Tag: US President Barack Obama

  • داعش کی کمر توڑ دی گئی ہے، اوباما

    داعش کی کمر توڑ دی گئی ہے، اوباما

    فلوریڈا: صدربراک اوباما کا کہنا ہے کہ القاعدہ کو شکست ہوگئی ہے اور داعش اپنے زیرِ قبضہ نصف علاقوں سے محروم ہوچکی ہے۔

    ریاست فلوریڈا کے میک ڈیل ایئر فورس بیس پر اپنے دور صدارت کے آخری قومی سلامتی خطاب کے دوران صدراوباما نے اپنی قومی سلامتی کی پالیسی کا دفاع کیا اور کہا کہ ان کی پالیسیوں کے نتیجے میں امریکا محفوظ ہوا، اُن کے دور صدارت میں القاعدہ سرابرہ کو مارا گیا جبکہ داعش کی کمر توڑ دی گئی۔

    انکا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے مقابلے کے لیے براہِ راست جنگ کے بجائے اتحادیوں کے تعاون سے کارروائیاں کرنے کی پالیسی کی بدولت دہشتگردوں کے خلاف قابل ذکر کامیابیاں ملی ہیں۔


    مزید پڑھیں : داعش کےرسدکے راستے بند کردیے، امریکی صدر اوباما


    خطاب کے دوران صدر اوباما نے کہا کہ انکے آٹھ سالہ دورمیں کوئی دن ایسا نہیں گزرا، جب کوئی دہشت گرد تنظیم یا کوئی انتہا پسند امریکا پر حملے کی سازش نہ کر رہا ہو۔

    اوباما نے گوانتاموبے حراستی مرکز کو امریکا کے وقار پر بد نما داغ قرار دیتے ہوئے کہا کہ گوانتاموبے جیل میں 60 قیدیوں پر لاکھوں ڈالرز ضائع کر رہے ہیں، چند دہشت گرد ایک ارب مسلمانوں کے نمائندہ نہیں ہو سکتا۔

    انکا کہنا تھا کہ جب بیس جنوری کو وائٹ ہاؤس سے رخصت ہونگے تو امریکی تاریخ کے واحد صدر ہونگے، جس کے پورے دورِ صدارت میں امریکا حالت جنگ میں رہا۔

  • داعش کے خلاف جنگ میں اتحادی ممالک مزید مدد کریں، صدراوباما

    داعش کے خلاف جنگ میں اتحادی ممالک مزید مدد کریں، صدراوباما

    واشنگٹن: امریکی صدر براک اوباما نے داعش کیخلاف جنگ میں اتحادی ممالک پر مزید فوجی امداد کے لیے زور دیا ہے۔

    امریکی صدر براک اوباما نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ داعش کیخلاف کارروائیاں تیز کردی گئی ہیں تاہم یہ ایک مشکل جنگ ہے اور اس میں تیزی سے آگے بڑھنے کی ضرورت ہے، جس کے لیے اتحادی ممالک کی جانب سے مزید فوجی امداد درکار ہے۔

    صدر اوباما کا کہنا تھا کہ امریکہ نے نہ صرف داعش کے کئی اہم رہنماؤں کو نشانہ بنایا ہے بلکہ تیل کی ان تنصیبات پر بھی حملے کیے ہیں، جن سے حاصل شدہ تیل فروخت کر کے داعش کارروائیوں کے لیے رقم فراہم کرتی رہی ہے۔

  • امریکہ: موسمیاتی تبدیلی سے دنیا کو شدید خطرات لاحق ہیں، بارک اوباما

    امریکہ: موسمیاتی تبدیلی سے دنیا کو شدید خطرات لاحق ہیں، بارک اوباما

    نیو اورلینز: امریکی صدر بارک اوباما نے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی سے دنیا کو شدید خطرات لاحق ہیں، جس سے محفوظ رہنے کیلئے مؤثر حکمت عملی اپنانا ہوگی۔

    امریکی شہر نیو اورلینز میں ہولناک طوفان قطرینہ کے دس سال مکمل ہونے کی تقریب سے خطاب میں امریکی صدر بارک اوباما نے کہا کہ دس سال قبل طوفان نے اس شہرکوکھنڈرات میں تبدیل کردیا تھا لیکن اس کی دوبارہ تعمیر نو مقامی حکومت کا اہم کارنامہ ہے۔

    اوباما نے کہا کہ قطرینہ سے شہر اقتصادی زبوں حالی کا شکار ہوا، جس کے اثرات آج بھی بے روزگاری کی صورت میں موجود ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ مستقبل میں موسمیاتی تبدیلی سے دنیا کو شدید خطرات کا سامنا ہوگا اور ان خطرات سے نمٹنے کیلئے مؤثر حکمت عملی اپنانا ہوگی۔

  • اوباما نے صدارتی انتخابات کیلئے جوبائیڈن کی حمایت کا اعلان کردیا

    اوباما نے صدارتی انتخابات کیلئے جوبائیڈن کی حمایت کا اعلان کردیا

    واشنگٹن : امریکی صدر بارک اوباما نے صدارتی انتخابات کیلئے ڈیموکریٹ کے امیدوار کے طور پر نائب صدر جوبائیڈن کی حمایت کا اعلان کردیا ہے۔

    آئندہ صدارتی انتخابات کے لیے امریکی صدربراک اوباما نے ڈیموکریٹ کے رکن جو بائیڈن کی حمایت کا اعلان کیا ہے، جو بائیڈن نےاب تک صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کا فیصلہ نہیں کیا، وہ اس حوالے سے آج اہم فیصلہ کریں گے۔

    ڈیموکریٹ کی سابق امریکی صدر بل کلنٹن کی اہلیہ اور سابق وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن بھی صدارتی انتخابات کے لیے امیدواروں کی دوڑ میں شامل ہیں اور صدارتی امیدوار بننے کیلئے مہم تیز کر رکھی ہے،  تاہم باراک اوباما کے اس اعلان سے ہلیری کلنٹن کو بڑا دھچکا پہنچا ہے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق نائب صدر بائیڈن کے انتخاب میں حصہ لینے کے فیصلے پر ڈیموکریٹس کی بڑی تعداد انکی حمایت کرے گی۔

  • اوباما کی وزیراعظم نوازشریف کوامریکا کےدورے کی دعوت

    اوباما کی وزیراعظم نوازشریف کوامریکا کےدورے کی دعوت

    واشنگٹن: امریکی صدر باراک اوباما نے وزیراعظم نواز شریف کو امریکا کےدورے کی دعوت دے دی۔

    سفارتی ذرائع کے مطابق دورہ کی دعوت وزیر اعظم پاکستان کے معاون خصوصی طارق فاطمی کی امریکی حکام سے ملاقات کے دوران دی گئی ملاقات میں پاک امریکا تعلقات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

     ذرائع کے مطابق وزیراعظم رواں سال اکتوبر میں امریکا کا دورہ کریں گے۔

  • صدراوباما کے ایران معاہدے پرعالمی رہنماوں سے رابطے

    صدراوباما کے ایران معاہدے پرعالمی رہنماوں سے رابطے

    واشنگٹن : امریکی صدر براک اوباما ایران سے جوہری معاہدے پر کانگریس سمیت عالمی رہنماؤں کو اعتماد میں لینے کے لیے متحرک ہوگئے۔

    امریکی صدر براک اوباما نے ایران کے جوہری معاہدے کے حق میں عالمی رہنماؤں سے رابطے کیے، صدر اوباما نے جوہری معاہدے پر سعودی فرمانروا شاہ سلیمان ، روسی صدر پیوٹن کوٹیلی فون کرتے کرتے ہوئے تبادلہ کیا جبکہ اسرائیل کی سلامتی کے لیے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نتن یاہوکے خدشات دور کیے۔

    براک اوباما نے عالمی رہنماؤں کو باور کرایا کہ ایران سے جوہری معاہدہ امریکا اس کے اتحادیوں اور خطے میں امن کے لیے مثبت پیشرفت ہے جبکہ خطرناک ہتھیاروں کی دوڑ روکنا بھی ممکن ہوسکے گا۔

  • داعش کے خاتمے تک عسکریت پسندوں سےجنگ جاری رہیگی، صدراوباما

    داعش کے خاتمے تک عسکریت پسندوں سےجنگ جاری رہیگی، صدراوباما

    واشنگٹن : امریکی صدر باراک اوباما نے کہا ہے کہ داعش کے خاتمے تک عسکریت پسندوں سے جنگ جاری رہے گی۔

    پینٹاگون سے خطاب میں صدر باراک اوباما نے کہا کہ شام میں خانہ جنگی کے خاتمے اور جنگجوؤں کے ممکنہ حملوں کو روکنے کیلئے امریکہ شام کی سیکیورٹی فورسز کو نہ صرف تربیت فراہم کریگا بلکہ داعش کے خاتمے تک عسکریت پسندوں کے خلاف جنگ جاری رکھے گا۔

    امریکی صدر نے کہا کہ داعش شام میں اپنا مضبوط گڑھ بناچکی ہے، جو خطے کے دوسرے ممالک میں انتشار پھیلا رہی ہے۔

      اوباما کا کہنا تھا کہ امریکہ سمیت دنیا بھر سے لوگوں کی داعش میں شمولیت اور غیرقانونی طور پر ملنے والی امداد کو روکنے کیلئے حکمت عملی تیارکرلی گئی ہے۔

  • براک اوباما کا ایران کے جوہری پروگرام پر سمجھوتہ خوش آئند قرار، اسرائیل ناراض

    براک اوباما کا ایران کے جوہری پروگرام پر سمجھوتہ خوش آئند قرار، اسرائیل ناراض

    واشنگٹن: امریکی صدر براک اوباما نے ایران کے جوہری پروگرام پر سمجھوتہ خوش آئند قرار دیا ہے جبکہ اسرائیل نے معاہدے پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

    امریکی صدر براک اوباما نے ایران کے جوہری پروگرام پر سمجھوتہ خوش آئند قرار دیا ہے، امریکی صدر باراک اوباما نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے اس معاہدے کو تاریخی معاہدہ قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ جوہری معاہدے پر پیش رفت خوش آئند ہے۔

    دوسری جانب ایران کے جوہری پروگرام سے خدشات کے شکار اسرائیل نے شدید ردِعمل ظاہر کیا ہے اور معاہدے کو خطے کے امن کے لیے ناخوشگوار قرار دیا ہے۔

    اسرائیلی وزیرِاعظم بنجمن نتن یاہونے شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ معاہدے سے ایران کو خطے میں بالادستی حاصل ہوگی جبکہ ایران کی جارحیت اور دہشت میں اضافہ ہوگا۔

    اسرائیل نے مطالبہ کیا ہے جوہری پروگرام کو مزید محدود کیا جائے، دوسری صورت میں اسرائیل ایران پر حملہ کرنے سے گریز نہیں کرے گا۔

    امریکی صدر براک اوباما نے خدشات دور کرنے کے لیے اسرائیلی وزیرِاعظم سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور یقین دہانی کرائی کہ ایران کو اسرائیل کی بقاء کا پابند کیا جائے گا۔

  • امریکی پیشکش سے ایران کی جوہری معاملے میں سنجیدگی ظاہر ہوجائیگی، اوباما

    امریکی پیشکش سے ایران کی جوہری معاملے میں سنجیدگی ظاہر ہوجائیگی، اوباما

    واشنگٹن: صدر باراک اوباما کا کہنا ہے کہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے ایٹمی پروگرام پر ایران کو ایک نہایت مناسب ڈیل کی پیشکش کی ہے اور اب معلوم ہو جائے گاکہ ایران اس معاملے میں کتنا سنجیدہ ہے ۔

    سی بی ایس نیوز کو انٹرویو میں صدر اوباما کا کہنا تھا کہ اگلے ماہ یہ واضح ہوجائے گاکہ ایران اس عمدہ پیشکش کو تسلیم کرتا ہے یا نہیں، ایران کے ساتھ جوہری تنازعہ حل کرنے کے لیے امریکی وزیرِ خارجہ جان کیری پچھلے ہفتے سے مسلسل اتحادیوں کے ساتھ صلاح مشورے میں مصروف اور ان کے تحفظات دور کرنے میں مصروف ہیں ۔

    اسرائیلی وزیرِ اعظم بینجمن نتن یاہو نے حال ہی میں امریکی کانگریس سے خطاب کرتے ہوئے امریکہ ایران کے ساتھ ایک نامناسب معاہدے کی طرف بڑھ رہا ہے جس کے نتیجے میں ایک دن وہ ایٹمی ہتھیار بنالے گا۔

    ایرانی حکومت اور اس کی سپریم لیڈر شپ کا کہنا ہے کہ وہ صرف پر امن مقاصد کے لیے جوہری پروگرام برقرار رکھنا چاہتے ہیں ۔

  • اسرائیلی وزیرِاعظم قابلِ عمل متبادل دینے میں ناکام رہے، اوباما

    اسرائیلی وزیرِاعظم قابلِ عمل متبادل دینے میں ناکام رہے، اوباما

    واشنگٹن: امریکی صدربراک اوباما نے کہا ہے کہ اسرائیلی وزیرِاعظم نتن یاہو ایران کے جوہری پروگرام کے حوالے سے کوئی قابل عمل متبادل دینے میں ناکام رہے ہیں۔

    امریکی صدربراک اوباما نے کہا کہ کانگریس میں کی گئی اسرائیلی وزیرِاعظم نتن یاہو کی تقریر میں کوئی نئی بات نہیں تھی، اسرائیلی وزیراعظم اپنے خطاب میں ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سے روکنے کے لیے کوئی قابلِ عمل متبادل نہیں دے سکے۔

    وائٹ ہاؤس نے نتن یاہوکی تقریر کو امریکا کے اندرونی معاملات میں مداخلت قرار دیا تھا،  خود نتن یاہو نے بھی تسلیم کیا کہ ان کی تقریر  متنازعہ تھی۔

    نتن یاہونے اپنی تقریرمیں ایران کو دنیا کے لئے خطرہ قراردیا تھا۔