Tag: US President Barack Obama

  • ایران 10سال کے لئے جوہری پروگرام روک دے، براک اوباما

    ایران 10سال کے لئے جوہری پروگرام روک دے، براک اوباما

    واشنگٹن : امریکی صدر براک اوباما نے کہا ہے کہ ایران دس سال کے جوہری پروگرام روک دے، جوہری پروگرام روکنے کی صورت میں عبوری معاہدے پر غور کیا جاسکتا ہے۔

             غیرملکی خبرایجنسی کو انٹرویو میں امریکی صدربراک اوباما نے کہا کہ ایران سے عبوری معاہدے کے لئے فی الحال حالات سازگار نہیں، اسرائیل نے ایران سے عبوری معاہدے کے بارے میں غلط معلومات پھیلائیں۔

    انھوں نے کہا کہ معاہدے سے قبل مخالفت اسرائیلی وزیرِاعظم نتن یاہوکی مخالفت غلط قدم تھا۔

    اوباما نے کہا کہ ایران کو ایٹمی ہتھیاروں کے حصول سے روکنے کے معاہدے کے حوالے سے امریکا اور اسرائیل میں واضح اختلاف پایا جاتا ہے لیکن یہ تنازع دونوں ملکوں کے باہمی رشتے کو ہمیشہ کے لیے متاثر نہیں کرے گا۔

    ایران کے جوہری پروگرام کے حوالے سے امریکا اوراسرائیل کے اختلافات شدت اختیار کرگئے ہیں، اسرائیلی وزیرِاعظم نتن یاہو امریکا کے دورے پر ہیں لیکن صدر براک اوباما ان سے ملاقات نہیں کریں گے۔

    واضح رہے کہ امریکا برطانیہ، فرانس، جرمنی، روس اور چین کا موقف ہے کہ اگر ایران اپنے نیوکلیئر پروگرام کے بعد لگائی جانے والی پابندیوں میں نرمی چاہتا ہے تو اسے چاہیے کہ وہ دس سال کے لیے یہ پروگرام روک دے۔

  • امریکی صدراوباما کا وزیرِاعظم نواز شریف سے ٹیلیفونک رابطہ

    امریکی صدراوباما کا وزیرِاعظم نواز شریف سے ٹیلیفونک رابطہ

    اسلام آباد: امریکی صدرباراک اوباما نے وزیرِاعظم نواز شریف کو ٹیلی فون کر کے تعلقات مزید بہتر کرنے کی خواہش کا اظہار کر دیا۔

    امریکی صدرنے وزیرِاعظم نوازشریف سے گفتگو میں کہا کہ امریکا پاکستان کے ساتھ تعلقات کو ایک قدم مزید اوپر دیکھنا چاہتا ہے، امریکی صدر نے پاکستان کے وزیرِاعظم کو دورۂ بھارت سے قبل اعتماد میں لیا۔

    وزیرِاعظم سے گفتگو میں باراک اوباما نے خطے کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

    امریکی صدرنے وزیرِاعظم نوازشریف سے ایسے وقت میں رابطہ کیا ہے جب آرمی چیف جنرل راحیل شریف امریکا کے سات روزہ دورے پر ہیں، براک اوباما نے پاکستانی حکومت کی ترجیحات اور چیلنجز سے نمٹنے کی حکمت عملی پر خوشی کا اظہار کیا۔

    وزیرِاعظم نواز شریف نے واشنگٹن ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے امریکی صدر کو دورۂ پاکستان کی دعوت دی، امریکی صدر سے ٹیلی فون پر بات چیت میں وزیرِاعظم نواز شریف نے بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی کی مسلسل خلاف ورزیوں کا معاملہ بھی اٹھایا۔

    وزیرِاعظم نے امریکی صدر پر زور دیا کہ وہ مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے کردار ادا کریں۔

  • امریکی صدرکی حفاظت پرمامور خفیہ ایجنسی کی خاتون ڈائریکٹر مستعفی

    امریکی صدرکی حفاظت پرمامور خفیہ ایجنسی کی خاتون ڈائریکٹر مستعفی

    واشنگٹن:امریکی صدر اوباما اور وائٹ ہاؤس کے سیکیورٹی نقائص سامنے آنے پر ہوم لینڈ سیکورٹی کی پہلی خاتون ڈائریکٹر جولیا پیرسن مستعفی ہوگئیں ہیں۔

    امریکی صدر براک اوباما کی حفاظت پر مامورخفیہ ایجنسی ہوم لینڈ کی سربراہ جولیا پیرسن نے شدید تنقید کے بعد اپنےعہدے سےاستعفیٰ دے دیا ہے، غیر ملکی میڈیا کے مطابق پندرہ اورانیس ستمبرکو دو مشتبہ افراد وائٹ ہاؤس کی سیکیورٹی پر تعینات اہلکاروں کو چکمہ دے کر اندر داخل ہونے میں کامیاب ہو گئے تھے، پے درپے سیکیورٹی نقائص سامنے آنے پر خاتون ڈائریکٹر شدید دباؤ میں تھیں ۔

    ترجمان وائٹ ہاوس کا کہنا ہےکہ جوزف کلینسی کو وائٹ ہاأؤس سیکیورٹی کا نیا سربراہ نامزہ کر دیا گیا ہے۔

  • امریکا شامی باغیوں کواسلحہ اور تربیت دے گا

    امریکا شامی باغیوں کواسلحہ اور تربیت دے گا

    واشنگٹن: امریکی صدر براک اوباما نے شامی باغیوں کو اسلحہ اور تربیت فراہم کرنے سے متعلق بل پر دستخط کردیئے ہیں۔

    وائٹ ہاؤس کے مطابق امریکی فوج شامی باغیوں کے عوامی اتحاد کو سعودی عرب میں قائم کیمپس میں تربیت فراہم کرے گی جبکہ انھیں اسلحہ بھی فراہم کیا جائیگا۔

    امریکی ایوان نمائندگان اور سینیٹ نے گذشتہ روز متعلقہ قانون کی منظوری دی تھی۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ امداد شدت پسند تنظیم داعش اور بشارالاسد حکومت کے خلاف لڑنے والے باغیوں کو دی جائیگی۔

  • عراق اور شام میں موجود دہشتگرد سب سے بڑا خطرہ ہیں، اوباما

    عراق اور شام میں موجود دہشتگرد سب سے بڑا خطرہ ہیں، اوباما

    واشنگٹن: امریکی صدر بارک اوباما نے کہا ہے کہ دہشتگرد جہاں ہوں گے، انہیں نشانہ بنایا جائے گا، امریکا عراق اور کرد افواج کی تربیت کرے گا۔

    نائن الیون کے حوالے سے امریکی شہریوں سے خطاب میں بارک اوباما کا کہنا تھا کہ امریکہ شام میں آئی ایس آئی ایس کے خلاف کسی کارروائی سے نہیں ہچکچائے گا، سب سے بڑا خطرہ عراق اور شام میں موجود دہشت گردوں سے ہے۔

     انکا کہنا تھا کہ امریکی فضائیہ داعش کے خلاف حملوں میں اتحادیوں کی مدد کرے گی، داعش سے جنگ عراق اور افغانستان سے مختلف ہے، عالمی برادری کو متحرک کرنے کے لیے سلامتی کونسل سے رجوع کیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا ہے کہ دہشت گردوں کے خلاف لڑنے والوں کی مدد کریں گے،عراق میں نئی حکومت قائم ہوچکی ہے، اسے اپنا دفاع خود کرنا ہوگا۔

    بارک اوباما کہا کہنا تھا کہ امریکہ نے اسامہ بن لادن اورالقاعدہ کاخاتمہ کیا، امریکہ نے روس کے خلاف یوکرین کی مدد کی،امریکہ نے ترقی اور آگے کی طرف بڑھنے والے مسلمانوں کی مدد کی۔

  • داعش کے خلاف ٹارگٹڈ کارروائیاں کرسکتے ہیں،اوباما

    داعش کے خلاف ٹارگٹڈ کارروائیاں کرسکتے ہیں،اوباما

    واشنگٹن : امریکی صدر باراک اوباما نے کہا ہے کہ عراق میں امریکی فوج کو خطرے کی صورت وہ داعش کے باغیوں کے خلاف ٹارگیٹڈ فضائی کارروائیاں کرسکتے ہیں۔

    وائٹ ہاؤس میں پریس کانفرنس سے خطاب میں امریکی صدر کا کہنا تھا کہ عراق میں زمینی کارروائی کا کوئی اراداہ نہیں اور نہ ہی وہ امریکہ پر ایک اور جنگ مسلط کرنا چاہتے ہیں، داعش کے باغیوں کے خلاف وہ عراقی حکومت کی مدد کرینگے۔

    متاثرہ علاقوں میں انسانی حقوق کی بنیادوں پر عراقی عوام کی مدد جاری رکھیں گے جبکہ عراقی فورسز کی مدد کیلئے ان کی تربیت بھی جاری رہے گی۔

  • غزہ کے شہریوں سے ہمددری ہے ،حماس سے نہیں،اوباما

    غزہ کے شہریوں سے ہمددری ہے ،حماس سے نہیں،اوباما

    واشنگٹن: امریکی صدر باراک اوباما کا کہنا ہے کہ انہیں غزہ کے شہریوں سے ہمدردی ہے تاہم وہ حماس سے کسی قسم کی کوئی رعایت برتنے کے حق میں نہیں۔

    واشنگٹن میں میڈیا سے گفتگو میں امریکی صدر باراک اوباما کا کہنا تھا کہ انہیں غزہ کے شہریوں کے ساتھ ہمدردی ہے لیکن وہ حماس کے ساتھ رعایت برتنا نہیں چاہتے، ان کا کہنا تھا کہ تقریباً ایک ماہ جاری رہنے والی جنگ میں حماس نے غیر ذمہ داری کا ثبوت دیا، جس کے باعث شہری ہلاکتیں زیادہ ہوئیں۔

  • امریکا کی جانب سے اسرائیل کی حمایت جاری

    امریکا کی جانب سے اسرائیل کی حمایت جاری

    واشنگٹن: غزہ میں اسرائیلی جارحیت کو امریکا کی مکمل حمایت حاصل ہوگئی، امریکا نے اسرائیل کے دفاعی نظام کے امداد کی منظوری تو دی لیکن اپنے یورپین حلیف کی ناراضگی بھی مول لی۔

    نہتے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کی مسلح کارروائیوں کی مخالفت میں شدت آتی جا رہی ہے لیکن امریکا اسرائیل کی حمایت سے دستبردار ہونے کو تیار نہیں، امریکی صدر براک اوباما نے اسرائیل کے دفاعی نظام آئرن ڈوم کومزید مضبوط بنانے کے لئے دوپچیس ملین ڈالرز کے بل پر دستخط کر دئیے۔

    دوسری جانب امریکا کے قریبی اتحادی بھی اسرائیل کی حمایت سے پیچھے ہٹ رہے ہیں، امریکا کے انتہائی قریب سمجھا جانے والا برطانیہ بھی اسرائیل کی مذمت پر مجبور ہوگیا، برطانیہ نے غزہ کی صورتحال کو ناقابل برداشت قراردیا۔

    فرانس نے کھل کراسرائیل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں بے گناہ فلسطیینیوں کی ہلاکت ناقابل قبول ہے، اسرائیل کو دفاع کا حق ہے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ عورتوں اوربچوں کو نشانہ بنائے، جرمنی نے بھی غزہ میں اسرائیلی کارروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے اسرائیل سے حملے روکنے کا مطالبہ کیا جبکہ برطانیہ، جرمنی، فرانس اور دیگر ملکوں نے غزہ کے لئے امداد دینے کا اعلان کرکے امریکی حکام کو پیغام ناراضگی دیا ہے۔

  • امریکا کا حماس کی قید سے اسرائیلی فوجی کی رہائی کا مطالبہ

    امریکا کا حماس کی قید سے اسرائیلی فوجی کی رہائی کا مطالبہ

    واشنگٹن : غزہ میں پندرہ سو سے زائد فلسطینی شہداء امریکی صدر باراک اوباما کو دکھائی نہ دیئے لیکن انہیں ایک اسرائیلی فوجی حماس کی قید میں نظر آگیا، جس کی مذمت کرتے ہوئے انھوں نے اسرائیلی فوجی کی رہائی کا مطالبہ کردیا ہے۔

    جس کی لاٹھی اس کی بھینس، امریکی صدر نے حماس کی قید سے اسرائیلی فوجی کی رہائی کا مطالبہ کرکے اس محاورہ کرسچ ثابت کر دکھایا، باراک اوباما اسرائیلی پشت پناہی میں اس قدر اندھے ہوگئے کہ جنگ بندی کا معاہد ہ توڑنے کا الزام بھی حماس کے سرمنڈھ دیا، امریکی صدر کو ڈیرھ ہزار سے زائد نہتے فلسطینیوں کا خون اور غزہ میں اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں ملبے کا ڈھیر بننے والی عمارتیں تو نظر نہ آئیں نظر آیا توصرف ایک اسرائیلی۔

    ایک طرف امریکا اسرائیل کی اخلاقی حمایت جاری رکھے ہوئے تو دوسری طرف امریکی سینیٹ نےاسرائیلی میزائل ڈیفنس سسٹم کے اخراجات کیلئے دو سوپچیس ملین ڈالر کی متفقہ منظوری دے دی ہے، جو یقینا نہتے فلسطینیوں کے خون بہانے کیلئے ہی استعمال ہوگی۔

  • روس پرمزید اقتصادی پابندیاں،امریکا روس کی کوئی سردجنگ نہیں، اوباما

    روس پرمزید اقتصادی پابندیاں،امریکا روس کی کوئی سردجنگ نہیں، اوباما

    واشنگٹن : امریکہ نے یوکرائن میں علیحدگی پسندوں کی مدد کرنے کے الزام میں روس پر مزید اقتصادی پابندیاں عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا روس کے ساتھ کسی نئی سرد جنگ میں نہیں الجھ رہا۔

    امریکہ نے روس کو یوکرائن میں کشیدگی کا ذمہ دار ٹھراتے ہوئے اور علحیدگی  پسندوں کو اسلحہ اور  مالی امداد فراہم کرنے پر مزید پابندیاں عائد کردی ہیں، امریکی صدر براک اوباما نے کہا ہے کہ امریکا روس پر پابندیوں سے متعلق یورپی یونین کا ساتھ دے گا۔

    امریکہ نے روس کے تین شعبوں توانائی، اسلحہ سازی اور مالیاتی اداروں پر نئی پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا ہے، امریکی صدر باراک اوباما نے کہا کہ یوکرائن کےباغیوں کی حمایت پر روس پر دباؤ برقرار رکھا جائے گا۔ البتہ انہوں نے واضح کیا کہ امریکا اور روس کے ساتھ کسی نئی سرد جنگ میں نہیں ہے۔