 کے قریب ٹرانس جینڈرز بھرتی ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔