Tag: US stock market

  • ڈونلڈ ٹرمپ نے بگ بیوٹی فل بل پر دستخط کر دیے

    ڈونلڈ ٹرمپ نے بگ بیوٹی فل بل پر دستخط کر دیے

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ بگ بیوٹی فل بل امریکا کا مستقبل بدل دے گا، امریکی اسٹاک مارکیٹ آج تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق بگ بیوٹی فل بل امریکی آئین کا حصہ بن گیا، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بل پر دستخط کردئیے۔

    وائٹ ہاؤس میں یوم آزادی کی تقریب سے خطاب میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ امریکی اسٹاک مارکیٹ آج تاریخ کی بلندترین سطح پرہے، ہم نےامریکی تاریخ میں سب سے زیادہ نوکریاں پیدا کیں۔

    صدر ٹرمپ نے ایک بار پھر کہا کہ ایران کی جوہری تنصیبات کا خاتمہ کردیا گیا ہے اور افغانستان جانا امریکی تاریخ کا سیاہ ترین دن تھا۔

    وائٹ ہاؤس میں فوجی خاندانوں کے ساتھ تفریح کے بعد گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا کہ ہم نے امریکا کی طاقت کو بحال کیا، اب ہمارے بارڈرز پہلے سے زیادہ محفوظ ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ امریکی عوام نے ہمیں تاریخی مینڈیٹ دیا ہے، پچھلے دور میں ملٹری کو مضبوط کیا، اب مزید جدید کررہے ہیں۔

    امریکی صدر نے ایک بار پھر ایران اسرائیل جنگ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ امریکی فورسز نے چند روز قبل ایرانی ایٹمی تنصیبات کو کامیابی سے نشانہ بنایا۔

    ان کا کہنا تھا کہ امریکی فورسز کے تمام افسران اور فوجیوں کو سلام پیش کرتا ہوں، ہم نےامریکا کی طاقت کو بحال کیا۔

  • امریکی اسٹاک مارکیٹ میں سعودی سرمایہ کاری کم ترین سطح پر

    امریکی اسٹاک مارکیٹ میں سعودی سرمایہ کاری کم ترین سطح پر

    ریاض : امریکہ کی اسٹاک مارکیٹ میں سعودی تاجروں کی جانب سے کی جانے والی تجارت کا حجم گزشتہ 3 سال کی کم ترین سطح پر پہنچ گیا۔

    تیسری سہ ماہی کے دوران امریکی اسٹاک مارکیٹوں میں سعودیوں کی تجارت کی قدر 23 ارب ریال تک گرگئی، جو تقریباً 3 سال کی کم ترین سطح ہے۔

    سعودی کیپٹل مارکیٹ اتھارٹی کے اعداد و شمار کے مطابق امریکی منڈیوں میں سعودی عرب میں مالیاتی اداروں کے ذریعے ہونے والی لین دین کی قدریں گزشتہ سال کی اسی سہ ماہی کے مقابلے نصف سے بھی کم رہ گئی ہیں۔

    العربیہ نیوز کی رپورٹ کے مطابق سہ ماہی بنیادوں پر دوسری سہ ماہی کے اختتام پر 71 بلین ریال کے مقابلے میں اس میں 68 فیصد کمی واقع ہوئی۔

    یورپی اور ایشیائی منڈیوں میں سعودی سرمایہ کاری کی قدروں میں گراوٹ ان کی ہم منصب امریکی منڈیوں کے مقابلے زیادہ شدید تھی کیونکہ ان میں سہ ماہی بنیادوں پر بالترتیب 86 فیصد اور 94 فیصد کمی واقع ہوئی۔

    بڑھتی ہوئی شرح سود کے درمیان اسٹاک مارکیٹس عالمی سطح پر لیکویڈیٹی کی کمی کا شکار ہیں، جس کی وجہ سے بہت سے فنڈز فکسڈ انکم اثاثوں جیسے بانڈز میں منتقل ہوگئے ہیں۔

    سرمایہ کاروں کے جذبات افراط زر کے دباؤ اور مرکزی بینک کی جانب سے افراط زر پر قابو پانے کے لیے اقدامات سے منفی طور پر متاثر ہوئے۔ اس کے ساتھ کساد بازاری کے خدشے کے باعث بھی عالمی منڈیوں میں عمومی طور پر کمی دیکھی گئی۔

    ان عوامل نے سعودی "ٹاسی” کے علاوہ مارکیٹ انڈیکس پر دباؤ میں حصہ ڈالا ہے۔ کیونکہ انڈیکس نے سال بھر کے فوائد کو مٹا دیا ہے۔

    یہاں تک کہ تقریباً 9 فیصد کا نقصان بھی ریکارڈ کیا۔ سعودی اسٹاک مارکیٹ میں تجارتی قدر سہ ماہی بنیادوں پر تقریباً 27 فیصد کم ہوئی اور تیسری سہ ماہی کے اختتام پر 730 ارب ریال تک پہنچ گئی جبکہ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق رواں سال کی دوسری سہ ماہی میں یہ قدر 994 ارب ریال تھی۔