Tag: US president

  • سینیٹ سے منظوری ملتے ہی یوکرین کو امداد فراہم کردیں گے، امریکی صدر

    سینیٹ سے منظوری ملتے ہی یوکرین کو امداد فراہم کردیں گے، امریکی صدر

    امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا ہے کہ سینیٹ سے منظوری ملتے ہی یوکرین کو نئی امریکی سیکیورٹی امداد فراہم کردیں گے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ترجمان وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ امریکی صدر کا یوکرین کے صدر زیلنسکی سے ٹیلیفون پر رابطہ ہوا ہے، یوکرین کی مدد کرنے پر یوکرینی صدر زیلنسکی نے امریکی صدر بائیڈن کا شکریہ ادا کیا۔

    یوکرینی صدر نے بائیڈن کو خارکیف میں ٹی وی ٹاور پر روسی میزائل حملے سے بھی بتایا۔

    ٹرمپ پر 2016 کے صدارتی الیکشن میں فراڈ کا الزام

    یوکرین کے صدر زیلنسکی نے امریکی صدر کو روسی میزائلوں، ڈرون اور بم حملوں سے ہونے والی فضائی دہشت گردی کے حوالے سے بھی آگاہ کیا۔

  • میرے چچا کو ’آدم خور‘ کھا گئے تھے، امریکی صدر کا دعویٰ

    میرے چچا کو ’آدم خور‘ کھا گئے تھے، امریکی صدر کا دعویٰ

    امریکی صدر جو بائیڈن نے دعویٰ کیا ہے کہ دوسری جنگِ عظیم کے دوران اُن کے چچا امریکی فوج میں اپنی ذمہ داریاں نبھا رہے تھے، اُن کا طیارہ مار گرایا گیا تھا جس کے نتیجے میں وہ آدم خوروں کی غذا بن گئے تھے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی صدر نے دعویٰ کیا ہے کہ اُن کے چچا، ایمبروز فنینگن کی باقیات کبھی نہیں ملیں اور آج تک ان کی لاش کی حوالے سے کوئی معلومات سامنے نہیں آئیں۔

    امریکی صدر نے کہا کہ ان کے چچا کا طیارہ نیو گنی کے مقام پر گرا دیا گیا تھا، جہاں بڑی تعداد میں آدم خور پائے جاتے تھے۔

    امریکی صدر جوبائیڈن نے اِن خیالات کا اظہار اپنے آبائی شہر سکرینٹن، پنسلوانیا میں گزشتہ روز جنگی یادگاروں کے دورے کے موقع پر کیا۔

    امریکی میڈیا ’نیویارک پوسٹ‘ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بائیڈن نے اپنے چچا کے کنندہ نام پر ہاتھ رکھا اور اُنہیں خراج تحسین پیش کیا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق امریکی صدر بائیڈن کے چچا ایمبروز فنینگن کی لاش ان کے طیارے کے گرنے کے بعد کبھی برآمد نہیں ہوسکی۔

    عالمی دباؤ مسترد، اسرائیلی وزیر اعظم کا واضح پیغام؟

    نامہ نگاروں کو جوبائیڈن نے بتایا کہ دوسری جنگِ عظیم میں اُن کے چچا نے رضاکارانہ طور پر حصہ لیا تھا، اُن کی لاش تو نہیں ملی مگر اُن کے سنگل انجن والے طیارے کے کچھ حصے ملے تھے۔

  • وزیراعظم شہبازشریف کو امریکی صدر جو بائیڈن کا خط، نیک تمناؤں کا اظہار

    وزیراعظم شہبازشریف کو امریکی صدر جو بائیڈن کا خط، نیک تمناؤں کا اظہار

    واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیر اعظم شہباز شریف کو خط لکھا ہے جس میں انہوں نے نو منتخب حکومت کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے منصب سنبھالنے کے بعد امریکی صدر کا یہ پہلا خط ہے، امریکی صدر جو بائیڈن نے نومنتخب حکومت کے لئے نیک تمناؤں کا اظہار کیا ہے۔

    امریکی صدر جوبائیڈن نے خط میں لکھا کہ دونوں ممالک کے عوام میں شراکت داری، سلامتی یقینی بنانے میں نہایت اہم ہے، دنیا اور خطے کو درپیش چیلنجز کا سامنا کرنے میں امریکا پاکستان کیساتھ کھڑا رہے گا۔

    امریکی صدر نے خط میں لکھا کہ صحت عامہ کا تحفظ، معاشی ترقی، سب کیلئے تعلیم مشترکہ وژن ہے، امریکا پاکستان گرین الائنس فریم ورک سے ماحولیاتی بہتری کیلئے ہم اتحاد کو مضبوط کرینگے۔

    امریکی صدر نے یہ بھی کہا کہ پائیدار زرعی ترقی، 2022 کے سیلاب کے تباہ کن اثرات سے بحالی میں پاکستان کی معاونت کرینگے، پاکستان سے ملکر انسانی حقوق کے تحفظ، ترقی کے فروغ کیلئے پرعزم ہیں۔

    امریکی صدر نے خط میں مزید لکھا کہ دونوں اقوام میں استوار مضبوط پارٹنرشپ کو تقویت دینگے اور دونوں ممالک کے عوام میں قریبی رشتے مزید مضبوط بنائیں گے۔

  • امریکی صدر نے روسی اپوزیشن رہنما کی بیوہ اور بیٹی سے کیا کہا؟

    امریکی صدر نے روسی اپوزیشن رہنما کی بیوہ اور بیٹی سے کیا کہا؟

    روس کی جیل میں فوت ہونے والے اپوزیشن رہنما الکس ناوالن کی بیوہ اور بیٹی سے امریکی صدر جوبائیڈن نے ملاقات کی ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر نے روسی اپوزیشن رہنماء کی بیوہ یولیا ناوالنایا اور بیٹی سے ان کے والد کی پراسرار موت پر افسوس کا اظہار اور تعزیت کی۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ بائیڈن نے ملاقات کے دوران روسی اپوزیشن رہنما الکس ناوالن کی تعریف کی۔

    الکس ناوالن کی بیٹی داشا ناولنایا کیلیفورنیا کی اسٹینفورڈ یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کررہی ہیں، وائٹ ہاؤس کی جانب سے اس ملاقات کی دو تصاویر جاری کی گئی ہیں۔

    یاد رہے کہ روسی اپوزیشن رہنماء الیکسی ناولنی جیل میں 19 سال قید کی سزا کے دن پورے کررہے تھے، گزشتہ دنوں جیل میں پر اسرار طور پر ان کی موت واقع ہوگئی تھی۔

    رپورٹ کے مطابق الیکسی ناولنی روس کے سرد ترین علاقوں میں سے ایک شہر خارپ میں ’پولر وولف کالونی‘ میں قید تھے، یہاں کے موسم کی اگر بات کی جائے تو وہ ہمیشہ سرد رہتا ہے۔

    غزہ کے جنوبی علاقے میں مکمل فتح حاصل کریں گے، نیتن یاہو

    جیل حکام کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ناولنی چہل قدمی کے بعد اچھا محسوس نہیں کر رہے تھے جس کے فوری بعد ہی وہ بے ہوش ہوگئے، طبی عملے نے موقع پر پہنچ کر ان کا معائنہ کیا، مگر الیکسی ناولنی کو بچانے کی ساری کوششیں ناکام ہوگئیں۔

  • امریکی صدر بائیڈن کی دوسری صدارتی انتخابی مہم متاثر ہونے کا خدشہ

    امریکی صدر بائیڈن کی دوسری صدارتی انتخابی مہم متاثر ہونے کا خدشہ

    واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن کی دوسری صدارتی انتخابی مہم متاثر ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جو بائیڈن کے بیٹے ہنٹر بائیڈن کی جانب سے ٹیکس چوری اور غیر قانونی پستول رکھنے کے اعتراف کے بعد امریکی صدر کی دوسری صدارتی انتخابی مہم متاثر ہو سکتی ہے۔

    تاہم ڈیموکریٹ رہنما طاہر جاوید کا کہنا ہے کہ ہنٹر بائیڈن ایک آزاد ٹیکس پیئر ہیں، ان کے معاملات کا والد سے کوئی تعلق نہیں ہے، اس لیے ٹیکس چوری معاملے سے جو بائیڈن کی مہم زیادہ متاثر نہیں ہونی چاہیے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اگر صدر بائیڈن اپنے بیٹے کا دفاع کرنا شروع کریں تو پھر بلاشبہ ان کی انتخابی مہم متاثر ہوگی، جس کی توقع نہیں ہے، جیسا کہ اگر ٹرمپ ہوتے تو وہ اپنے بچوں کا دفاع ضرور کرتے۔

    دوسری طرف ریپبلکن رہنما ساجد تارڑ کا کہنا ہے کہ بائیڈن فیملی کی ایک تاریک تاریخ رہی ہے، نہ صرف ہنٹر بائیڈن بلکہ امریکی صدر کے بھائی پر بھی الزامات لگے تھے، انھوں نے جو بائیڈن کی حیثیت کا غلط فائدہ اٹھایا، امریکی میڈیا اس کو چھپاتا رہا ہے، اس وقت امریکا اپنی تاریخ کے بدترین سیاسی بحران سے گزر رہا ہے، اس لیے جمہوری اصلاحات کی اشد ضرورت ہے۔

    جوبائیڈن کے بیٹے نے اعتراف جرم کر لیا

    واضح رہے کہ ہنٹر بائیڈن نے چین اور یوکرین کے ساتھ بزنس ڈیل میں ٹیکس ادا نہیں کیا تھا، امریکی میڈیا کے مطابق بزنس ڈیل میں ہنٹر بائیڈن نے 1.5 ملین ڈالر حاصل کیے، دستاویزات کے مطابق ہنٹر بائیڈن نے 2018 میں ایک لاکھ ڈالر ٹیکس ادا کرنا تھا۔ دل چسپ بات یہ ہے کہ یہ اسکینڈل سابق امریکی صدر ٹرمپ اپنی انتخابی مہم میں سامنے لائے تھے۔

  • جوبائیڈن کے گھر، دفتر سے برآمد ہونیوالی خفیہ دستاویز کے معاملے مں اہم پیشرفت

    جوبائیڈن کے گھر، دفتر سے برآمد ہونیوالی خفیہ دستاویز کے معاملے مں اہم پیشرفت

    واشنگٹن : امریکی محکمہ انصاف نے ایوانِ نمائندگان کی نگران اور احتساب کمیٹی کے صدر جو بائیڈن کے گھر اور دفتر سے ملنے والی "خفیہ دستاویزات” کے بارے میں تفصیلات فراہم کرنے کی درخواست کو مسترد کردیا ہے۔

    محکمہ انصاف کی جانب سے اس معاملے میں خصوصی پراسیکیوٹر کی تقرری کی تھی، نے کانگریس کی ذیلی شاخ ایوانِ نمائندگان کی نگران اور احتساب کمیٹی ہاؤس کی تحقیقات کے نتائج اور تفصیلات کے بارے میں معلومات فراہم کرنے کی درخواست کو مسترد کردیا ہے۔

    ریپبلکنز کی زیر قیادت کمیٹی کی درخواست کے جواب میں وزارت انصاف کی طرف سے کہا گیا کہ کانگریس کو تفصیلی معلومات فراہم نہیں کی جاسکیں کیونکہ اس وقت جاری خصوصی پراسیکیوٹر کی تحقیقات میں ایسی معلومات شامل ہیں جنہیں عوام کے سامنے نہیں رکھا جاسکتا۔

    وزارت کے حکام نے کہا ہے کہ یہ مسئلہ مستقبل کے فیصلوں پر اثر انداز ہونے کی نوعیت کا ہے، اور یہ تحقیقات کی شفافیت کو خطرے میں ڈالے بغیر کانگریس کے ساتھ زیادہ سے زیادہ معلومات شیئر کرنے کے لیے ہے۔

  • مشرقی وسطیٰ کو روس اور چین کیلئے خالی نہیں چھوڑیں گے، امریکی صدر

    مشرقی وسطیٰ کو روس اور چین کیلئے خالی نہیں چھوڑیں گے، امریکی صدر

    واشنگٹن : امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا ہے کہ شاہ سلمان اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے اہم مذاکرات کیے، تیران اور صنافیر جزائر سے امن افواج چلی جائیں گی۔

    جوبائیڈن نے کہا کہ اقدام سے اس علاقے کی سیاحت کو فروغ ملے گا، سعودی عرب نے یمن میں جنگ بندی سمجھوتے میں کردار ادا کیا، سعودی قیادت سے درپیش خطرات سے نمٹنےسے متعلق تبادلہ خیال کیا۔

    امریکی صدر نے بتایا کہ سعودی عرب کی عسکری، سیکیورٹی ضروریات پر تبادلہ خیال کیا گیا، ملاقات کے دوران انرجی سیکیورٹی کا موضوع بھی زیر بحث آیا۔

    انہوں نے کہا کہ فریقین فائیوجی ٹیکنالوجی کے سلسلے میں شراکت پر متفق ہوگئے ہیں، فائیوجی ٹیکنالوجی سے متعلق سعودی عرب سے شراکت بھی طے پاگئی۔

    جوبائیڈن نے کہا کہ مشرقی وسطیٰ کو روس اور چین کیلئے خالی نہیں چھوڑا جائے گا، انرجی سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیےاچھے مذاکرات کیے ہیں۔

    امریکی صدرکا کہنا ہے کہ تیل کی رسد میں اضافے کیلئے ہرممکن کوشش کریں گے، توانائی کے شعبے میں مملکت سے مزید اقدامات کی توقع رکھتے ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ عراق میں بجلی کے نیٹ ورک کو مربوط کرنے کی بات طے پاگئی، نیٹ ورک کو مملکت اور کویت کے راستے جی سی سی سے مربوط بنایا جائیگا۔

  • روس کے کئی اداروں پر مالی پابندیاں لگا رہے ہیں، امریکی صدر کا اعلان

    روس کے کئی اداروں پر مالی پابندیاں لگا رہے ہیں، امریکی صدر کا اعلان

    واشنگٹن : امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ امریکا روس کے کئی اداروں پر مالی پابندیاں لگا رہا ہے، روسی فوج نے یوکرین کو گھیرے میں لیا ہوا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ یوکرین پر روس کے حملے کے خلاف نیٹو فورسز متحد ہیں، امریکہ اور اس کے اتحادی یوکرین کے ساتھ کھڑے ہیں۔

    وائٹ ہاؤس میں خطاب کرتے ہوئے جوبائیڈن نے کہا کہ امریکی مفادات کے تحفظ کیلئے ہر آپشن استعمال کریں گے، یوکرین کو دفاعی ہتھیاروں کی فراہمی جاری رکھیں گے۔

    اپنے خطاب میں انہوں نے روس کی جانب سے اپنے فوجی دستے مشرقی یوکرین میں باغیوں کے زیر کنٹرول دو خطوں میں بھیجنے کے اقدام کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا۔

    یاد رہے کہ روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے گزشتہ روز مشرقی یوکرین میں باغیوں کے زیر کنٹرول علاقوں کو بطور آزاد ریاستیں تسلیم کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ ڈونیٹسک اور لوہانسک میں روسی حمایت یافتہ باغی 2014 سے یوکرین کی افواج سے لڑ رہے ہیں اور وہ وہاں ان علاقوں کو آزاد ریاستیں قرار دیتے ہیں۔

    مغربی طاقتوں کو خطرہ ہے کہ اس سے روسی افواج کا یوکرین کے مشرقی علاقوں میں داخل ہونا آسان ہوجائے گا۔ روس پر مالی پابندیوں کا اعلان کرتے ہوئے صدر بائیڈن کا کہنا تھا کہ اب مغربی ممالک کی جانب سے روس میں سرمایہ کاری نہیں کی جائے گی۔

    انہوں نے دو روسی بینکوں وی ای بی اور روسی ملٹری بینک پر تجارتی پابندیاں لگانے کا اعلان کیا ہے جبکہ امریکہ کی جانب سے اہم روسی شخصیات اور خاندانوں کے اثاثوں پر بھی پابندیاں متوقع ہیں یعنی ان پابندیوں سے روسی معیشت کو عالمی مالیاتی نظام سے الگ کیا جائے گا۔

  • امریکی صدر کا  کورونا کی نئی قسم پر اظہار تشویش، عوام کو نہ گھبرانے کا مشورہ

    امریکی صدر کا کورونا کی نئی قسم پر اظہار تشویش، عوام کو نہ گھبرانے کا مشورہ

    واشنگٹن : امریکی صدربائیڈن کا کہنا ہے کہ امریکا میں آج نہیں تو کل اومیکرون کا کیس سامنے آئے گا، اومیکرون وائرس پر تشویش ہے مگرعوام کو گھبرانا نہیں چاہیئے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے بھی کورونا کی نئی قسم پر اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا کہ اومیکرون وائرس پر تشویش ہے مگرعوام کو گھبرانا نہیں چاہیئے۔

    جو بائیڈن کا کہنا تھا کہ امریکا میں آج نہیں تو کل اومیکرون کا کیس سامنے آئے گا، امریکی عوام ویکسین کےذریعے اپنے آپ کو محفوظ کریں، امریکیوں کو محفوظ رکھنے کیلئے تمام اقدامات کئے جائیں گے۔

    امریکی صدر نے ڈاکٹر فاؤچی سمیت دیگر طبی مشیروں سے ملاقات کی ، ڈاکٹر فاؤچی نے کہا کہ ویکسین اومی کرون سے کچھ نہ کچھ تحفظ فراہم کرتی ہے۔

    یاد رہے کہ امریکی صدر جوبائیڈن نے دعویٰ‌ کیا تھا کہ کوروناکی نئی قسم سے مقابلےکیلئے تیار ہیں اس پر بھی جلد قابو پالیں ‏گے۔

    اپنے خطاب میں صدر جوبائیڈن کا کہنا تھا کہ نئی قسم اومیکرون کامقابلہ کرنےکیلئےویکسین کی نئی خوراکوں کی ‏ضرورت ہوگی وقت پڑنےپر ہم پیداوار اور تقسیم کو تیز کرنےکیلئے ہر ممکن کوشش کریں گے۔

    صدر جوبائیڈن نے کہا تھا کہ اومیکرون سے کیسےنمٹیں گے، اس متعلق جمعرات کوحکمت عملی کا اعلان کریں ‏گے۔

  • کابل دھماکے : حملہ آوروں کو قیمت چکانا پڑے گی، جوبائیڈن

    کابل دھماکے : حملہ آوروں کو قیمت چکانا پڑے گی، جوبائیڈن

    واشنگٹن : امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ کابل ایئرپورٹ دھماکوں میں ہلاک ہونے والے امریکی فوجی ہیرو ہیں، حملہ آوروں کو اس کی بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔

    واشنگٹن میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کابل ایئرپورٹ پر ہونے والے دھماکوں میں جو زندگیاں ہم نے کھوئی ہیں وہ آزادی کی خدمت میں دی گئیں، دھماکوں میں ہلاک امریکی فوجی ہیرو ہیں۔؎

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ہم جانتے ہیں کہ کابل دھماکوں کے پیچھے کون سی طاقت ملوث ہے، دھماکوں میں طالبان اور داعش ملی بھگت کے کوئی شواہد نہیں ملے۔

    جو بائیڈن نے واضح الفاظ میں کہا کہ ہم نہ معاف کریں گے نہ بھولیں گے، دشمن کو اس کی بھاری قیمت چکانا پڑے گی، حملہ کرنے والوں کو افغانستان میں طاقت سے جواب دیں گے۔

    امریکی صدر نے بتایا کہ حملہ آوروں کی قیادت کو پکڑنے اور ان کے اثاثوں کو نشانہ بناکر تباہ کرنے کے احکامات دیے ہیں، اپنے کمانڈروں کوحکم دیا ہے کہ حملے کیلئےآپریشنل پلان تیار کریں۔

    ایک سوال کے جواب میں جو بائیڈن نے کہا کہ افغانستان سے فوج کے انخلاء کا عمل جاری رکھیں گے،31 اگست تک انخلاء کا عمل مکمل کرلیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ فوجی قیادت نے چاہا تو کابل میں مزید فوجیوں کی تعیناتی کی منظوری دوں گا، انخلا کی ڈیڈلائن کے بعد رہ جانے والوں کو نکالنے کی پوری کوشش کریں گے۔

    سابق صدر نے طالبان سے یکم مئی تک انخلاء مکمل کرنے کا معاہدہ کیا تھا، مذاکرات نہ کرتے تو یکم مئی سے پہلےانخلا کیسے ہوسکتا تھا۔