Tag: US sanctions

  • امریکا نے کس اسرائیلی فوجی یونٹ پر پابندی لگانے کا عندیہ دیا ہے؟

    امریکا نے کس اسرائیلی فوجی یونٹ پر پابندی لگانے کا عندیہ دیا ہے؟

    واشنگٹن: امریکی انتظامیہ کی جانب سے اسرائیلی فوج پر ممکنہ پابندیوں کے خدشے کے پیش نظر اسرائیل بوکھلاہٹ کا شکار ہو گیا ہے۔

    بی بی سی کے مطابق امریکا مقبوضہ مغربی کنارے میں انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں پر اسرائیل کی نیتزہ یہودا بٹالین کو نشانہ بنائے گا۔

    گزشتہ ہفتے امریکی سیکریٹری خارجہ انٹونی بلنکن سے جب پوچھا گیا کہ مقبوضہ مغربی کنارے میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر اسرائیلی ڈیفنس فورسز کی یونٹوں کے لیے امریکی فوجی امداد میں کٹوتی کی جا سکتی ہے؟ تو انھوں نے جواب تھا کہ آئندہ دنوں میں ایسی کسی کٹوتی کی امید کی جا سکتی ہے۔

    اسرائیل کے ملٹری انٹیلیجنس چیف 7 اکتوبر کے حملے کی ناکامی پر مستعفی

    اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے واشنگٹن کو خبردار کیا ہے کہ وہ ملک کی فوج پر عائد کسی بھی قسم کی پابندیوں کو مسترد کر دیں گے، اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ وہ اسرائیلی فوج کی ایک یونٹ پر پابندیاں لگا سکتا ہے تو میں اپنی پوری طاقت سے اس کا مقابلہ کروں گا۔

    میڈیا رپوٹس کے مطابق مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کی جانب سے انسانی حقوق کی پامالی پر امریکی انتظامیہ نے نیتزہ یہودا بٹالین پر پابندی پر کا امکان ظاہر کیا ہے، واضح رہے کہ اسرائیل کے اہم اتحادی واشنگٹن نے اس سے قبل کبھی بھی آئی ڈی ایف یونٹ کی امداد معطل نہیں کی ہے۔

    ادھر اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ نیتزہ یہودا بٹالین بین الاقوامی قوانین کے مطابق کام کر رہی ہے، اسرائیل کے وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے امریکا سے مطالبہ کیا کہ وہ نیتزہ یہودا پر پابندی کا اپنا ارادہ واپس لے۔

  • ایرانی تیل کی فروخت : امریکا کی ترک کمپنیوں پر بھی پابندیاں

    ایرانی تیل کی فروخت : امریکا کی ترک کمپنیوں پر بھی پابندیاں

    امریکا نے ترکیہ کی معروف کاروباری شخصیت ستکی ایان پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے، امریکا کا کہنا ہے کہ ایان ایرانی تیل کی فروخت چین، امارات اور یورپی ممالک میں کررہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکہ کی طرف سے اس سلسلے میں جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ایان اور اس کی کاروباری کمپنیاں ایرانی سہولت کار کے طور پر کام کر رہی ہیں۔

    ترکیہ کی کاروباری شخصیت پر تیل کی فروخت کے ذریعے ایان پاسداران انقلاب کے لیے ‘منی لانڈرنگ’ کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔

    شام میں کرد باغیوں پر ترکیہ کی حالیہ بمباری سے امریکہ اور ترکیہ کے درمیان تعلقات میں کشیدگی پدا ہونے کے بعد اس امریکی فیصلے کا اعلان ہونا اہم بتایا جارہا ہے۔

    امریکی وزارت خزانہ نے جمعرات کے روز جاری کیے گئے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ان کی کمپنیوں نے بین الاقوامی سطح پر تیل کی فروخت کے معاہدے کیے ہیں اور یہ معاہدے ایران کی خاطر کیے گئے ہیں۔

    بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اسی طرح ایرانی تیل برداری کے لیے جہازوں کا انتظام و انصرام کرنا اور بعد ازاں ایران کو ‘منی لانڈرنگ’ میں مدد دینے کی کارروائی کا حصہ بننا یہ سب ایرانی القدس فورس کے حوالے سے ایرانی پاسداران کو رقم فراہمی کے لیے کیا جاتا رہا۔

    یہ بھی کہا گیا ہے کہ ایان کے بیٹے بہاالدین ایان اور اس کے ساتھی قاسم ازتاس کے علاوہ بعض دیگر افراد بھی اس کام میں ملوث رہے ہیں۔ اس لیے انہیں بھی امریکی پابندیوں کی زد میں لایا جائے گا۔ نیز دو درجن کے قریب کاروباری کمپنیاں بشمول ‘اے ایس بی گروپ آف کمپنیز’ پر بھ پابندیاں عاید کی جائیں گی۔

    وزارت خزانہ کے اقدام کے بعد ان کارباری شخصیات اور کمپنیوں کے امریکہ میں اثاثہ جات کو منجمد کر سکے گی ، نیز ان کے ساتھ معاملات اور کاروبار کرنے پر بھی قدغن لگ جائے گی۔ ان کی رقومات کی منتقلی بھی رک جائے گی۔

    واضح رہے حالیہ ہفتوں کے دوران ترکیہ کی جانب سے کردوں پر حملوں کے بعد امریکہ نے ترکیہ کے درمان شام کے بارے میں پالیسی پر عدم اتفاق نظر آیا تھا۔ اسی دوران ترکیہ نے روسی ساختہ دفاعی نظام بھی خریدا ہے۔

    اس کے بعد ہی امریکہ نے ترکیہ کو خبر دار کیا تھا کہ شام میں کسی فوجی مداخلت سے باز رہے جبکہ ترکیہ نے کہا کہ وہ کردوں پر زمینی حملوں کی تیاری کر رہا ہے اوران حملوں میں ٹینک استعمال کرے گا۔

    امریکہ ان پابندیوں کے ذریعے ایران پر بھی دباؤ میں مزید اضافہ کرنا چاہتا ہے جو کہ ایران سے جوہری ایشوز اور ایران مظاہرین پر تشدد کے حوالے سے امریکہ کی پالیسی کا حصہ ہے۔

  • بھارت کو تیل کی فراہمی کے لیے تیار ہیں، ایرانی سفیر

    بھارت کو تیل کی فراہمی کے لیے تیار ہیں، ایرانی سفیر

    نئی دہلی : بھارت میں تعینات ایرانی سفیر ایراج الٰہی نے کہا ہے کہ ہم بھارت کو تیل کی فراہمی کے لیے تیار ہیں تاہم اس کیلیے امریکہ کی غیر قانونی پابندیوں سے بچنے کی ضروت ہے۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بھارتی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایرانی سفیر ایراج الٰہی نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ بھارت کے ساتھ اپنے اقتصادی تعلقات کو فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔

    بھارتی میڈیا کو دیئے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ ایران نے بھارت کو تیل کی سپلائی دوبارہ شروع کرنے اور اقتصادی تعلقات بڑھانے کے لیے اپنی کوششوں سے آگاہ کیا ہے۔

    اقوام متحدہ کی جانب سے ایران کے خلاف عائد پابندیوں کے سوال پر ایرج الٰہی نے کہا کہ یہ ہمارے لیے بڑی رکاوٹ ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دونوں ممالک غیر قانونی امریکی پابندیوں کو پس پشت ڈال کر اس مسئلے کو اپنے قومی مفادات کے مطابق حل کرنے کیلئے راستہ اختیار کریں۔

    ایرانی سفیر نے کہا کہ ایران کی آزادی ہندوستان کے لیے بہترین ضمانت ہے، انہوں نے یہ بات زور دے کر کہی کہ ہم بھارت کو تیل بیچنا چاہتے ہیں اور بھارت سے بھی اپنی ضرورت کی مصنوعات خریدنا چاہتے ہیں۔

    واضح رہے کہ ایران مئی 2019 تک ہندوستان کو سب سے زیادہ توانائی فراہم کرنے والے ممالک میں سے ایک تھا، جب بھارت نے امریکہ کی طرف سے ثانوی پابندیوں کی دھمکی کے بعد خام تیل کی خریداری روک دی تھی۔

    اس قبل بھارت میں ایرانی سفارتخانے کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا تھا کہ ایران بھارت کو تیل کی فراہمی یقینی بنانے کے لئے اپنی بہترین کوششیں بروئے کار لاتے ہوئے ایسے لچکدار اقدامات کرے گا جس سے دونوں ممالک کے درمیان باہمی تجارت کو فروغ حاصل ہو۔

  • امریکی پابندیاں کیوں لگیں؟ ایرانی صدر نے حقیقت بتادی

    امریکی پابندیاں کیوں لگیں؟ ایرانی صدر نے حقیقت بتادی

    تہران :اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی نے کہا ہے کہ ایران کے خلاف پابندیاں ظالمانہ اور یورپ و امریکہ کے گٹھ جوڑ کا نتیجہ ہیں۔

    یہ بات انہوں نے گزشتہ شب قومی ٹیلیویژن پر عوام سے براہ راست خطاب کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہا کہ ہم پابندیوں کے خاتمے کے ساتھ ساتھ پابندیوں کے اثرات کو ختم کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ یہ پابندیاں ظالمانہ اور بورڈ آف گورنرز میں ایران مخالف قرارداد پیش کرنے والے یورپ اور امریکہ کے وعدوں کے برخلاف ہیں۔

    ایران کے صدر نے کہا کہ امریکہ اور یورپ کی جانب سے ایران مخالف قرارداد پیش کرنے کا عمل اچھا نہیں تھا اور بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی نے اپنی 15 رپورٹوں میں اسلامی جمہوریہ ایران کے پر امن ایٹمی پروگرام کی تصدیق کی ہے۔

    سید ابراہیم رئیس نے ایرانی وزیر خارجہ اور جوزپ بورل کے درمیان ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم وقار اور عزت پر مبنی مذاکرات کے عمل کو جاری رکھیں گے۔

    صدر ایران نے ہمسائیگی کی پالیسی کو اپنی حکومت کی پہلی ترجیح قرار دیتے ہوئے کہا کہ پڑوسی ممالک کے ساتھ تجارت میں 450 فیصد کا اضافہ ہوا ہے اور 18 پڑوسی ممالک کو تکنیکی اور انجینئرنگ کی خدمات دے رہے ہیں اور علاقائی ممالک میں ایران کی تکنیکی اور انجینئرنگ برآمدات 2.5 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہے جبکہ علاقائی تجارت اور ٹرانزٹ میں ایران کا حصہ بہت زیادہ ہے اور یہ ابھی ہمارے سفر کی ابتدا ہے۔

    ایران کے صدر نے شنگھائی، بریکس اور ای سی او کے رکن ممالک کے ساتھ ایران کے تعلقات کی اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ رواں سال کے پہلے تین مہینوں میں تجارت میں 20 فیصدی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور ہم نے انجینئرنگ اور تکنیکی خدمات کی برآمدات کے شعبے میں نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں۔

    سید ابراہیم رئیسی نے کہا کہ خطے میں تجارتی ترقی کے لیے بہت بڑی صلاحیتیں موجود ہیں۔

  • اسمارٹ فون بنانے والی کمپنی "ہواوے” نے دنیا کو حیران کردیا

    اسمارٹ فون بنانے والی کمپنی "ہواوے” نے دنیا کو حیران کردیا

    اسمارٹ فون بنانے والی معروف چینی کمپنی ہواوے نے منافع کی دوڑ میں دیگر کمپنیوں کو پیچھے چھوڑ دیا، امریکی پابندیوں کے باعث آمدنی میں کمی کے باوجود منافع میں اضافہ ہوا۔

    اس حوالے سے غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ہواوے کی سالانہ آمدنی2021 میں2020 کے مقابلے میں کم رہی مگر منافع میں 75 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا۔

    امریکی پابندیوں کی وجہ سے یہ پہلی بار ہے جب چینی کمپنی کی سالانہ آمدنی میں کمی آئی مگر بجٹ اسمارٹ فون برانڈ کی فروخت اور سرور بزنس کی بدولت منافع میں حیران کن اضافہ دیکھنے میں آیا۔

    ہواوے کی سی ایف او مینگ وانزو نے کمپنی کی سالانہ رپورٹ کے حوالے سے نیوز کانفرنس کے دوران کہ کہ 2021 میں آمدنی میں کمی کے باوجود ہماری منافع کے حصول کی صلاحیت اور کیش فلو میں اضافہ ہوا، ہم اب غیریقینی صورتحال پر قابو پانے کے لیے زیادہ اہل ہیں۔

    خیال رہے کہ مینگ وانزو لگ بھگ 3 سال تک کینیڈا میں فراڈ الزامات پر امریکا بے دخلی کے خلاف قانونی جنگ لڑ کر گزشتہ سال اکتوبر میں چین واپس آئی تھیں۔

    کمپنی کی آمدنی میں 2021 میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 28.5 فیصد کمی آئی اور وہ 636.6 ارب یوآن رہی۔

    اس کے مقابلے میں منافع 75.9 فیصد اضافے سے 113.7 ارب یوآن رہا، جس کی ایک بڑی وجہ آنر برانڈ اور سرور بزنس کی فروخت بھی ہے، مگر اس کی تفصیلات ظاہر نہیں کی گئیں۔ کمپنی کے تینوں اہم شعبوں کی آمدنی میں کمی آئی۔

    ایک وقت میں کنزیومر الیکٹرونکس کمپنی کا اہم ترین شعبہ تھا جس کی آمدنی میں 2021 میں لگ بھگ 50 فیصد کمی آئی۔

    کیرئیر بزنس جس میں ٹیلی کام اور کمیونیکشن آلات کا شعبہ بھی شامل ہے، کی آمدنی میں 6.97 فیصد جبکہ انٹرپرائز بزنس (بشمول سرورز اور کلاؤڈ سروس) میں 2 فیصد کمی آئی۔

    خیال رہے کہ ہواوے کا بزنس کمپنی کے خلاف امریکی اقدامات سے بری طرح متاثر ہوا۔ مئی 2019 میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہواوے کو بلیک لسٹ کرتے ہوئے امریکی ٹیکنالوجی تک رسائی کو ناممکن بنادیا تھا۔

    امریکا نے ہواوے کو اہم پرزہ جات جیسے مائیکرو چپس کو خریدنے سے روک دیا گیا ہے اور اس کے نتیجے میں چینی کمپنی گوگل سروسز تک رسائی سے بھی محروم ہوئی جس کے باعث اس نے اپنا آپریٹںگ سسٹم تیارکیا۔

    امریکی پابندیوں کے نتیجے میں اسمارٹ فونز بزنس متاثر ہونے کے بعد ہواوے کی جانب سے نئے شعبوں بشمول انٹرپرائز کمپیوٹنگ، ویئرایبلز اور ہیلتھ ٹیکنالوجی، اسمارٹ گاڑیوں کی ٹیکنالوجی اور سافٹ ویئر میں قدم جمانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

    ہواوے دنیا کی سب سے بڑی ٹیلی کام نیٹ ورک گیئر سپلائی کرنے والی کمپنی ہے اور کچھ عرصے قبل دنیا کی دوسری بڑی اسمارٹ فون کمپنی تھی بلکہ ایک موقع پر تو وہ نمبرون کمپنی بھی بن گئی تھی۔

    مگر امریکی پابندیوں کے نتیجے میں اب وہ ٹاپ 10 اسمارٹ فونز کمپنیوں سے بھی نیچے جاچکی ہے۔ اکتوبر میں ہواوے نے بتایا کہ اس کے فونز کی فروخت میں جنوری سے ستمبر2021 کے دوران 32 فیصد کمی آئی۔

  • ہم امریکہ کی پابندیوں سے ڈرنے والے نہیں ، روسی سفیر

    ہم امریکہ کی پابندیوں سے ڈرنے والے نہیں ، روسی سفیر

    ماسکو : امریکہ میں تعینات روسی سفیر اناتولی انتونوف نے کہا ہے کہ امریکہ کی جانب سے عائد کی گئی پابندیاں ہمیں خوفزدہ نہیں کرسکتیں،

    روس کے سفیر اناتولی انتونوف کا میڈیا کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے کہنا تھا کہ امریکی کانگریس کی جانب سے روس کے خلاف نئی پابندیوں کا مطالبہ بشمول ملک کی قیادت پر پابندیاں ماسکو کو خوفزدہ نہیں کریں گی۔

    روسی سفارت خانے کے فیس بک پیج پر شائع ہونے والے ایک بیان کے مطابق انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ کیپیٹل ہل پر روس مخالف پابندیوں کے ساتھ ساتھ روسی فیڈریشن کی اعلیٰ قیادت کے خلاف ذاتی پابندیاں متعارف کروانے کے مطالبات اشتعال انگیز اور ناامید ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ہم کسی بھی صورت امریکہ کی اپاہج پابندیوں سے خوفزدہ نہیں ہوں گے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ دنوں یوکرائنی تنازعے پر جینوا میں ہونے والے روس امریکا کے اعلیٰ سطح مذاکرات ایک بار پھر بے نتیجہ ختم ہوگئے تھے۔

    مزید پڑھیں : روس امریکا مذاکرات ایک بار پھر بے نتیجہ ختم

    روس کے نائب وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف نے سلامتی کی ضمانتوں پر روس امریکہ کی مشاورت کے بعد کہا کہ روس اور امریکہ نیٹو کی مشرق کی جانب مزید توسیع کو روکنے کے معاملات پر کسی پیش رفت تک پہنچنے میں ناکام رہے ہیں۔

  • ایران کا ٹرمپ کی جانب سے لگائی گئی پابندیاں ہٹانے کا مطالبہ

    ایران کا ٹرمپ کی جانب سے لگائی گئی پابندیاں ہٹانے کا مطالبہ

    تہران: ایران نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران پر لگائی گئی پابندیاں ہٹانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پابندیاں ہٹائی جائیں گی تو ایران بھی انتقامی اقدامات روک دے گا۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ امریکا سابق صدر ٹرمپ کی لگائی گئی پابندیاں ہٹائے۔

    جواد ظریف کا کہنا تھا کہ پابندیاں ہٹائی جائیں گی تو ایران بھی انتقامی اقدامات روک دے گا۔

    دوسری جانب امریکا نے ایران کے ساتھ دوبارہ جوہری معاہدے کی واپسی کا عندیہ دیا ہے، امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکا ایران سے بات کرنے کے لیے تیار ہے، بات چیت کریں گے اگر ایران معاہدے کی خلاف ورزی بند کر دے۔

    یاد رہے کہ ایران کے صدر حسن روحانی نے امریکی صدر جو بائیڈن پر زور دیا تھا کہ وہ سنہ 2015 کے جوہری معاہدے پر واپس آجائیں اور اسلامی جمہوریہ ایران پر عائد معاشی پابندیاں ختم کریں۔

    بعد ازاں امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے کہا تھا کہ جوبائیڈن ایران کے ساتھ ختم کیے گئے جوہرے معاہدے کی بحالی کے خواہاں ہیں لیکن وہ ایران کی طرف سے اس دباؤ کو مسترد کرتے ہیں کہ امریکا اس معاملے میں پہل کرے۔

  • امریکی پابندی سے ہواوے کمپنی کی آمدنی 10 ارب ڈالر کم ہو جائے گی

    امریکی پابندی سے ہواوے کمپنی کی آمدنی 10 ارب ڈالر کم ہو جائے گی

    بیجنگ:برطانوی اخبار کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پابندی کے سبب ہواوے کمپنی امریکی کمپنیوں سے اہم اجزاءنہیں خرید سکے گی۔

    تفصیلات کے مطابق ٹکنالوجی کی دنیا کی مشہور چینی کمپنی ہواوے نے کہاہے کہ امریکی پابندی کے سبب رواں سال کمپنی کی کاروباری آمدنی میں کم از کم 10 ارب ڈالر کی کمی متوقع ہے، اس پابندی کے سبب ہواوے کمپنی امریکی کمپنیوں سے اہم اجزاءنہیں خرید سکے گی۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکا نے پیر کے روز مزید 90 دن کی مہلت کا اعلان کیا تھا، اس مہلت کے وران امریکی ٹکنالوجی کمپنیاں چینی کمپنی ہواوے کو ایسی مصنوعات کی فروخت جاری رکھ سکتی ہیں جو امریکی قومی سلامتی کے لیے خطرہ نہیں۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ہواوے کمپنی نے ایک بیان میں کہا کہ اس کے لیے مذکورہ مہلت کی کوئی حیثیت نہیں ہے اور کمپنی اور اس کے ملازمین امریکی پابندی کے تحت مستقبل میں کام کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔

    ہواوے کمپنی کے نائب چیئرمین ایرک ڑو نے کمپنی کی نئی چپ سیٹ کو متعارف کرانے کے ایونٹ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نہیں سمجھتے کہ ہواوے کمپنی کو درپیش اس صورت حال کی شدت میں جلد کوئی کمی واقع ہو گی۔

    اس سے پہلے کمپنی نے رواں ماہ اپنے موبائل فون، لیپ ٹاپ اور اسمارٹ ڈیوائس کے لیے اپنے خصوصی آپریٹنگ سسٹم کا انکشاف کیا تھا، اس بارے میں کمپنی کا کہنا تھا کہ یہ پیش رفت ہواوے کو گوگل کے اینڈروئڈ سسٹم کا متبادل فراہم کر سکتی ہے۔

    کمپنی کا کہناتھا کہ وہ ایسینڈ 910 کو براہ راست مارکیٹ میں پیش نہیں کرے گی۔،کمپنی کے نائب چیئرمین ایرک ڑو کے مطابق یہ چپ سیٹ دنیا میں کسی بھی دوسرے پروسیسنگ یونٹ سے زیادہ بڑے ڈیٹا کے حساب کتاب کی صلاحیت رکھتی ہے۔

  • امریکی پابندیوں سے ایران اور یورپ کی دوطرفہ تجارت متاثر

    امریکی پابندیوں سے ایران اور یورپ کی دوطرفہ تجارت متاثر

    برسلز: یورپی ہائی کمیشن نے بتایا ہے کہ امریکا کی طرف سے ایران پرعاید کردہ معاشی پابندیوں کے نتیجے میں ایران اور یورپی یونین کے ممالک کے درمیان بھی باہمی تجارت بری طرح متاثر ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق رواں سال 2019ءکے پہلے چھ ماہ میں ایران اور 28 یوری ملکوں کے درمیان دوطرفہ تجارت کا حجم 2018ءکی نسبت ایک تہائی رہ گیا ،جنوری 2019ءسے اب تک ایران اور یورپ کے درمیان 25 ارب 58 کروڑ ڈالرکی تجارت ہوئی جو کہ گذشتہ کی پہلی شش ماہی کی نسبت 25 فی صد ہے۔

    یورپی ہائی کمیشن کی آفیشل ویب سائیٹ پر جاری ایک رپورٹ میں رپورٹ میں کہا گیا کہ یورپی یونین اور ایران کی باہمی تجارت میں 53 فی صد کمی آئی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق موجودہ عرصے کے دوران ایران میں کی یورپ میں درآمدات میں 93 فی صد کمی آئی اور چھ ماہ میں صرف 41 لاکھ 60 ہزار یورو کی درآمدات ہوئیں۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گذشتہ برس کی نسبت درآمدات میں 14 اعشاریہ چھ گنا کمی ریکارڈ کی گئی ہے، سب سے زیادہ کمی ایرانی تیل کی درآمدات میں ہوئی ہے۔ یورپی ممالک نے گذشتہ برس نومبرمیں امریکی پابندیوں پرعمل درآمد کرتے ہوئے ایران سے تیل کی خریداری روک دی تھی۔

    ایران میں جرمنی کی مصنوعات سب سے زیادہ استعمال کی جاتی ہیں مگر رواں سال کے چھ ماہ میں جرمنی سے 677 ملین یورو کی مصنوعات ایران نے منگوائیں۔ گذشتہ برس کی نسبت یہ تعداد نصف سے کم ہے۔

  • روس پر امریکی پابندیاں، روبل کی قیمت میں ریکارڈ کمی

    روس پر امریکی پابندیاں، روبل کی قیمت میں ریکارڈ کمی

    ماسکو : امریکا کی جانب سے روس پر پابندیاں عائد کیے جانے کے بعد روسی اسٹاک مارکیٹ میں روسی کرنسی روبل کی قیمت 3.4 فیصد کمی کے بعد تاریخ کی کم ترین سطح پر آگئی۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں روسی جاسوس سرگئی اسکریپال اور اس کی بیٹی یویلیا اسکریپال پر کیمیکل یا بائیولوجیکل ہتھیار کا استعمال کرنے پر امریکا کی جانب سے روس پر پابندیاں عائد کی گئی ہیں، جس کے باعث روسی کرنسی روبل نومبر 2016 کے بعد تاریخ کی کم ترین سطح پر آگیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکا کی جانب سے روس پر پابندی لگانے کے اعلان کے کچھ گھنٹوں بعد ہی روس کے اسٹاک مارکیٹ میں روبل کی قیمت میں 3.4 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔

    برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق منگل کے روز روس کی اسٹاک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کی قیمت 63.4 روبل تھی جو گذشتہ روز امریکی پابندی کے کچھ گھٹنے بعد 3.4 فیصد اضافے کے ساتھ 66.7 فیصد ہوگئی۔

    یاد رہے کہ امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ہیدرنوئرٹ نے گذشتہ روز بیان میں روس پر نئی پابندیاں لگانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ بات سامنے آئی ہے کہ روس نے اپنے ہی شہریوں کے خلاف اعصاب شکن کیمیکل یا بائیولوجیکل ہتھیار کا استعمال کیا، جو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ روس پر نئی پابندیوں کا اطلاق بائیس اگست سے ہوگا، اطلاق کے بعد روس حساس الیکٹرانک آلات اور دیگر ٹیکنالوجی کو درآمد نہیں کرسکتا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ برطانوی حکومت کی جانب سے روس کے خلاف امریکا کے اقدامات کا خیر مقدم کیا گیا۔

    دوسری جانب روسی سفارت خانے نے امریکہ کی جانب سے لگائی جانے والی پابندیوں پر تنقید کرتے ہوئے ’ظالمانہ‘ قرار دیا ہے اور کہا تھا کہ اس حملے میں روس کو ملوث کرنے کے الزامات محض ’مبالغہ آرائی‘ پر مبنی ہیں۔

    یاد رہے کہ رواں برس مارچ کے اوائل میں برطانیہ کے علاقے سالسبری میں سابق روسی جاسوس سرگئی اسکریپال اوران کی بیٹی یویلیا اسکریپال کو اعصاب شکن کیمیکل حملے کا نشانہ بنایا گیا تھا، جس کے بعد برطانیہ نے حملے کی ذمہ داری روس پرعائد کی تھی۔

    نوویچوک نامی زہریلے کیمیکل کے واقعے کے بعد روس اور برطانیہ کے درمیان کشیدگی میں بے تحاشا اضافہ ہوا تھا، دونوں ممالک نے ایک دوسرے کے سفارتکاروں کو ملک بدر کردیا تھا، جبکہ امریکا سمیت کئی یورپی ممالک نے بھی روس کے بیشتر سفارتکاروں کو ملک سے بے دخل کرنے کا حکم دیا تھا۔