Tag: US police

  • امریکی صدر کا غیرقانونی تارکین وطن سے متعلق نیا فیصلہ

    امریکی صدر کا غیرقانونی تارکین وطن سے متعلق نیا فیصلہ

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے فیصلوں سے مسلسل ہلچل مچانے میں مصروف ہیں۔ پولیس کو غیرقانونی تارکین وطن کو بغیر کسی وجہ کے گرفتار کرنے کا اختیار دے گیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق تارکین وطن امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا خاص ہدف ہیں، تیس ہزار غیرقانونی تارکین وطن کو گوانتانا موبے جیل بھیجنے کا اعلان بھی کیا جا چکا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق گوانتانا مو بے کیوبا کے جنوب مشرقی حصے میں واقع امریکی جیل ہے۔ اسے گوانتانا مو بے حراستی مرکز کے طور پر جانا جاتا ہے، جہاں 2002 کے بعد سے دہشت گردی کے مشتبہ ملزمان کو قید رکھا گیا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق امریکی انتظامیہ نے فلسطین کی حمایت میں مظاہروں میں شریک طلبہ کے ویزے منسوخ کرنے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔

    وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے امریکی صدر ایک ایگزیکٹیو آرڈر پر دستخط کریں گے جس کے تحت فلسطین کے حق میں مظاہروں میں شریک طلبہ کو ڈی پورٹ کردیا جائے۔

    دوسری جانب واشنگٹن میں مسافر طیارے اور فوجی ہیلی کاپٹر کے ٹکرانے کے واقعے پر امریکا کے نئے صدر ٹرمپ کا بیان سامنے آگیا ہے انھوں نے کسی مسافر کے زندہ نہ بچنے کی تصدیق کی ہے، ٹرمپ نے کہا کہ میری انتظامیہ ایوی ایشن سیفٹی کیلئے قابل افراد کو نامزد کرے گی۔

    ٹرمپ نے کہا کہ موسم بالکل صاف تھا، لائٹس بھی جل رہی تھیں، امریکا اور امریکی شہریوں کے تحفظ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائیگا۔

    امریکی صدر نے کہا کہ میں نے حفاظت کو اولین ترجیح دی، اوباما، بائیڈن اور ڈیموکریٹس نے پالیسی کو اولین ترجیح دی۔””وہ دراصل ہدایات کے ساتھ آئے تھے جبکہ ہم اہل لوگوں کو سامنے لانا چاہتے ہیں۔

    مسافر طیارہ حادثے سے متعلق ریسکیو حکام کا کہنا تھا کہ مسافرطیارے کے دریا میں گرنے سے پہلے دو ٹکڑے ہوگئے تھے، ہیلی کاپٹر کے بلیڈ نے حادثے میں طیارے کو دو ٹکڑوں میں تباہ کردیا تھا۔

    ٹرمپ کی کینیڈا اور میکسیکو کو ٹیرف لگانے کی دھمکی

    یہ خبریں بھی سامنے آرہی ہیں کہ طیارے میں اسکیٹنگ ورلڈ چیمپئن روسی جوڑا بھی موجود تھا، فائر چیف کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ دریائے پوٹومیک سے 28 لاشیں نکالی جاچکی ہیں جبکہ مزید مسافروں کی تلاش کا عمل جاری ہے۔

  • لوگوں سے شرارتیں کرنے والے ’2 بدتمیز بکرے‘ پکڑے گئے

    لوگوں سے شرارتیں کرنے والے ’2 بدتمیز بکرے‘ پکڑے گئے

    واشنگٹن : امریکا میں ایک عجیب و غریب واقعہ پیش آیا جہاں پولیس نے دو ایسے بکروں کو پکڑ لیا جو پیدل چلنے والوں کا پیچھا کرکے انہیں تنگ کررہے تھے۔

    اس حوالے سے کینٹ پولیس نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر ایک پوسٹ کے ذریعے بتایا کہ یہ دونوں بکرے گزشتہ روز لوگوں کا پیچھا کرتے ہوئے پکڑے گئے ہیں۔

    ایک رپورٹ کے مطابق پولیس حکام کا کہنا تھا کہ معلوم نہیں کہ یہ کہاں سے آئے ہیں تاہم دونوں بکروں کو شہر کے شمال میں دیکھا گیا تھا اور انہیں عوام کے ساتھ برا رویہ اختیار کرنے پر قابو کرلیا گیا۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Kent Police (@kentpolicewa)

    پولیس نے مزاحیہ انداز میں یہ بھی لکھا کہ ہمیں غلط مت سمجھیں، یہ دونوں بکرے بہت پیارے ہیں لیکن لوگوں یا بکروں کے لیے دوسروں کا پیچھا کرنا ٹھیک نہیں ہے۔

    محکمہ پولیس نے مزاحیہ انداز میں لکھا کہ انہوں نے ان شرارتی بکروں سے ان کے جارحانہ رویے کے بارے میں پوچھ گچھ کی گئی تو جس پر "ایک نے ممیاتے ہوئے جواب دیا کہ وہ بس ’آج کچھ برا سا محسوس کر رہا تھا‘۔’”

    خبر کے مطابق بکروں کو ان کے "جرائم” پر کوئی مقدمہ درج نہیں کیا گیا بلکہ انہیں بہت احتیاط سے کنگ کاؤنٹی اینیمل شیلٹر منتقل کر دیا گیا ہے جہاں حکام ان کے مالک کو تلاش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

  • لیبارٹری سے فرار ہونے والے درجنوں بندر درد سر بن گئے

    لیبارٹری سے فرار ہونے والے درجنوں بندر درد سر بن گئے

    کیرولینا : امریکا کی ایک لیبارٹری سے درجنوں بندریائیں موقع پا کر فرار ہوگئیں، ڈیوٹی پر موجود شخص کی  لاپرواہی نے پولیس حکام کو بھی مشکل میں ڈال دیا۔

    امریکی ریاست جنوبی کیرولینا کی ایک لیبارٹری سے 43 بندریائیں اس وقت فرار ہوئیں جب ان کی نگرانی پر مامور ملازم نے غلطی سے نے ان کا پنجرا کھلا چھوڑ دیا تھا۔

    فرار ہونے والے ان بندروں کا تعلق ریسس میکاک نسل سے ہے، یہ بندر طبی تجربات اور تحقیق کے لیے یہاں رکھے گئے تھے۔

    اطلاع ملنے پر مقامی انتظامیہ اور پولیس حکام میں کھلبلی مچ گئی، مقامی حکام نے رہائشیوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اپنے دروازے اور کھڑکیاں بند رکھیں، اور بندروں کے نظر آنے پر پولیس کو فوری اطلاع دیں، کسی بھی صورت ان کے پاس جانے کی کوشش نہ کریں۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ فرار ہونے والے بندر نابالغ ہیں اور وہ سب مادہ بندر ہیں جن میں سے ہر ایک کا وزن تقریباً 3.2 کلوگرام تک ہو سکتا ہے۔

  • شاپنگ مال میں فائرنگ، حملہ آور کو مارنے والا نوجوان ہیرو بن گیا

    شاپنگ مال میں فائرنگ، حملہ آور کو مارنے والا نوجوان ہیرو بن گیا

    گزشتہ روز امریکہ کے ایک شاپنگ مال میں اندھا دھند فائرنگ کرنے والے ملزم کو موقع پر ہی ہلاک کردیا گیا، ملزم کو گولی مارنے والے نوجوان کو ہیرو قرار دیا گیا ہے۔

    امریکہ کی ریاست انڈیانا کی پولیس نے نوجوان کو ’ہیرو‘ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر وہ ایسا نہ کرتے تو بڑی تعداد میں جانیں ضائع ہوسکتی تھیں۔

    برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق 22 سالہ ایلسجشا ڈیکن کے پاس قانونی اسلحہ موجود تھا اور گرین وڈ پارک نامی مال میں ان کی موجودگی میں جیسے ہی حملہ آور نے رائفل نکال کر فائرنگ شروع کی تو انہوں نے فوراً پستول نکال کر اسے ہلاک کردیا۔

    انڈیانا پولیس کا کہنا ہے کہ ابھی تک اس حوالے سے کوئی واضح معلومات سامنے نہیں آسکیں کہ مال میں فائرنگ کرنے کے پیچھے ملزم کیا مقاصد تھے۔

    امریکہ میں کچھ عرصے سے فائرنگ کے پے درپے واقعات کے بعد یہ بحث زوروں پر تھی کہ اسلحہ رکھنے کے حوالے سے قوانین کو سخت بنایا جائے تاکہ ایسے واقعات کی روک تھام ہو سکے۔

    رپورٹ کے مطابق پچھلے سال کے دوران امریکہ میں فائرنگ کے واقعات میں 100 سے زائد افراد ہلاک ہوئے۔

    گرین ووڈ کے پولیس چیف جم آئسن کا کہنا ہے کہ اگرچہ ڈیکن نے کسی قسم کی فوجی ٹریننگ حاصل نہیں کر رکھی تاہم اس کے باوجود انہوں بڑے اچھے انداز میں شوٹر کا مقابلہ کیا اور خود کو بچاتے ہوئے مناسب فاصلے سے نپے تُلے فائر کیے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ڈیکن نے واقعے کے بعد خود کو سکیورٹی حکام کے حوالے کر دیا اور پولیس کے ساتھ بھی تعاون کیا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز امریکی ریاست انڈیانا کے ایک شاپنگ مال میں مسلح شخص کی فائرنگ سے کم از کم تین افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے تھے۔

  • امریکا میں ایک بار پھر سیاہ فام  کی ہلاکت پر ہنگامے پھوٹ پڑے

    امریکا میں ایک بار پھر سیاہ فام کی ہلاکت پر ہنگامے پھوٹ پڑے

    اوہایو : امریکی پولیس کے ہاتھوں ایک اور نہتے سیام فام کی ہلاکت کے خلاف ہونے والے احتجاجی مظاہروں میں مزید شدت آگئی،25 سالہ سیاہ فام جے لینڈ واکر کو گولیوں سے بھون دیا گیا تھا۔

    امریکی ریاست اوہایو کے شہر ایکرون میں پولیس کے ہاتھوں ایک سیاہ فام شخص کی ہلاکت کے خلاف کئی سو افراد نے احتجاجی مارچ کیا ہے۔

    فرانسیسی خبر ایجنسی اے ایف پی کے مطابق اتوار کو یہ مارچ ایک باڈی کیمرہ سے بنی ویڈیو کی ریلیز کے بعد سامنے آیا جس میں پولیس نے ایک سیاہ فام شخص کو کئی درجن گولیاں مار کر ہلاک کر دیا۔

    USA I Tod eines Schwarzen durch Polizeischüsse in Akron Ohio

    ملک بھر میں پولیس کی جانب سے سیاہ فام شخص کو ہلاک کیے جانے کی وجہ سے کافی غصہ پایا جاتا ہے جبکہ حکام نے عوام سے پرسکون رہنے کی اپیل کی ہے۔

    مظاہرین کے ایک گروہ نے سٹی ہال کی طرف مارچ کیا۔ انہوں نے بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر ’جسٹس فار جے لینڈ‘ کے الفاظ درج تھے۔ پولیس کے مطابق 25 سالہ جے لینڈ واکر کو اس وقت ہلاک کر دیا گیا جب پولیس افسران نے ٹریفک کی خلاف ورزی پر ان کی کار کو روکنے کی کوشش کی۔

    اتوار کو مسلسل مظاہروں کا چوتھا دن تھا۔ مظاہرے پرامن تھے لیکن ماحول اس وقت کشیدہ ہو گیا جب کچھ مظاہرین پولیس کے قریب پہنچے اور نعرے بازی کی۔

    پہلی ریلی کے بعد لوگوں کا ہجوم سڑکوں پر احتجاج کرتا رہا۔ ممکنہ بدامنی کے خوف سے ایک لاکھ 90 ہزار آبادی پر مشتمل شہر کے حکام نے پولیس ڈیپارٹمنٹ کے قریب بھاری رکاوٹیں کھڑی کردی ہیں۔

    ابتدائی طور پر فائرنگ کی کچھ تفصیلات فراہم کرنے کے بعد ایکرون حکام نے اتوار کو دو ویڈیوز جاری کیں۔ ایک باڈی کیمرہ سے بنی ویڈیو جس میں آواز بھی شامل تھی اور دوسری میں پیچھا کرنے اور فائرنگ کی ساری تفصیلات موجود تھیں۔

    پہلی ویڈیو کی آڈیو سے پتا چلتا ہے کہ جے لینڈ واکر نہیں رکتے اور نکل جاتے ہیں۔ پولیس کار کا تعاقب کرتی ہے اور کہا جاتا ہے کہ واکر کی گاڑی سے گولی چلائی گئی تھی۔

    کئی منٹوں تک پیچھا کرنے کے بعد واکر اپنی گاڑی سے باہر نکل کر بھاگنا شروع کر دیتے ہیں۔ پولیس اہلکار انہیں روکنے کی کوشش کرتے ہیں لیکن وہ بھاگ جاتے ہیں۔

    پولسی اہلکاروں نے بالآخر ان کا ایک پارکنگ لاٹ تک پیچھا کیا۔ باڈی کیم فوٹیج بہت دھندلی ہے اور یہ واضح نہیں کہ کیا ہوا تھا۔

    لیکن شوٹنگ کے بعد جاری ہونے والے ابتدائی پولیس بیان میں کہا گیا کہ جے لینڈ واکر کا رویہ ایسا تھا جس کی وجہ سے پولیس والوں کو یقین ہو گیا کہ وہ (واکر) مہلک خطرہ ہیں۔

    جائے وقوعہ پر موجود تمام پولیس اہلکاروں نے واکر پر گولی چلائی۔ جائے وقوعہ پر ہی انہیں مردہ قرار دے دیا گیا۔یہ پولیس کے ہاتھوں ایک افریقی نژاد امریکی شہری کی ہلاکت کا تازہ ترین واقعہ ہے۔ ایسے واقعات نے نسل پرستی اور پولیس کی بربریت کے خلاف بڑے پیمانے پر مظاہروں کو جنم دیا ہے۔

    پولیس چیف سٹیو مائیلیٹ کا کہنا تھا کہ انہیں جے لینڈ واکر کو لگنے والی گولیوں کی صحیح تعداد کا علم نہیں ہے، لیکن طبی معائنہ کار کی رپورٹ واکر کے جسم پر 60 سے زیادہ زخموں کی نشاندہی کرتی ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ واکر کی موت میں ملوث آٹھ افسران کو تحقیقات مکمل ہونے تک چھٹیوں پر بھیج دیا گیا ہے۔

  • امریکا میں فائرنگ : 6ایشیائی خواتین سمیت 8 افراد ہلاک

    امریکا میں فائرنگ : 6ایشیائی خواتین سمیت 8 افراد ہلاک

    اٹلانٹا : امریکا کے دو اہم مقامات پر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا ہے جس میں مسلح افراد نے اندھا دھند گولیاں مار کر خواتین سمیت8افراد کو ہلاک کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا میں دو مختلف مقامات اٹلانٹا اور شیروکی کاؤنٹی میں گزشتہ روز فائرنگ کے دو واقعات میں کم از کم آٹھ افراد ہلاک ہوگئے، حملے کے شبے میں ایک شخص کو گرفتار کیا گیا ہے۔

    اٹلانٹا اور اس سے تقریباً چالیس کلومیٹر دور شیروکی کاؤنٹی میں منگل کے روز ایک حملہ آور نے مساج پارلروں پر فائرنگ کرکے کم ازکم آٹھ افراد کو ہلاک کر دیا، مرنے والوں میں میں چھ ایشیائی خواتین شامل ہیں۔ پولیس نے مشتبہ حملہ آور کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

    پولیس چیف راڈنی برائنٹ نے بتایا کہ اٹلانٹا میں فائرنگ کا یہ واقعہ سڑک کے دونوں طرف واقع دو مساج پارلروں میں پیش آیا۔ وہاں چار افراد ہلاک ہو گئے جب کہ ایک شخص زخمی ہوا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ پولیس کو شام چھ بجے فون پر ایک جگہ ڈاکہ زنی کی اطلاع ملی۔ جب پولیس موقع پر پہنچی تو وہاں تین خواتین کو مردہ پایا گیا۔

    پولیس چیف نے بتایا کہ ابھی  پولیس اس واقعہ کی ابتدائی تفتیش کر ہی رہی تھی کہ اسے سڑک کے دوسری طرف واقع ایک اور  جگہ سے فون کال موصول ہوئی، جہاں گولی لگنے سے ایک عورت کی موت واقع ہوگئی تھی اور ایک خاتون  زخمی ہوگئی تھی۔

    فائرنگ کا دوسرا واقعہ

    اس سے قبل تقریباً پانچ بجے شام کو ایکورتھ میں بھی ایک مساج پارلر میں فائرنگ میں پانچ افراد کو گولی مار دی گئی۔ ان میں سے دو کی موقع پر ہی موت ہوگئی جب کہ تین دیگر زخمیوں کو ہسپتال لے جایا گیا لیکن ان میں سے دو ہسپتال میں چل بسے۔

    شیروکی قصبے کے شیرف کے ترجمان کیپٹن جے بیکر نے کہا کہ ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ اٹلانٹا اور شیروکی دونوں مقامات پر مساج پارلروں پر ہونے والے حملوں میں کوئی تعلق ہے یا نہیں۔

    ذرائع کے مطابق ان ہلاکت خیز حملوں کے سلسلے میں پولیس نے منگل کے روز ایک21 سالہ شخص کو گرفتار کیا ہے۔ اسے ان واقعات کے چند گھنٹے بعد جنوب مغرب جارجیا سے گرفتار کیا گیا۔

    شیروکی کاؤنٹی کے حکام نے اس گرفتاری کی تصدیق کی ہے تاہم حکام کا مزید کہنا ہے کہ ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ آیا متاثرین کو  نسلی امتیاز کی وجہ سے  گولیوں کا نشانہ بنایا گیا۔

  • آسٹریلوی خاتون امریکا میں پولیس گردی کا شکار

    آسٹریلوی خاتون امریکا میں پولیس گردی کا شکار

    نیویارک : امریکہ میں پولیس گردی کے بڑھتے ہوئے واقعات پر امریکہ بھر میں تشویش پائی جاتی ہے، اس مرتبہ آسٹریلوی خاتون پولیس گردی کا شکار ہوگئیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکہ میں پولیس گردی کے واقعات میں روز بروز اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے اور اسی طرح کا ایک واقعہ منی سوٹا میں پیش آیا ، جب چالیس سالہ خاتون جسٹن ڈیمنڈ نے گزشتہ رات انہوں نے گھر کے پاس کچھ افراد کے درمیان جھگڑے کی اطلاع نائن ون ون کو دی ، جس پر پولیس فوری طور پر موقع پر پہنچی اور غلطی سے اطلاع دینے والی خاتون کو ہی قتل کر ڈالا۔

    جسٹن ڈیمنڈ اپنے منگیتر کے ساتھ گزشتہ تین سال سے امریکی ریاست منی سوٹا میں رہائش پذیر تھیں اور آئندہ ماہ ان کی شادی بھی ہونے والی تھی۔


    مزید پڑھیں : امریکی پولیس اہلکار نے 15سالہ بچے کو گولیاں مار کے قتل کر دیا


    ۔پولیس ڈیپارٹمنٹ کے مطابق واقعہ میں ملوث دونوں پولیس اہلکاروں نے واقعہ کے دوران وردی پر لگے کیمروں کو بند کر دیا تھا، دونوں اہلکاروں کو فوری طور پر جبری رخصت پر بھیج دیا گیا ہے جبکہ پوسٹ مارٹم کی رپورٹ کے بعد قانونی کاروائی کا آغاز کیا جائے گا۔

    دردناک واقعہ پر آسٹریلوی وزارت خارجہ نے امریکی حکومت سے سرکاری طور پر احتجاج کرتے ہوئے واقعے کی مکمل تفتیش اورپولیس اہلکاروں کیخلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کیا ہے، جبکہ منی سوٹا میں اس قتل پر سینکڑوں افراد نے احتجاج کرتے ہوئے واقعہ کے اصل حقائق سامنے لانے کا مطالبہ کیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔