Tag: US state department

  • امریکہ پاکستان اوربھارت کے درمیان کشیدگی کا خاتمہ چاہتا ہے، مارک ٹونر

    امریکہ پاکستان اوربھارت کے درمیان کشیدگی کا خاتمہ چاہتا ہے، مارک ٹونر

    واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ کشمیرسے متعلق شواہد کا جائزہ لے رہے ہیں، امریکہ پاکستان اوربھارت کے درمیان کشیدگی کا خاتمہ چاہتا ہے۔

    نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ مارک ٹونر نے واشنگٹن میں پریس بریفنگ میں کہا کہ کشمیر میں ہونے والے مظالم سے متعلق شواہد کا جائرہ لے رہے ہیں، کشمیر سے متعلق پالیسی تبدیل ہوئی، پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کا خاتمہ چاہتے ہیں، کشیدگی کا خاتمہ دونوں ملکوں کے مفاد میں ہے۔

    نائب ترجمان دفتر خا رجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت میں کئی متنازع امور ہیں، خطے کے مفاد میں پاکستان اوربھارت کے درمیان مصالحت کی کوششوں کی حمایت کرتے رہیں گے۔

    مارک ٹونر نے کہا کہ مستحکم افغانستان پاکستان، بھارت اور خطے کے مفاد میں ہے، ہلمند میں طالبان کا حملہ افغانستان کے امن کے لئے خطرہ ہے۔

    گزشتہ روز مریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان جان کربی نے واشنگٹن میں میڈیا بریفنگ میں کہا کہ پاکستان خطے میں دہشتگردی کے خلاف موثرکردار ادا کررہا ہے، پاکستان اپنی سرحد پر دہشت گردوں کی رسائی روکے، دہشتگردی کے خلاف پاکستان کے ساتھ مل کرکام کرتے رہیں گے۔


    مزید پڑھیں : پاکستان خطے میں دہشتگردی کے خلاف مؤثرکردار ادا کررہا ہے،امریکہ


    ترجمان کا کہنا تھا کہ خطے میں امن کے لئے پاکستان کودہشتگردوں اور دہشتگردتنطیموں کی پناہ گاہیں ختم کرنا ہوں گی، ممبئی حملوں کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں دیکھنا چاہتے ہیں۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل بھی امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان مارک ٹونر نے پریس بریفنگ میں کہا کہ پاکستان اور بھارت کی ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی بند ہونی چاہیے،تناؤ کا خاتمہ دونوں ملکوں اور خطے کےمفاد میں ہے۔


    مزید پڑھیں : پاک بھارت کشیدگی کاخاتمہ خطے کےمفاد میں ہے،مارک ٹونر


    امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان مارک ٹونر کا کہنا تھا کہ پاکستان ان گروہوں کےخلاف بھی کارروائی کرے جوخطے کےدیگرملکوں میں حملوں کا ارادہ رکھتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ خطے میں کشیدگی کےخاتمےکاعملی مظاہرہ دیکھنا چاہتے ہیں۔

  • ایم کیو ایم کے خلاف کارروائی قانون کے مطابق ہونی چاہیئے، امریکا

    ایم کیو ایم کے خلاف کارروائی قانون کے مطابق ہونی چاہیئے، امریکا

    کراچی : امریکا نے کراچی میں قیام امن کیلئے حکومتی کوششوں کی حمایت کردی، تاہم تمام کارروائیاں قانون کے مطابق ہونا چاہئیں۔

    امریکی محکمہ خارجہ ترجمان نے پاکستانی اخبار ڈان کو دیئے گئے بیان میں ایم کیو ایم مخالف حکومتی کارروائیوں کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ قوانین کی خلاف ورزی سے گریز کیا جائے۔

    کراچی میں جاری آپریشن سے متعلق سوال پر امریکی محکہ خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم کراچی میں حالات اور واقعات کا بارک بینی سے جائزہ لے رہے ہیں اور اس بات سے واقف ہیں کہ سیکیورٹی فورسز ایم کیو ایم کے کارکنوں کو گرفتار کرنے کے ساتھ دفاتر بھی سیل کررہی ہیں۔


     مزید پڑھیں : ایم کیو ایم کے سیکٹر اور یونٹ کے دفاتر مسمار کرنے کا سلسلہ جاری


    امریکی انتظامیہ نے میڈیا ہاؤسز پر مشتعل افراد کے حملے پر سخت موقف دیا، ترجمان نے حملہ جمہوریت کو نقصان پہنچانے کے مترادف قراردیا، امریکا نے کارروائیوں کے خلاف ایم کیوایم کے احتجاجی حق کو تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ احتجاج پر امن ہونا چاہیے۔

    امریکی محکمہ خارجہ ترجمان نے کہا کہ حکومت ہو سیاسی جماعتیں ہوں یا مظاہرین، آزادی اظہار کا حق استعمال کرتے ہوئے قانون کا احترام کرنا سب کی ذمہ داری ہے۔


     مزید پڑھیں:  کراچی: ایم کیو ایم کارکنان کا اے آر وائی نیوز کے دفتر پر حملہ


    واضح رہے کہ 22 اگست کو ایم کیو ایم قائد کی پاکستان مخالف تقریر اور میڈیا ہاؤسز پر حملے پر اکسانے کے بعد سے ایم کیو ایم کے دفاتر اور کارکنوں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے۔

  • پاک بھارت رابطے حوصلہ افزا ہیں، امریکا

    پاک بھارت رابطے حوصلہ افزا ہیں، امریکا

    واشنگٹن: امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان جان کربی کا کہنا ہے کہ ہارٹ آف ایشیا کی میزبانی کرنے پر پاکستان کے مشکور ہیں، پاکستان اوربھارت کے درمیان رابطے حوصلہ افزا ہیں، پاک بھارت مذاکرات جاری رہنا چاہیے.

    امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان جان کربی کا واشنگٹن میں نیوز بریفنگ کےدوران ہارٹ آف ایشیا کی میزبانی پر پاکستان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہارٹ آف ایشیا میں ہونے والی بات چیت اہم ہے، اسلام آباد مذاکرات ہدف تک پہنچنےنمیں مددگار ہوں گے۔

    جان کربی کا کہنا تھا کہ امریکا مستحکم اور محفوظ افغانستان دیکھنا چاہتا ہے، امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان کا پاک بھارت مذاکرات سے متعلق کہنا تھا کہ پاکستان اوربھارت کو اختلافات ختم کرنا ہوں گے.

  • امریکا کی پشاور فضائیہ کیمپ حملے کی شدید مذمت

    امریکا کی پشاور فضائیہ کیمپ حملے کی شدید مذمت

    واشنگٹن : امریکا نے پشاور فضائیہ کیمپ پرحملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں۔

    امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان مارک سی ٹونرنے واشنگٹن میں ہفتہ وارمیڈیا بریفنگ میں کہا کہ پشاورمیں فضائیہ کیمپ پرحملہ انتہائی افسوسناک ہے، تاہم یہ پہلا واقعہ نہیں، اس سے قبل بھی پاکستان میں متعدد دہشتگرد واقعات ہوچکے ہیں۔

    پاکستان دہشتگردی اور شدت پسندی سے سب سے زیادہ متاثر ملک ہے، پاکستان نے دہشتگردی ہاتھوں بہت نقصان اٹھایا ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستانی عوام مسلسل دہشتگردی کے خلاف جدوجہد کررہے ہیں، امریکا شدت پسندی اور دہشت گردی کے خلاف کی جانے والی جنگ میں پاکستان کے ساتھ ہے، دہشت گردی کے خاتمے کے لئے پاکستان کو بھرپور مدد اور تعاون فراہم کرتے رہیں گے۔

  • پاکستان میں اب بھی بعض دہشتگرد گروہ سرگرم ہیں، امریکا کا دعویٰ

    پاکستان میں اب بھی بعض دہشتگرد گروہ سرگرم ہیں، امریکا کا دعویٰ

    واشنگٹن : امریکا نے کہا ہے کہ پاکستان میں اب بھی دہشتگردوں کے بعض گروپ سرگرم ہیں، پاکستان کو دہشتگردوں کے خلاف اضافی اقدامات کرنا ہوں گے، پاکستان اور بھارت کے درمیان تناؤ کا خاتمہ چاہتے ہیں

    امریکی محمکہ خارجہ کے ترجمان مارک ٹونر نے پریس بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ امریکا پاکستان اور بھارت میں بہتر تعلقات کا خواہاں ہے، دونوں ممالک کے درمیان بہتر تعلقات خطے اور عالمی مفاد میں ہے۔

    مارک ٹونر نے کہا کہ مزاکرات کی بحالی سے دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کم ہوگی جبکہ تعلقات میں بہتری آئے گی، امریکا پاک بھارت مزاکرات کی حوصلہ افزائی کرے گا۔

    مارک ٹونر کا کہنا ہے کہ پاکستان میں بعض دہشت گرد گروہ سرگرم ہیں جبکہ حقانی نیٹ ورک بھی تاحال موجود ہے، جو خطے میں دہشت گردی کا باعث ہیں اور امریکا کوبھی ان سے خطرات لاحق ہیں ، چاہتے ہیں کہ پاکستان ان کے خلاف مزید اقدامات کرے۔

  • پاک بھارت مسائل کاواحدحل مذاکرات ہیں: امریکی محکمہ خارجہ

    پاک بھارت مسائل کاواحدحل مذاکرات ہیں: امریکی محکمہ خارجہ

    واشنگٹن: پاک بھارت کشیدگی پر امریکہ کا کہنا ہے کہ پاک بھارت مسائل کا واحد حل صرف مذاکرات میں ہی پوشیدہ ہے،لہذادونوں ممالک کے سربراہوں کو مل بیٹھ کر مذاکرات کرنے چاہیں۔

    امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہاہے کہ امریکہ پاک بھارت کے درمیان کشیدگی کا خاتمہ چاہتا ہے۔

    انہوں نے کہا کے جنگ میں پہل کرنے اور ایٹمی ہتھیار استعمال کرنے کے حوالے سے پاکستان کاکوئی ایسا بیان نہیں دیکھا یہ صرف سنی سنائی افواہیں ہیں جن سے کشیدگی میں اضافہ ہورہاہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ دیرینہ مسائل کے حل کیلئے دونوں ملکوں کے سربراہوں مل بیٹھ کرجامع مذاکرات کرنے چاہیں۔

    واضح رہے کہ بھارت کی جانب سے کئی بار لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کی جاچکی ہے جس میں عورتون اور بچوں سمیت متعدد پاکستانی شہری زخمی ہوچکے ہیں۔

  • پاک بھارت مذاکرات کی منسوخی پرمایوسی ہوئی، امریکا

    پاک بھارت مذاکرات کی منسوخی پرمایوسی ہوئی، امریکا

    واشنگٹن : امریکا نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرات منسوخ ہونے پر مایوسی ہوئی، مسائل کے حل کے لئے دونوں ملکوں میں بات چیت جاری رہنا چاہئیے۔

    امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان جان کربی نے کہا مسئلہ کشمیر پاکستان اور بھارت ہی حل کرسکتے ہیں، پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کا خاتمہ چاہتے ہیں، واشنگٹن میں ہفتہ وارمیڈیا بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ دونوں ملکوں کودہشت گردی سمیت تمام تنازعات مذاکرات کے ذریعے حل کرنا ہوں گے۔

    انکا کہنا تھا کہ پاک بھارت مذاکرات نہ ہونا مایوس کنُ ہے امریکا دونوں ملکوں کومذاکرات شروع کرنے کی ترغیب دیتا رہے گا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ تسلیم کرتے ہیں جنوبی ایشیا میں کشیدگی ہے، کشمیر سے متعلق امریکا اپنے پرانے موقف پرقائم ہے، افغانستان میں قیام امن کے لئے چین کی کوششوں کا خیرمقدم کرتے ہیں۔

  • پاکستان کو کولیشن سپورٹ فنڈ کی فراہمی روکنے کی کوئی اطلاع نہیں، جان کربی

    پاکستان کو کولیشن سپورٹ فنڈ کی فراہمی روکنے کی کوئی اطلاع نہیں، جان کربی

    واشنگٹن : امریکی محکمہ خارجہ اور محکمہ دفاع نے پاکستان کیلئے کولیشن سپورٹ فنڈ روکنے کی خبرسے لاعلمی کا اظہار کر دیا۔

    واشنگٹن میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امریکی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ انہیں پاکستان کیلئے کولیشن سپورٹ فنڈز روکنے کے حوالے سے کوئی علم نہیں جبکہ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان جان کربی نے ایسے کسی فیصلے سے لاعلمی کا اظہار کیا۔

    جان کربی کا کہنا تھا کہ ان کی اطلاعات کے مطابق پاکستان کیلئے سی ایس ایف کو ختم نہیں کیا جارہا، ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ امریکا کو پاکستان کے اس عزم پر یقین ہے کہ وہ دہشت گردوں کیخلاف بلا تفریق کاروائی کر رہا ہے اور کسی دہشت گرد گروہ کو محفوظ پناہ گاہیں فراہم نہیں کر رہا۔

    اس سے پہلے پاکستانی میڈیا میں کہا جارہا تھا کہ امریکا نے کولیشن سپورٹ فنڈ کو حقانی نیٹ ورک کیخلاف کاروائی سے مشروط کرنے کا فیصلہ کیا ہے، شمالی وزیر ستان آپریشن کی جانب اشارہ کرتے ہوئے جان کربی کا کہنا تھا کہ پاکستان کی فوج ان علاقوں میں کوئی فوجی مشقیں نہیں کر رہی۔ دہشت گردی کیخلاف جنگ میں نہ صرف پاکستانی فوج بلکہ عام شہریوں نے بھی بھاری نقصان اٹھایا ہے۔

    جان کربی نے کہا کہ امریکا اور پاکستان کے باہمی تعلقات میں کوئی تبدیلی نہیں آرہی اور دہشت گردی جیسے چیلنج سے نمٹنے کیلئے امریکا پاکستان کی بھرپور حمایت اور تعاون جاری رکھے گا۔ ترجمان کے مطابق حقانی نیٹ ورک کے حوالے سے پاکستان سے متعدد بار تفصیلی بات چیت کی جاچکی ہے اور پاکستان ان کے خلاف کاروائی کر رہا ہے۔

    جان کربی کے مطابق پاکستان نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ کسی دہشت گرد کو اپنی سرزمین کسی اور ملک کے خلاف استعمال نہیں کرنے دے گا۔ جان کربی نے اس موقع پر پاک بھارت تعلقات کی بہتری کی امید کا اظہار کرتے ہوئے مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

  • دہشتگردوں کے ٹھکانے ختم کرناہوں گے، امریکا

    دہشتگردوں کے ٹھکانے ختم کرناہوں گے، امریکا

    واشنگٹن : امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان جان کربی کا کہنا ہے کہ امن کی مکمل بحالی کے لئے دہشت گردوں کے ٹھکانے ختم کرنا ہوں گے۔ پاکستان اورافغانستان مل کرکام کریں۔

    واشنگٹن میں ہفتہ وار میڈیا بریفنگ سے خطاب میں محکمہ خارجہ کے ترجمان جان کربی نے کہا کہ دہشتگردوں کے ٹھکانے ختم کرنا پاکستان اورافغانستان کے مفاد میں ہے، طالبان نے دہشت گرد کارروائیاں ختم نہیں کی ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ افغانستان میں حالیہ تشدد کی لہر سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ افغانستان اب بھی خطرناک ملک ہے۔ طالبان اوران کے حامیوں سے شدت پسندی ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔

    ترجمان کا کہنا تھا امریکا افغانستان میں سیاسی مفاہمت کا فروغ چاہتا ہے، امن مذاکرات بحالی امن کی جانب پہلا قدم ہے۔

  • آرمی پبلک اسکول پشاور کے طلباء 26 جولائی کو واشنگٹن جارہے ہیں

    آرمی پبلک اسکول پشاور کے طلباء 26 جولائی کو واشنگٹن جارہے ہیں

    واشنگٹن : امریکی محکمہ خارجہ کی دعوت پر آرمی پبلک سکول پشاور کے طلباء 26 جولائی کو واشنگٹن پہنچ رہے ہیں، اپنے دورہ واشنگٹن میں دہشت گردی کا شکار ہونے والے طلباء محکمہ خارجہ اور امریکی تھنک ٹینکس کی جانب سے منعقد کئے جانے والے مختلف تقریبات میں شرکت کریں گے۔

    یہ پہلا موقع ہے کہ پشاور میں آرمی سکول پر دہشت گرد حملے کے بعد وہاں کے طلباء کسی غیر ملکی دارالحکومت کا دورہ کر رہے ہیں، پاکستانی سفارت خانے کے ترجمان کے مطابق یہ طلباء مختلف تقریبات میں اپنے اسکول پر ہونے والے ہولناک حملے کی روداد بیان کریں گے جبکہ حملے کے بعد کی صورتحال پر بھی تفصیلی گفتگو ہوگی۔

    امریکی محکمہ خارجہ کے اہلکار کے مطابق طلباء کو واشنگٹن کی دعوت دینا ان کا حوصلہ بڑھانا ہے اور دنیا کو باور کرانا ہے کہ دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان نے بے تحاشا قربانیاں دیں۔