Tag: us-strikes

  • ایران نے حملے سے قبل تینوں ایٹمی تنصیبات خالی کرا لی تھیں، ایرانی حکام

    ایران نے حملے سے قبل تینوں ایٹمی تنصیبات خالی کرا لی تھیں، ایرانی حکام

    تہران: ایران کے حکام نے کہا ہے کہ امریکا کے فضائی حملے سے قبل ہی تینوں ایٹمی تنصیبات خالی کرا لی گئی تھیں، ایک عہدے دار نے کہا کہ نشانہ بنائے گئے سائٹس میں کوئی مواد نہیں تھا جو اخراج کا باعث بنے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایران نے تصدیق کی ہے کہ امریکا کے تین مقامات کو نشانہ بنایا گیا تھا، لیکن پارلیمنٹ کے اسپیکر کے ایک سینئر معاون مہدی محمدی کا کہنا ہے کہ فردو سائٹ کو کافی پہلے خالی کرایا گیا ہے اور اسے کوئی ناقابل تلافی نقصان نہیں پہنچا ہے۔

    بی بی سی کے مطابق ایران کے سرکاری نشریاتی ادارے کے ڈپٹی پولیٹیکل ڈائریکٹر حسن عابدینی نے کہا کہ ’’ایران نے کچھ عرصہ قبل ہی ان تین جوہری تنصیبات کو خالی کرا لیا تھا، جنھیں ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب امریکا کی جانب سے نشانہ بنایا گیا۔‘‘ انھوں نے کہا حملے سے ایران کو کوئی بڑا دھچکا نہیں لگا کیوں کہ مواد پہلے ہی ان مقامات سے نکال لیا گیا تھا۔


    دنیا کے لیے ایران کا جوہری خطرہ ختم کر دیا، اسرائیل اب زیادہ محفوظ ہے، ٹرمپ


    قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ نے ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ امریکی ڈیفنس تھنک ٹینک انسٹی ٹیوٹ فار اسٹڈی آف وار (آئی ایس ڈبلیو) اور کریٹیکل تھریٹس پروجیکٹ (سی ٹی پی) نے ایران اسرائیل کشیدگی پر اپنے مشترکہ جائزہ میں کہا کہ پاسداران انقلاب کے ایک سینئر کمانڈر نے بتایا کہ تباہی سے بچانے کے لیے جوہری مواد کو محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔

    آئی ایس ڈبلیو اور سی ٹی پی نے مشترکہ بیان میں کہا کہ ایران کی جانب سے جوہری مواد کو چھپانا امریکا یا اسرائیل کے لیے مزید مشکل ہوگا کہ اس کو کیسے ختم کیا جائے۔

    ایران کی نیم سرکاری مہر نیوز ایجنسی کے مطابق آئی آر آئی بی کے سیاسی نائب کا کہنا ہے کہ ایران نے کچھ عرصہ قبل تین جوہری مقامات کو خالی کر دیا تھا۔ واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹروتھ سوشل پر ایک پوسٹ میں کہا کہ امریکا نے فردو، نطنز اور اصفہان نیوکلیئر سائٹس پر حملہ کر کے انھیں مکمل طور پر تباہ کر دیا ہے۔

  • ایرانی ایٹمی توانائی ادارے نے جوہری سائٹس پر حملوں کی تصدیق کر دی

    ایرانی ایٹمی توانائی ادارے نے جوہری سائٹس پر حملوں کی تصدیق کر دی

    تہران: ایران کے ایٹمی توانائی ادارے نے جوہری سائٹس پر امریکا کے حملوں کی تصدیق کر دی۔

    ایرانی میڈیا کے مطابق ایٹمی توانائی ادارہ ایران نے کہا ہے کہ دشمن نے فردو، نطنز اور اصفہان پر جوہری سائٹس کو نشانہ بنایا ہے، جوہری تنصیبات پر حملہ عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

    امریکا نے ایران میں 3 جوہری تنصیبات پر حملے مکمل کیے ہیں جن میں فردو، نطنز اور اصفہان شامل ہیں۔ فردو پر حملے کے بعد ایک ایرانی عہدت دار کی جانب سے سرکاری طور پر اس حملے کی تصدیق کی گئی ہے۔


    امریکا نے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملہ کردیا


    تسنیم نیوز ایجنسی کے مطابق قم صوبے کے کرائسس مینجمنٹ کے ترجمان مرتضیٰ حیدری نے کہا کہ ’فردو نیوکلیئر سائٹ کے علاقے کے ایک حصے پر فضائی حملہ کیا گیا۔‘ یہ وہی نیوکلیئر سائٹ ہے جس کے بارے میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل نیٹ ورک سوشل ٹروتھ پر ایک پیغام میں لکھا کہ ’فردو تباہ ہو گیا ہے۔‘

    واضح رہے کہ ٹرمپ کی جانب سے جن تینوں فضائی حملوں کا ذکر کیا گیا ہے ان کی تصدیق ایرانی حکام نے بھی کر دی ہے۔

    ایران کے سرکاری نشریاتی ادارے کے ڈپٹی پولیٹیکل ڈائریکٹر حسن عابدینی کا کہنا تھا کہ ایران نے کچھ عرصہ قبل ان تین جوہری تنصیبات کو خالی کرا لیا تھا، جنھیں ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب امریکا کی جانب سے نشانہ بنایا گیا۔

  • شام: سعودی عرب نے امریکی اتحادیوں کے حملوں کی حمایت کردی

    شام: سعودی عرب نے امریکی اتحادیوں کے حملوں کی حمایت کردی

    ریاض: سعودی حکومت نے شام میں ہونے والے امریکی اتحادیوں کے حملوں کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ تین ملکی اتحاد نے حالیہ حملوں میں صرف کیمیائی تنصیبات کو نشانہ بنایا۔

    سعودی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’ہم امریکی اتحاد میں ہونے والی فوجی کارروائیوں کی مکمل حمایت کرتے ہیں کیونکہ شامی حکومت نہتے عوام پر بے دریغ کیمیائی ہتھیار استعمال کررہی ہے‘۔

    وزارتِ خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکا اور اُس کے اتحادیوں نے  رجیم حکومت کو مسلسل متنبہ کیا کہ وہ کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال سے باز رہیں تاہم انہوں نے احکامات کو نظر انداز کیا اور گذشتہ کئی برسوں سے سنگین جرائم کا ارتکاب کیا‘۔

    مزید پڑھیں: شام میں حملے کا ہدف کیمیائی ہتھیاروں کو ختم کرنا تھا‘ برطانوی وزیراعظم

    سعودی وزارتِ خارجہ کا کہنا تھا کہ عالمی برادری بھی شامی حکومت کو کیمیائی ہتھیار کے استعمال  سے باز رکھنے میں ناکام رہی جس کے بعد امریکا اور اتحادیوں کو مجبوراً کارروائی کرنی پڑی۔

    واضح رہے کہ 13 اور 14 اپریل کی درمیانی شب امریکا نے برطانیہ اور فرانس کے تعاون کے ساتھ شام میں کیمیائی تنصیبات پر تقریباً 110  میزائل حملے کیے تھے، جس کے نتیجے میں شامی دارالحکومت دمشق دھماکوں کی آوازوں سے گونج اٹھا تھا۔ بعد ازاں برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ شام میں حملے کا ہدف کیمیائی ہتھیاروں کو ختم کرنا تھا جو بڑی حد تک کامیاب رہا۔

    تھریسامے کا کہنا تھا کہ بطوروزیراعظم شام میں فوجی کارروائی کا حکم دینا مشکل مگر درست فیصلہ تھا، آئندہ بھی ضرورت پڑی تو اس اتحادی افواج عوام کے خاطر اس طرح کے حملے کرسکتے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: امریکا اور اس کے اتحادیوں نے شام پرحملہ کردیا

    قبل ازیں بحرین نے بھی شام میں ہونے والے امریکی حملوں کی کھل کر حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ  شامی شہریوں کے تحفظ اور کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کو روکنے کے لیے یہ اقدام کیا گیا۔

    خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعے کی شب امریکا، برطانیہ اور فرانس کے اتحاد سے شام میں مشترکہ آپریشن کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ بشار الاسد اور روس کے اتحادیوں نے کیمیائی حملے کیے جس کے بعد کشیدگی میں اضافہ ہوا، اب ہم اُن کے اڈوں کو نشانہ بنائیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔