Tag: US senate

  • امریکی سینیٹ سے صدر ٹرمپ کے لیے اچھی خبر

    امریکی سینیٹ سے صدر ٹرمپ کے لیے اچھی خبر

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹیکس اور اخراجات کے بل کو ریپبلکن جماعت کی اکثریت والی امریکی سینیٹ نے ایک ووٹ کی اکثریت سے منظور کر لیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اس بل کی منظوری کے ساتھ ہی صدر ٹرمپ کی کئی اہم داخلی پالیسیوں کو قانون کا درجہ حاصل ہوجائے گا جبکہ اس سے ملکی قرض میں مزید 3.3 ٹریلین ڈالر کا اضافہ ہوگا۔

    رپورٹس کے مطابق بل 50 کے مقابلے 51 ووٹوں سے منظور ہوا اور فیصلہ کن ووٹ نائب صدر جے ڈی وانس نے کاسٹ کیا۔ تاہم 3 ریپبلکن سینیٹرز تھام ٹلس، سوزن کولنز اور رینڈ پال نے بل کی مخالفت کی اور تمام 47 ڈیموکریٹ سینیٹرز کے ساتھ شامل ہوگئے۔

    رپورٹس کے مطابق اس قانون کے تحت ٹرمپ کی جانب سے 2017 میں دی گئی ٹیکس کٹوتیوں میں توسیع کی جائے گی، فوجی اخراجات اور امیگریشن اداروں کے بجٹ میں اضافہ ہوگا، ٹِپس اور اوورٹائم آمدن پر نئے ٹیکس ریلیف دیے جائیں گے، جبکہ غریب افراد کے لیے صحت اور خوراک کی اسکیموں میں کٹوتی کی جائے گی۔

    ظہران ممدانی نے ٹرمپ کی دھمکی کا جواب دیدیا

    رپورٹس کے مطابق اس بل کو اب ایوان نمائندگان میں حتمی منظوری کے لیے بھیجا جائے گا جہاں سینیٹ کی ترامیم پر ریپبلکن پارٹی کے اندر پائے جانے والے اختلافات اس کی منظوری میں رکاوٹ بن سکتے ہیں۔

    امریکی صدر کی خواہش ہے کہ یہ بل 4 جولائی کو امریکا کے یومِ آزادی سے پہلے قانون میں تبدیل ہوجائے،ایوانِ نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ وہ اس ڈیڈلائن کو پورا کرنے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔

  • امریکی سینیٹ میں ایران پر حملے روکنے کی قرارداد مسترد

    امریکی سینیٹ میں ایران پر حملے روکنے کی قرارداد مسترد

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ایران پر مزید حملے روکنے کی ڈیموکریٹک قرارداد امریکی سینیٹ میں مسترد ہوگئی۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ریپبلکن اکثریتی سینیٹ نے قرارداد کو 53 کے مقابلے 47 ووٹوں سے ناکام بنا دیا۔

    رپورٹس کے مطابق امریکی سینیٹ میں پیش کی گئی قرارداد میں ایران پر مزید کارروائی کے لیے کانگریس کی منظوری لازم قرار دی گئی تھی۔

    ٹرمپ کا اہم بیان:

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ ایران کی ایٹمی تنصیبات پر دوبارہ حملے سے بالکل گریز نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اُمید ہے کہ غزہ میں آئندہ ہفتے تک جنگ بندی نافذ ہوجائے گی۔

    وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ میرے خیال میں غزہ میں آئندہ ہفتے تک جنگ بندی نافذ ہوجائے گی۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ میں جانتا تھا کہ ایرانی سپریم لیڈر خامنہ ای کہاں چھپے ہیں میں نے ان کی جان بچائی۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ میں نے اسرائیل اور امریکی افواج کو خامنہ ای کو ہدف بنانے سے روکا، میں نے حکم دیا کہ اسرائیلی طیارے تہران پر بڑے حملے سے پیچھے ہٹ جائیں۔

    انہوں نے کہا کہ یہ جنگ کا سب سے بڑا حملہ ہوتا شدید تباہی آتی، ہزاروں ایرانی مارے جاتے۔

    ٹرمپ نے کہا کہ ایرانی سپریم لیڈر نے جنگ جیتنے کا جھوٹا دعویٰ کیا حالانکہ ان کے ملک کو تباہ کردیا گیا، ایران کی تین جوہری تنصیبات کو مکمل طور پر تباہ کردیا گیا ہے۔

    امریکی صدر نے کہا کہ خاموشی اور شکر گزاری کے بجائے ایران کی قیادت نے نفرت اور غصے کا اظہار کیا ہے، ایران اگر عالمی نظام کا حصہ نہیں بنا تو اس کی حالت مزید خراب ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ ایرانی جوہری تنصیبات کو امریکی بمباری سے پہلے خالی نہیں کروایا گیا تھا، مجھے نہیں لگتا کہ ایران اب جلد از جلد جوہری پروگرام کی طرف واپس جائے گا۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ایران ہمارے ساتھ ملنا چاہتا ہے بات کرنا چاہتا ہے، امریکا کے ساتھ معاہدہ نہ کرنے والے ممالک پر محصولات عائد کیے جائیں گے، ہمیں 88 بلین ڈالر ٹیرف کی مد میں موصول ہوئے ہیں۔

  • امریکی سینیٹ میں پاکستان اور چین مخالف بل پیش کردیا گیا

    امریکی سینیٹ میں پاکستان اور چین مخالف بل پیش کردیا گیا

    امریکی سینیٹ میں پاکستان اور چین مخالف بل پیش کردیا گیا، یو ایس انڈیا ڈیفنس کوآپریشن ایکٹ نامی بل ریپبلکن سینیٹر مارکو روبیو نے پیش کیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بل میں بھارت مخالف اقدامات کی صورت میں پاکستانی امداد روکنے کی تجویز پیش کی گئی، چین کا بڑھتا ہوا ثر و رسوخ اور پاکستان سے مبینہ خطرات سے نمٹنے کیلئے بھارت کی مدد کا وعدہ بھی کیا گیا۔

    بل میں بھارت کے ساتھ جاپان، اسرائیل، کوریا اور نیٹو جیسے بر تاوو پر زور دیا گیا۔

    بل کے متن میں کہا گیا ہے کہ خطرے کی صورت میں امریکا نئی دہلی کو ضروری سیکورٹی فراہم کرے، بھارت کو روسی اسلحے کی خریداری میں پابندیوں سے محدود استثنیٰ دیا جائے اور بھارت کے لیے انٹرنیشنل ملٹری ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ کو وسیع کیا جائے۔

    دوسری جانب امریکا نے نئی ٹریول ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے شہریوں کو بھارت جانے سے گریز کرنے کا مشورہ دے دیا۔

    امریکا نے بھارت میں موجود اپنے شہریوں کیلئے نئی ٹریول ایڈوائزری جاری کردی، جس میں مسلح حملوں اورجنسی زیادتی کے خطرات کے باعث امریکی شہریوں کو بھارت جانے سے گریز کرنے کا مشورہ دیا ہے۔

    ٹریول ایڈوائیزری میں ہدایت کی ہے کہ وہ منی پور، مقبوضہ کشمیر، ملک کے وسطی اور مشرقی حصوں کا سفر نہ کریں۔

    باراک اوباما نے بھی کاملا ہیرس کی حمایت کردی

    امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے بھارت کو لیول 4 پر رکھا۔ جس کے تحت بھارت کے متعددعلاقے غیرمحفوظ ہیں، رپورٹ میں کہا گیا کہ جرائم اور دہشت گردی کی وجہ سے بھارت سفرکرناکسی خطرے سے خالی نہیں۔

  • امریکی سینیٹ نے بھی اسرائیل یوکرین پیکج اور ٹک ٹاک پابندی بل کی منظوری دے دی

    امریکی سینیٹ نے بھی اسرائیل یوکرین پیکج اور ٹک ٹاک پابندی بل کی منظوری دے دی

    واشنگٹن: امریکی سینیٹ نے بھی اسرائیل یوکرین پیکج اور ٹک ٹاک پابندی بل کی منظوری دے دی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی سینیٹ نے اسرائیل، یوکرین اور تائیوان کے فوجی امداد کے لیے مجموعی طور پر 95 ارب ڈالرز کے امدادی پیکج کی منظوری دے دی۔

    اس بل میں اسرائیل کے لیے 26 ارب ڈالرز بھی شامل ہیں، جب کہ تائیوان سمیت ایشیا پیسفک کے لیے 8 ارب ڈالرز فراہم کیے جائیں گے۔

    بل کے حق میں 79 ووٹ جب کہ 18 اراکین نے مخالفت میں ووٹ دیے، جو بائیڈن نے بل کی منظوری کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ قوم اور دنیا کو محفوظ بنانے کے لیے اہم ہے۔

    علاوہ ازیں، امریکی سینیٹ نے ٹک ٹاک کی زبردستی فروخت کا بل بھی پاس کر کے بائیڈن کو بھیج دیا، بل کے ذریعے ٹک ٹاک پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے کہ وہ اپنی چینی پیرنٹ کمپنی سے علیحدگی اختیار کرے، سوشل میڈیا کمپنی ٹک ٹاک نے اس پر ردِ عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نے کہا ہے کہ یہ قانون سازی 170 ملین امریکیوں کے آزادی اظہار کے حقوق کو پامال کرے گی، واضح رہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن آج ان دونوں قوانین پر دستخط کریں گے۔

    https://urdu.arynews.tv/tiktok-ban-in-us/

  • امریکی سینیٹرز نے ایران پربراہ راست حملے کا مطالبہ کردیا

    امریکی سینیٹرز نے ایران پربراہ راست حملے کا مطالبہ کردیا

    اردن میں امریکی فوجی اڈے پر ڈرون حملے میں فوجیوں کی ہلاکت کے بعد امریکی سینیٹرز کی جانب سے ایران پربراہ راست حملہ کرنے کا مطالبہ سامنے آیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اردن میں گزشتہ روز امریکی فوجی اڈے پر ہونے والے ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجی ہلاک اور 25 زخمی ہو گئے تھے۔

    امریکا کی جانب سے ڈرون حملے کا الزام ایران پر عائد کردیا گیا تھا تاہم ایران کی جانب سے امریکی فوجی اڈے پر حملے کی سختی سے تردید سامنے آئی تھی۔

    جو بائیڈن انتظامیہ سے امریکی سینیٹر جان کورنین نے مطالبہ کیا ہے کہ امریکی فوجی اڈے پر ڈرون حملے کے جواب میں پاسداران انقلاب کو نشانہ بنایا جائے، یہ حملے جنگ کیلئے نہیں بلکہ دفاع کیلئے ہوں گے۔

    سینیٹر لنڈسے گراہم نے صدر بائیڈن سے ایران کے اندر اہم اہداف پر حملہ کرنے کی خواہش کا اظہار کیا، جو دفاعی مقصد کیلئے ہوں جبکہ سینیٹر ٹام کاٹن کا کہنا تھا کہ وہ دہشتگرد قوتوں کے خلاف ایران اور پورے مشرق وسطیٰ میں تباہ کن فوجی جوابی کارروائی چاہتے ہیں۔

    دوسری جانب اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرس نے غزہ میں اقوام متحدہ کے امدادی ادارے اونروا کے لیے فنڈنگ جاری رکھنے کی درخواست کی ہے۔

    برازیل میں مسافر بردار طیارہ تباہ

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ مختلف ممالک کے خدشات کو سمجھتا ہوں، میں خود ان الزامات سے خوفزدہ تھا۔

    انہوں نے کہا کہ انتہائی خطرناک حالات میں موجود دیگر انسانی ہمدردی کے کارکنوں کو سزا نہیں دی جانی چاہیے۔

  • معاہدہ امریکی عوام کے لیے بڑی خوش خبری ہے: جو بائیڈن

    معاہدہ امریکی عوام کے لیے بڑی خوش خبری ہے: جو بائیڈن

    واشنگٹن: امریکی سینیٹ نے قرض کی حد بڑھانے کی منظوری دے دی، امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ یہ امریکی عوام کے لیے بڑی خوش خبری ہے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق سینیٹ نے قرض کی حد بڑھانے کی منظوری دے دی، بل کے حق میں 63 جب کہ مخالفت میں 36 ووٹ آئے، امریکی صدر ہفتے کو بل پر دستخط کر کے قانون کا درجہ دے دیں گے۔

    بائیڈن انتظامیہ اب 31.4 کھرب ڈالر کی قرض کی حد ختم کر سکے گی، صدر جو بائیڈن قانون سازی کو اپنی جیت قرار دے رہے ہیں۔

    امریکا دیوالیہ ہونے سے بچنے کیلیے کیا اقدامات کر رہا ہے؟

    صدر جو بائیڈن نے کہا کہ اس معاہدے تک پہنچنا بہت اہم تھا، یہ امریکی عوام کے لیے بڑی خوش خبری ہے، دو طرفہ قرض کی حد کے بل نے معاشی بحران کو ٹال دیا۔

    انھوں نے کہا اس بل کی منظوری سے امریکی عوام کو وہ مل گیا جس کی انھیں ضرورت تھی۔

  • بائیڈن کی گن کنٹرول کوششوں میں پیش رفت، سینیٹ نے بل منظور کر لیا

    بائیڈن کی گن کنٹرول کوششوں میں پیش رفت، سینیٹ نے بل منظور کر لیا

    واشنگٹن: امریکی سینیٹ نے گن کنٹرول بل منظور کر لیا، جس کے بعد بل ایوان نمائندگان کو بھیج دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق جو بائیڈن کی کوششیں رنگ لانے لگی ہیں، امریکی سینیٹ نے گن کنٹرول بل منظور کر لیا، گن کنٹرول بل کی حمایت میں 65 اور مخالفت میں 33 ووٹ پڑے۔

    15 ری پبلکنز سینیٹرز نے بھی گن کنٹرول بل کی حمایت میں ووٹ ڈالا، سینیٹ سے منظوری کے بعد بل کو ایوان نمائندگان میں بھیج دیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ امریکی سپریم کورٹ نے گن کنٹرول کے خلاف گزشتہ روز فیصلہ دیا تھا، سپریم کورٹ نے عوامی مقامات پر بھی اسلحہ لے جانے کی اجازت دے دی ہے۔

    امریکی سپریم کورٹ نے اسلحہ ساتھ رکھنے پر پابندی ختم کر دی

    امریکی صدر جو بائیڈن نے اسلحے کی اجازت سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کو عقل اور آئین سے متصادم قرار دے دیا، انھوں نے کہا اس فیصلے سے انھیں شدید مایوسی ہوئی ہے۔

    سپریم کورٹ کا فیصلہ عقل اور آئین دونوں سے متصادم ہے: صدر بائیڈن

    سپریم کورٹ کے فیصلے سے امریکی صدر بائیڈن کی گن کنٹرول کی کوششوں کو بڑا دھچکا پہنچا ہے، انھوں نے اپنے رد عمل میں کہا کہ اس فیصلے پر سب کو تشویش ہونی چاہیے، انھوں نے شہریوں سے گن سیفٹی کے لیے آواز اٹھانے کی بھی اپیل کی، بائیڈن نے کہا امریکی شہریوں کی زندگیاں داؤ پر لگی ہوئی ہیں۔

    امریکا میں فائرنگ کے مسلسل واقعات کے بعد ’گن کنٹرول‘ کے حوالے سے اچھی خبر

  • طالبان کی مدد کرنے والوں کیخلاف امریکی سینیٹ میں بل پیش

    طالبان کی مدد کرنے والوں کیخلاف امریکی سینیٹ میں بل پیش

    واشنگٹن : امریکی ایوان بالا (سینیٹ) میں طالبان کا ساتھ دینے والوں کے خلاف کارروائی کا بل پیش کردیا گیا، بل کا نام افغانستان کیلئے انسداد دہشت گردی، نگرانی اور احتساب رکھا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی سینیٹ میں افغانستان سے متعلق بل پیش کیا گیا جس میں طالبان کا ساتھ دینے والوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    ریپبلکن سینیٹر مارکو روبیو نے20ساتھی سینیٹرز کے ساتھ مل کر یہ بل پیش کیا، بل کا نام افغانستان کیلئے انسداد دہشت گردی، نگرانی اور احتساب رکھا گیا ہے۔

    مذکورہ بل میں کہا گیا ہے کہ جائزہ لیا جائے2001 سے 2020 تک پاکستان نے طالبان کی کیسے مدد کی؟ اور کن کن ممالک نے ان کا ساتھ دیا؟ انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر طالبان پر پابندیاں لگائی اورانسداد دہشت گردی کیلئے مؤثراقدامات کیے جائیں۔

    بل کے متن میں کہا گیا ہے کہ بتایا جائے کہ کس نے طالبان کا ساتھ دیا یا کسی قسم کی مدد فراہم کی، طالبان کا ساتھ دینے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔

    ری پبلکنز سینیٹرز نے مذکورہ بل میں افغانستان پر خصوصی ٹاسک فورس بنانے کی تجویز پیش کی تاکہ ٹاسک فورس افغانستان میں رہ جانے والے امریکیوں کے انخلاء کا بندوبست کرے۔

    بل میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر طالبان پر پابندیاں لگائی جائیں اور افغانستان میں انسداد دہشت گردی کیلئے مؤثر اقدامات کیے جائیں،سینیٹرجم ریش کا کہنا ہے کہ طالبان کے طاقت میں آنے سے القاعدہ اور داعش افغانستان میں مضبوط ہوسکتی ہیں۔

  • امریکی سینیٹ کی تاریخ میں پہلی بار مسلم شہری کو وفاقی جج بنانے کی منظوری

    امریکی سینیٹ کی تاریخ میں پہلی بار مسلم شہری کو وفاقی جج بنانے کی منظوری

    واشنگٹن : امریکی سینیٹ نے تاریخ میں پہلی بار مسلم شہری کو وفاقی جج بنانے کی منظوری دے دی ، پاکستانی نژادزاہدقریشی پہلے ایشیائی امریکا ہیں جو بطور وفاقی جج کی حیثیت سے خدمات انجام دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی سینیٹ نے پاکستانی نژادزاہد قریشی کی بطور وفاقی جج تعیناتی کی منظوری دے دی، امریکی سینیٹ میں زاہدقریشی کےحق میں 81 اورمخالفت میں 16 ووٹ پڑے۔

    جس کے بعد پاکستانی نژادزاہدقریشی کو اعزاز حاصل ہوگیا ہے کہ وہ امریکی تاریخ میں پہلے مسلمان وفاقی جج ہوں گے۔

    نژادزاہدقریشی کی نامزدگی کی منظوری پر سینیٹرڈربن اورسینیٹرکیری بوکر نے خراج عقیدت پیش کیا اور کہا پاکستانی تارک وطن کے بیٹےزاہد قریشی نے شاندارخدمات ادا کیں، زاہدقریشی نے بطورمجسٹریٹ محنت اورلگن سے فرائض اداکئے۔

    نیو جرسی سے تعلق رکھنے والے زاہد قریشی تین سال سے مجسڑیٹ جج کےفرائض انجام دے رہے تھے ، امریکی صدربائیڈن نےمارچ میں زاہد قریشی کی وفاقی جج نامزدگی کا اعلان کیا تھا

    نامزدگی کے بعد اپریل میں زاہد قریشی سینیٹ کی عدالتی کمیٹی کے رو برو پیش ہوئے، جہاں عدالتی کمیٹی نے بھی ڈیموکریٹس ، ریپبلیکنز اور سینیٹر نے مشترکہ منظوری دی۔

  • امریکی سینٹ میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مواخذے کی کارروائی شروع

    امریکی سینٹ میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مواخذے کی کارروائی شروع

    واشنگٹن : امریکی سینٹ میں صدرڈونلڈ ٹرمپ کے مواخذے کی کارروائی کے دوران دستاویزات حاصل کرنے کی ڈیموکریٹکس کی قرارداد مسترد کردی  گئی جبکہ صدرٹرمپ نے مواخذے کی تحریک کو دھوکہ قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے کے مطابق امریکی سینٹ میں صدرڈونلڈٹرمپ کے خلاف مواخذے کی کارروائی شروع ہوگئی ، سینٹ نے ڈیموکریٹس کی جانب سے مواخذے کے لئے دستاویزات حاصل کرنے کی قرارداد مسترد کردی۔

    وائٹ ہاؤس سے دستاویزات حاصل کرنے کی قرارداد کی مخالفت میں ترپن اورحمایت میں سینتالیس ووٹ ڈالے گئے، ڈیموکریٹس ارکان نے کہا صدرٹرمپ کیخلاف مواخذے کی کارروائی درست ہے، صدرنے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا۔

    دوسری جانب صدرٹرمپ نے بیان میں کہا ہے کہ کہ مواخذے کی تحریک مکمل دھوکہ ہے، مواخذے کی تحریک سے کچھ نہیں ہوگا۔ملک غلط سمت میں جارہا تھا۔میری حکومت میں بہتری آئی۔

    خیال رہے صدر ٹرمپ کیخلاف اختیارات کے غلط استعمال کے الزام پرمواخذے کی تحریک پیش کی گئی ہے، امریکی سینٹ میں صدر کی ری پبلک پارٹی کی اکثریت ہونے کے باعث مواخذے کی تحریک کامیاب ہونے کا امکان کم ہے۔

    مزید پڑھیں : صدر ٹرمپ کو عہدے سے ہٹا دینا چاہیے ، امریکی عوام نے فیصلہ سنادیا

    اس سے قبل امریکی ایوان نمائندگان میں صدرٹرمپ کے خلاف مواخذہ کی تحریک منظور کی گئی تھی ، قرارداد کے حق میں 228جب کہ مخالفت میں193 ووٹ کاسٹ ہوئے تھے۔

    یاد رہے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مواخذے کے سلسلے میں ایوان نمائندگان کی عدلیہ کمیٹی نے ٹرمپ پر دو الزامات عائد کیے تھے ، جس میں سیاسی مخالف کی تفتیش کے لیے یوکرین پر دباﺅ ڈالنے کی کوشش کرکے اختیارات کا غلط استعمال کیا، جو ملک سے دھوکا دہی ہے۔

    ڈیموکریٹس نے دوسرا الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسکینڈل کے حوالے سے ہونے والی کانگریس کی تفتیش میں رکاوٹیں کھڑی کیں۔.

    واضح رہے 25 ستمبر 2019 کو دیموکریٹس کی رکن اور ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی نے اعلان کیا تھا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر عہدے اور اختیارات کے غلط استعمال کے الزامات کے تحت مواخذے کی کارروائی شروع کی جائے گی۔

    امریکی تاریخ میں آج تک صرف دو امریکی صدور کا مواخذہ ہوا ہے، جن میں 1998 میں بل کلنٹن اور 1868 میں اینڈریو جانسن کو مواخذے کا سامنا کرنا پڑا تھا۔