Tag: us-senators

  • امریکی شہری کے قتل کی بھارتی سازش پر سینیٹرز بول پڑے

    امریکی شہری کے قتل کی بھارتی سازش پر سینیٹرز بول پڑے

    واشنگٹن : امریکی شہری پر قاتلانہ حملے کی بھارتی سازش کے حوالے سے امریکی سینیٹرز نے وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کو خط لکھ دیا۔

    مذکورہ خط میں سینیٹ کی امور خارجہ کمیٹی کے ارکان نے بھارت کو سخت سفارتی ردعمل دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

    امریکی سینیٹرز کا کہنا ہے کہ بھارتی حکومت امریکا میں امریکی شہری پر قاتلانہ حملے میں ملوث پائی گئی ہے۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ سینیٹرز کے خط کا نجی طور پر جواب دیں گے۔

    ان کا کہنا ہے کہ مذکورہ معاملہ بھارتی حکومت کے ساتھ اٹھایا تھا، جس پر بھارتی حکومت نے کہا ہے کہ اس معاملے پر انکوائری کی جارہی ہے، ہمیں امید ہے کہ معاملے کی مکمل تحقیقات ہوں گی۔

    پریس کانفرنس میں میتھو ملر سے امریکی کانگریس میں پاکستان سے متعلق قرارداد پر سوال کیا گیا جس کا جواب دینے کے بجائے میتھیو ملر نے مذکورہ قرارداد پر تبصرے سے گریز کیا۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ حکومت پاکستان اپنی آئینی اور بین الاقوامی ذمہ داریاں پوری کرے، پاکستان میں اظہار رائے کی آزادی اور پُرامن اجتماع کے حقوق کا احترام کیا جائے۔

    میتھو ملر نے کہا کہ امریکا پاکستان میں جمہوریت اور انسانی حقوق کے احترام کا مطالبہ کرتا ہے، پاکستان انسانی حقوق اور بنیادی آزادیوں کا احترام کرے۔

  • مسئلہ کشمیر پر امریکی سینیٹرز کی حمایت پر ان کے شکر گزار ہیں، صادق سنجرانی

    مسئلہ کشمیر پر امریکی سینیٹرز کی حمایت پر ان کے شکر گزار ہیں، صادق سنجرانی

    اسلام آباد : چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے کہا ہے کہ کشمیر کے مسئلے پر امریکی سینیٹرز کی حمایت پر ان کے شکر گزار ہیں، افغانستان کا مسئلہ سیاسی ہے اس کا مذاکرات کے ذریعے حل نکالنا ہوگا۔

    یہ بات انہوں نے اسلام آباد میں امریکی سینیٹرز کے وفد سے ملاقات کے موقع پر کہی۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی سے امریکی سینیٹرز کے وفد نے ملاقات کی۔

    ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور سمیت علاقائی دوطرفہ تعلقات اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا، امریکی وفد میں سینیٹرز کرسٹوفر جے وان ہولین اور مارگریٹ سی حسن شامل تھے۔

    ملاقات میں افغان امن عمل اورحالیہ ڈائیلاگ پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا اور دو طرفہ تعلقات، دوطرفہ روابط، تجارتی معاونت کو مزید فروغ دینے پر اتفاق کیا گیا، اس موقع پر چیئرمین سینیٹ نے مقبوضہ کشمیر کی حالیہ صورتحال سے امریکی سینیٹرز کو آگاہ کیا۔

    چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کا کہنا تھا کہ امریکی وفد کا دورہ انتہائی اہم ہے، رلیمانی سفارت کاری اور تعاون سے عوامی روابط کو بڑھایا جاسکتا ہے، حقائق کو سامنے رکھ کر امن اور ترقی کو موقع دینا لازمی ہے، پاکستان خطے میں امن کی کاوشوں کی حمایت جاری رکھے گا۔

    کشمیر کے حوالے سے چیئرمین سینیٹ کا کہنا تھا کہ کشمیر کے مسئلے پر امریکی سینیٹرز کی حمایت پر شکرگزار ہیں، مقبوضہ کشمیر میں63دن سے کرفیو نافذ ہے، کرفیو کے باعث انسانی بحران کی کیفیت پیدا ہوچکی ہے، بھارت نے وادی کو کھلی جیل بنادیا ہے۔

    صادق سنجرانی نے کہا کہ دنیا اسے ایک انسانی مسئلہ سمجھ کر اپنا کردار ادا کرے، مقبوضہ کشمیرکے عوام کو ظلم و جبرکا نشانہ بنایا جارہا ہے، امریکا کشمیر میں بھارتی ظلم وجبر رکوانے کیلئے اپنا کردارادا کرے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان نے عالمی امن کی خاطر لازوال قربانیاں دی ہیں، دنیا کو چاہیے کہ پاکستان کی قربانیوں کو تسلیم کرے، پاکستان افغانستان میں دیرپا امن کا خواہاں ہے، افغانستان کا مسئلہ سیاسی ہے، مذاکرات کے ذریعےحل نکالنا ہوگا۔

  • کشمیر کے حالات بہتر ہونے تک مذاکرات کی ٹیبل پر نہیں بیٹھ سکتے، وزیراعظم

    کشمیر کے حالات بہتر ہونے تک مذاکرات کی ٹیبل پر نہیں بیٹھ سکتے، وزیراعظم

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے تعاون پرامریکی سینیٹرز سے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کشمیر کے حالات بہتر ہونے تک مذاکرات کی ٹیبل پر نہیں بیٹھ سکتے ، دونوں ملک ایٹمی طاقت ہیں،خطرناک نتائج ہوسکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان سے امریکی سینیٹرزکرس وان ہولین اور میگی حسن کی ملاقات ہوئی ، ملاقات میں امریکی رکن کانگریس طاہر جاوید ،ناظم الامور پال جونز بھی ملاقات میں شریک ہوئے جبکہ وزیراعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری بھی موجود تھے۔

    امریکی وفد نے دورہ آزاد کشمیر کے بعد ذاتی مشاہدے سے وزیراعظم کو آگاہ کیا ، وزیراعظم عمران خان نے مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے تعاون پرامریکی سینیٹرز سے اظہار تشکر کیا۔

    وزیراعظم عمران خان نے کہا مودی نے بھارت کا چہرہ پوری دنیا میں تبدیل کردیاہے، یہ وہ بھارت نہیں جومیں سمجھتا تھا، میں پاکستان اور بھارت میں مذاکرات کا سب سے بڑا حامی تھا، کشمیر کے حالات بہتر ہونے تک مذاکرات کی ٹیبل پر نہیں بیٹھ سکتے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ بھارت ہندو سپرمیسی کی جانب بڑھ رہا ہے، دونوں ملک ایٹمی طاقت ہیں، خطرناک نتائج ہوسکتے ہیں، معاملات کسی بھی سطح پر جا سکتےہیں، معاملات خراب ہوئے تو دنیا کے لئے پریشانی ہوگی۔

    انھوں نے کہا کہ ہمیشہ سے معاملات پرامن طریقےسےحل کرنا چاہتا تھا، اب مودی سے بات کرنے کیلئے کوئی اخلاقی صورت نہیں بنتی، بھارت انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کررہا ہے۔

    ملاقات میں افغان امن عمل پر بھی تفصیلی گفتگو ہوئی ، جس پر وزیراعظم نے کہا طالبان چاہتے ہیں کہ افغانستان میں امن ہو، امریکا بھی چاہتا ہے کہ افغانستان میں امن ہو ، افغان امن عمل پر مرحلہ واربات چیت ہونی چاہیے اور اس موقع کو ضائع نہیں کرنا چاہیے، ہم کشمیر اور افغان امن عمل آگے بڑھانے پر زور دیں گے۔

  • جان مکین کے انتقال پروزیر خارجہ اور آصف زرداری کا اظہار افسوس

    جان مکین کے انتقال پروزیر خارجہ اور آصف زرداری کا اظہار افسوس

    اسلام آباد : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور سابق صدر آصف زرداری نے جان مکین کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی سینیٹر نے پاکستان امریکا تعلقات میں بہتری کے لیے بیش بہا کوششیں کی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے امریکی سینیٹرجان مکین کےانتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دکھ کی گھڑی میں پاکستانی عوام مرحوم سینیٹرکےخاندان کےساتھ ہے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ سینیٹر مکین نے پاکستان امریکا تعلقات میں بہتری کے لیے بیش بہا کوششیں کی اور خطے میں امن و استحکام کے لئے ہمیشہ باہمی تعاون پر زور دیا۔

    پاکستانی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ امریکی سینیٹر جان مکین کے دنیا سے گزر جانے کے بعد امریکا کے ساتھ ساتھ پاکستان میں بھی ان کی کمی محسوس کی جائے گی۔

    مملکت خداداد پاکستان کے سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے بھی جان مکین کے انتقال پر امریکی حکومت اور اہل خانہ سے تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ جان مکین نے امریکا پاکستان کے باہمی تعلقات کے لیے بہت کام کیا۔

    سینیٹر شیری رحمان نے جان مکین کے انتقال پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ جان مکین کی وجہ سے واشنگٹن ایک بہتر جگہ تھی اور انہوں نے متعدد اختلافات کے باوجود پاکستان اور امریکا کے درمیان باہمی تعلقات استوار رکھنے کی کوششیں کی۔

    امریکی ریاست ایریزونا سے تعلق رکھنے والے سینیٹر جان مکین 81 سال کی عمر میں آج صبح دنیا سے رخصت ہوئے تھے، وہ کینسر کے مرض میں مبتلا تھے اور ان کا علاج جاری تھا۔

    سینیٹرجان مکین کے انتقال کی خبرکا اعلان ان کے اہل خانہ کی جانب سے کیا گیا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق سینیٹرجان مکین 2017 سے دماغ کے کینسر میں مبتلا تھے تاہم جمعہ سے انہوں نے اپنا علاج ترک کردیا تھا۔

    امریکہ کے سینئرسیاست دان سینیٹرجان مکین کا گزشتہ سال جولائی میں آنکھ کا آپریشن کیا گیا تھا اس دوران انکشاف ہوا تھا کہ انہیں برین کینسر ہے۔

    سینیٹرجان مکین کو اس سے پہلے جلد کا کینسر ہوا تھا اور طویل علاج کے بعد وہ صحت یاب ہوگئے تھے۔

  • پاکستان سمیت چین کے دوست ممالک کیلئے آئی ایم ایف پیکج بند کیا جائے، امریکی ایوان نمائندگان

    پاکستان سمیت چین کے دوست ممالک کیلئے آئی ایم ایف پیکج بند کیا جائے، امریکی ایوان نمائندگان

    واشنگٹن : امریکی ایوان نمائندگان نے پاکستان سمیت چین کے دوست ممالک کیلئے آئی ایم ایف پیکج بند کرنے کی درخواست کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکہ دباؤ ڈالنے کے لئے پاکستان سمیت چین کے دوست ممالک کے لئے آئی ایم ایف پیکج بند کرانے کی تگ ودو میں لگ گیا۔

    اس سلسلے میں سولہ رکن کانگریس نے وزیر خارجہ مائیک پامپیو اور وزیر خرانہ کو خط لکھ دیا ہے۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ پاکستان سمیت دیگر ممالک نے چین سے اربوں ڈالر کا قرضہ لے رکھا ہے اور یہ ممالک چین کا قرضہ اتارنے کی سکت نہیں رکھتے۔

    رکن کانگریس کی جانب سے خط میں کہا گیا آٹھ ٹریلین ڈالر مالیت کے بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کے تحت دیئے گئے قرضوں سے چین ان ممالک کی پالیسوں کو کنٹرول کررہا ہے نیٹ سری لنکانےبھی حال ہی میں آئی ایم ایف سے ڈیڑھ ا رب ڈالر کا قرضہ لیا ہے جبکہ پاکستان بھی ایک بار پھر آئی ایم ایف سے قرضہ لینے کی تیاری کررہا ہے۔


    مزید پڑھیں : امریکہ کا پاکستان کے لیے آئی ایم ایف پروگرام پر کڑی شرائط عائد کرنے کا عندیہ


    یاد رہے چند روز قبل مائیک پامپیو نے پاکستان کے لیے آئی ایم ایف پروگرام پر کڑی شرائط عائد کرنے کا عندیہ دیا تھا اور کہا تھا آئی ایم ایف پاکستان کو چینی قرض کی ادائیگی کیلئے رقم نہیں دے۔

    دوسری جانب آئی ایم ایف کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ابھی تک پاکستان کی جانب سے کوئی بیل آوٹ پروگرم کیلئے درخواست نہیں ملی ہے اور نہ ہی اس بارے میں کوئی بات چیت ہورہی ہے۔

    یال رہے کہ پاکستان نے چین سے 5ارب ڈالر کا قرض لے رکھا ہے اور پاکستان کو مزید ایک ارب ڈالر زرمبادلہ ذخائرکو سنبھالا دینے کے لیے درکار ہیں جبکہ پاکستان نے اب تک آئی ایم ایف سے 14 پروگرام لیے ہیں۔

    یاد رہے چند روز قبل نگراں وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر نے انتخابات کے بعد آئی ایم ایف پروگرام میں جانے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ پروگرام کے حصول کیلئے ابتدائی فریم ورک تیار کر لیا گیا ہے۔