Tag: US presidential election

  • وکی لیکس کا امریکی انتخابات سے قبل 10 لاکھ دستاویزات جاری کرنے کا اعلان

    وکی لیکس کا امریکی انتخابات سے قبل 10 لاکھ دستاویزات جاری کرنے کا اعلان

    برلن: دنیا بھر میں تہلکہ مچانے والی وکی لیکس کے بانی جولین اسانج نے امریکی انتخابات سے قبل دس لاکھ خفیہ دستاویزات جاری کرنے کا اعلان کردیا۔

    وکی لیکس کےبانی نے تنظیم کے دسویں سالگرہ کےمکمل ہونےپربرلن میں منعقد ہونےوالی تقریب میں ویڈیوخطاب کرتے ہوئے اعلان کیاکہ وکی لیکس گزشتہ تین امریکی حکومتوں سے متعلق دستاویزات کومنظرعام پرلائےگی۔

    جولین اسانج کاکہناتھاکہ وکی لیکس اگلے دس ہفتوں تک دستاویزات جاری کرے گی۔جولین اسانج نے ا س تاثر کی تردید کی کہ خفیہ دستایزات کےجاری کرنےکامقصد صدارتی امیدوار ہلیری کلنٹن کی ساکھ کوخراب کرناہے۔

    جولین اسانج نے ویڈیو بیان میں کہا کہ دس سالوں میں وکی لیکس نےایک کروڑخفیہ دستاویزات جاری کیں۔ تنظیم کی دسویں سالگرہ جولین اسانج نے مستقبل میں جنگ،تیل،گوگل اورنگرانی سے متعلق دستاویزات جاری کرنے کابھی وعدہ کیا۔

    واضح رہے کہ جولین اسانج2012 سے برطانیہ میں ایکوا ڈور نامی ملک کے سفارت خانے میں پناہ گزین ہیں اور امریکہ کے انتہائی مطلوب افراد کی فہرست میں شامل ہیں۔

  • ٹرمپ شدت پسندوں کیخلاف ہے مسلمانوں کے نہیں، ساجد تارڑ

    ٹرمپ شدت پسندوں کیخلاف ہے مسلمانوں کے نہیں، ساجد تارڑ

    واشگٹن : ری پبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈٹرمپ کی انتخابی مہم میں پاکستانی نژاد امریکی شہری اور ری پبلکن رہنما ساجدتارڑ بھی پیش پیش ہیں۔

    ری پبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ متنازعہ بیانات کے باعث امریکی میڈیا میں زیرِ بحث ہیں، بالخصوص مسلمانوں سے متعلق بیانات پر ڈونلڈ ٹرمپ کو شدید تنقید کا سامنا ہے، ایسے حالات میں بھی ری پبلکن رہنما ساجد تارڑ مسلمز فار ٹرمپ کے نام سے مہم چلارہے ہیں۔

    ری پبلکن رہنما ساجد تارڑ کا کہنا ہے کہ ٹرمپ شدت پسندوں کیخلاف ہے مسلمانوں کے نہیں، کلیولینڈ میں ریپبلکن نیشنل کنونشن کے دوسرے روز تقاریر کے اختتام پر مسلمان امریکیوں کی طرف سے ساجد تارڑ نے خصوصی دعا بھی کرائی۔

    ساجد تارڑ کا کہنا تھا کہ وہ کنونشن کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ انتخابی مہم کیلئے دوروں میں شریک ہونگے اور ان کے بیانات سے متعلق پھیلائے گئے ابہام کو دور کرینگے۔

    مزید پڑھیں : ڈونلڈ ٹرمپ رپبلکن پارٹی کے باضابطہ صدارتی امیدوار نامزد

    یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو رپبلکن پارٹی نے نومبر میں ہونے والے صدارتی انتخابات کے لیے باضابطہ طور پر اپنا امیدوار نامزد کر دیا ہے جبکہ ٹرمپ نے مسلمانوں کے امریکہ میں داخلے پر مکمل پابندی کا مطالبہ بھی کیا تھا۔

  • امریکا میں آج کل صدارتی امیدواروں کی مہم زور و شور سے جاری

    امریکا میں آج کل صدارتی امیدواروں کی مہم زور و شور سے جاری

    واشنگٹن : امریکا میں آج کل صدارتی امیدواروں کی مہم زور و شور سے جاری ہیں، ایسے ہی ری پبلکن کے ایک امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کو مسلمانوں کے حوالے سے سوال پر وضاحت نہ کرنے پر شدید تنقید کا سامنا ہے۔

             ری پبلکنز کے متوقع صدارتی امیدوار ارب پتی تاجر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے متنازعہ بیانات کی وجہ سے آج کل امریکی میڈیا کی زینت بنے ہوئے ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ اپنی تقاریر میں ہسپانویوں ، ایشیائی اور امریکا میں بسنے والے دیگر تارکین وطن کو تنقید کا نشانہ بناتے آئے ہیں تاہم نیو ہیمشائر میں ایک ریلی میں ایک شخص نے ان سے سوال کیا کہ مسلمان امریکا کا ایک مسئلہ ہیں اور صدر اوباما بھی ایک مسلمان ہیں اور امریکی نہیں، اس سوال پر وضاحت پیش کرنے کی بجائے ٹرمپ نے اس سوال کو مذاق میں ٹال دیا۔

    اس واقعہ کے بعد سے ڈونلڈ ٹرمپ پر شدید تنقید کی جارہی ہے کہ انہوں نے یہ جاننے کے باوجود کہ صدر اوباما مسلمان نہیں وضاحت پیش کیوں نہیں کی۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے اس تنقید کا جواب دینے کیلئے سوشل میڈیا کا سہارا لیتے ہوئے ٹویٹ کی کہ کہ صدر اوباما کا دفاع کرنا ان کی ذمہ داری نہیں اور اگر ایسی صورتحال صدر اوباما کے ساتھ پیش آئے تو ممکن ہی کہ وہ ان کا دفاع کریں۔

    ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ کیا یہ میری اخلاقی ذمہ داری ہے کہ جب بھی کوئی صدر اوباما کے بارے میں بات کرے تو کیا یہ میری اخلاقی ذمہ داری ہے کہ میں ان کا دفاع کروں، میں ایسا نہیں سمجھتا۔

    ٹرمپ نے مزید کہا کہ وہ اگر اپنے مذکورہ حمایتی کو سوال کرنے سے روکتے تو ان پر اظہار رائے کی آزادی میں خلل ڈالنے کا الزام لگ جاتا، ٹرمپ کے ان بیانات پر ان پر شدید تنقید کی جارہی ہے یہاں تک کے وائٹ ہاؤس کے ترجمان جوش ارنسٹ نے کہا کہ ٹرمپ ایسے پہلے ری پبلکن نہیں جنہوں نے ووٹ حاصل کرنے کیلئے ایسے بیانات دیئے ہوں، ٹرمپ کے ان بیانات پر ہیلری کلنٹن سمیت دیگر سیاست دانوں نے بھی کڑی تنقید کی ہے۔

  • اوباما نے صدارتی انتخابات کیلئے جوبائیڈن کی حمایت کا اعلان کردیا

    اوباما نے صدارتی انتخابات کیلئے جوبائیڈن کی حمایت کا اعلان کردیا

    واشنگٹن : امریکی صدر بارک اوباما نے صدارتی انتخابات کیلئے ڈیموکریٹ کے امیدوار کے طور پر نائب صدر جوبائیڈن کی حمایت کا اعلان کردیا ہے۔

    آئندہ صدارتی انتخابات کے لیے امریکی صدربراک اوباما نے ڈیموکریٹ کے رکن جو بائیڈن کی حمایت کا اعلان کیا ہے، جو بائیڈن نےاب تک صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کا فیصلہ نہیں کیا، وہ اس حوالے سے آج اہم فیصلہ کریں گے۔

    ڈیموکریٹ کی سابق امریکی صدر بل کلنٹن کی اہلیہ اور سابق وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن بھی صدارتی انتخابات کے لیے امیدواروں کی دوڑ میں شامل ہیں اور صدارتی امیدوار بننے کیلئے مہم تیز کر رکھی ہے،  تاہم باراک اوباما کے اس اعلان سے ہلیری کلنٹن کو بڑا دھچکا پہنچا ہے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق نائب صدر بائیڈن کے انتخاب میں حصہ لینے کے فیصلے پر ڈیموکریٹس کی بڑی تعداد انکی حمایت کرے گی۔