Tag: US president

  • سینکڑوں اسرائیلی سیکیورٹی افسران کا غزہ میں جنگ بندی کے لیے ٹرمپ کو خط

    سینکڑوں اسرائیلی سیکیورٹی افسران کا غزہ میں جنگ بندی کے لیے ٹرمپ کو خط

    تل ابیب(4 اگست 2025): 600 سے زائد اسرائیل کے سابق اعلیٰ سیکیورٹی عہدیداروں نے غزہ میں جنگ بندی کے لیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو خط لکھ دیا۔

    اسرئیلی میڈیا رپورٹ کے مطابق موساد کے سابق سربراہ تامیر پارڈو، شن بیٹ کے سابق سربراہ امی آیالون، اور آئی ڈی ایف کے سابق نائب سربراہ متان ولنائی نے اعلان کیا کہ انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ایک خط بھیجا ہے جس میں انہوں نے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کو موجودہ جنگ ختم کرنے پر مجبور کرنے کی درخواست کی ہے۔

    یروشلم پوسٹ کے مطابق خط میں ٹرمپ سے کہا گیا کہ جس طرح آپ نے لبنان میں جنگ رکوانے میں کردار ادا کیا تھا، ویسے ہی اب غزہ میں بھی مداخلت کریں۔

    اسرائیل کے سابق اعلیٰ عہدیداروں نے خط میں لکھا کہ ہمارا پیشہ ورانہ تجزیہ ہے کہ حماس اب اسرائیل کے لیے خطرہ نہیں رہی ہے، حماس کے باقی سینئر اہلکاروں کا بعد میں پیچھا کیا جا سکتا ہے لیکن ہمارے یرغمالی انتظار نہیں کر سکتے۔

    کمانڈرز فار اسرائیلز سیکیورٹی (سی آئی ایس)نے خط میں لکھا کہ آئی ڈی ایف نے طویل عرصے سے دو مقاصد پورے کیے ہیں جو طاقت کے ذریعے حاصل کیے جا سکتے تھے پہلا حماس کی فوجی تشکیل اور دوسرا حکومت کو ختم کرنا، تیسرا، اور سب سے اہم ہمارے تمام یرغمالیوں کو گھر لانا تھا جو صرف ایک معاہدے کے ذریعے ہی حاصل کیا جا سکتا ہے۔

    واضح رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ اس گروپ نے اسرائیلی حکومت پر دباؤ ڈالا ہو، ماضی میں بھی یہ گروپ جنگی حکمت عملی پر نظرثانی اور یرغمالیوں کی واپسی پر زور دیتا رہا ہے۔

  • اب بھی کہتا ہوں ایران ڈیل کرلے اس سے پہلے کہ سب ختم ہوجائے: ٹرمپ

    اب بھی کہتا ہوں ایران ڈیل کرلے اس سے پہلے کہ سب ختم ہوجائے: ٹرمپ

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر ایران کو مذاکرات کی پیشکش کردی ہے۔

    خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بیان میں کہا کہ ایران کو بار بار ڈیل کرنے کا موقع دیا اور اب بھی کہتا ہوں ایران ڈیل کرلے اس سے پہلے کہ سب کچھ ختم ہوجائے۔

    امریکی صدر نے کہا کہ ایران اس تباہی کو روک سکتا ہے، ایران کے پاس اب بھی وقت ہے کہ وہ معاہدہ کر لے اس سے پہلےکچھ بھی باقی نہ بچے، مزید حملے اس سے بھی زیادہ وحشیانہ ہوسکتے ہیں۔

    ٹرمپ نے کہا کہ کچھ ایرانی سخت گیر لوگوں نے بہادری سے بات کی، لیکن وہ نہیں جانتے تھے کہ کیا ہونے والا ہے، وہ سب اب مر چکے ہیں، اگر مذاکرات نہیں ہوئے تو یہ اور بھی بدتر ہو جائے گا پہلے ہی بہت بڑی موت اور تباہی ہو چکی ہے، لیکن اس قتل عام کو روکنے کے لیے ابھی بھی وقت ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کا ایران پر حملہ، فضائی حملوں میں جوہری اور فوجی اہداف کو نشانہ بنایا

    اسرائیلی حملے میں پاسداران انقلاب کے سربراہ اور جوہری سائنسدان شہید

    امریکی صدر نے کہا کہ ہم ایران کے جوہری مسئلے کے سفارتی حل کے لیے پرعزم ہیں، انتظامیہ کو ایران کے ساتھ مذاکرات کرنے کی ہدایت کی ہے، ایران عظیم ملک بن سکتا ہے، لیکن اس کیلئے انہیں پہلے نیوکلیئر ہتھیار حاصل کرنے کی خواہش کو مکمل طور پر ترک کرنا ہوگا۔

    اس سے پہلے فاکس نیوز کو انٹرویو میں امریکی صدر نے کہا کہ اسرائیلی منصوبوں کا علم تھا لیکن امریکی فوج نے اس آپریشن میں کوئی کردار ادا نہیں کیا، ایران پر اسرائیلی حملوں میں واشنگٹن ملوث نہیں۔

  • بائیڈن کا غزہ جنگ بندی سے متعلق اہم بیان

    بائیڈن کا غزہ جنگ بندی سے متعلق اہم بیان

    امریکی صدر جو بائیڈن کا کہنا ہے کہ غزہ جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے لیے کام کر رہے ہیں۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن نے ڈیموکریٹک نیشنل کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکیوں کی بدولت ہمارے 4 سال غیر معمولی رہے۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ امریکا میں سیاسی تشدد کی کوئی جگہ نہیں، ہمارے اچھے دن آرہے ہیں، جمہوریت غالب آئے گی۔

    اُنہوں نے کہا کہ ہمارے فیصلے آنے والی دہائیوں کے لیے ہماری قوم اور دنیا کی قسمت کا تعین کریں گے۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ 4 سال سے وعدے کرتے رہے لیکن انہوں نے کیا کچھ نہیں۔ کملا ہیرس جلد امریکا کی صدر بنیں گی۔

    انہوں نے کہا کہ میں نے پہلی سیاہ فام خاتون کو امریکا کی سپریم کورٹ میں لاکر وعدہ پورا کیا۔

    پیوٹن کی آذربائیجان اور آرمینیا کو بڑی پیشکش

    امریکی صدر کا مزید کہنا تھا کہ ہم غزہ جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے لیے کام کررہے ہیں، روس کو لگتا تھا 3 دن میں قبضہ کر لے گا آج 3 سال بعد بھی یوکرین آزاد ہے۔

  • امریکی صدر نے انتخابات سے دستبرداری کی اصل وجہ بتادی، قوم سے اہم خطاب

    امریکی صدر نے انتخابات سے دستبرداری کی اصل وجہ بتادی، قوم سے اہم خطاب

    واشنگٹن : امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا ہے کہ میں اقتدار کو اب نئی نسل تک منتقل کرنا چاہتا ہوں، ہمیشہ جمہوریت کی مضبوطی کیلئے کام کیا۔

    امریکی صدر جوبائیڈن نے صدارتی انتخابات سے باقاعدہ دستبرداری کے اعلان کے بعد قوم سے پہلا خطاب کیا جس میں انہوں نے ملک میں جمہوری روایات اور اپنی کاوشوں سے امریکیوں کو آگاہ کیا۔

    وائٹ ہاؤس کے اوول آفس سے قوم سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے وضاحت کی کہ انہوں نے 5نومبر کے صدارتی انتخاب سے کیوں دستبرداری اختیار کی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق 81 سالہ بائیڈن نے کہا کہ امریکہ "ایک سنگین موڑ پر” ہے اور اب "نئی نسل کو مشعل دینے کا وقت آگیا ہے”۔ انہوں نے کہا کہ یہی "ہمارے ملک کو متحد کرنے کا بہترین طریقہ ہے”۔

    انہوں نے بتایا کہ پارٹی کے اتحاد کے لئے صدارت کی دوڑ سے باہر ہوا ہوں، میں نے پہلی سیاہ فام خاتون کملاہیرس کو صدارتی امیدوار نامزد کیا ہے، ان میں ملک اور پارٹی کو متحد رکھنے کی صلاحیت ہے، اگلے6مہینے اپنے صدارتی فرائض ذمہ داری سے ادا کروں گا۔

    اپنے خطاب میں جوبائیڈن نے بتایا کہ میں نے ملک میں جمہوریت کے استحکام اور اس کی مضبوطی کیلئے کام کیا، ملک اور قوم کو ہمیشہ مقدم رکھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ اصلاحات ہماری جمہوریت کیلئے ضروری ہیں، امریکا میں سیاسی تشدد کی کوئی جگہ نہیں، ہمیں ثابت کرنا ہے ہم عظیم قوم ہیں۔ ،

    روس یوکرین جنگ اور غزہ صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے امریکی صدر نے اس عزم کا اظہار کیا کہ روسی صدر پیوٹن کو کسی صورت یوکرین پر قبضہ نہیں کرنے دیں گے، ہم غزہ جنگ کا خاتمہ چاہتے ہیں، مغویوں کی محفوظ واپسی کیلئے کوشاں ہیں۔

  • ٹرمپ حملے میں محفوظ رہے یہ جان کر خوشی ہوئی، جوبائیڈن

    ٹرمپ حملے میں محفوظ رہے یہ جان کر خوشی ہوئی، جوبائیڈن

    سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر فائرنگ کے واقعے کے بعد جوبائیڈن اور مختلف شخصیات نے گہرے دکھ اور شدید برہمی کا اظہار کیا ہے۔

    امریکی صدر جوبائیڈن نے واقعے پر شدید رنج اور غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ حملے میں محفوظ رہے یہ جا کر خوشی ہوئی۔

    واقعے کے بعد قوم سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ امریکا میں ایسے واقعات کی کوئی گنجائش نہں، ایسے واقعات کی مذمت کیلئے بطور قوم ایک ہونا چاہیے۔

    ،سابق صدرباراک اوباما کا بھی یہی کہنا تھا کہ ہماری جمہوریت میں سیاسی تشدد کی قطعاً کوئی جگہ نہیں، ٹرمپ واقعے میں شدیدزخمی نہیں ہوئے جو باعث اطمینان ہے۔ ،

    سابق امریکی صدر جارج ڈبلیو بش نے بھی ٹرمپ پر قاتلانہ حملہ کو بزدلانہ فعل قرار دیا ہے،

    اس حوالے سے ٹیسلا اور سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس کے مالک ایلن مسک نے صدارتی الیکشن میں ٹرمپ کی حمایت کا اعلان کیا ہے انہوں نے ٹرمپ کی جلد صحتیابی کیلئے دعا کی۔

    ڈیمو کریٹ سینیٹر چک شومر کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ پر حملہ امریکی تاریخ کا خطرناک واقعہ ہے،

  • جوبائیڈن نے خود کو ’’عورت‘‘ قرار دے دیا

    جوبائیڈن نے خود کو ’’عورت‘‘ قرار دے دیا

    واشنگٹن : امریکی صدارتی امیدوار جوبائیڈن نے کہا ہے کہ "میں سیاہ فام صدر کے ساتھ خدمت کرنے والی پہلی سیاہ فام خاتون ہوں”۔

    زندگی کی 81 بہاریں دیکھنے والے جوبائیڈن ان دنوں اپنی صدارتی مہم میں بے حد مصروف ہیں جس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ اکثر ان کی زبان پھسل جاتی ہے کچھ کہتے کہتے وہ اچانک کچھ اور کہہ جاتے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن اگلی بار بھی امریکہ کا صدر بننے کی شدید خواہش رکھتے ہیں، اور زبان لڑکھڑانے کی وجہ سے ہونے والی غلطیوں کے باعث اکثر میڈیا کی توجہ کا مرکز رہتے ہیں۔

    Biden

    گزشتہ دنوں اپنے طاقتور حریف ڈونلڈ ٹرمپ سے ایک مباحثے میں ہونے والی ناکامی اور ہزمیت کو چھپانے کی کوشش میں کچھ الٹا ہی کہہ جاتے ہیں، لیکن ان کی یہ کوششیں ان کے لیے جگ ہنسائی کا باعث بن رہی ہیں۔

    کچھ ایسا ہی اس بار بھی ہوا، غلطی کے ایک تازہ واقعہ میں جوبائیڈن نے خود کو ’سیاہ فام‘ خاتون‘ قرار دے ڈالا۔

    ایک ریڈیو کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ "میں سیاہ فام صدر کے ساتھ خدمت کرنے والی پہلی سیاہ فام خاتون ہوں”۔ شاید وہ اپنی نائب صدر کملا ہیرس کے بارے میں بات کر رہے تھے جو سابق سیاہ فام امریکی صدر باراک اوباما کی حکومت میں کام کرچکی ہیں۔

    یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ جوبائیڈن نے گزشتہ روز پینسلوینیا کے ایک مقامی ریڈیو کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں اعتراف کیا تھا کہ ٹرمپ کے ساتھ مباحثے میں ان کی کارکردگی اچھی نہیں تھی۔

  • صدارتی مباحثے سے قبل کیا ہوا؟ جوبائیڈن نے بتادیا

    صدارتی مباحثے سے قبل کیا ہوا؟ جوبائیڈن نے بتادیا

    واشنگٹن : امریکی صدر جوبائیڈن نے ایک بار پھر الیکشن کی دوڑ سے دستبردار نہ ہونے کا اعلان کردیا، ان کا کہنا ہے کہ اگر خدا نے حکم دیا تب ہی الیکشن دوڑ سے باہر ہوجاؤں گا۔

    یہ بات انہوں نے میڈیا کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ مجھے دستبرداری کا حکم دینے کیلئے خدا نیچے نہیں آئے گا۔

    جوبائیڈن کا کہنا تھا کہ صدارتی مباحثے سے قبل بیمار تھا اور خود کو بہتر محسوس نہیں کررہا تھا، مباحثے کے دوران ٹرمپ کی گفتگو میں میرا مائیکرو فون بند کیا گیا تھا۔

    امریکی صدر نے بتایا کہ ڈیموکریٹک کانگریسی قیادت نے مجھے الیکشن دوڑ میں رہنے کو کہا ہے، مجھے نہیں لگتا کہ کوئی بھی صدر بننے کی دوڑ میں مجھ سے زیادہ اہل ہے۔

    صدر بائیڈن نے گورنرز سے مدد مانگ لی

    انہوں نے پوچھا کہ کیا کوئی اور ڈیموکریٹک رہنما خارجہ پالیسی میں مہارت رکھتا ہے، کون ہے جو میری طرح نیٹو کو اکٹھا کر سکے گا؟ ٹرمپ کو شکست دینے کی اپنی صلاحیت پر پوری ایمانداری سے یقین ہے۔

  • جوبائیڈن کا صدارتی انتخاب کی دوڑ سے دستبرداری پر غور

    جوبائیڈن کا صدارتی انتخاب کی دوڑ سے دستبرداری پر غور

    واشنگٹن : امریکی صدر جوبائیڈن نے صدارتی انتخاب کی دوڑ سے دستبردار ہونے پر سنجیدگی سے غور شروع کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ دنوں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے صدارتی مباحثے میں خراب کارکردگی پر جوبائیڈن کی اپنی پارٹی ڈیموکریٹک نے ان سے امریکی صدر بننے کی دوڑ سے دستبردار ہونے کا مطالبہ کیا تھا۔

    اس حوالے سے امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ جوبائیڈن نے صدارتی انتخاب کی دوڑ سے دستبردار ہونے پرسنجیدگی سے غور شروع کردیا ہے۔

    امریکی اخبار کے مطابق اگر جوبائیڈن عوام کو بطور بہترین امیدوار قائل نہ کرسکے تو صدارتی دوڑ سے دستبردار ہوجائیں گے۔

    نیویارک ٹائمز کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ بات امریکی صدر جوبائیڈن نے ایک اہم اتحادی سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

    دوسری جانب ترجمان وائٹ ہاؤس نے جوبائیڈن سے متعلق نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کو بےبنیاد قرار دے دیا ہے۔

    یاد رہے کہ چند روز قبل امریکی صدر جو بائیڈن اور سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان صدارتی مباحثہ ہوا تھا جس میں ڈیموکریٹک اور ری پبلکن امیدواروں نے ایک دوسرے پر الزامات کی بوچھاڑ کی تھی۔

    امریکی میڈیا نے بھی مباحثے میں ڈونلڈ ٹرمپ کی کارکردگی کو جو بائیڈن سے بہتر قرار دیا تھا۔

    علاوہ ازیں صدارتی انتخاب کے سلسلے میں گزشتہ روز جو بائیڈن اپنے حریف سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے بحث میں ہار گئے تھے، جس کی وضاحت کرتے ہوئے امریکی صدر نے اس کی دل چسپ وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ انہیں غیر ملکی سفر کی وجہ سے اسٹیج پر نیند آ گئی تھی۔

  • سکھ رہنما کے قتل کی بھارتی سازش، امریکی صدر کا اہم فیصلہ

    سکھ رہنما کے قتل کی بھارتی سازش، امریکی صدر کا اہم فیصلہ

    امریکی صدربائیڈن نے سکھ رہنما کے قتل کی بھارتی سازش کی تحقیقات کیلئے سنجیدگی کا اظہار کردیا، امریکی صدر اور بھارتی وزیراعظم کی آج اٹلی میں جاری جی 7 سمٹ میں ملاقات متوقع ہے۔

    امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے میڈیا سے گفتگو میں تصدیق کی کہ امریکی صدربائیڈن مودی کے سامنے بھارتی قاتلانہ سازش کامعاملہ اٹھائیں گے۔

    جیک سلیوان نے کہا کہ دونوں رہنماؤں کی گفتگو میں سکھ رہنماکے قتل کی سازش پربات ہوگی، اس سے قبل امریکی صدرنے بھارتی سازش بے نقاب ہونے پر گزشتہ سال نئی دہلی کا دورہ منسوخ کردیا تھا۔

    دوسری جانب امریکا نے روس پر پابندیوں کا دائرہ وسیع کر دیا ہے اور روس کو سیمی کنڈکٹرز بیچنے والی چین میں قائم کمپنیوں پر بھی پابندیاں لگا دی ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق سائنٹیفک دفاعی مالیاتی انرجی کے مختلف شعبے بھی پابندیوں کی لپیٹ میں آ گئے ہیں اور امریکا نے روس کو سیمی کنڈکٹرز بیچنے والی چین میں قائم کمپنیز پر بھی پابندیاں لگا دی ہیں۔

    امریکی محکمہ خزانہ کی جانب سے روسی شہریوں کو سافٹ ویئر اور آئی ٹی سروسز دینے پر پابندی عائد کی گئی ہے جب کہ یوکرین جنگ میں شریک روسی فوج سے جڑے غیر ملکی مالیاتی ادارے بھی پابندی کی زد میں آئیں گے۔ نہ صرف روس بلکہ ایشیا، یورپ اور افریقہ میں 300 سے زائد افراد اور ادارے ہدف بنا دیے گئے۔

    حماس کی کچھ تجاویز ناقابل عمل ہیں، امریکا

    رپورٹس کے مطابق روس کو امریکی اشیا بیچنے پر بھی پابندی لگائی جائے گی۔ امریکا کی جانب سے روس کے مالیاتی اداروں سے لین دین کرنے والے غیر ملکی بنکس کو بھی انتباہ جاری کیا گیا ہے۔

  • امریکی صدر الیکشن سے قبل بڑی مشکل میں پھنس گئے

    امریکی صدر الیکشن سے قبل بڑی مشکل میں پھنس گئے

    امریکی صدر جوبائیڈن کے لئے الیکشن سے قبل بری خبر سامنے آگئی، بائیڈن کے بیٹے ہنٹر بائیڈن کیخلاف غیرقانونی اسلحہ رکھنے کا مقدمہ اختتامی مراحل میں داخل ہوگیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر بائیڈن کے بیٹے کیخلاف اسلحہ کیس کا فیصلہ الیکشن سے قبل متوقع ہے۔

    رپورٹس کے مطابق امریکی صدر کے بیٹے ہنٹربائیڈن کیخلاف غیرقانونی اسلحہ رکھنے کامقدمہ اختتامی مراحل میں داخل ہوچکا ہے، استغاثہ نے نشے کی حالت میں اسلحہ خریدنے، غلط بیانی کے شواہدپیش کردیے۔ جیوری نے فیصلے کیلئے شواہد اور گواہوں کے بیانات پر غور شروع کردیا ہے۔

    امریکی میڈیاکا کہنا ہے کہ صدربائیڈن کی انتخابی مہم بیٹے کے مقدمے سے متاثر ہوسکتی ہے جبکہ ہنٹربائیڈن نے الزامات مسترد کردیے ہیں، مقدمے کو انتقامی کارروائی قراردیا ہے۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ نشے کے عادی ہنٹربائیڈن نے غیرقانونی طور اسلحہ خریدا تھا، مقدمے میں درج 3 الزامات میں 25 برس قید سنائی جاسکتی ہے۔

    جنگ بندی قرارداد کے بعد بھی اسرائیلی بمباری جاری، مزید 8 فلسطینی شہید

    امریکا میں پہلی بار صدارت کے دوران بیٹے کے مقدمے کی سماعت ہو رہی ہے، ہنٹربائیڈن کیخلاف ٹیکس فراڈ کیس کی سماعت 5 ستمبر کو ہوگی، دونوں کیسز کی سماعت کرنیوالے ججز کو ٹرمپ نے لگایا تھا۔