Tag: US spokeperson john kirbi

  • بھارت کا کوئی بھی حملہ کشیدگی بڑھائے گا، جان کربی

    بھارت کا کوئی بھی حملہ کشیدگی بڑھائے گا، جان کربی

    واشنگٹن : امریکا کا کہنا ہے پاکستان اوربھارت کی کشیدہ صورتحال پرگہری نظرہے، کشیدگی کو ختم کرنے کیلئے دونوں ممالک کو روابط بڑھانا ہوں گے۔

    امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان جان کربی نے واشنگٹن میں میڈیا بریفنگ سے خطاب میں کہا بھارت کی جانب سے کوئی بھی حملہ کشیدگی میں اضافہ کرے گا۔اطلاعات کے مطابق پاکستان اوربھارت کی افواج رابطے میں ہیں۔

    ترجمان نے کہا کہ دو زروقبل وزیرخارجہ جان کیری کا بھارتی وزیرخارجہ سشما سوراج سے رابطہ ہوا تھا، کشیدگی میں کمی کے لئے پاکستان اوربھارت دونوں کو اقدامات کرنا ہوں گے، دہشتگردوں کی کوئی سرحد نہیں ہوتی، دہشتگردی خطے کے امن کے لئے بہت بڑا خطرہ ہے۔

    واضح رہے کہ گذشتہ روز امریکا میں صدارتی انتخابات کی مصروفیات کے باوجود امریکی وزیرخارجہ جان کیری نے دو روز کے دوران دو مرتبہ بھارتی وزیرخارجہ سشما سوراج کو فون کیا اور پاکستان سے کشیدگی نہ بڑھانے کا مشورہ دیا ۔

    امریکہ کا کہنا تھا کہ امن کے خواہاں پاکستان سے کشیدگی میں اضافہ کرکے بھارت نے خطے کے امن واستحکام کو خطرے سے دوچارکردیا ہے۔

  • پاکستان کو پٹھان کوٹ حملے کی تفتیش کرنے دیں اورصبرکریں، بھارتی صحافی کو امریکی ترجمان کا جواب

    پاکستان کو پٹھان کوٹ حملے کی تفتیش کرنے دیں اورصبرکریں، بھارتی صحافی کو امریکی ترجمان کا جواب

    واشنگٹن : امریکی ترجمان نے بھارتی صحافی کو پٹھان کوٹ حملے کے سوال پر لاجواب کردیا، امریکی ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو پٹھان کوٹ حملے کی تفتیش کرنے دیں اور صبرکریں۔

    واشنگٹن میں نیوز بریفنگ کے دوران بھارتی صحافی کو پاکستان مخالف سوال پرجان کربی نے لاجواب کردیا، ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے دو ٹوک موقف دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان خود دہشت گردی کا شکار بھی ہے اور آگاہ بھی ،تفتیش کے بعد تبصرہ کریں گے۔

    انکا کہنا تھا کہ پاکستان پٹھان کوٹ حملے کی تفتیش کیلئے پر عزم ہے تاہم یہ معلوم نہیں کہ تفتیش مکمل ہونے تک کتنا وقت لگے گا۔

    جان کربی نے وضاحت کی کہ انہیں نہیں معلوم کہ بھارت نے تفتیش کیلئے پاکستان کو کیا تفصیلات فراہم کیں ہیں، پٹھان کوٹ حملے پر پاکستانی حکام سے رابطے میں ہیں۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ دہشت گرد آج بھی پاکستانی شہریوں اور فوجیوں کو نشانہ بنا رہے ہیں تاہم پاکستان واضح کر چکا ہے کہ انسداد دہشت گردی کی کاروائیاں بلا تفریق جاری ہیں۔