Tag: US state department

  • خواتین کو زبردستی حجاب پہنانے پر امریکا کی ایران پر تنقید

    خواتین کو زبردستی حجاب پہنانے پر امریکا کی ایران پر تنقید

    واشنگٹن: ایرانی پولیس کی جانب سے خواتین اور بچیوں کو زبردستی حجاب پہنانے پر امریکا نے ایران پر تنقید کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے پریس بریفنگ میں کہا کہ امریکا کو ایرانی پولیس کی رپورٹس پر تشویش ہے، انھوں نے کہا حجاب پہننے کے لیے زبردستی پابند کیا جا رہا ہے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ لگتا ہے ایرانی حکومت نے حالیہ احتجاج سے کچھ نہیں سیکھا، خواتین اور بچیوں کو مرضی سے حجاب پہننے کی اجازت ہونی چاہیے۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے افغانستان کے حوالے سے کہا کہ طالبان کی ذمے داری ہے کہ وہ اپنے ملک کو دہشت گردوں کی پناہ گاہ نہ بننے دیں۔

  • پاکستان ایک قابل قدر شراکت دار ہے، امریکی محکمہ خارجہ

    پاکستان ایک قابل قدر شراکت دار ہے، امریکی محکمہ خارجہ

    واشنگٹن: امریکی محکمہ خارجہ نے پاکستان کو ایک قابل قدر شراکت دار قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ خوش حال اور جمہوری پاکستان امریکی مفادات کے لیے اہم ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کی اسسٹنٹ سیکریٹری برائے قانونی امور نے رکن کانگریس ایلیسا سلوٹکن کو خط لکھ کر کہا ہے کہ کانگریس کے ساتھ ہمارا کام امریکی مفادات کو فروغ دینے کے لیے اہم ہے۔

    امریکی محکمہ خارجہ کے خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ کانگریس کے باہمی تعلقات کے فروغ کی کوششوں کے شکر گزار ہیں، خوش حال اور جمہوری پاکستان امریکی مفادات کے لیے اہم ہے۔

    پاکستانی حکام سے کہا ہے خدیجہ شاہ کو قونصلر رسائی دی جائے: امریکا

    خط میں یہ بھی کہا گیا کہ پاکستان ایک قابل قدر شراکت دار ہے، اور امریکی محکمہ خارجہ حکومت پاکستان کے ساتھ قریبی رابطہ رکھتا ہے۔

  • امریکا کی دہشت گردی سے نمٹنے کیلیے پاکستان کو حمایت کی یقین دہانی

    امریکا کی دہشت گردی سے نمٹنے کیلیے پاکستان کو حمایت کی یقین دہانی

    واشنگٹن : وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری اور ان کے امریکی ہم منصب ٹونی بلنکن سے ٹیلی فون پر گفتگو ہوئی ہے جس میں دونوں ممالک کے درمیان قریبی روابط جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔

    امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ سیکرٹری خارجہ انٹونی بلنکن نے وزیرخارجہ بلاول بھٹو سے تفصیلی بات چیت کی۔

    پاکستان امریکی وزرائے خارجہ کی گفتگو میں کا قریبی روابط جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا، ٹونی بلنکن کی جانب سے بنوں میں ہونے والے حالیہ دہشت گردانہ حملے میں جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا۔

    اس موقع پر امریکی وزیرخارجہ نے دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے پاکستان کو اپنی بھرپور حمایت کی یقین دہانی کرائی۔

    اس کے علاوہ امریکی وزیر خارجہ نے سیلاب متاثرہ پاکستانیوں سے اپنی مسلسل حمایت کا اظہار کیا، ٹیلیفونک گفتگو میں جنوری میں موسمیاتی تبدیلی سے متعلق پاکستان پر ایک نتیجہ خیز عالمی کانفرنس کے انعقاد پر اتفاق کیا گیا۔

    اس سے قبل وزیرخارجہ بلاول بھٹو نے ایم ایس این بی سی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان دوستانہ تعلقات ہیں، پاکستان کو سیلاب کے باعث مسائل کا سامنا رہا۔

    انہوں نے کہا کہ ملک سے دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم ہیں، پاکستان اور امریکا کے درمیان تعلقات اہمیت کے حامل ہیں۔

  • پاکستان کے ساتھ مل کر کام جاری رکھنا چاہتے ہیں، امریکی محکمہ خارجہ

    پاکستان کے ساتھ مل کر کام جاری رکھنا چاہتے ہیں، امریکی محکمہ خارجہ

    واشنگٹن : ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نیڈپرائس کی پریس کانفرنس ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نیڈپرائس نے کہا ہے کہ بھارت میں مذہبی آزادی کا معاملہ پرامریکی کمیشن نے مودی حکومت پر پابندیوں کا مطالبہ کردیا۔

    اس حوالے سے ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نیڈپرائس نے واشنگٹن میں ایک صحافی کے سوال کہ کیا بھارت کومذہبی آزادی کی خلاف ورزیوں پربلیک لسٹ کیا جارہا ہے؟

    جس کا جواب دیتے ہوئے نیڈ پرائس نے کہا کہ مذہبی آزادی کا کمیشن کوئی حکومتی ادارہ نہیں، امریکی محکمہ خارجہ کمیشن کی سفارشات کاجائزہ لیتا ہے۔

    نیڈ پرائس نے کہا کہ محکمہ خارجہ کا مذہبی آزادی کا دفتر ان سفارشات کا جائزہ لے رہا ہے، محکمہ خارجہ مذہبی آزادی کے معاملےاپنی تحقیقات کو بھی دیکھتا ہے۔

    آیک صحافی نے سوال کیا کہ کیا پاکستان کے ساتھ معطل سیکیورٹی تعاون کو بحال کرنے پرغور کیا جارہا ہے، جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو اہمیت دیتے ہیں،

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق مشترکہ مفادات پر پاکستان کے ساتھ مل کرکام جاری رکھنا چاہتے ہیں،
    سرحدی سیکیورٹی ،انسداد دہشت گردی پر پاکستان کے ساتھ تعاون جاری ہے، کراچی یونیورسٹی میں خود کش حملےکی مذمت کرتےہیں۔

  • امریکی  رپورٹ نے بھارتی بربریت کا پردہ چاک کردیا

    امریکی رپورٹ نے بھارتی بربریت کا پردہ چاک کردیا

    واشنگٹن :امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی رپورٹ نے بھارتی بربریت کا پردہ چاک کردیا، رپورٹ میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں، ماورائے عدالت قتل، مسلمانوں پر تشدد اور بنیادی حقوق غصب ہونے کی نشاندہی کی گئی ہے.

    تفصیلات کے مطابق امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے بھارت میں بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے متعلق رپورٹ جاری کردی ، جس میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی نشاندہی کی گئی۔

    رپورٹ میں ماورائے عدالت قتل،مسلمانوں پرتشدد،بنیادی حقوق غصب کرنے کے واقعات سمیت مقبوضہ کشمیر میں قتل عام،انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں بھی شامل ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کرناٹک میں اسکولوں کی طالبات پر حجاب پہننے پر پابندی عائد کی گئی ،عالمی تنقید کے باوجود ریاست کے ہائی کورٹ نے اس پابندی کو برقرار رکھا۔

    امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے رپورٹ میں کہا ہے کہ بھارت میں مسلمانوں کونشانہ بنانےکی مصدقہ اطلاعات موصول ہوئیں، کچھ علاقوں میں مسلم برادری فرقہ ورانہ ،متعصبانہ تشددکاشکار ہے۔

    رپورٹ میں کہا ہے کہ مسلمانوں کا استحصال، تعصب، زبردستی نقل مکانی پرمجبور کیا گیا، مسلمانوں پر گائے کی اسمگلنگ کا الزام عائد کرکے تشدد کیا گیا، پولیس کا ظالمانہ، غیر انسانی، ذلت آمیز سلوک عام ہوچکا ہے۔

    امریکی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دھمکیاں، صحافیوں کی گرفتاری مجرمانہ توہین کے قوانین کا استعمال عام ہے ،آزادی اظہار اور انٹرنیٹ کی آزادی پر بھی پاپندی عائد ہے، این جی اوز ، سول سوسائٹی کی فنڈنگ،آپریشنز پرسخت قوانین نافذ ہیں۔

    اس سے پہلے رواں ماہ گیارہ اپریل کو امریکی وزیرخارجہ نے بھارت میں انسانی حقوق کی پامالی کا معاملہ اُٹھایا تھا اور سرکاری افسران، پولیس اور جیل حکام کو ملوث قرار دیا تھا،

  • امریکا نے ترجمان پاک فوج کے بیان کی تائید کردی

    امریکا نے ترجمان پاک فوج کے بیان کی تائید کردی

    واشنگٹن : امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا ہے کہ امریکا پر لگائے جانے والے الزامات میں کوئی صداقت نہیں، ہم پُرامن جمہوری اصولوں اور انسانی حقوق کی حمایت کرتے ہیں۔

    واشنگٹن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستانی فوج کے ترجمان کے بیان سے اتفاق کرتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ سازش سے متعلق ہمارا پیغام اور بیان بڑا واضح ہے، ہم پاکستان میں کسی ایک جماعت کے حق میں نہیں اور پرامن جمہوری اصولوں اور انسانی حقوق کی حمایت کرتے ہیں۔

    نیڈ پرائس نے کہا کہ پاکستان کے نئے وزیراعظم شہباز شریف کو مبارکباد پیش کرتے ہیں اور ان کی حکومت کے ساتھ کام کرنے کے منتظر ہیں۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ امریکا پر لگائے جانے والے الزامات میں کوئی صداقت نہیں، پاکستان میں کسی ایک جماعت کی حمایت نہیں بلکہ پرامن جمہوری اصولوں اور انسانی حقوق کی حمایت کرتے ہیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز  پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل بابر افتخار کا پریس کانفرنس کرتے ہوئےکہنا تھا کہ نیشنل سکیورٹی کمیٹی کے اعلامیے میں سازش کا لفظ نہیں ہے، ڈیمارش صرف سازش پر نہیں دیے جاتے اور بھی وجوہات ہوتی ہیں۔

    ایک سوال کے جواب میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ امریکا کی جانب سے فوجی اڈوں کا کسی سطح پر مطالبہ نہیں کیا گیا، اگر مطالبہ ہوتا تو جواب انکار میں ہی ہوتا، ملک کے ایٹمی اثاثے محفوظ ہیں، ایٹمی ہتھیاروں سے متعلق بات کرتے ہوئے محتاط رہنا چاہیے۔

  • بھارتی میزائل گرنے کا واقعہ : امریکہ کا تبصرے سے انکار

    بھارتی میزائل گرنے کا واقعہ : امریکہ کا تبصرے سے انکار

    واشنگٹن : امریکا نے پاکستان میں بھارتی میزائل گرنے کے معاملے پر تبصرے سے انکار کردیا ہے، اس حوالے سے ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نیڈ پرائس نے کہا ہے کہ بھارتی وزارت دفاع نے واقعے کو حادثہ قراردیا ہے۔

    واشنگٹن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نیڈ پرائس نے کہا کہ میزائل گرنے کے معاملے پر اس سے زیادہ کچھ نہیں کہہ سکتے۔

    اس کے علاوہ نیڈ پرائس نے بھارت میں یورینیم چوری کے واقعہ سے اظہار لاعلمی کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں یورینیم چوری اور اس سلسلے میں ہونے والی گرفتاریوں کا علم نہیں ہے۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ جوہری ممالک کے ساتھ نیوکلیئر سیفٹی پر گفتگو ہوتی رہتی ہے۔

    امریکی عہدیدار نے مزید کہا کہ یوکرین پر روسی جارحیت کی 141ممالک نے مذمت کی ہے، روسی جارحیت کے معاملے پرامریکا جنوبی ایشیا میں اتحادیوں سے بھی رابطے میں ہیں۔

    خیال رہے کہ 9مارچ کو ایک انہونا اور خطرناک واقعہ ہوا تھا، بھارت سے ایک سپرسانک میزائل 250 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرکے پاکستان میں گرا تھا، بھارتی میزائل 40 ہزار فٹ کی بلندی پر پرواز کرتے ہوئے پاکستانی علاقے میں گرا تھا۔

  • عمران خان کے دورہ روس کی ٹائمنگ پر تبصرہ نہیں کرسکتے، امریکہ

    عمران خان کے دورہ روس کی ٹائمنگ پر تبصرہ نہیں کرسکتے، امریکہ

    واشنگٹن : ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نیڈ پرائس نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کے دورہ روس سے آگاہ ہیں لیکن اس دورے کی ٹائمنگ پر فی الحال کچھ نہیں کہہ سکتا۔

    واشنگٹن میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نیڈ پرائس کا کہنا تھا کہ ہر ملک کی ذمہ داری ہے روسی صدر پیوٹن کے خیالات کیخلاف آواز اٹھائے۔

    انہوں نے کہا کہ یوکرین کی موجودہ صورتحال پر ہر ذمہ دار ملک کو تشویش کا مظاہرہ کرنا چاہیے، یوکرین پر روسی حملے سے متعلق پاکستان کو اپنی حکمت عملی سے آگاہ کردیا ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستانی وزیراعظم عمران خان کے دورہ روس کا علم ہے تاہم اس دورے کی ٹائمنگ پر تبصرہ نہیں کرسکتا۔

    ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ امریکا کی سفارتی کوششوں سے پاکستان کوآگاہ کردیا گیا ہے، پاکستان سے ہمارے دیرینہ تعلقات اور شراکت داری ہے، جمہوری پاکستان کے ساتھ تعلقات کو خوشحال دیکھتے ہیں۔

    مزید پڑھیں : روسی صدر نے یوکرین میں فوجی کارروائی کا اعلان کردیا

    نیڈ پرائس نے کہا کہ پاکستان سے بہتر تعلقات امریکا کے مفاد میں ہیں، امید ہے روس سے تعلقات پر پاکستان امریکا مشترکہ مفادات کو مدنظر رکھا جائے گا۔

  • پاکستان امریکا کا اسٹریٹجک پارٹنر ہے، امریکی محکمہ خارجہ

    پاکستان امریکا کا اسٹریٹجک پارٹنر ہے، امریکی محکمہ خارجہ

    واشنگٹن : ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نیڈ پرائس نے کہا ہے کہ پاکستان ہمارا اسٹریٹجک پارٹنر ہے، افغان عوام کو اس وقت مدد کی ضرورت ہے۔

    واشنگٹن میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نیڈ پرائس کا کہنا تھا کہ ہم پاکستان کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعلقات کو اہمیت دیتے ہیں، کسی ملک کیلئے شرط نہیں کہ وہ تعلقات کیلئے امریکا یا چین کا انتخاب کرے۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ افغان عوام کو اس وقت مدد کی ضرورت ہے، امریکا کے شراکت دار ممالک طالبان کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔

    کابل میں طیاروں کی آمد و رفت ممکن بنانے کیلئے شراکت دار کام کررہے ہیں، افغانستان چھوڑنے والوں کو آزادانہ نقل و حرکت کی اجازت دینا ہوگی۔

    امریکی محکمہ خارجہ نیڈ پرائس کا مزید کہنا تھا کہ کابل میں امریکی طیاروں کی آمد و رفت ممکن بنانے کیلئے شراکت دار کام کررہے ہیں۔

  • افغان امن عمل میں پاکستان کا اہم کردار ہے، امریکی محکمہ خارجہ

    افغان امن عمل میں پاکستان کا اہم کردار ہے، امریکی محکمہ خارجہ

    واشنگٹن : امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا ہے کہ افغانستان میں امن عمل کیلئے حکومت پاکستان نے اہم کردار ادا کیا ہے، پاکستان ہی طالبان کو مذاکرات کی میز پر لایا۔

    نیڈ پرائس نے پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ افغانستان میں امن و استحکام امریکا اور پاکستان کے مشترکہ مفاد میں ہے اور ہماری اجتماعی کوششوں سے وہاں امن و سلامتی کی کچھ جھلک دکھائی دے گی۔

    انہوں نے کہا کہ امن عمل کو آگے بڑھانے پر پاکستان کا کردار قابل تعریف ہے اس کے علاوہ مستحکم جنوبی ایشیاء کیلئے بھی پاکستان کے کردار کو سراہتے ہیں۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان اور امریکا کے مفادات مشترکہ ہیں، دونوں ممالک میں انسداد دہشت گردی سے متعلق مشترکہ مفادات ہیں، پاکستان اورامریکا محفوظ، ُپرامن ومستحکم افغانستان چاہتے ہیں۔

    نیڈ پرائس نے کہا کہ ہم گزشتہ کئی سال سے پاکستان کے ساتھ مشترکہ مفادات پر کام کررہے ہیں، افغانستان کا مسئلہ امریکا اکیلے حل نہیں کرسکتا، افغان مسئلے پر عالمی کمیونٹی کو ساتھ ملانا ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ افغانستان کا بوجھ عالمی برادری کو اٹھانا ہوگا، زلمے خلیل زاد امن عمل کے حوالے سے خطے میں موجود ہیں، افغانستان میں بزور طاقت آنے والی حکومت کی کوئی اہمیت نہیں ہوگی، انسانی حقوق کی پروا نہ کرنے والی حکومت کو عالمی حمایت حاصل نہیں ہوگی۔