Tag: US president

  • خورشید شاہ نے امریکی صدر کو شیطان قرار دیدیا

    خورشید شاہ نے امریکی صدر کو شیطان قرار دیدیا

    سکھر : اپوزیشن لیڈرخورشید شاہ نے امریکی صدرکوشیطان قرار دیدیا اور کہا کہ بیت المقدس کو یرغمال بنانےکی سازش ہورہی ہے ، باتوں کا نہیں اب عمل کاوقت ہے، ایک ہونا ہوگا، خورشیدشاہ ٹرمپ دنیا میں فسادات چاہتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے سکھر میں  خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 1974 میں ذوالفقارعلی بھٹو نے مسلم دنیا کو اکٹھا کیا تھا، بھٹو نے مسلم دنیا کو متحد کرکے اسرائیل کی نیندیں اڑادی تھیں۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ صرف باتوں سےمسائل حل نہیں ہوں گے، فلسطین کے مسئلے پر دنیا کے تمام مسلمانوں کو متحد ہونا پڑے گا، بیت المقدس پر سازش کے تحت قبضے کی کوشش کی جارہی ہے۔

    اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ بیت المقدس کی حفاظت کی ذمہ داری مسلم دنیاپرہے، مسلمانوں کو نہ دھکیلاجائے، دیوار سے لگانے کی مذمت کرتا ہوں۔

    انھوں نے عالمی طاقتوں سےاپیل کی کہ امن قائم کرنے کے لئے آگےآئیں، امن اس وقت ہوگا، جب مذاہب کا احترام کریں گے، سیاست کو مذہب سے الگ رکھا جائے۔


    مزید پڑھیں : خورشید شاہ نے امریکی اقدام کو تباہ کن قرار دیدیا


    بیت المقدس کو اسرائیلی دارلحکومت تسلیم کے اعلان پر خورشید شاہ نے امریکی صدرکوشیطان قراردیدیا اور کہا کہ ٹرمپ کے بیت المقدس سے متعلق فیصلے کی مذمت کرتے ہیں، ٹرمپ کے اعلان کے بعد عالم اسلام کو متحد ہونا چاہیے۔

    گذشتہ روز قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے مقبوضہ بیت المقدس کواسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنےکی مذمت کرتے ہوئے  امریکی اقدام کو تباہ کن قرار دیا تھا۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے اسلام دشمن اقدام کے خلاف مؤثرحکمت عملی اپنانا ہوگی،  امریکہ نے دنیا کوامن کے بجائے طاقت سے چلانےکا پیغام دیا، امریکہ کے پیغام کے دوررس اثرات مرتب ہوں گے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ میڈیا سے دشمنی میں بے قابو ہوگئے

    ڈونلڈ ٹرمپ میڈیا سے دشمنی میں بے قابو ہوگئے

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر کو نہایت بے احتیاطی سے استعمال کرتے ہیں اور ایک بار پھر انہوں نے ایسا ہی ایک احمقانہ ٹوئٹ کرتے ہوئے پھر سے خود کو تنقید کا نشانہ بنا لیا ہے۔

    اس بار ٹرمپ نے ایک ویڈیو پوسٹ کی ہے جس میں وہ ایک شخص پر بری طرح تشدد کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ مار کھانے والے شخص کے سر کی جگہ امریکی نیوز چینل سی این این کا لوگو ہے۔

    یہ ویڈیو دراصل سنہ 2007 کی ہے جب پروفیشنل ریسلنگ کمپنی ڈبلیو ڈبلیو ای نے اپنی تشہیر کے لیے اس وقت کے مشہور بزنس ٹائیکون ڈونلڈ ٹرمپ کو مدعو کیا تھا اور اسکرپٹ کے مطابق ٹرمپ نے آتے ہی کمپنی کے وائس چیئرمین ونس مکمون کو نیچے گرایا اور ان پر گھونسے برسا دیے۔

    اب اسی ویڈیو کی ایڈیٹنگ کرنے کے بعد ڈبلیو ڈبلیو ای کے وائس چیئرمین کو سی این این کے لوگو سے تبدیل کردیا گیا۔

    یہ ٹوئٹ دراصل ٹرمپ کی میڈیا سے دشمنی کی طرف اشارہ کرتا ہے جو کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں۔ ٹرمپ برملا میڈیا کو امریکی عوام کا دشمن اور گمراہ کن خبروں کا موجب قرار دیتے ہیں۔

    مذکورہ ٹوئٹ میں بھی انہوں نے سی این این کو ایف این این یعنی فراڈ نیوز لکھا ہے۔

    ٹرمپ کے ٹوئٹ کے بعد سی این این نے اپنی ویب سائٹ پر جاری بیان میں کہا کہ یہ ایک افسوسناک دن ہے جب امریکا کے صدر صحافیوں کے خلاف تشدد کی ترغیب دے رہے ہیں۔

    دوسری جانب ٹرمپ کے انسداد دہشت گردی اور وائٹ ہاؤس کے سیکیورٹی مشیر تھامس بسرٹ نے وضاحت دی ہے کہ ٹرمپ کا یہ ٹوئٹ کسی قسم کی کوئی دھمکی نہیں ہے۔

    دوسری جانب صحافیوں کے حقوق کی عالمی تنظیم رپورٹرز کمیٹی فار فریڈم آف پریس نے بھی ٹرمپ کے اس ٹوئٹ کی مذمت کی ہے۔ تنظیم کے بیان کے مطابق صدر کا یہ ٹوئٹ صحافیوں کے خلاف جسمانی تشدد کو بہترین عمل بنا کر پیش کرتا ہے۔

    مزید پڑھیں: ٹوئٹ میں غلطی کے بعد ٹرمپ کا مذاق بن گیا

    یاد رہے کہ صدر ٹرمپ کی انتخابی مہم سے لے کر امریکا میں ٹرمپ کے ناپسندیدہ صحافتی اداروں اور ان کے صحافیوں کے خلاف بدتمیزیوں اور نامناسب رویوں کا جو سلسلہ شروع ہوا ہے وہ تاحال جاری ہے۔

    اس سے قبل بھی وائٹ ہاؤس میں متنازعہ سوالات پوچھنے پر کئی صحافیوں سے بدتمیزی کی گئی ہے اور بعض اوقات ان صحافیوں کو پریس بریفنگ سے باہر بھی نکال دیا جاتا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ٹرمپ نے بھارت کو امریکا کا سچا دوست قرار دیدیا

    ٹرمپ نے بھارت کو امریکا کا سچا دوست قرار دیدیا

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ وائٹ ہاؤس میں بھارت کا مخلص دوست بیٹھا ہے، دونوں ممالک کے درمیان بہترین تعلقات ہیں، امریکہ اور بھارت ملکرانتہاپسنداسلامی دہشت گردی کوختم کرینگے۔

    تفصیلات کے مطابق وائٹ ہاؤس میں بھارتی وزیراعظم سے ملاقات کے بعد امریکی صدر ٹرمپ نے بھارت کو امریکا کا سچا دوست قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکا اور بھارت کے درمیان اس وقت بہترین تعلقات ہیں، امریکی اور بھارتی افواج دہشتگردی کے خلاف مل کرکام کررہی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ امریکہ اوربھارت کو دہشتگردی کے عفریت کا سامنا ہے، شمالی کوریا بہت سنگین مسائل پیدا کررہا ہے۔

    امریکی صدر نے آئندہ ماہ بھارت اور جاپان کے ساتھ تاریخ کی سب سے بڑی بحری مشقیں کرنے کا اعلان کیا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کے خطاب کے جواب میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ ان کے اور ٹرمپ کے وژن میں کوئی فرق نہیں، دونوں ممالک امن کے خواہ ہیں، امریکی اور بھارتی معاشروں کو دہشت گردی سے بچانا انکی اور صدرٹرمپ کی ترجیح ہے۔

    انہوں نے کہا کہ افغانستان میں عدم استحکام پر تشویش اور اس پر امریکی صدر سے بات ہوئی ہے، سیکیورٹی مسائل کے باوجود افغانستان میں امریکا کے ساتھ کام کرتے رہیں گے۔

    امریکی صدر نے بھارتی وزیراعظم کو عشایہ دیا اور ان کو دوبارہ امریکا آنے کی دعوت دی، دونوں رہنماؤں نے معاشی ترقی دفاع میں تعاون اور دیگر شعبوں میں ملک کر کام کرنے کے عزم کا بھی اظہار کیا۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • امریکی صدرڈونلڈٹرمپ آج اسرائیل پہنچ رہے ہیں

    امریکی صدرڈونلڈٹرمپ آج اسرائیل پہنچ رہے ہیں

    واشنگٹن : امریکی صدرڈونلڈٹرمپ سعودی عرب کے دورے کے بعد آج اسرائیل پہنچ رہے ہیں، جہاں وہ اسرائیلی اورفلسطینی قیادت سے اہم ملاقاتیں کریں گے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق سعودی عرب کا دورہ مکمل کرنے کے بعد اپنے غیر ملکی دوروں کے دوسرے مرحلے میں آج اسرائیل جائیں گے،اسرائیل کے شہر مقبوضہ بیت المقدس میں ٹرمپ کے دو روزہ دورے کے لیے انتہائی خاص انتظامات کیے گئے ہیں، ٹرمپ کنگ ڈیوڈ ہوٹل میں قیام کریں گے، جسے ایک قلعےمیں بدل دیا گیا ہے۔

    اسرائیل کے پہلے سرکاری دورے میں امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ اسرائیلی وزیراعظم نتن یاہو اور فلسطینی صدر محمود عباس سے ملاقاتوں میں خطے میں امن کی بحالی کے لئے دونوں ملکوں کے درمیان امن معاہدے پرتبادلہ خیال کریں گے۔

    دورے کے دوران امریکی صدر ہولوکاسٹ کی یادگار ود ویشم میں پھول چڑھائیں گے جبکہ مغربی دیوار کا دورہ بھی کریں گے جو یہودی مذہب کے پیروکاروں کے لیے مقدس ترین مقام ہے، وہ پہلے امریکی صدر ہوں گے جو اس مقام کا دورہ کریں گے۔

    امریکی صدراسرائیل کے بعد ویٹکن جائیں گے جبکہ اس دوران اٹلی میں ہونے والے جی 7 سمٹ سے خطاب بھی کریں گے۔


    مزید پڑھیں : سعودی عرب اور امریکا میں 110 ارب ڈالر کے دفاعی معاہدوں‌ پر دستخط


    یاد رہے اس سے قبل امریکی صدر ٖغیر ملکی دورے میں سعودی عرب پہنچے تھے ، جہاں انھوں نے سعودی فرمانروا سے ملاقات کی، جس میں دو طرفہ تعلقات اور مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ دونوں رہنماؤں کی ملاقات میں ایک سو دس ارب ڈالرز کے دفاعی معاہدوں پر اتفاق سمیت جوائنٹ اسٹریٹیجک وژن معاہدے پر بھی دستخط ہوئے۔

    شاہ سلمان کی جانب سے ٹرمپ کو اعلیٰ ترین سول ایوارڈ سے نوازا گیا۔

    ریاض میں امریکا عرب ممالک سرابراہی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر کا کہنا تھا کہ مسلمان دہشت گرد نہیں بلکہ دہشت گردی کا سب سے زیادہ نشانہ مسلمان بنے ہیں اور دہشت گردی میں 95 فیصد نقصان مسلمانوں کا ہوا ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ مسلم ممالک انتہا پسندی کے خاتمے کیلئے آگے آئیں اورامریکہ کی مدد کا انتظار نہ کریں کیوں کہ اس جنگ میں ہم سب نے اپنا اپنا کردار ادا کرنا ہے اور آج یہ فیصلہ کرلینا ہے کہ ہمیں تاریک مستقبل چاہیئے یا تابندہ مستقبل اپنے بچوں کو دینا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا پہلا غیر ملکی دورہ، آج سعودی عرب جائیں گے

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا پہلا غیر ملکی دورہ، آج سعودی عرب جائیں گے

    واشنگٹن : امریکی صدرڈونلڈٹرمپ آج سعودی عرب پہنچیں گے، جہاں وہ سعودی فرماں روا شاہ سلمان بن عبدالعزیز سمیت مختلف اسلامی ملکوں کےرہنماؤں سے ملاقاتیں کریں گے۔

    عرب میڈیا کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے پہلے غیر ملکی دورے پر آج سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض پہنچ رہے ہیں، صدرٹرمپ سعودی عرب کے دورے کے دوران متعدد معاہدوں پردستخط کریں گے، جن میں سرفہرست سعودی عرب کو جدید ہتھیار فراہم کرنے کو معاہدہ ہے۔

    صدرٹرمپ عرب اسلامک امریکن سمٹ سے خطاب بھی کریں گے جبکہ خلیجی تعاون تنظیم کے اجلاس میں بھی شرکت کریں گے، صدر ٹرمپ اپنے خطاب میں انتہا پسندی، دہشتگردی کے خلاف جنگ اور مذہبی رواداری پربات کریں گے۔

    امریکی صدر یہ ان کا پہلا غیر ملکی دورہ ہے ، اس کے بعد وہ اسرائیل اور ویٹی کن جائیں گے ۔


    مزید پڑھیں : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی سعودی نائب ولی عہد سے ملاقات


    امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹیلرسن کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ کے اس دورے کا مقصد خطے میں ایران کی پالیسیوں کا توڑ کرنے کے لیے ایک اتحاد تشکیل دینا ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ اس دوران اٹلی میں ہونے والے جی 7 سمٹ سے خطاب بھی کریں گے۔

    خیال رہے کپ ٹرمپ کی جانب سے اپنے پہلے دورے کے لیے سعودی عرب کا انتخاب کرنا، مسلم ملک کے ساتھ امریکا کے تعلقات کی بحالی کی طرف سے ایک اہم قدم قرار دیا جا رہا ہے۔

    واضح رہے کہ سابق امریکی صدر باراک اوباما کے آخری دنوں میں سعودی عرب اور امریکا کے درمیان تعلقات میں کشیدگی پیدا ہو گئی تھی، جس کی وجہ یمن، شام اور ایران کی طرف سعودی عرب کی خارجہ پالیسی کو قرار دیا جاتا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • انتخابات صاف اورشفاف ہوئے، میڈیا پیشہ ور مظاہرین کو بڑھاوا نہ دے،  ٹرمپ

    انتخابات صاف اورشفاف ہوئے، میڈیا پیشہ ور مظاہرین کو بڑھاوا نہ دے، ٹرمپ

    واشنگٹن : نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ملک میں جاری مظاہروں پر ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات صاف اورشفاف ہوئے، میڈیاپیشہ ور مظاہرین کو بڑھاوا نہ دے۔

    نومنتخب امریکی صدرڈونلڈٹرمپ نے موجودہ صورتحال پر ٹوئٹ میں کہا ہے کہ امریکا میں شفاف انتخابات کے بعد میڈیا کی جانب سے مظاہروں کو نمایاں کرنا ناانصافی ہے۔

    ٹرمپ نے مظاہرین کو پیشہ ور قرار دیا اور کہا کہ میڈیا نے انھیں اشتعال دلایا ہے۔

    خیال رہے کہ امریکا میں ڈونلڈ ٹرمپ کےصدر منتخب ہونے کے بعد سےاحتجاج اور مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے، مختلف شہروں میں مظاہرین ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ” میرا صدرنہیں ” کے نعرے لگا رہے ہیں۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف واشنگٹن، اوک لینڈ، شکاگو، لاس اینجلس، سان فرانسسکو، ڈینور بوسٹن ، برکلے سمیت دیگر شہروں میں مظاہرین سڑکوں پر ہیں‌‌۔


    مزید پڑھیں : ڈونلڈ ٹرمپ کیخلاف احتجاج کا سلسلہ جاری


    فلاڈیلفیا میں مظاہرین سٹی ہال کے قریب جمع ہوئے اور انھوں نے بینرز اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے، جن پر ‘ہمارا صدر نہیں’، ‘امریکہ کو سب کے لیے محفوظ بناؤ’ جیسے نعرے درج تھے۔

    نیویارک اور شگاگو میں بھی ہزاروں مظاہرین ٹرمپ ٹاور کے گرد جمع ہوئے اور ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف شدید نعرے بازی کی، اسی طرح ہی مین ہیٹن میں ٹرمپ ٹاور کے باہر ایک ہزار کے قریب افراد نے جمع ہوکر ٹرمپ کی بنائی گئی پالیسیوں کے خلاف احتجاج کیا۔


    مزید پڑھیں : ڈونلڈ ٹرمپ امریکہ کے نئے صدر منتخب ہوگئے


    یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ  ڈیموکریٹس کی امیدوارہیلری کلنٹن کوحیرت ناک شکست دے کر امریکا کے صدرمنتخب ہوئے ہیں۔

  • مسلمان ہمارے پڑوسی ہیں، ساتھ کام کرتے ہیں، باراک اوباما

    مسلمان ہمارے پڑوسی ہیں، ساتھ کام کرتے ہیں، باراک اوباما

    واشنگٹن: کیلیفورنیا کےدہشتگردی کے واقعہ پر ری پبلکن کےمتوقع صدارتی امیدوارڈونلڈ ٹرمپ نے مسلمانوں کےخلاف بیانات کا نیا سلسلہ شروع کردیا ہے جبکہ صدراوباما مسلمانوں کے دفاع میں ایک بار پھر صف اول میں آکھڑے ہوگئے ہیں۔

    کیلی فورنیا واقعے کے بعد امریکا بھر میں مسلمانوں کے خلاف نفرت پر مبنی جذبات اور بیانات کا نیا سلسلہ شروع ہو گیا ہے، ڈونلڈ ٹرمپ اور دیگر امریکی قانون سازوں کے مسلم مخالف بیانات ایک طرف لیکن صدر باراک اوباما نے ایک بار پھر مسلمانوں کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ مسلمان ان کے پڑوسی ہیں، ساتھ کام کرتے ہیں اور امریکی فوج میں شامل مسلمان بھی امریکا کی سلامتی کیلئے اپنی جان کا نذرانہ پیش کرنے کیلئے تیار ہیں۔

    صدر براک اوباما کا قوم سے خطاب میں کہنا تھا کہ داعش کے خلاف لڑائی اسلام کیخلاف جنگ نہیں، اگر مسلمانوں کو پیچھے دھکیلنے اور ان سے مزید نفرت کا اظہار کرنے کی کوشش کی گئی تو ہم ایک بار پھر ہار جائیں گے.

  • اوباما کا جیلوں میں معمولی جرائم میں ملوث قیدیوں کی سزائیں ختم کرنے کا اعلان

    اوباما کا جیلوں میں معمولی جرائم میں ملوث قیدیوں کی سزائیں ختم کرنے کا اعلان

    واشنگٹن : صدر براک اوباما کی جانب سے امریکی جیلوں میں منشیات کے معمولی جرائم میں ملوث قیدیوں کی سزائیں ختم کرنے کے اعلان کے بعد ہزاروں قیدیوں کی رہائی کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے.

    صدر اوباما کے اعلان کے بعد خصوصی اقدامات کے تحت امریکا بھر کی جیلوں میں منشیات کے معمولی جرائم میں ملوث چھ ہزار سے زائد قیدیوں کی رہائی کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔ ان قیدیوں میں بڑی تعداد امریکا میں غیر قانونی طریقے سے رہنے والے تارکین وطن کی ہیں. جنہیں ان کے آبائی ممالک میں ڈی پورٹ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    امریکی صدر براک اوباما کے خصوصی اقدامات کریمینل جسٹس ریفارم پر تنقید بھی ہورہی ہے اور تعریف بھی.

    ماہرین کے خیال میں یہ قیدی وقت سے پہلے رہا ہوکر دوبارہ غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہوکر امن و امان کا مسئلہ پیدا کر سکتے ہیں جبکہ ان سزا یافتہ قیدیوں کو مجرمانہ ریکارڈ کی وجہ سے نوکریاں حاصل کرنے میں بھی مشکلات پیش آسکتی ہیں تاہم ان ان سب خدشات کے باوجود رہائی پانے والے افراد بہت خوش ہیں۔

    اعداد و شمار کے مطابق ان قیدیوں میں سے 1764 قیدیوں کو مختلف ممالک میں ڈی پورٹ کیا جارہا ہے جبکہ 4348 کی ابتدائی طور پر سخت نگرانی کی جائے گی ، صدر اوباما کے اس فیصلے کا ایک بڑا مقصد امریکی جیلوں میں گنجائش سے زیادہ قیدی موجود ہونا تھا۔

  • امریکا عدم توازن میں اضافے کی وجہ نہ بنے، سرتاج عزیز

    امریکا عدم توازن میں اضافے کی وجہ نہ بنے، سرتاج عزیز

    اسلام آباد : سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ امریکا جنوبی ایشیا میں عدم توازن میں اضافے کی وجہ نہ بنے۔

    برطانوی خبررساں ادارے سے بات کرتے ہوئے وزیر اعظم کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیزنےامریکاپرواضح کردیاکہ وہ جنوب ایشیامیں طاقت کےعدم توازن میں اضافےکی وجہ نہ بنےاور روایتی اوراسٹریٹجک عدم توازن کو اتنا نہ بڑھائےکہ وہ خطےکی سالمیت کے لیےخطرہ بن جائے۔

     سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ ہماری بنیادی ترجیح قومی مفاد اور اپنی سکیورٹی ہے اور اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔

    سرتاج عزیز نے امید ظاہر کی کہ بھارت اور پاکستان کو ایک ساتھ ہی نیوکلیئر سپلائر گروپ کا رکن بنایا جائے گا، پاک بھارت تعلقات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ امریکہ ہی نہیں دنیا کے باقی ممالک چاہتے ہیں کہ دونوں ممالک مسائل بات چیت کے ذریعے حل کریں لیکن بنیادی چیز یہی ہے کہ خطے میں عدم توازن نہ بڑھے۔

    ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں حالات کی بہتری اور استحکام کے لیے جو بھی اقدامات کیے جائیں پاکستان ان کا خیرمقدم کرے گا۔

  • ایران پر بیلسٹک میزائل سے متعلق پابندیاں برقرار رہیں گی، صدر اوباما

    ایران پر بیلسٹک میزائل سے متعلق پابندیاں برقرار رہیں گی، صدر اوباما

    واشنگٹن: صدر اوباما کا کہنا ہے کہ ایران پر بیلسٹک میزائل سے متعلق پابندیاں برقرار رہیں گی، بین الاقوامی برادری کی مدد سے ایران پرمعاہدے کی پاسداری کیلئے دباؤ ڈالتے رہیں گے، براک اوباما نے واضح کیا کہ شام میں روس کیساتھ کارروائی کے حوالے سے کوئی اتفاق نہیں.

    واشنگٹن میں نیوز کانفرنس کے دوران براک اوباما کا کہنا تھا کہ ایران پر بیلسٹک میزائل سے متعلق پابندیاں برقراررہیں گی۔ ایران کو معاہدے کی خلاف ورزی سے روکنے کیلئے بین الاقوامی برادری کےذریعے دباؤ ڈالتے رہیں گے، ایران کو سمجھنا ہوگا کہ برے برتاؤ کی قیمت پورے خطے کو ادا کرنی ہوگی.

    امریکی صدر اوبامانے کہاکہ شام میں کارروائیوں سے متعلق روس کے ساتھ ذہنی ہم آہنگی نہیں تاہم بات چیت سے ہم آہنگی ممکن ہے، اوبامانے روس کی شام میں قیام امن کی کوششوں کو نتیجہ خیز قرار نہیں دیا.

    دوسری جانب جنوبی کوریا کےصدرکیساتھ ملاقات کے بعد وائٹ ہاؤس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امریکی صدر براک اوباما کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا کیساتھ مذاکرات سے متعلق کسی نتیجے پر نہیں پہنچے کیونکہ شمالی کوریا کی جانب سے جوہری ہتھیاروں سے دوری سے متعلق کوئی عندیہ نہیں دیا گیا.

    جنوبی کوریا کی صدر کا کہنا تھاکہ شمالی کوریا کو جوہری تکینیک سے دستبرداری میں سنجیدگی کا اظہار کرناہوگا، جنوبی کوریا اورامریکی صدر کی ملاقات اس لیے بھی اہمیت کی حامل ہے کہ شمالی کوریا ممکنہ طور پرلانگ رینج میزائل کا تجربہ کرنے والا ہے.