سپریم کورٹ نے امریکی صدر کے حق میں ایک اور بڑا فیصلہ دے دیا، عدالت نے صدر ٹرمپ کی انتطامیہ کو محکمہ تعلیم کو محدود کرنے کی اجازت دے دی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ نے مقامی عدالت کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے صدر ٹرمپ کی انتطامیہ کو محکمہ تعلیم کو محدود کرنے کی اجازت دے دی۔
خبر ایجنسی کے مطابق مقامی عدالت کے جج نے ٹرمپ کا محکمہ تعلیم کو محدود کرنے کے حکم نامے کو معطل کردیا تھا اورمحکمہ تعلیم سے نکا لے گئے چودہ سو ملازمین کو بحال کردیا تھا۔
اس عدالتی فیصلے سے صدر ٹرمپ کو ایک اور قانونی کامیابی ملی ہے، تاہم سپریم کورٹ کے تین لبرل ججوں نے مذکورہ فیصلے کی مخالفت کی۔
رپورٹ کے مطابق 21ڈیموکریٹک اٹارنی جنرلز، اسکول ڈسٹرکٹس اور اساتذہ کی یونینز نے عدالت کو خبردار کیا تھا کہ اگر محکمہ تعلیم کو بند یا محدود کیا گیا تو اس کے بنیادی کام متاثر ہوں گے۔
مزید پڑھیں : امریکی عدالت نے ٹرمپ انتظامیہ کیخلاف خطرے کی گھنٹی بجادی
یاد رہے کہ امریکی عدالت کے ایک جج نے جبری ملک بدری کے معاملے میں صدر ٹرمپ کی انتظامیہ کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کا عندیہ دے دیا۔
فیڈرل جج جیمز بواسبرگ نے کہا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے تارکین وطن سے متعلق ان کے حکم کی جان بوجھ کر خلاف ورزی کی ہے۔ عدالتی حکم عدولی پر انتظامیہ توہین عدالت کے مقدمے کا سامنا کرسکتی ہے۔