Tag: us presidential elections 2024

  • ویڈیو: امریکا کا نیا صدر کون؟ دریائی گھوڑے نے پیشگوئی کر دی

    ویڈیو: امریکا کا نیا صدر کون؟ دریائی گھوڑے نے پیشگوئی کر دی

    امریکا میں صدارتی الیکشن آج ہو رہا ہے جس کے لیے دنیا بھر میں مبصرین اپنے رائے دے رہے ہیں لیکن دریائی گھوڑے کے بچے نے اگلے صدر کی پیشگوئی کر دی ہے۔

    امریکا میں 47 واں صدر بن کر وائٹ ہاؤس کا اگلے چار سال کے لیے مکین بننے کے لیے کاملا ہیرس اور ڈونلڈ ٹرمپ میں کانٹے کا مقابلہ جاری ہے اور دونوں جانب سے دعوے اور وعدے کیے گئے ہیں۔

    مبصرین بھی صدارتی امیدواروں ڈونلڈ ٹرمپ اور کاملا ہیرس میں کانٹے کے مقابلے کا امکان ظاہر کر رہے ہیں تاہم یہ ابہام موجود ہے کہ امریکا کے اگلے صدر کے انتخاب کی دوڑ میں کون آگے رہے گا۔ انتخابی جائزوں کے مطابق مقابلہ اتنا سخت ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ ہوں یا کملا ہیرس دونوں ہی بازی پلٹنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

    تاہم دنیا بھر کے سیاسی مبصرین پر تھائی لینڈ کے چڑیا گھر کا دریائی گھوڑے کا بچہ  ننھا ہپو بازی لے گیا ہے جس نے ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت کی پیشگوئی کر دی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق تھائی لینڈ کے شہر سی رچا کے کھاؤ کھیو اوپن چڑیا گھر  کی انتظامیہ کے امریکی الیکشن کے موقع پر دریائی گھوڑے کے سامنے دو تربوز رکھے۔ ان میں ایک پر کاملا ہیرس جب کہ دوسرے پر ڈونلڈ ٹرمپ کا نام درج تھا۔

    دریائی گھوڑا اپنے بچے مو ڈینگ کے ساتھ تالاب سے نکل کر تربوز رکھنے والی جگہ پر آیا لیکن مو ڈینگ نے کاملا والے تربوز کی طرف نگاہ بھی نہ ڈالی اور سیدھا ٹرمپ کے نام والے تربوز پر پہنچ کر اس کو کھانا شروع کر دیا۔

    تاہم اس موقع پر موڈینگ کی ماں نے کاملا ہیرس کے نام والے تربوز سے مکمل انصاف کیا اور اسے چٹ کر گئی۔

    رواں سال ہی پیدا ہونے والے تھائی لینڈ کے ننھے ہپو مو ڈینگ نے آنجہانی گلوکار مائیکل جیکس کی مشہور ’مون واک‘ کر کے سوشل میڈیا صارفین کی توجہ حاصل کر لی تھی، تاہم اب اس ننھے ہپو نے امریکی صدارتی انتخابات سے متعلق اہم پیش گوئی کی ہے۔

    چڑیا گھر کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ننھے ہپو مو ڈینگ کے ٹرمپ کے نام والے تربوز کھانے سے لگتا ہے کہ وہی امریکا کے اگلے صدر ہوں گے اور وائٹ ہاؤس میں دوبارہ براجمان ہوں گے۔

    https://urdu.arynews.tv/us-presidential-elections-2024-vote-in-space/

  • امریکی صدارتی انتخابات: زمین کے ساتھ آج خلا میں بھی ووٹ ڈالا جائے گا!

    امریکی صدارتی انتخابات: زمین کے ساتھ آج خلا میں بھی ووٹ ڈالا جائے گا!

    آج امریکا کے 47 ویں صدر کے انتخاب کے لیے پولنگ ہو رہی ہے جس کے صرف زمین پر ہی نہیں خلا میں بھی ووٹ ڈالا جائے گا۔

    امریکا کا 47 واں صدر کاملا ہیرس ہوں گی یا ڈونلڈ ٹرمپ اس کا فیصلہ تو الیکشن کا نتیجہ آنے کے بعد ہی سامنے آئے گا تاہم انتخابی میدان سج گیا ہے اور آج ملک بھر میں اگلے چار سالہ مدت کے لیے ووٹنگ ہو رہی ہے۔

    تاہم امریکی صدر کے انتخاب کے لیے صرف زمین پر ہی نہیں بلکہ خلا میں بھی ووٹ ڈالا جائے گا اور خلا باز خلائی اسٹیشن میں اپنا ووٹ کاسٹ کریں گے۔

    اس وقت بین الاقوامی خلائی اسٹیشن میں چار امریکی خلا باز موجود ہیں جو اپنا جمہوری حق رائے دہی خلائی اسٹیشن میں ہی استعمال کریں گے۔ ان خلا بازوں میں بَچ وِلمور اور سنیتا وِلیمز بھی شامل ہیں جو جون میں 8 روزہ مشن پر خلائی اسٹیشن گئے تھے لیکن اپنے بوئنگ اسٹار لائنر اسپیس کرافٹ میں خرابی کے باعث اب تک وہیں پھنسے ہوئے ہیں۔

    خلا میں ووٹ کاسٹ کرنے کا طریقہ عام الیکٹرانک ووٹنگ کی نسبت کافی پیچیدہ ہے تاہم اس سے قبل بھی خلا باز خلائی اسٹیشن سے صدارتی الیکشن کے لیے ووٹ کاسٹ کرتے رہے ہیں۔

    خلائی اسٹیشن اور ناسا کے درمیان رابطہ نیئر اسپیس نیٹ ورک کے ذریعے ہوتا ہے اور خلابازوں کے الیکٹرانک بیلٹ بھی یہیں سے ہوکر گزرتے ہیں۔

    خلا باز بین الاقوامی خلائی اسٹیشن میں اپنے الیکٹرانک بیلٹ کو پُر کرتے ہیں جسے ناسا کی جانب سے انکرپٹ کرکے خلائی اسٹیشن کے کمپیوٹر میں فیڈ کردیا جاتا ہے۔

    یہ کمپیوٹر بیلٹ کو ناسا کے ٹریکنگ اینڈ ڈیٹا ریلے سیٹلائیٹ سسٹم (ٹی ڈی آر ایس ایس) کے ذریعے نیو میکسیکو میں ناسا کی وائٹ سینڈز ٹیسٹ فیسلیٹی کو بھیجا جائے گا اور نیو میکسیکو سے یہ بیلٹ ہیوسٹن میں ناسا کے مشن کنٹرول کو بھیجا جائے گا۔

    مشن کنٹرول اس بیلٹ کو الیکٹرانک ذریعے سے ہی خلا باز کے کاؤنٹی کلرک کے دفتر کو بھیج دے گا۔ خلا باز اور ان کے کاؤنٹی کلرک کے دفتر کے علاوہ بیلٹ کو کوئی اور نہیں دیکھ سکتا۔

    واضح رہے کہ امریکا میں سال 1997 سے خلا بازوں کے لیے خلا سے اپنا ووٹ کاسٹ کرنے کا طریقہ کار موجود ہے اور سال 2004 سے اب تمام امریکی صدارتی انتخابات میں بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر موجود امریکی خلا بازوں اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔

    سال 2012 میں ہونے والے انتخابات میں ایسا نہیں ہوسکا تھا کیونکہ اس وقت خلائی اسٹیشن پر جانے والے خلاباز قبل از وقت ووٹ کی سہولت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنی روانگی سے پہلے ہی ووٹ کاسٹ کرچکے تھے۔

     

    https://urdu.arynews.tv/us-presidential-elections-2024-today/

  • انتظار کی گھڑیاں ختم، کاملا یا ٹرمپ؟ امریکی صدارتی الیکشن آج ہو رہا ہے

    انتظار کی گھڑیاں ختم، کاملا یا ٹرمپ؟ امریکی صدارتی الیکشن آج ہو رہا ہے

    امریکی صدارتی الیکشن میں فیصلے کی گھڑی آ گئی اور چار سالہ مدت کے ملک کے نئے صدر کے انتخاب کے لیے آج پولنگ ہوگی۔

    ریاست ہائے متحدہ امریکا کے 47 ویں صدر کے لیے الیکشن کا میدان سج گیا ہے اور آج پولنگ ہوگی۔ دنیا کے واحد سپر پاور ملک کا درجہ حاصل ہونے کے باعث دنیا بھر کی نظریں امریکا کے صدارتی الیکشن پر لگی ہوئی ہیں۔

    ڈیموکریٹ کی جانب سے موجودہ نائب صدر کاملا ہیرس اور ری پبلیکن کی جانب سے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ امیدوار ہیں۔ دونوں امیدواروں نے جم کر انتخابی مہم چلائی، ایک دوسرے پر الزامات کی بارش کی اور اپنی قیادت میں امریکا کو بام عروج پر پہنچانے کے دعوے کیے۔

    کاملا اور ٹرمپ دونوں میں کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔ تاہم امریکی ووٹرز نے کس امیدوار کے وعدوں پر یقین کیا اور کس پر اعتماد کیا یہ کل نتیجہ آنے کے بعد پتہ چل جائے گا۔

    امریکا میں صدارتی انتخابات کے لیے پولنگ کا سب سے پہلے آغاز پاکستانی وقت کے مطابق آج سہ پہر تین بجے ریاست ورمونٹ میں ہوگا۔ 6 مختلف ٹائم زون کے باعث پولنگ کا آغاز اور اختتام الگ الگ وقتوں پر ہوگا۔

    امریکا میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 24 کروڑ سے زیادہ ہے۔ تاہم یونیورسٹی آف فلوریڈا کی الیکشن لیب کے مطابق 8 کروڑ سے زیادہ افراد پہلے ہی ووٹ کاسٹ کر چکے ہیں۔

    دوسری جانب انتخابات کے لیے پولنگ کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ بیلٹ باکسز، پیپرز اور الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں پولنگ سینٹرز پر پہنچا دی گئی ہیں۔

    دوسری جانب امریکی الیکشن کے لیے سیکیورٹی کے بھی سخت انتظامات کیے گئے ہیں اور ملک بھر میں ایک لاکھ پولنگ اسٹیشنز پر ہائی الرٹ کے ساتھ پولنگ عملے کے لیے خصوصی مسلح ٹیمیں تعینات کی گئی ہیں۔

    الیکشن عملے پر تشدد کے خدشات کے پیش نظر غیر معمولی سیکیورتی اقدامات کرتے ہوئے ان کی سیکیورٹی کے لیے ایک ہزار پینک بٹنس بھی منگوائے گئے ہیں۔

    ریاست اوریگان، واشنگٹن اور نیواڈا میں نیشنل گارڈ فعال ہیں، جبکہ خطرات پر نظر رکھنے کے لیے ایف بی آئی نے کمانڈ پوسٹ قائم کر دی ہے۔

    اس سے قبل گزشتہ الیکشن کے بعد 6 جنوری کو کیپٹل ہل پر حملے کے واقعے کے تناظر میں دوبارہ اس ممکنہ صورتحال سے نبرد آزما ہونے کے لیے وائٹ ہاوس کے باہر پہلے ہی باڑیں لگا دی گئی ہیں جب کہ فلوریڈا میں ٹرمپ کے گھر کے باہر بھی اضافی نفری تعینات کر دی گئی ہے۔

    مبصرین صدارتی امیدواروں ڈونلڈ ٹرمپ اور کاملا ہیرس میں کانٹے کے مقابلے کا امکان ظاہر کر رہے ہیں تاہم یہ ابہام موجود ہے کہ امریکا کے اگلے صدر کے انتخاب کی دوڑ میں کون آگے رہے گا۔ انتخابی جائزوں کے مطابق مقابلہ اتنا سخت ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ ہوں یا کملا ہیرس دونوں ہی بازی پلٹنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

    واضح رہے کہ امریکی الیکشن قوانین کے مطابق عام ووٹنگ کے بعد الیکٹورل کالج کے 538 ارکان جیتنے والے کا تعین کرتے ہیں اور 270 الیکٹورل ووٹ حاصل کرنے والا ہی امریکا کا نیا صدر منتخب ہوگا۔

  • امریکی صدارتی الیکشن میں 2 روز باقی، کاملا اور ٹرمپ کی انتخابی مہم عروج پر

    امریکی صدارتی الیکشن میں 2 روز باقی، کاملا اور ٹرمپ کی انتخابی مہم عروج پر

    امریکا میں صدارتی الیکشن میں دو روز باقی رہ گئے ہیں جس کے لیے انتخابی مہم عروج پر جب کہ ٹرمپ اور کاملا ہیرس کے دعوے اور الزامات کا سلسلہ جاری ہے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق ڈیموکریٹ صدارتی امیدوار کاملا ہیرس آج اٹلانٹا، جارجیا اور نارتھ کیرولائنا کا دورہ کیا۔ ریلی سے خطاب میں کاملا ہیرس نے کہا کہ اپنے ملک کے لیے لڑنے کو تیار ہیں۔

    کاملا ہیرس نے مزید کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے دور اقتدار میں ہر خاندان پر سیلز ٹیکس لگایا۔ آپ کا ووٹ ہی آپ کی طاقت اور آواز ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم لڑیں گے اور جیت کر دکھائیں گے جب کہ مخالفین سے انتقام کے بجائے انہیں مذاکرات کی میز پر لائیں گے۔

    دوسری جا نب ری پبلیکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے نارتھ کیرولائنا اور ورجینیا میں اپنے حمایتیوں سے خطاب میں دونوں ریاستوں میں جیت کا پیشگی دعویٰ کر دیا۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ بائیڈن اور کاملا کی معاشی پالیسیاں ناکام رہی ہیں۔ اقتدار میں آکر مجرموں کا امریکا میں داخلہ بند کر دیں گے۔

    https://urdu.arynews.tv/us-presidential-election-2024-donkey-and-elephant-symbol-history/