Tag: US President Trump

  • ’صدر ٹرمپ روسی تیل خریدنے والے ممالک سے خوش نہیں‘

    ’صدر ٹرمپ روسی تیل خریدنے والے ممالک سے خوش نہیں‘

    واشنگٹن : امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے کہا ہے کہ صدر ٹرمپ روس سے تیل خریدنے والے ملکوں سے ناخوش ہیں۔

    واشنگٹن میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ٹیمی بروس نے کہا کہ امریکی خارجہ پالیسی دنیا بھر میں امن، خوشحالی اور ترقی لا رہی ہے۔

    روس یوکرین جنگ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ مشرق وسطیٰ کے لیے امریکی خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف اس ہفتے روس کا دورہ کریں گے۔ ،

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ امریکی صدر ٹرمپ روس سے خوش نہیں ہیں اس کے علاوہ صدر ٹرمپ روس سے تیل خریدنے والے ممالک سے بھی ناخوش ہیں۔

    اس موقع پر ٹیمی بروس نے ماضی میں جاپان میں امریکی ایٹمی حملوں کے 80 سال پورے ہونے سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ 80سال سے جاپان اور امریکا ایک دوسرے سے کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہیں، یہ ایک مثالی تعلق ہے کہ کس طرح ملک آگے بڑھتے ہیں۔

    پائلٹ پروگرام : امریکی ویزا ہولڈرز کے لیے نئی شرط عائد

    پریس کانفرنس کے دوران ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ٹیمی بروس نے امریکی ویزا بانڈ پائلٹ پروگرام کا اعلان کردیا انہوں نے بتایا کہ سیر و سیاحت کیلئے امریکا آنے والوں کو 15 ہزار ڈالرز تک کا بانڈ جمع کرانا ہوگا۔

    فلسطین میں جاری جنگ سے متعلق ٹیمی بروس کا کہنا تھا کہ ہماری توجہ غزہ میں امریکیوں سمیت دیگر مغویوں کی رہائی پر مرکوز ہے۔

    انہوں نے کہا کہ حماس ایک دہشت گرد گروہ ہے، مشرق وسطیٰ اب تبدیل ہوچکا ہے، امریکی قیادت غزہ کے لوگوں کے بہتر مستقبل کیلئے مصروف عمل ہے۔

    واضح رہے کہ امریکی حکومت ایک نیا پائلٹ پروگرام شروع کرنے جارہی ہے جس کے تحت کچھ ممالک کے سیاحتی اور کاروباری ویزہ درخواست گزاروں سے 15 ہزار ڈالر تک کی ضمانتی رقم (بانڈ) وصول کی جائے گی۔

    امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق سیاحتی اور کاروباری ویزوں پر نئی پالیسی کا آغاز 20اگست سے ہوگا، مذکورہ پائلٹ پروگرام ویزا مدت سے زیادہ قیام کرنے والوں کی حوصلہ شکنی کیلئے ہے۔

  • روس کا ٹرمپ کی دھمکی پر شدید ردعمل

    روس کا ٹرمپ کی دھمکی پر شدید ردعمل

    (16 جولائی 2025): امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پابندیوں کی دھمکی پر روسی وزیرِ خارجہ سرگئی لاوروف نے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق روسی وزیرِ خارجہ سرگئی لاوروف نے امریکی صدر نے بیان پر ردعمل میں کہا کہ جاننا چاہتے ہیں کہ ٹرمپ کے بیان کے پیچھے محرکات کیا ہیں؟۔

    روسی وزیر خارجہ نے کہا کہ کبھی چوبیس گھنٹے، کبھی سو دن اور اب پچاس دن، یہ سب دیکھ چکے ہیں اور اب واقعی سمجھنا چاہتے ہیں کہ امریکی صدر یہ سب کچھ کیوں کہہ رہے ہیں۔

    روسی وزیرِ خارجہ سرگئی لاوروف نے یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے پچاس روز کی مہلت اور بصورت دیگر سو فیصد تجارتی محصولات عائد کرنے کی دھمکی کو روس کو یکسر مسترد کرتے ہوئے ”ناقابل قبول“ قرار دے دیا۔


    امید ہے پیوٹن 50 روز میں اپنی رائے بدل لیں گے، ٹرمپ


    روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کا کہنا ہے کہ روس اس طرح کے دباؤ میں آنے والا ملک نہیں اور ہر قسم کی نئی پابندی کا سامنا کرنے کے لیے مکمل تیار ہے۔

    انہوں نے کہا کہ یورپی یونین امریکی صدر پر یوکرین کو مزید ہتھیار فراہم کرنے کے لیے ”شدید دباؤ“ ڈال رہا ہے، یورپی ممالک روس کے خلاف پابندیوں کے نئے مسودے تیار کر رہے ہیں، لیکن اُن کے اقدامات کا نقصان انہیں خود بھگتنا پڑے گا۔

    خیال رہے کہ ٹرمپ نے پیر کے روز پیوٹن کے جنگ بندی پر آمادہ نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے یوکرین کو ہتھیار فراہم کرنے کا اعلان کیا، جس میں پیٹریاٹ میزائل سسٹمز بھی شامل ہیں۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے دھمکی دی تھی کہ اگر 50 دن میں امن معاہدہ نہ ہوا تو روس پر مزید پابندیاں لگائی جاسکتی ہیں۔

  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سعودی عرب پہنچ گئے، پرتپاک استقبال

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سعودی عرب پہنچ گئے، پرتپاک استقبال

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ مشرق وسطیٰ کے 4 روزہ اہم دورے کے آغاز پر سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض پہنچ گئے، اس موقع پر امریکی صدر کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔

    عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سعودی ولی عہد شہزادہ سلمان بن محمد نے امریکی صدرکا استقبال کیا، شاہی محل پہنچنے پر دونوں ممالک کے ترانے بجائے گئے۔ چاق و چوبند دستے نے امریکی صدرکو گارڈ آف آنر پیش کیا۔

    رپورٹس کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ٹرمپ گھڑ سواروں کے حصار میں رائل پیلس پہنچے، رائل پیلس پہنچنے پر امریکی صدر کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔

    صدر ٹرمپ کو ریاض پہنچنے پر روایتی عربی قہوہ پیش کیا گیا اور ان کی محمد بن سلمان سے بند کمرہ ملاقات بھی ہوئی، جس میں خطے کی موجودہ صورتحال پر بات چیت ہوئی۔

    واشنگٹن پوسٹ کے مطابق یہ امریکی صدر وائٹ ہاؤس واپسی کے بعد پہلا بڑا بین الاقوامی دورہ ہے۔ وہ اس دورے میں قطر اور متحدہ عرب امارات بھی جائیں گے۔

    ترجمان وائٹ ہاؤس کیرولین لیوٹ نے کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایک قابل فخر، خوش حال اور کامیاب مشرقِ وسطیٰ چاہتے ہیں، امریکا اور مشرقِ وسطیٰ کے تعلقات باہمی تعاون پر مبنی ہیں۔

    وائٹ ہاؤس کے سینئر اہلکار نے امریکی میڈیا سے گفتگو میں کہا ٹرمپ قطر میں موجود امریکی فوجی اڈے کا بھی دورہ کریں گے، ڈونلڈ ٹرمپ کے دورہ مشرق وسطی کا بڑا مقصد کاروبار، تجارت اور سرمایہ کاری ہے۔

    انھوں نے کہا کہ صدر ٹرمپ قطر کی جانب سے تحفے میں دیے جانے والا بولنگ طیارہ بھی قبول کریں گے، اور اس قطری طیارے کو امریکی فوج ایئر فورس ون میں ڈھالے گی، خیال رہے کہ ایئر فورس ون طیارہ امریکی صدر کے زیر استعمال ہوتا ہے۔

    مشرق وسطیٰ کے دورے میں ٹرمپ عرب رہنماؤں سے اسرائیل غزہ، اور ایران کے معاملے پر بھی بات کریں گے، امریکی میڈیا کے مطابق وزیر خارجہ مارکو روبیو پہلے ہی سعودی عرب پہنچ چکے ہیں۔

    شیخ حمدان نے گولڈن ویزا سے متعلق بڑا اعلان کر دیا

    ادھر روئٹرز نے رپورٹ کیا ہے کہ امریکی صدر نے قطری شاہی خاندان کی جانب سے تحفے کے طور پر ہوائی جہاز قبول کرنے کے اپنے منصوبے کے بارے میں اخلاقی خدشات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیر کے روز اس فراخ دلانہ پیش کش کو ٹھکرانا ”احمقانہ“ ہوگا۔

  • امریکا تیل کی قیمتوں میں تاریخی گراوٹ کا فائدہ اٹھائے گا، ڈونلڈ ٹرمپ

    امریکا تیل کی قیمتوں میں تاریخی گراوٹ کا فائدہ اٹھائے گا، ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ امریکاتیل کی قیمتوں میں تاریخی گراوٹ کافائدہ اٹھائےگا ہم اپنے شہریوں کی زندگیاں بچانے کیلئے ہر اقدام کررہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے میڈیاکانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ امریکاتیل کی قیمتوں میں تاریخی گراوٹ کافائدہ اٹھائےگا، ہم نےاپنےاسٹریٹجک ذخائرمیں75ملین بیرل تیل کااضافہ کردیا ہے۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ امریکا اپنے شہریوں کی زندگیاں بچانے کیلئے ہراقدام کررہا ہے، ہم نے وینٹی لیٹرز کے حوالے سے زبردست کام کیا، بدقسمتی سے میڈیا نے اسے نہیں دکھایا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ جس شہری کو بھی وینٹی لیٹر کی ضرورت پڑی اسے مہیا کیا گیا، امید ہے چھوٹے کاروباروں کی مزید امداد کیلئے جلد معاملات طے پا جائیں گے۔

    خیال رہے خام تیل کی عالمی منڈی کریش کرگئی تھی اور امریکی خام تیل پانی سےبھی سستاہوگیا، پہلی بار خام تیل کی قیمت تاریخ میں منفی تک گر گئی اور قیمت میں 300 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔

    کوروناوائرس کےباعث عالمی سطح پرطلب میں نمایاں کمی اور ریفائنریزبندہونےسےامریکی خام تیل کی قیمت منفی 37 ڈالر63 سینٹ فی بیرل ہوگئی۔

    واضح رہے دنیامیں کوروناوائرس سے ایک لاکھ70ہزار477اموات ہوچکی ہے جبکہ 24لاکھ82 ہزار سے زائد افراد متاثر ہیں اور کورونا وائرس کے 6لاکھ52ہزارسے زائد مریض صحت یاب ہوئے۔

    امریکامیں کوروناوائرس سے42ہزار518افراد ہلاک ہوگئے ہیں جبکہ وائرس سے 7لاکھ 92ہزارسے زائد متاثر ہیں۔

  • شٹ ڈاؤن طویل مدتی حل نہیں، جلد معمول کی صورتحال پر واپس آجائیں گے، ٹرمپ

    شٹ ڈاؤن طویل مدتی حل نہیں، جلد معمول کی صورتحال پر واپس آجائیں گے، ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نےکہاہےکہ شٹ ڈاؤن طویل مدتی حل نہیں ،معیشت کومستقل چلاناضروری ہے،جلدمعمول کی صورتحال پروا پس آجائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدرڈونلڈٹرمپ کی کوروناٹاسک فورس کےہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ قوم نظرنہ آنیوالےدشمن کےساتھ لڑرہی ہے کورونا وائرس نےقیمتی امریکیوں کی جان لی۔

    ٹرمپ نے جاں بحق ہونےوالوں کےلواحقین سےتعزیت کرتے ہوئے کہا کہ کوروناویکسین کی تیاری کاعمل جاری ہے، امریکی ڈاکٹرز، نرسنگ اسٹاف کاایسا ہیروازم پہلےنہیں دیکھا، ہماری حکمت عملی کے باعث ہزروں جانیں محفوظ ہوئیں، کسی کووینٹی لیٹر کیلئے منع نہیں کیا،ہزاروں وینٹی لیٹرزتیارہورہے۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ امریکادوبارہ کھولنےجارہےہیں،شٹ ڈاؤن طویل مدتی حل نہیں، 850 کاؤنٹیز میں گزشتہ ہفتے سے کوئی نیا کورونا کیس نہیں آیا، تمام گورنرریاستوں کومحفوظ طریقوں سےکھولناچاہتےہیں، جلدمعمول کی صورتحال پرواپس آجائیں گے، کیونکہ معیشت کو مستقل چلاناضروری ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ کچھ ریاستیں فیزون پرکل سےعمل شروع کردینگی، کوئی بھی مستقل بندش نہیں چاہتا، سائنسدانوں، ریسرچرز کی مدد سے نئی گائیڈ لائنز متعارف کرائیں گے اور امریکاکو3مرحلوں میں کھولیں گے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ معمررسیدہ افرادکی خصوصی دیکھ بھال جاری رکھیں گے، صحتمند شہری نئی گائیڈلائنزکےساتھ کاموں پرواپس آئیں گے.

    امریکی صدر نے کہا کہ مجھےاپنی الیکشن مہم کی نہیں ملک کی فکر ہے، نہ نظرآنےوالادشمن زیادہ خطرناک ہوتاہے، کسی گورنر کو کاروبار کھولنےکیلئےمجبورنہیں کریں گے ، ڈیموکریٹس،ریپبلکن گورنرزبہترین خدمات انجام دےرہےہیں، ہم نےموجودہ وقت سےبہت کچھ سیکھاہے۔

    خیال رہے امریکا میں کورونا وائرس 34 ہزار 641 افراد کی زندگیاں نگل گیا اور متاثرین کی تعداد 6 لاکھ 78 ہزار سے زائد ہوگئی ہے جبکہ نیویارک میں وائرس سے 16 ہزارافراد جان سےچلےگئے اور2 لاکھ 26 ہزارسےزیادہ افراد متاثرہیں۔

  • صدارتی انتخابات اپنے وقت پر ہوں گے، ڈونلڈ ٹرمپ

    صدارتی انتخابات اپنے وقت پر ہوں گے، ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکا کرونا وائرس نے تباہی مچائی ہوئی ہے اور اس دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ‘صدارتی انتخابات اپنے وقت پر نومبر میں ہونے کا عندیہ دے دیا ہے’۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکا میں کرونا وائرس کی ہلاکت خیزی تیزی سے بڑھتی جا رہی ہے, کرونا کی جان لیوا وبا کے باعث امریکا میں چوبیس گھنٹوں کے دوران ساڑھے 1300 سے زائد افراد دم توڑ چکے ہیں جس کے بعد ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 7402 ہوچکی ہے۔

    ایسے وقت میں جب امریکا میں اڑھائی لاکھ سے زائد افراد کرونا وائرس میں مبتلا ہوچکے ہیں اور سیاسی حلقوں سے یہ حالات کی سنگینی کے باعث انتخابات ملتوی کرنے کی آوازیں آرہی ہیں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جاری بیان میں کہا ہے کہ ‘مجھے نہیں معلوم انتخابات کے وقت کیا حالات ہوں گے لیکن صدارتی انتخابات اپنے وقت پر ہی ہوں گے’۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ووٹرز کو پولنگ بوتھ پر آکر ووٹ ڈالنا ہوں کیونکہ آن لائن ووٹنگ میں بہت سے مسائل آتے ہیں۔

    امریکی صدر نے امریکی کمپنیوں پر میڈیکل سپلائی برآمد کرنے کی پابندی عائد کرتے ہوئے کہا کہ میڈیکل سپلائی جمع کرنے کی ذمہ داری ریاستوں کی ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ ہم وائرس سے تحفظ کے لیے دنیا کے بہترین لوگوں کے ساتھ کام کر رہے ہیں، اس دردناک صورت حال میں بھی لوگ سیاست سے باز نہیں آ رہے، یہ وقت لوگوں پر توجہ رکھنے کا ہے سیاست پر نہیں۔

  • ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کو کیوں مارا؟ ٹرمپ نے وجہ بتادی

    ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کو کیوں مارا؟ ٹرمپ نے وجہ بتادی

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ایرانی کمانڈر قاسم سلیمانی کو جنگ ختم کرنے کیلئے ماراشروع کرنے کیلئے نہیں، قاسم سلیمانی امریکی سفارتکاروں اورتنصیبات کو نشانہ بنانےکی منصوبہ بندی کررہا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایرانی کمانڈر قاسم سلیمانی کوجنگ شروع کرنےکیلئےنہیں بلکہ جنگ ختم کرنے کیلئے مارا، جنرل سلیمانی کیخلاف بہت پہلے یہ کارروائی ہوناچاہئیے تھی، جنرل سلیمانی امریکی سفارتکاروں، فوجیوں پرحملےمیں ملوث تھا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ قاسم سلیمانی امریکی سفارتکاروں اورتنصیبات کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کررہا تھا، انہیں دہشت گردی کی منصوبہ بندی کے دوران آپریشن کرکے ختم کیا گیا۔

    ڈونلڈٹرمپ نے کہا کہ جنرل قاسم سلیمانی نے ہزاروں امریکیوں کوہلاک وزخمی کیا اور بہت سےلوگوں کوہلاک کرنےکی سازشیں کررہاتھا، سلیمانی لاکھوں لوگوں کی موت کابراہ راست،بالواسطہ ذمہ دارتھا، ایران میں ہی ہلاک ہونے والے احتجاجیوں کی بڑی تعدادبھی شامل ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایران کبھی بھی اس کا صحیح طور پر اعتراف نہیں کرے گا، جنرل قاسم سلیمانی کو ملک کے اندر ہی نفرت اور خوف تھا، ایرانی اتنے غمگین نہیں جتنا قائدین دنیا کو یقین دلائیں گے، جنرل قاسم سلیمانی سے کئی عرصے پہلے ہی جان چھڑا لینی چاہئے تھی۔

    امریکی صدر نے مزید کہا عراق کوسالوں سےاربوں ڈالرزدیتےآئےہیں، مالی امداد ان سب سےکےعلاوہ ہےجوعراق کیلئےہم نےکیا، عراقی ایران کے زیر تسلط اور زیر اثر زندگی گزارانا نہیں چاہتے، گزشتہ15سالوں میں ایران کاعراق پرتسلط بہت بڑھ گیاہے، ایران کےبڑھتےہوئےتسلط پرعراقی عوام خوش نہیں جس کا انجام اچھانہیں ہوگا۔

    خیال رہے بغداد میں امریکی راکٹ حملے میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت نے دنیا بھر کو ہلا کر رکھ دیا ہے ، بغداد میں امریکی فضائی حملے میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی سمیت نو افرادجاں بحق ہوگئے تھے ، ان کے قافلے کومیزائل سےنشانہ بنایا، پینٹاگون کا کہنا تھا کارروائی صدرٹرمپ کے حکم پرکی گئی۔

    واضح رہے جنرل قاسم سلیمانی قدس فورس کےسربراہ تھےجوصرف رہبرِ اعلی آیت اللہ خامنہ ای کوجوابدہ ہے، قدس فورس کاکام بیرون ملک خفیہ آپریشن انجام دینا ہے اور اس کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی کو ایران میں ہیرو تصور کیا جاتا تھا۔

  • وزیراعظم عمران خان کا امریکی صدر کے خط کا جواب دینے کا فیصلہ

    وزیراعظم عمران خان کا امریکی صدر کے خط کا جواب دینے کا فیصلہ

    اسلام آباد:  وزیراعظم عمران خان نے امریکی صدر ٹرمپ کے خط کاجواب دینے کا فیصلہ کرلیا ہے ، جوابی خط کا مسودہ آئندہ ہفتے تک تیار کیے جانے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خط کاجواب دینے کا فیصلہ کرلیا ہے اور خط کے جواب کی تیاری کے لئے دفتر خارجہ کو ہدایات دے دیں ہیں۔

    سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ دفترخارجہ نےامریکی خط کاجوابی مسودہ تیارکرناشروع کردیا ہے ، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی خط کی تیاری کی براہ راست نگرانی کررہےہیں، جوابی خط کا مسودہ آئندہ ہفتے تک تیار کیے جانے کا امکان ہے۔

    ذرائع کے مطابق جوابی خط میں افغان مفاہمتی عمل میں کردار ادا کرنے کی یقین دہانی کرائی جائے گی اور پاک امریکا اسٹریٹجک مذاکرات کی بحالی کی تجویز بھی دیئے جانے کا امکان ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ دنوں وزیراعظم عمران خان نے اینکرز اور سینئر صحافیوں سے ملاقات کے دوران بتایا تھاکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انہیں خط لکھا ہے، جس میں پاکستان سے افغان طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لیے تعاون مانگا ہے۔

    مزید پڑھیں :  امریکی صدر نے وزیراعظم عمران خان سے مدد مانگ لی

    بعد ازاں وائٹ ہاؤس نے امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے عمران خان کو خط بھیجنے کی تصدیق کی تھی ، ترجمان محکمہ خارجہ اورنیشنل سیکورٹی کونسل کا کہنا تھا کہ وزیراعظم پاکستان سے افغانستان میں امن کیلئے تعاون کی درخواست کی ہے۔

    خط میں پاکستان کی جانب سے اپنی سرزمین پرطالبان کے ٹھکانے ختم کرنے کی صلاحیت کا اعتراف کیا گیا اور پاکستان سے امریکا کے خصوصی سفیرزلمے خلیل زادسے تعاون کی درخواست بھی کی گئی، خط میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ افغان امن عمل میں پاکستان کی مددپاک امریکا تعلقات کی بہتری کے لئے بنیادی ہے۔

    خیال رہے امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد پاکستان پہنچے تھے ، جہاں انھوں نے دفتر خارجہ میں شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی اور شاہ محمودقریشی کو افغانستان مفاہمتی عمل کی تفصیلات سے آگاہ کیا جبکہ پاکستانی تعاون کے لئے امریکی صدر کے وزیراعظم عمران کے نام لکھے خط کی تفصیلات سے بھی آگاہ کیا۔