Tag: US visit

  • بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی ٹرمپ سے ملنے امریکا پہنچ گئے

    بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی ٹرمپ سے ملنے امریکا پہنچ گئے

    واشنگٹن : بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی امریکا کے نو منخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کیلیے واشنگٹن ڈی سی پہنچ گئے۔

    نریندر مودی جمعرات کی شام صدر ٹرمپ سے وائٹ ہاؤس میں ملاقات کریں گے، بھارتی میڈیا کے مطابق مودی ملاقات سے پہلے غیرقانونی بھارتیوں کی امریکا بدری پر کافی دباؤ میں ہیں۔

    یاد رہے کہ صدر ٹرمپ متوقع طور پر بھارت پر بھی تجارتی ٹیرف بڑھانے کا ارادہ رکھتے ہیں،

    دوسری جانب ٹرمپ مودی ملاقات سے قبل سکھ فار جسٹس کے مرکزی رہنما گرپتونت سنگھ نے کیپیٹل ہل کا دورہ کیا۔

    اس موقع پر گرپتونت سنگھ نے کانگریس اراکین کو قاتلانہ حملہ سازش میں مودی کی ملوث ہونے کے ثبوت پیش کئے۔

    ذرائع کے مطابق ٹرمپ مودی ملاقات سے قبل سکھ کمیونٹی اور بھارت میں بسنے والی دیگر اقلیتیں بھی وائٹ ہاؤس کے باہر احتجاجی مظاہرہ کرینگی۔

    امریکی میڈیا کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ اور نریندر مودی کے درمیان ٹیرف میں کمی، تجارت میں اضافے اور حال ہی میں امریکا سے بھارتی شہریوں کی ملک بدری پر بات چیت متوقع ہے۔

    واضح رہے کہ امریکا سے غیر قانونی طور پر مقیم سیکڑوں ڈی پورٹ کیے گئے بھارتی شہریوں پر 20 دیگر ممالک کے بھی دروازے بھی بند ہوگئے ہیں۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ڈی پورٹ کیے گئے یہ شہری اب امریکا تو کیا دیگر 20 ممالک میں بھی قدم نہیں رکھ سکیں گے، ان ممالک میں کینیڈا، نیوزی لینڈ، آسٹریلیا، برطانیہ سمیت 20 دیگر ممالک شامل ہیں۔

     
    https://urdu.arynews.tv/illegal-immigrants-in-the-united-states-were-deported/

  • وزیر اعظم کا دورہ امریکا: وزیر اعظم اور امریکی صدر کی ملاقات 22 جولائی کو ہوگی

    وزیر اعظم کا دورہ امریکا: وزیر اعظم اور امریکی صدر کی ملاقات 22 جولائی کو ہوگی

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کے 5 روزہ دورہ امریکا کا شیڈول طے پاگیا، وزیر اعظم اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ون آن ون ملاقات 22 جولائی کو ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے 5 روزہ دورہ امریکا کا شیڈول اے آر وائی نیوز کو موصول ہوگیا، وزیر اعظم 20 جولائی کو دن 11 بجے نور خان ایئر بیس سے خصوصی طیارے کے ذریعے امریکا روانہ ہوں گے۔

    وزیر اعظم کا مختصر وقت کے لیے برطانیہ کے شہر لوٹن میں اسٹاپ اوور ہوگا۔ 6 گھنٹے قیام کے بعد وزیر اعظم لوٹن سے امریکا روانہ ہوں گے۔ ان کا طیارہ 21 جولائی کو امریکی فوجی اڈے پر لینڈ کرے گا۔ وزیر اعظم کا امریکا میں قیام، پاکستان ہاؤس میں ہوگا۔

    21 جولائی کو وزیر اعظم ورلڈ بینک کے صدر سے ملاقات کریں گے، وزیر اعظم کی آئی ایم ایف کے ایکٹنگ ایم ڈی سے بھی ملاقات شیڈول میں شامل ہے۔ بعد ازاں وزیر اعظم امریکا میں مقیم پاکستانیوں سے ملاقاتیں بھی کریں گے، اسی روز وہ پاکستانی کاروباری افراد کے عشائیے میں شرکت کریں گے۔

    وزیر اعظم عمران خان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ون آن ون ملاقات 22 جولائی کو ہوگی، دونوں ممالک کے مابین وفود کی سطح پر بھی ملاقاتیں ہوں گی۔ وزیر اعظم عمران خان امریکی صدر کی جانب سے ظہرانے میں بھی شرکت کریں گے۔ دونوں رہنما ملاقات کے بعد میڈیا سے بھی بات چیت کریں گے۔

    22 جولائی کو وزیر اعظم مختلف امریکی کمپنیوں کے سربراہان سے ملاقات کریں گے، 23 جولائی کو امریکی ٹی وی کو وزیر اعظم کا خصوصی انٹرویو بھی شیڈول میں شامل ہے۔

    اپنے 5 روزہ دورے کے دوران وزیر اعظم امریکی انسٹی ٹیوٹ آف پیس میں تقریب سے خطاب کریں گے، وہ امریکی سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی سے ملاقات اور کانگریشنل پاکستان کاکس فاؤنڈیشن سے بھی بات چیت کریں گے۔ وزیر اعظم کی امریکی ایوان کی اسپیکر نینسی پلوسی سے بھی ملاقات ہوگی۔

    وزیر اعظم عمران خان 23 جولائی کو امریکا سے پاکستان کے لیے روانہ ہوں گے، وہ 24 جولائی کو برطانیہ کے شہر لوٹن پہنچیں گے جہاں 5 گھنٹے قیام کے بعد وطن واپسی کے لیے روانہ ہوں گے۔

  • الزام تراشی مسائل کا حل نہیں ، امریکا کو پاکستانی قوانین کا احترام کرنا ہوگا ، وزیرخارجہ

    الزام تراشی مسائل کا حل نہیں ، امریکا کو پاکستانی قوانین کا احترام کرنا ہوگا ، وزیرخارجہ

    واشنگٹن : وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے امریکا کو دوٹوک بتا دیا کہ الزام تراشی مسائل کا حل نہیں ، امریکا کو پاکستانی قوانین کا احترام کرنا ہوگا،افغانستان میں امن پاکستان کے بغیرممکن نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی دس روزہ دورہ امریکا مکمل کرکے پاکستان روانہ ہوگئے، روانگی سے قبل پاکستانی سفارتخانے میں پریس بریفنگ میں وزیر خارجہ نے بتایاکہ امریکا سے پرامید ہوکر پاکستان جارہا ہوں، نیویارک اور واشنگٹن میں اہم ملاقاتیں ہوئیں، پاکستان اور امریکا کے درمیان اعتماد کی بحالی ضروری ہے۔

    وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان خطہ میں امن واستحکام چاہتا ہے،پاکستان نے دہشت گردی کیخلاف بہت زیادہ قربانیاں دیں،نیشنل ایکشن پلان پر تمام سیاسی جماعتیں متفق ہیں، دہشت گردی کے مکمل خاتمے کیلئے پرعزم ہیں، قیام امن کیلئے پاکستان کی قربانیوں کو سراہا جانا چاہئے۔

    انہوں نے کہا کہ مشرقی سرحد پر اشتعال انگیزی کے باوجود مغربی سرحدپر دو لاکھ فوج ہے، دہشت گردی کے سامنے کبھی ہتھیار نہیں ڈالیں گے۔

    شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا کہ امریکامیں پاکستانی کمیونٹی بہت جاندارہے، مریکامیں پاکستانی کمیونٹی کو متحرک کرنے کی ضرورت ہے، پاکستانی کمیونٹی کے کردار کو مؤثر بنانے کیلیے پرعزم ہیں۔

    وزیرخارجہ نے کہا کہ ہمیں تنقید کے بجائے مثبت پہلوؤں پر نظر رکھنی چاہیئے، کافی عرصےسے پاکستان پر تنقید کی جارہی تھی، امریکا سے تعلقات میں پیشرفت ہوئی ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ڈاکٹر شکیل آفریدی کے بارے میں امریکا کا مسلسل مطالبہ رہاہے ،ڈاکٹرشکیل آفریدی کا ذکر آتا ہے تو پھر ڈاکٹرعافیہ کا بھی ذکر ہوتا ہے، پاکستانی عوام ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی باعزت واپسی چاہتے ہیں۔

    شاہ محمودقریشی نے کہا گزشتہ حکومت کی امریکی اعلیٰ قیادت تک رسائی نہ تھی، امریکا کو ہمارے قوانین کا احترام کرنا ہوگا، امریکی حکام کو باور کرادیا کہ پاکستان، افغانستان میں امن کا خواہاں ہے اور پاکستان کے بغیر افغان امن عمل میں پیشرفت ممکن نہیں، الزام تراشی مسائل کا حل نہیں ہے، ہمیں آگے بڑھنا ہے، غلط فہمیوں کو دور کرنا ہوگا۔

    وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف سے میری کوئی میٹنگ نہیں ہوئی، ورلڈ بینک کے صدر سے ملاقات ہوئی تھی، پانی کا مسئلہ اہم ہے جو الجھتا چلا جارہا ہے، پانی کے مسئلے پر ورلڈ بینک کو پاکستانی تحفظات سے آگاہ کیا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ پانی کے مسئلے پر ورلڈ بینک کو پاکستانی تحفظات سے آگاہ کیا، 2010 میں وزیراعظم فلڈ ریلیف فنڈ میں کوئی ایک پیسہ دینے کو تیار نہیں تھا، آج ڈیم فنڈ میں اورسیز پاکستانی بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں۔

  • آرمی چیف کی زیرِ صدارت کورکمانڈرز کانفرنس، آپریشن میں تیزی لانے کافیصلہ

    آرمی چیف کی زیرِ صدارت کورکمانڈرز کانفرنس، آپریشن میں تیزی لانے کافیصلہ

    راولپنڈی: آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی زیر صدارت کور کمانڈر کانفرنس کا انعقاد ہوا جس میں آپریشن ضرب عضب اور نیشنل ایکشن پلان سمیت متعدد امور پر غورکیا گیا اور ملک میں جاری آپریشنز میں تیزی لانے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔

    آئی ایس پی آرکی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جنرل راحیل شریف نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فوج کو پوری قوم کی حمایت حاصل ہے۔

    آرمی چیف کا کہنا تھا کہ قوم کے تعاون سے دہشت گردی کے خاتمے کی جانب بڑھ رہے ہیں۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ بہتر نتائج کیلئے قوم میں اتحاد اور گڈ گورننس بہت ضروری ہے، ملک میں امن وامان کے قیام کیلئے طویل المدتی پالیسی بنائی جائے۔

    جنرل راحیل شریف کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹیز کی انکوائریاں جلد اورترجیحی بنیادوں پرمکمل کی جائیں اگرتفتیش جلد مکمل نہ کی گئی تو ملک میں جاری آپریشن متاثرہوں گے۔

    اجلاس میں آرمی چیف کے مجوزہ دورہ امریکہ کے دوران پاکستانی موقف پربھی غورکیا گیا۔

    آرمی چیف نے کانفرنس کے شرکاء کو سعودی عرب کے دورے پراعتماد میں لیا۔

    اجلاس میں آپریشن سے بے گھر قبائلیوں کی اپنے گھروں واپسی پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، آرمی چیف نے آپریشن پرکامیابیوں پراظہار تفاخرکیا اورکانفرنس میں ملک کی اندرونی سکیورٹی کے معاملات بھی زیرغورآئے۔

  • دورہ امریکہ میں نیوکلئیراثاثوں پرسمجھوتانہیں ہوگا، وزیراعظم

    دورہ امریکہ میں نیوکلئیراثاثوں پرسمجھوتانہیں ہوگا، وزیراعظم

    لندن: وزیراعظم نواز شریف نے لندن میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نیوکلئیر دھماکے ہماری ہی حکومت میں کئے گئے تھے اور ہر صورت پاکستان کے مفادات کا دفاع کریں گے۔

    وزیراعظم نواز شریف امریکی صدر باراک اوباما کی دعوت پر تین روزہ دورہ امریکہ کے لئے روانہ ہوچکے ہیں اور لندن میں قیام کرکے امریکہ جائیں گے۔

    لندن میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری کے معاملے پرپاکستان پر کوئی دباوٗ نہیں ہے اور راہداری سے متعلقہ کئی منصوبے شروع ہوچکے ہیں۔

    وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ بیرونِ ملک پاکستانیوں کو بھی ووٹ کا حق ملے ہرشخص کو ووٹ ڈالنے کا حق ہونا چاہئے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں ہونے والی نئی قسم کی سیاست پر افسوس ہوتا ہے سیاستدانوں کو عوام کے سامنے ذمے دارانہ رویہ اختیار کرنا چاہیئے۔

    وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ ہم اسٹے کے بجائے الیکشن میں گئے اورہمیں فتح ملی، جبکہ اوکاڑہ میں تحریک انصاف کے امید وارکی ضمانت تک ضبط ہوگئی ہے۔

    امریکی میڈیا میں وزیراعظم کے دورے کے دوران نیوکلئیر اثاثوں کو محدود کرنے کے مطالبے سے متعلق سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ 1999 میں ہماری ہی حکومت نے ایٹمی دھماکے کئے تھے اور آج بھی ہرصورت پاکستان کے مفادات کا دفاع کریں گے اور اس پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا۔

  • وزیراعظم کا دورہ امریکہ سرکاری ہے، قاضی خلیل اللہ

    وزیراعظم کا دورہ امریکہ سرکاری ہے، قاضی خلیل اللہ

    اسلام آباد: دفترِخارجہ کے ترجمان قاضی خلیل اللہ کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کا دورہ امریکہ سرکاری نوعیت کا حامل ہے۔

    دفترِخارجہ کے ترجمان نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ وزیراعظم کے دورے سے متعلق کچھ آرٹیکلز کے ذریعے تنازعات پیدا کئے جارہے ہیں جن کا مقصد قومی اہمیت کے مسائل پر سے توجہ ہٹانا ہے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ امریکہ نے پاکستان سے کوئی مطالبہ نہیں کیا اوردونوں ممالک کے درمیان اس دورے میں کوئی معاہدہ نہیں ہوا۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ وزیراعظم کسی بھی ملک کے مطالبے منظور نہیں کرتے بلکہ پاکستان کے قومی مفاد کی پالیسی کی حفاظت و ترویج میں یقین رکھتے ہیں۔

    ترجمان نے یہ بھی کہا کہ وزیراعظم کے دورہ امریکہ سرکاری نوعیت کا ہے اور اس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو استحکام فراہم کرنے اورمزید فروغ کے لئے ہیں۔

  • اعزازچوہدری کی امریکی سیکرٹری خارجہ سے ملاقات

    اعزازچوہدری کی امریکی سیکرٹری خارجہ سے ملاقات

    اسلام آباد: سیکرٹری خارجہ اعزازاحمد چوہدری نےامریکی سیکرٹری دفاع اورنائب سیکرٹری خزانہ کرسٹین ورموتھ اور ایڈم جے زیوبن سے ملاقات کی۔

    تفصیلات کے مطابق ملاقات کے دوران امریکہ میں تعینات پاکستان کے سفیرجلیل عباس جیلانی بھی سیکرٹری خارجہ کے ہمراہ موجود تھے۔

    ملاقات میں دو طرفہ باہمی دلچسپی کے موضوعات پرگفتگو کی گئی۔ وزیرِخارجہ نے دفاعی تعاون پر اطمینان کا اظہارکیا اور کہا کہ دونوں ممالک کی ہم آہنگی بے مثال ہے۔ دونوں سیکرٹریز دونوں ممالک کے دوران باقاعدہ اعلیٰ سطحی مذاکرات پراتفاق کیا۔

    دونوں رہنماؤں نے اس امر پراتفاق کیا کہ پاکستان اورامریکہ کے دفاعی تعاون سے خطے میں امن واستحکام کو فروغ ملے گا۔

    پاکستانی سیکرٹری خارجہ نے امریکی نائب سیکرٹری ایڈم زیوبن سے بھی ملاقات کی اورانہیں حکومت کی جانب سے دہشت گردوں کی فنڈنگ روکنے اور منی لانڈرنگ کے انسداد کے لئے اٹھائے گئے اقدامات سے آگاہ کیا۔