Tag: US state department

  • پاکستان کئی محاذوں پر ایک اہم شراکت دار ہے، امریکی محکمہ خارجہ

    پاکستان کئی محاذوں پر ایک اہم شراکت دار ہے، امریکی محکمہ خارجہ

    واشنگٹن : ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نیڈ پرائس نے کہا ہے کہ پاکستان کئی محاذوں پر ایک اہم شراکت دار ہے، افغانستان میں پاکستان اور امریکا کے مشترکہ مفادات ہیں۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نیڈ پرائس نے پریس بریفنگ کرتے ہوئے بتایا کہ افغانستان میں پاکستان کی تعمیری شراکت داری کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ افغانستان کی امن و سلامتی کیلئے پاکستان امریکا مشترکہ کوششیں کر رہے ہیں، حال ہی میں پاکستان کئی معاملات میں مدد گار رہا۔

    نیڈ پرائس کا کہنا تھا کہ ایران میں طالبان کی ملاقاتوں کے احوال سے آگاہ ہیں، افغانستان کے ہمسایہ ممالک بھی مستقبل کے حصہ دار ہیں،
    ہمسایہ ممالک کو اثر و رسوخ مثبت انداز میں استعمال کرنا ہوگا۔

    ترجمان نے کہا کہ افغانستان میں امن کیلئے علاقائی اتفاق رائے، تعاون اہم ہے، دوحہ میں جاری امن کوششوں کی ابھی بھی حمایت کر رہے ہین، افغان امن کیلئے ترکی، قطر کے کردار کے شکر گزار ہیں۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا افغانستان میں امن کیلئے ہمسایہ ممالک کو تعمیری کردار ادا کرنا ہوگا، ایران کا کردار بھی تعمیری ہوسکتا ہے۔

  • امریکا کورونا کیخلاف جنگ میں مدد فراہم کرنے پر پاکستان کا شکر گزار

    امریکا کورونا کیخلاف جنگ میں مدد فراہم کرنے پر پاکستان کا شکر گزار

    واشنگٹن : امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان نے طبی امداد فراہم کرکے جذبہ خیر سگالی کا ثبوت دیا ، کورونا کیخلاف جنگ میں مدد فراہم کرنے پر پاکستان کےشکر گزار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان سےامدادی سامان لیکرپاک فضائیہ کاخصوصی طیارہ امریکاپہنچ گیا ہے، امریکی محکمہ خارجہ نے اپنے جاری بیان میں کہا ہے کہ کورونا کیخلاف جنگ میں مدد فراہم کرنے پر پاکستان کےشکر گزار ہیں، پاکستان نے طبی امداد فراہم کرکے جذبہ خیر سگالی کا ثبوت دیا.

    امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ دوست ممالک کیساتھ شراکت کوروناکوشکست دینےمیں مددگارہے، دوست ممالک کےساتھ ملکر خوشحالی کی راہ پر گامزن ہوں گے۔

    اس سے قبل امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا تھا کہ کورونا سے بچاؤکاحفاظتی سامان بھیجنے پرپاکستان کاشکریہ اداکرتےہیں، پاکستان کی جانب سےماسک،حفاظتی لباس بھیجنا جنگ میں یکجہتی کی علامت ہے، کوروناکے خلاف جنگ میں ہم ایک ساتھ ہیں۔

    یاد رہے پاکستان نے سپر پاور امریکا کو اظہار یکجہتی کے طور پر طبی حفاظتی سامان کا تحفہ بھجوایا، سامان گزشتہ رات اسلام آباد سے سی 130 طیارے کے ذریعے اینڈریو ایئر فورس بیس پہنچا۔

    مزید پڑھیں : پاکستان کی جانب سے امریکا کو طبی حفاظتی سامان کا تحفہ

    سامان وصولی کے موقع پر امریکا کی جانب سے قائم مقام اسسٹنٹ سیکریٹری دفاع سمیت دیگر اعلیٰ افسران موجود تھے، پاکستانی سفیر اسد مجید خان کا کہنا تھا کہ یہ اقدام دونوں ممالک میں دیرینہ اور قریبی تعاون کا مظہر ہے، دونوں ممالک کے عوام اور افواج میں تاریخی تعلقات کو اجاگر کیا، کہا پاکستان اور امریکا کرونا کے خلاف ایک ساتھ مصروف عمل ہیں۔

    یاد رہے کہ کرونا وائرس سے امریکا سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے جہاں اموات کی تعداد سب سے ہے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران امریکا میں 1,418 اموات ہوئیں، جس سے امریکا میں کرونا ہلاکتوں کی تعداد 96,354 ہو گئی ہے، جب کہ 16 لاکھ 20 ہزار سے زائد افراد وائرس کا شکار ہو چکے ہیں۔

  • آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی امریکی وزیر خارجہ سے ملاقات

    آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی امریکی وزیر خارجہ سے ملاقات

    واشنگٹن: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے امریکی محکمہ خارجہ کا دورہ کیا جہاں انہوں نے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو سے ملاقات کی۔

    تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے وزیر اعظم عمران خان کے ہمراہ اپنے دورہ امریکا کے دوران امریکی محکمہ خارجہ کا دورہ کیا۔ آرمی چیف نے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو سے بھی ملاقات کی۔

    آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ آرمی چیف اور امریکی وزیر خارجہ کی ملاقات میں علاقائی سیکیورٹی اور افغان امن عمل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    ملاقات میں امریکی اور پاکستانی قیادت کی ملاقات کے پہلوؤں کا جائزہ لیا گیا، ملاقات میں افغان قیادت میں افغان کنٹرولڈ حل پر بھی زور دیا گیا۔

    اس موقع پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ پاکستان امریکا کے ساتھ مضبوط باہمی تعلقات کو اہمیت دیتا ہے، یہ تعلقات باہمی اعتماد، احترام اور مشترکہ اقدار پر مبنی ہونےچاہیئں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز آرمی چیف نے امریکی دفاعی ہیڈ کوارٹر پینٹا گون کا دورہ کیا تھا جہاں ان کا تاریخی استقبال ہوا اور انہیں 21 توپوں کی سلامی دی گئی۔

    آرمی چیف نے امریکی قائم مقام وزیر دفاع سمیت چیف آف جوائنٹ چیفس آف اسٹاف سے ملاقات کی، اس موقع پر افغان امن عمل سمیت خطے کی سیکیورٹی صورتحال پر بات چیت کی گئی۔

    انہوں نے امریکی چیف آف اسٹاف جنرل مارک اے ملی سے بھی ملاقات کی اور خطے کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔

  • پاکستان کو دہشت گرد گروپوں کیخلاف اب بھی بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے، امریکی محکمہ خارجہ

    پاکستان کو دہشت گرد گروپوں کیخلاف اب بھی بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے، امریکی محکمہ خارجہ

    واشنگٹن : امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ہیدرنوئرٹ کا کہنا ہے کہ پاکستان نے دہشت گرد گروپوں کیخلاف کچھ مثبت اقدامات کئے ہیں تاہم اب بھی بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا نے ایک بار پھر پاکستان سے ڈومورکا مطالبہ کردیا، امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ہیدرنوئرٹ نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا پاکستان کو دہشت گرد گروپوں کیخلاف مزید موثر کارروائی کرنا چاہئے۔

    ہیدرنوئرٹ کا کہنا تھا کہ پاکستان کو دہشت گرد گروپوں کیخلاف کریک ڈاؤن کرنا ہوگا، پاکستان نے دہشت گرد گروپوں کیخلاف کچھ مثبت اقدامات کئے ہیں تاہم اب بھی بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ گزشتہ ہفتے پاکستانی وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اورامریکی نائب صدر مائیک پینس کی ملاقات میں دہشت گردگروپوں کے خلاف کارروائی پربات ہوئی۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ ملاقات میں نائب امریکی صدر مائیک پینس نے تمام دہشت گردگروپوں کیخلاف اقدامات کرنے پرزور دیا۔

    ہیدرنوئرٹ نے مزید کہا کہ افغان امن مذاکرات میں طالبان کی شرکت کے سلسلے میں پاکستان کا کردار اہم ہے،طالبان کومذاکرات کی میز پرلانے کے لئے پاکستان کومدد کرنا ہوگی۔


    ہم نے امداد دی، پاکستان نے دھوکا دیا، اب ایسا نہیں ہوگا: امریکی صدر


    یاد رہے کہ نئے سال کے آغازپر امریکی صدر کا کہنا تھا کہ پاکستان ان دہشت گردوں کو محفوظ پناہ گاہیں فراہم کرتا ہے جنہیں ہم افغانستان میں تلاش کررہے ہیں، امداد وصول کرنے کے باوجود پاکستان نے امریکہ سے جھوٹ بولا لیکن اب ایسا نہیں ہوگا۔

    جس کے بعد امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ہیدرنورٹ کا کہنا تھا کہ پاکستان جب تک دہشت گردوں کے خلاف کارروائی نہیں کرتا امداد کی فراہمی کا سلسلہ منجمد رہے گا۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہا تھا کہ پاکستان کی امداد فیصلہ کن اقدامات پربحال ہوسکتی ہے اور یہ تب ہوگا جب پاکستان حقانی نیٹ ورک اور افغان طالبان کے خلاف فیصلہ کن کارروائیاں کرے گا۔

    دوسری جانب پاکستان نے امریکی الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ امریکا اپنی ناکامیوں کا ملبہ پاکستان پر ڈال رہا ہے، پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پاکستان اورامریکا کے تعلقات مستقبل میں کیسے ہوں گے، پیش گوئی نہیں کی جاسکتی، امریکہ

    پاکستان اورامریکا کے تعلقات مستقبل میں کیسے ہوں گے، پیش گوئی نہیں کی جاسکتی، امریکہ

    واشنگٹن : امریکا نے کہا ہے کہ پاکستان اورامریکا کے تعلقات کے مستقبل پرکوئی پیش گوئی نہیں کی جاسکتی۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان محکمہ خارجہ ہیدرنوئرٹ نے میڈیا بریفنگ میں کہا پاکستان اورامریکا کے تعلقات مستقبل میں کیسے ہوں گے اس بارے میں پیش گوئی نہیں کی جاسکتی۔

    امریکی وزیرخارجہ ٹلرسن کے دورہ پاکستان سے متعلق سوال پرترجمان کا کہنا تھا اس بارے میں وزیرخارجہ بیان دے چکے ہیں، محکمہ خارجہ کی ترجمان نے وزیرخارجہ ٹلرسن کی افغانستان میں بگرام کے بجائے کابل میں ملاقاتوں کی اطلاع کو کچھ اہلکاروں کی غلطی قرار دیا۔

    صحافی نے ترجمان سےسوال کیا کہ وزیر خارجہ پہلے سعودی عرب کیوں گئے، جس پر ہیدرنوئرٹ نے کہا مکہ وہ پائلٹ نہیں اور نہ ہی سیکورٹی ٹیم کا حصہ ہیں ۔

    امریکی ترجمان کاکہنا تھا افغانستان میں شدید سیکورٹی خدشات موجود ہیں، دورے کا شیڈول سیکیورٹی خدشات مدنظر رکھ کرتشکیل دیاجاتاہے۔


    مزید پڑھیں : پاکستان سے تعلقات کو اہمیت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، امریکی وزیرخارجہ


    یاد رہے کہ گذشتہ روز امریکی وزیرخارجہ ریکس ٹلرسن پاکستان پہنچے تھے ، جہاں وزیر اعظم ہاؤس میں شاہد خاقان عباسی سے امریکی وزیر خارجہ نے دو بدو ملاقات کی، ملاقات میں آرمی چیف،ڈی جی آئی ایس آئی بھی شریک تھے جبکہ وزیردفاع خرم دستگیر، وزیرخارجہ خواجہ آصف وزیرداخلہ احسن اقبال اورسیکریٹری خارجہ بھی موجود تھے۔

    امریکی وزیرخارجہ ریکس ٹیلرسن نے کہا ہے کہ پاکستان سے تعلقات کو اہمیت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیاں قابل قدر ہیں، امریکا پاکستان سےمعیشت سمیت دیگرشعبوں میں تعاون کافروغ چاہتا ہے۔

    ملاقات میں پاکستان اور امریکی وفود کے درمیان دہشت گردی کے خلاف جنگ سے متعلق امور پرتبادلہ خیال کیا گیا جبکہ پاک امریکا تعلقات، افغانستان اورخطےکی صورتحال پرگفتگو کی گئی۔

    بعد ازاں امریکی وزیرخارجہ ریکس ٹلرسن بھارت روانہ ہوگئے۔


    مزید پڑھیں : پاکستان اور پاکستانی رہنماؤں سے بہترتعلقات کاآغازکررہے ہیں، امریکی صدر


    خیال رہے کہ  امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا تھا کہ پاکستان سے تعلقات بہترہورہے ہیں، پاکستان اور پاکستانی رہنماؤں سےبہترتعلقات کاآغازکررہےہیں، کئی محاذوں پر پاکستانی رہنماؤں کے تعاون پرشکرگزارہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • واشنگٹن: امریکی شہریوں کو30 نومبر تک یورپ کا سفر نہ کرنے کی ہدایت

    واشنگٹن: امریکی شہریوں کو30 نومبر تک یورپ کا سفر نہ کرنے کی ہدایت

    واشنگٹن: امریکہ نے اپنے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ 30 نومبر تک یورپ کا سفر نہ کریں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا نے یورپ کیلئے ٹریول ایڈوائزری جاری کردی ہے ، جس میں امریکی شہریوں کو 30نومبر تک یورپ کا سفرنہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔

    امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ یورپ میں دہشت گرد حملوں کا خطرہ ہے، داعش،القاعدہ ودیگرگروہ یورپ میں حملے کرسکتے ہیں، تمام یورپی ممالک کو دہشت گردوں کی موجودگی پر تشویش ہے۔

    اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ دہشت گردسیاحتی مقامات کونشانہ بناسکتےہیں، دہشت گرد ریلوے، بس اسٹیشنز، شاپنگ مال کو نشانہ بنا سکتے ہیں، عبادت گاہوں اور تعلیمی اداروں پر بھی حملہ ہوسکتا ہے۔

    امریکی محکمہ خارجہ نے ہدایت کی ہے کہ امریکی شہری یورپ کے سفر سے قبل ٹریول ایڈوائزی ضروردیکھیں، یورپ کا سفر کرتے وقت جانچ پڑتال بھی سخت کی جائے گی، امریکی شہریوں کی یورپ کےسفر کے دوران سخت اسکیننگ گی۔

    محکمہ خارجہ نے اعلامیہ میں مزید کہا کہ انسداد دہشت گردی کیلئے امریکایورپ کا بھرپور ساتھ دے رہا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • مسئلہ کشمیر پر امریکا کی پالیسی تبدیل نہیں ہوئی: امریکی محکمہ خارجہ

    مسئلہ کشمیر پر امریکا کی پالیسی تبدیل نہیں ہوئی: امریکی محکمہ خارجہ

    واشنگٹن: امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ کشمیر پر امریکا کی پالیسی تبدیل نہیں ہوئی۔ مسئلہ کشمیر حل کرنے کے لیے پاکستان اور بھارت کو مل کر مذاکرات کرنے کی ضرورت ہے۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے اپنی حالیہ پریس بریفنگ میں کہا ہے کہ کہ کشمیر پر امریکا کی پالیسی تبدیل نہیں ہوئی۔

    امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان بھارت کو کشیدگی ختم کرنے کے لیے مل کر بیٹھنے کی ضرورت ہے۔ پاکستان، بھارت کے براہ راست مذاکرات کی حوصلہ افزائی کریں گے۔

    ترجمان نے کہا کہ پاک افغان سرحد پر باڑھ لگانے سے متعلق پاکستان سے بات نہیں ہوئی اور خطے میں استحکام کے لیے پاکستان کو بہت کام کرنے کی ضرورت ہے۔ افغانستان میں سفارتی کوششوں سے سیاسی حل کی جانب جایا جا سکتا ہے۔

    بھارت کے کردار کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں بھارت کا کردار مددگار ہے۔ سنہ 2001 سے بھارت افغانستان میں 3 ارب ڈالر خرچ کر چکا ہے۔


  • طالبان کے ساتھ مذاکرات میں کردارادا کرنے کو تیارہیں،امریکی محکمہ خارجہ

    طالبان کے ساتھ مذاکرات میں کردارادا کرنے کو تیارہیں،امریکی محکمہ خارجہ

    واشنگٹن : امریکا کا کہنا ہے کہ طالبان کے ساتھ مذاکرات میں کردارادا کرنے کو تیارہیں، پاک افغان حتمی پالیسی کے اعلان میں تاخیرہوسکتی ہے، پاکستان کے لئے پالیسی کا جائزہ جاری ہے۔

    امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ہیدرنوئیرٹ نے پریس کانفرنس میں کہا کہ افغانستان کو پیچیدہ صورتحال کا سامنا ہے، وزیرخارجہ افغانستان میں امن مذاکرات کو جگہ دینا چاہتے ہیں، طالبان کے ساتھ مذاکرات میں کردارادا کرنے کو تیار ہیں۔

    ہیدرنوئر کا کہنا تھا کہ جنگ فوجی حکمت عملی سے ہی جیتی جائے یہ لازمی نہیں، افغانستان کے مستقبل کے لئے دونوں اطراف کومیز پرآنا ہوگا، پاکستان اورافغانستان کے لئے حتمی پالیسی کے اعلان میں تاخیرہوسکتی ہے،پاکستان سے متعلق پالیسی کابھی جائزہ لیاجارہا ہے۔

    ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ افغانستان کا معاملہ وزارت دفاع،نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر نے طے کرناہے، وزیرخارجہ ریکس ٹلرسن کے عہدے سے الگ ہونے کی اطلاعات درست نہیں، وزیر خارجہ عہدےسےعلیحدہ نہیں ہورہے، آئندہ ہفتے وزیرخارجہ کی کئی اہم ملاقاتیں طے ہیں۔


    مزید پڑھیں : امریکی محکمہ خارجہ کی افغان طالبان کودہشتگردقراردینے سے معذرت


    یاد رہے اس سے قبل امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمانہ یدرنوئیرٹ نے پریس بریفنگ کے دوران اے آروائی نیوز کے نمائندے کے سوال پر افغان طالبان کودہشتگردقراردینے سے معذرت کرلی تھی۔

    امریکی ترجمان نے جواب میں کہا کہ نئی افغان پالیسی تشکیل کے مراحل میں ہے، نئی پالیسی کا انتظارکریں، نئی افغان پالیسی سے پہلے افغانستان کے معاملات پرکوئی تبصرہ نہیں کرسکتی۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل امریکہ نے افغانستان میں امن کو سیاسی مفاہمت سے مشروط کرتے ہوئے پاکستان پر زور دیا تھا کہ وہ اپنے ہمسایہ ملک میں امن عمل میں حصہ لینے کے لیے طالبان کو قائل کرے۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئر کریں۔

  • امریکی محکمہ خارجہ کا رینجرز اور پاک فوج کی دہشت گردی کیخلاف کامیابیوں کا اعتراف

    امریکی محکمہ خارجہ کا رینجرز اور پاک فوج کی دہشت گردی کیخلاف کامیابیوں کا اعتراف

    واشنگٹن : امریکی محکمہ خارجہ نے دہشتگردی کے حوالے سے رپورٹ میں کراچی میں قیام امن اور خیبر پختونخواہ اور شمالی وزیرستان میں عسکریت پسندوں کے خاتمے میں رینجرز اور پاک فوج کی کامیابیوں کا اعتراف کیا ہے۔

    امریکی محکمہ خارجہ نے گلوبل ٹیررازم رپورٹ جاری کر دی ہے، رپورٹ میں رینجرز اور پاک فوج کی دہشتگردوں کے خلاف بھرپور کارروائیوں کا اعتراف کیا گیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق گزشتہ برس کے مقابلے میں پاکستان میں دہشتگرد حملوں اور ان میں ہونے والی ہلاکتوں میں کمی ہوئی، پاکستان میں کالعدم ٹی ٹی پی، جماعت الاحرار اور لشکرجھنگوی جیسے دہشتگردوں کے بڑے گروپوں اور تنظیموں کو نشانہ بنایا گیا۔

    گلوبل ٹیررازم رپورٹ میں کہا گیا ہے کراچی میں رینجرز نے ٹارگٹ کلنگ اور دہشتگردی پر قابو پایا،پاک فوج نے خیبر پختونخواہ اور شمالی وزیرستان میں کامیاب آپریشن کئے اور عسکریت پسندوں کا خاتمہ کیا، لاہور میں گلشن اقبال پارک دھماکے کے بعد پنجاب میں رینجرز نے دہشتگردوں کیخلاف آپریشن کیا۔

    رپورٹ میں تسلیم کیا گیا ہے کہ قومی ایکشن پلان کے غیر معمولی نتائج برآمد ہوئے،پاکستان دو ہزار سولہ میں انسداد دہشتگردی کا اہم شراکت دار رہا، دہشتگرد تنظیموں نے بے گناہ پاکستانیوں ،افسروں اور عبادت گاہوں کونشانہ بنایا۔

    رپورٹ کے مطابق حکومت پاکستان نے افغانستان میں سیاسی مصالحت میں اہم کردار ادا کیا جبکہ نقادوں نے پاکستان میں دہشتگردی کے واقعات میں کمی کوسراہا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • یورپ بھرمیں دہشت گرد حملوں کا خطرہ ہے، امریکی محکمہ خارجہ

    یورپ بھرمیں دہشت گرد حملوں کا خطرہ ہے، امریکی محکمہ خارجہ

    واشنگٹن : امریکی محکمہ خارجہ نے خبردار کیا ہے کہ یورپ بھر میں دہشت گرد حملوں کا خطرہ ہے، شہری محتاط رہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ نے وارننگ جاری کی ہے کہ یورپ بھر میں دہشت گرد حملوں کا خطرہ ہے، یورپ میں داعش اور دیگر دہشتگرد گروپ حملے کرسکتے ہیں۔

    بیان میں کہا گیا ہے کہ یورپ بھر میں اہم مقامات، سیاحتی مراکز، ریستوانوں، تجارتی علاقوں اور نقل و حمل کے ذرائع کے پر دہشت گردی ہو سکتی ہے۔

    us1

    امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ یورپ میں امریکی شہریوں کو محتاط رہنے کی ہدایات کی ہے ، اور چھٹیوں کے دوران مختلف فیسٹیولز اور مارکیٹس میں شہری محتاط رہیں۔

    تاہم یہ وارننگ 20 فروری 2017 کو ختم ہو جائے گی۔

    واضح رہے کہ پیرس میں جنوری 2015 اور مارچ 2016 میں بروسلز اور اسی طرح جرمنی میں بعض دہشتگردانہ حملوں کے بعد یورپ دہشتگردانہ حملوں کے خطرہ بڑھ گیا ہے۔